متفرق مضامین

اخلاق عالیہ کی تعلیم اور حسنِ سلوک

(مبشر شہزاد۔اسکاٹ لینڈ،یوکے)

حسن سلوک انسان کو وہ طاقت اور کشش عطا کرتا ہے جس سے وہ دلوں کو مسخر کر لیتا ہے

آج جو تلخ ہے بے شک وہی کل شیریں ہے

سچ کسی نے ہے کہا ’’صبر کا پھل شیریں ہے‘‘

لب خاموش کی خاطر وہ لب کھولتا ہے

جب نہیں بولتا بندہ تو خدا بولتا ہے

(در عدن)

حضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے کہ ایک دن ایک شخص نے حضرت ابوبکرؓ کو گالیاں دیں۔ اتفاق سے اس وقت رسول اللہ ﷺ بھی تشریف فرما تھے اور( اس شخص کےمسلسل گالیاں دینے اور حضرت ابوبکرؓ کے صبر اور خاموشی پر) آپ متعجب ہو کر مسکرارہے تھے پھر جب وہ آدمی انتہاکوپہنچ گیا اور گالیوں سے رکنے ہی میں نہ آتا تھا تو ابو بکر نے بھی کچھ جواب دیا اس پرآنحضرت ﷺ کچھ ناراض ہو کر وہاں سے اٹھ کر چل دیے ۔ حضرت ابو بکرؓ کواس سے اس قدر پریشانی ہوئی کہ وہ بھی آپؐ کے پیچھے پیچھے ہو لیےاور عرض کی یا رسول اللہؐ!یہ کیابات ہوئی کہ وہ مجھے گالیاں دیتا رہا تو آپ وہاں تشریف فرمارہے لیکن جب تنگ آکر کچھ میں نے جواب دیا تو حضورﷺ ناراض ہوکر اٹھ آئے؟فرمایا جب تک تم خاموش تھے اور صبر کررہے تھے تمہارے ساتھ ایک فرشتہ تمہاری طرف سے جواب دے رہا تھا لیکن جب تم نے خود جواب دینا شروع کر دیا تو وہاں سے فرشتہ چلا گیا اور شیطان بیچ میں آ گیا۔اس کے بعد ارشاد فر مایا اے ابوبکر!تین باتیں بالکل درست اور برحق ہیں۔پہلی یہ کہ جب بندے پرکوئی ظلم وزیادتی کی جائے مگر وہ محض اللہ تعالیٰ کے لیے اس سے درگزر کرے اور انتقام نہ لے تو اللہ عز وجل اس کے بدلے اس کی خوب خوب مدد فرمائے گا۔ اور دنیا اور آخرت میں اسے عزت دے گا۔ دوسری بات یہ کہ جوشخص صلہ رحمی کرنے کے لیے دوسروں کو دینے کا دروازہ کھولے گا تو اللہ تعالیٰ اس کے عوض اس کو اور بہت زیادہ دے گا۔ تیسری بات یہ ہے کہ جوشخص (ضرورت سے مجبور ہوکر نہیں بلکہ) اپنی دولت، جائیداد اور معیار زندگی بڑھانے کے لیےسوال اور گداگری کا دروازہ کھولے گاتو الله تعالیٰ اس کو قلت اورکمی میں ہی مبتلا رکھے گا۔

(مشکوٰ ۃ)

حضرت عبداللہ بن عمرؓ نے رسول اللہ ﷺ سے ایک واقعہ بیان کیا کہ ایک شخص نے رسولﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا: اے اللہ کے رسولؐ! میں اپنے خادم ملازم اور نوکر مردوعورت یا بچے کی غلطی سے کتنی دفعہ درگزرکروں؟ آپؐ نے خاموشی اختیار فرمائی اس نے پھر یہی بات عرض کیا۔ یا رسول اللہ میں اپنے نوکر کو کتنی دفعہ معافی دوں اب آپﷺنے ارشاد فر مایا ہر روز 70دفعہ۔مطلب یہ کہ ماتحتوں سے درشتی سختی کی بجائے بکثرت ملاطفت، عفو و درگزر کا معاملہ کیا جانا زیادہ بہتر ہے۔(جامع ترمذی)

