از مرکز

نمازِجنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد صاحب جاوید پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز نے 28؍ستمبر 2021ء کو 12بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ مریم صدیقہ صاحبہ اہلیہ مکرم مرزا بشارت احمدصاحب (امیر پارک گوجرانوالہ حال یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور 21مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرمہ مریم صدیقہ صاحبہ اہلیہ مکرم مرزا بشارت احمدصاحب (امیر پارک گوجرانوالہ حال یوکے)

23؍ستمبر 2021ء کو 67 سال کی عُمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ اپنی جماعت میں بہترین داعی الی اللہ تھیں اور آپ کو متعدد بیعتیں کروانے کی بھی توفیق ملی۔لوکل جماعت میں 27سال تک مختلف حیثیتوں میں جماعت کی خدمت کی توفیق پائی۔ انتہائی نیک،دیندار، صوم وصلوٰۃ کی پابند، بُہت ملنسار، غُرباء کا خیال رکھنے والی اور خلافت کیساتھ اخلاص و وفا کاتعلق رکھنے والی ایک بزرگ خاتون تھیں۔ مرحومہ 6 ماہ قبل پاکستان سے اپنے بیٹے کے پاس یوکے آئی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں چار بیٹیاں اور4 بیٹے شامل ہیں۔ مرحومہ مکرم منصور احمد ضیاء صاحب اُستاد جامعہ احمدیہ یوکے کی تائی تھیں۔ آپ کے ایک پوتےعزیزم فواد احمد جامعہ احمدیہ یوکے میں زیر تعلیم ہیں۔

نماز جنازہ غائب

1۔ مکرم محمد حبیب اللہ صاحب(بنگلہ دیش)

یکم جنوری 2021ء کو68سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ خدام الاحمدیہ بنگلہ دیش کے پہلے نیشنل قائد، مجلس انصار اللہ بنگلہ دیش کے دو دفعہ صدر، بنگلہ دیش جماعت کے جنرل سیکرٹری، نیشنل سیکرٹری تعلیم، نیشنل سیکرٹری تربیت، قائم مقام ایڈیٹر رسالہ احمدیہ، سیکرٹری بورڈ آف گورنرزجامعہ احمدیہ بنگلہ دیش کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ مختلف کمیٹیوں میں صدر یا اہم رکن بھی رہے۔ دنیاوی لحاظ سے ڈھاکہ سٹی کالج کے پروفیسر تھے۔ریٹائرمنٹ کے بعد زندگی وقف کردی اور زندگی کے آخری دم تک ایک مخلص واقف زندگی کے طورپر خدمت بجالاتے رہے۔ ربوہ میں حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ کے ساتھ ملاقات کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔ جلسہ سالانہ، اجتماعات اور مختلف اجلاسوں میں تقاریر بھی کرتے تھے۔ کئی اہم کتب کا بنگلہ زبان میں ترجمہ کرنے، ایم ٹی اے کے لیے قرآن کریم کے 30 پاروں کا بنگالی ترجمہ ریکارڈ کروا نے، ایم ٹی اے کے مختلف پروگراموں میں حصہ لینے اور متعدد موضوعات پر مضامین لکھنے کی بھی توفیق پائی۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند، بہت ملنسار، منکسر المزاج، مہمان نواز، خلافت کے شیدائی اور نافع الناس انسان تھے۔ جمالپور شہر میں ان کے گھر کے صحن میں تقریباً 40سالوں سے جماعت کی مسجد ہے اور ابھی تک یہی جماعت کا سنٹر ہے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔

2۔ مکرم تنویر احمد صاحب ابن مکرم منیر الحق صاحب (سوئٹزرلینڈ)

13؍جون 2021ء کو57سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم میں جماعت کی خدمت کا بہت جذبہ تھا۔1988ءمیں جماعتی پمفلٹس تقسیم کرنے پر آپ پر مقدمہ ہوا اور آپ کو اسیر راہ مولیٰ رہنے کی سعادت ملی۔ سوئٹزرلینڈ آنے پر اپنے علاقے میں بڑی لگن اور جذبے سے جماعت کا پیغام پہنچاتے رہے۔ بہت دعا گو، نمازوں کے پابند، باقاعدگی سے تہجد ادا کرنے والے، خوش اخلاق، ہنس مکھ، ملنسارانسان تھے۔خلافت سے گہری محبت واطاعت کا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔

3۔ مکرمہ فوزیہ غزالہ صاحبہ اہلیہ مکرم تسنیم احمد صدیقی صاحب(شیخوپورہ شہر )

10؍اگست 2021ء کو67سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ اپنا اکثر وقت عبادات، نوافل اور قرآن کریم کی تلاوت میں گزارتیں۔غرباء اور مساکین کی خدمت کرنا اپنا اولین فرض سمجھتیں۔ دنیاوی اشیاء کی طرف کوئی رغبت نہ تھی۔خلافت سے محبت اور وارفتگی کا تعلق تھا۔ تمام تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ بچوں کو خلافت کی مکمل اطاعت کا درس دیتیں اور انہیں صدقہ وخیرات کی طرف بھی توجہ دلاتی تھیں۔ اپنے شوہر کی جماعتی خدمت میں ان کا ساتھ دینے کی توفیق پائی۔مرحومہ موصیہ تھیں۔

