افریقہ (رپورٹس)

مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون کا سالانہ اجتماع و مجلسِ شورٰی 2021ء

(عبدالہادی قریشی۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل سیرالیون)

محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ 28و 29؍اکتوبر 2021ء کو مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون کو اپنا سالانہ اجتماع اور مجلس شوریٰ بمقام مسجد بیت السبوح فری ٹاؤن منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمد للہ

سالِ نو کے آغاز کے ساتھ ہی سالانہ نصاب مقرر کرکے تمام ریجنز اور مجالس کو بھجوا دیا گیا تھا اور اکثر مجالس نے باقاعدہ تیاری کے ساتھ دورانِ سال اپنے اپنے اجتماعات منعقد کیے۔

اجتماع کے انعقاد سے قبل مرکزی مجلسِ عاملہ کی متعدد میٹنگز کی گئیں اور شعبہ جات تقسیم کرکے باقاعدہ تیاری شروع کردی گئی۔ اجتماع و شوریٰ کے انعقاد سے قبل حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں دعائیہ خطوط لکھے گئے اور صدقات بھی ادا کیے گئے۔

اجتماع کا پہلا دن

مورخہ 28؍اکتوبر کو تمام ریجنز سے خدام و اطفال جوق درجوق مسجد بیت السبوح پہنچنا شروع ہوگئے جن کی موقع پر رجسٹریشن کی گئی اور رہائش کا انتظام بھی مسجد میں ہی کیا گیا۔ نمازِ جمعہ سے قبل ہی تمام شاملین مسجد پہنچ گئے تھے۔ اور انہوں نے مسجد میں ہی حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا خطبۂ جمعہ براہِ راست سنا۔ حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبہ کے بعد نمازِ جمعہ باجماعت ادا کی گئی۔ مولوی منیر ابو بکر یوسف صاحب نیشنل صدر خدام الاحمدیہ نے خطبہ جمعہ دیا اورنماز جمعہ و عصر کی امامت کروائی۔ آپ نے اپنے خطبہ میں خدام کو عملی اصلاح کی طرف توجہ دلائی۔

سہ پہر تین بجے اجتماع کا باقاعدہ آغاز مکرم صدر صاحب خدام الاحمدیہ کی صدارت میں تلاوتِ قرآنِ کریم و ترجمہ سے ہوا۔ مکرم ابراہیم اے سیسے صاحب نے تلاوت و ترجمہ پیش کیا جس کے بعد خدام نے صدر صاحب کے ساتھ عہد دہرایا۔ مکرم خالد تامو صاحب نے نظم پیش کی۔ مکرم مولوی عثمان باری صاحب نیشنل معتمد نے استقبالیہ خطاب پیش کیا اور صدر صاحب نے افتتاحی خطاب کیا اور دعا کروائی جس کے بعد درج ذیل تقاریر ہوئیں۔

٭…جماعت احمدیہ سیرالیون کی سوسالہ تاریخ از مکرم مولوی مورث کمارا صاحب، مبلغ سلسلہ

٭…ایک مثالی گھرانہ از مکرم مولوی سلیمان بنگورا صاحب

٭…خدمتِ دین کو اک فضلِ الٰہی جانو از مکرم احمد الفا صاحب

سابق صدر خدام الاحمدیہ۔مکرم سعیدو کیلفلا صاحب نے بھی خدام کو نصائح کیں۔

تقاریر کے بعد شاملین کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا ۔

نمازِ ،مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد خدام و اطفال کے علمی مقابلہ جات منعقد ہوئے۔ ان مقابلہ جات میں تلاوت قرآن کریم، اذان، حفظِ قرآن، حفظِ حدیث، حفظِ عہد و حفظِ وعدہ اطفال، حفظِ قصیدہ وغیرہ کے مقابلہ جات ہوئے۔

اجتماع کا دوسرا دن

دوسرے دن کا آغاز باجماعت نمازِ تہجد سے ہوا۔ نمازِ فجر اور درس کے بعد صبح سات سے آٹھ بجے کے دوران خدام و اطفال نے بعض مرکزی شاہراہوں پر مارچ پاسٹ کیا اور نعرہ ہائے تکبیر اور دیگر نعرے بلند کیے۔

ناشتہ کے بعد اجلاس کا باقاعدہ آغاز صبح ساڑھے نو بجے تلاوت قرآنِ کریم و ترجمہ سے ہوا۔ مکرم مولوی سانفا بنگورا صاحب نے تلاوت و ترجمہ پیش کیا۔ عزیزم ملک باسل احمد صاحب نے نظم پیش کی۔ جس کے بعد درج ذیل تقاریر ہوئیں۔

٭…امورِ طلباء (پڑھائی کے ساتھ اور بعد میں جماعتی خدمت)ازمکرم عثمان بنگورا صاحب۔

٭…آئیڈیل احمدی گھرانہ ازمکرم موسیٰ محمود صاحب، سابق صدر مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون

٭…میتھامیٹکس کی اہمیت از مکرم صالحو ڈوکورے صاحب، ممبر نیشنل عاملہ سیرالیون

اس روز بھی مزید کچھ علمی مقابلہ جات کروائے گئے جن میں تقریر، دینی معلومات اور پیغام رسانی شامل تھے۔

نمازِ ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد اختتامی تقریب و تقسیم انعامات ہوئی جس کی صدارت مکرم مولانا سعیدالرحمن صاحب، امیر ومشنری انچارج سیرالیون نے کی۔ مکرم ابراہیم اے سیسے صاحب نے تلاوت و ترجمہ پیش کیا اور صدر صاحب نے خدام کا عہد دہرایا۔ مکرم خالد تامو صاحب نے نظم پیش کی۔ مکرم مولوی عثمان باری صاحب نے رپورٹ پیش کی۔ مکرم امیر صاحب نے پوزیشن لینے والے خدام و اطفال میں انعامات تقسیم کیے۔ اس سال مجلس خدام الاحمدیہMile 91 ریجن نے مجموعی طور پر پہلی پوزیشن حاصل کی۔ مکرم امیر صاحب نے اپنے خطاب میں پوزیشن لینے والے خدام و اطفال کو مبارکباد پیش کی اور کہا کے خدام نے جو کام شروع کیے ہیں انہیں اچھے طریق سے جاری رکھیں۔ آپ نے خدام کو باقاعدہ یونیفارم میں آنے پر سراہا اور انہیں اس طرف بھی توجہ دلائی کے وہ اپنے مجلس کے اور دیگر چندے پوری شرح اور باقاعدگی سے ادا کریں۔ دعا کے ساتھ ان دو بابرکت دنوں کا اختتام ہو ا جس کے بعد خدام اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے۔

مجلسِ مشاورت مجلس خدام الاحمدیہ

اس سال مجلسِ مشاورت کے ایجنڈے میں بجٹ پیش ہوا اور نئے صدرکا انتخاب ہوا۔ مشاورت میں ہونے والی تجاویز پر سفارشات منظوری کے لیےحضورِ انورایدہ اللہ تعالیٰ کی خدت میں بھجوا دی گئی ہیں۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے اجتماع پر کُل حاضری 880 تھی جبکہ مجلسِ مشاورت کی حاضری 150 تھی۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button