حسن سلوک

قرآن کریم تسخیر قلوب کانسخہ بیان کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ فرماتا ہےکہ (ترجمہ ) نیکی اور بدی برابر نہیں ہو سکتی اور تو برائی کا جواب نہات نیک سلوک سے دےاوراس کانتیجہ یہ ہوگا کہ وہ جس کے اور تیرے درمیاں عداوت پائی جاتی ہے۔ وہ تیرے حسن سلوک کو دیکھ کر ایک گرم جوش دوست بن جائے گا ۔ اور با و جود ظلموں کے سہنے کے اس قسم کی تو فیق صرف انہی کو ملتی ہے جو بڑے صبر کرنے والے ہوں۔ یا پھرانہی کوملتی ہے جن کو خدا کی طرف سے نیکی کا ایک بڑا حصہ ملا ہو۔ (حم السجدہ:35تا36)

حسن سلوک انسان کو وہ طاقت اور کشش عطا کرتا ہے جس سے وہ دلوں کو مسخر کر لیتا ہے۔ ایک میٹھا بول بعض اوقات مایوس اور شکستہ دل انسان کو تازہ ولولہ عطا کر دیتا ہے۔ ہمت افزائی کا ایک جملہ حوصلوں کو بلند اور عزائم کو جوان کر دیتا ہے۔ یہ سب حسن سلوک کے گوشے ہیں۔ اگر بڑے سے بڑا آدمی اس سے محروم ہے توسمجھیے کہ وہ انسانیت کے حقیقی جوہر سے محروم ہے اور کبھی خوشی اس کے قریب نہیں آئی۔ مسکراتا ہوا چہرہ حسن اخلاق کا بہترین مظہر ہے۔ کسی کو دیکھ کر آپ کے چہرے پر بشاشت کا آجانا اس پر آپ کی توجہ اور اس سے آپ کے تعلق خاطر کا جیتا جاگتا ثبوت ہے اور یہ بھی حسن سلوک ہے کہ لوگ یہ سمجھیں کہ ان کے ملنے سے آپ کو خوشی ہوئی ہے۔ آنحضرتﷺ کا ارشاد ہے کہ اپنے بھائی کے لیے مسکرا دینا بھی صدقہ ہے ۔ اس لیے تبسم اور خندہ پیشانی کے ساتھ پیش آئیں دوسروں کی ہمت افزائی کریں اور اپنے افعال سے ظاہر کریں کہ آپ ان کی قدر کرتے ہیں۔ گفتگو ہمیشہ مسکراہٹ اور دوستانہ ماحول میں شروع کی جائے تو مخاطب پر اس کا خوشگوار اثر پڑتا ہے۔ محبت آمیز رویہ سخت ترین دشمن کو بھی اپنا رویہ تبدیل کرنے پر مجبور کر دیتا ہے۔ اگر کسی کے دل میں آپ کے لیے بغض و عناد موجود ہے تو اس عناد کو محبت کی تلوار ہی ختم کر سکتی ہے۔ محبت اور مروت ہمیشہ دشمنی اور عداوت پر فتح پاتی ہے

درگزر

حضرت علیؓ کا قول ہے کہ آپس کی غلطیوں کو درگزر کیا کرو کیونکہ درگزر نہ کرو گے تو محبت ختم ہو جائے گی۔ جب محبت ختم ہوگی تو رابطہ ٹوٹ جائے گا۔ جب رابطہ ٹوٹ جائے گا تو فاصلہ ہو جائے گا اور یہی فاصلہ ایک دن تمہارے رشتے کو توڑ دے گا۔(نہج البلاغہ)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button