عائلی مسائل

اگر میاں بیوی میں سے ایک فریق نشے میں ہو تو کیا باہم محبت کے جذبات قائم رہ سکتے ہیں؟

سوال: ایک خاتون نےحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں کسی اخبارمیں شائع ہونے والا ایک عورت کا واقعہ کہ اس نے اپنے خاوند کو اس کے شراب کے نشے میں دُھت ہونے کی وجہ سے ہمبستری سے انکار کر دیا، بیان کر کے دریافت کیا ہے کہ اگر میاں بیوی میں سے ایک فریق نشے میں ہو تو کیا باہم محبت کے جذبات قائم رہ سکتے ہیں؟ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے مکتوب مورخہ 30؍مارچ 2020ءمیں اس مسئلہ کے بارے میں درج ذیل ارشاد فرمایا۔ حضور نے فرمایا:

جواب: ایسی صورت میں سوال محبت کے جذبات قائم رہنے یا نہ رہنے کا نہیں بلکہ سلیم فطرت کی بات ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نےقرآن کریم میں فرعون کی بیوی کی اس دعا کو ہمارے لیے محفوظ کرکے ہماری راہ نمائی فرمائی ہے کہ رَبِّ ابْنِ لِي عِنْدَكَ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ وَنَجِّنِي مِنْ فِرْعَوْنَ وَعَمَلِهِ یعنی اے خدا! تو اپنے پاس ایک گھر جنت میں میرے لیے بھی بنا دے اور مجھے فرعون اور اس کی بداعمالیوں سے بچا لے۔

اس آیت سے واضح ہوتا ہے کہ فرعون کی بیوی فرعون سے علیحدگی لینے میں بہرحال مجبور تھی جو اس نے خدا کے حضور یہ التجا کی۔

پس اس قرآنی تعلیم سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر کسی مومنہ عورت کے بُرے خاوند کی سمجھانے کے باوجود اصلاح نہ ہو رہی ہو اور عورت کو اس سے علیحدگی لینے میں کوئی مجبوری درپیش نہ ہوتو اس مومنہ عورت کو دعا کر کے ایسے بُرے خاوند سے علیحدگی لے لینی چاہیے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button