4۔ مکرم تسنیم احمد صدیقی صاحب ابن مکرم محمد سلیم صدیقی صاحب(شیخو پورہ شہر)

29؍اگست 2021ء کو96سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم چھ سال امیر شیخو پورہ رہے اور مسجد مبارک شیخوپورہ کی تعمیر نو اور تزئین کا کام کروانے کی توفیق پائی۔وفات سے قبل آپ مقامی قاضی کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے تھے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند،تمام تحریکات میں حصہ لینے والے، انتہائی ہمدرد اور انسانی جذبہ سے سرشار، غریب پرور، نفاست پسند ایک نیک اور باوفا انسان تھے۔افراد جماعت کے مسائل کو ذاتی دلچسپی سے حل کرتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔

5۔ مکرمہ شکورہ بیگم صاحبہ(والدہ مکرم ماسٹر ناصراحمد صاحب شہید تخت ہزارہ۔حال ونڈسر۔کینیڈا)

10؍ اگست 2021ء کوبقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، مہمان نواز، مالی قربانی میں پیش پیش، پرہیزگار خاتون تھیں۔ خلافت سے محبت و احترام کا تعلق تھا۔ باوجود پیرانہ سالی اور کمزوری کے حضور انور کا خطبہ جمعہ باقاعدگی سے سنتی تھیں۔ اپنے بیٹے کی شہادت پر نہایت صبر و استقلال کا مظاہرہ کیا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔

6۔ مکرم میاں محمد صدیق صاحب (جرمنی)

20؍ اگست 2021ء کو 93 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کے پابند اور تہجد میں باقاعدہ تھے۔ تبلیغ کا بہت شوق تھا۔ پاکستان اور جرمنی میں مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔بچوں کی کثیر تعداد کو قرآن کریم پڑھانے کا بھی موقع ملا۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں چھ بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کے ایک بیٹے مکرم اعجاز احمد نیر صاحب یوگنڈا میں مربی سلسلہ ہیں۔ایک پوتے مکرم اظہر اقبال صاحب جرمنی میں مربی سلسلہ کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

7۔ مکر م قاضی عبد الشکور صاحب ( جوہر ٹاؤن۔لاہور)

20؍ اگست 2021ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے پوری زندگی نیکی اور تقویٰ شعاری کے ساتھ گزاری۔U.A.Eکی ریاست عجمان میں جب جماعت قائم ہوئی تو آپ اس کے پہلے صدر تھےاور لمبا عرصہ خدمت کی توفیق پائی۔ پنجوقتہ نمازوں کے پابند، تہجد گزار،قرآن کریم کی باقاعدگی سے تلاوت کرنے والے، نہایت منکسر المزج اورایک نیک فطرت انسان تھے۔ جوہر ٹاؤن لاہور میں نائب صدر اور سیکرٹری وقف جدید کے علاوہ مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم موصی تھے۔

8۔ مکرم محمد ادریس عابد صاحب(برسبین آسٹریلیا)

25؍ اگست 2021ء کو 69سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مکرم مولانا دوست محمد شاہد صاحب ( مورّخ احمدیت ) کے برادر نسبتی تھے۔مارڈن موٹرز اور ورلڈ وائڈ موٹرز لمیٹڈ میں 34سال ملازمت کی اور چیف اکاؤنٹنٹ اور جنرل مینیجر کے عہدوں پر فائز رہے۔اس دوران حلقہ سٹیل ٹاؤن کراچی میں صدر جماعت کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔کراچی جماعت کے قبرستان باغ احمد کے حصول، مشن ہاؤس بیت الخیر اور مربی ہاؤس کی تعمیر میں بھی آپ کی خصوصی کوششیں شامل ہیں۔مرحوم موصی تھے۔

9۔ مکرم مبارک احمد تنویر صاحب (ملائیشیا)

29؍ اگست 2021ء کو 45 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند تھے اور قرآن کریم کی تلاوت بڑی باقاعدگی اور بہت خوش الحانی سے کرتے تھے۔ مرحوم کو بچپن سے ہی دینی کاموں کا بہت شوق تھا۔ خدام الاحمدیہ کے پروگراموں میں شوق سے ڈیوٹی دیتے تھے اور مقابلہ جات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے۔ دعوت الی اللہ کا بھی بہت شوق تھا۔ کچھ عرصہ مڈل ایسٹ میں رہے تو وہاں امام الصلوٰۃ کے فرائض بھی سرانجام دیتے رہے۔ 8 سال سے اپنی فیملی کے ساتھ ملائیشیا میں مقیم تھے۔ وفات کے وقت اپنے علاقہ کے زعیم انصار اللہ کے طور پر خدمت بجا لا رہے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بچے شامل ہیں۔ آپ مکرم خلیل احمد تنویر مبلغ سلسلہ ریجائناکینیڈا کے برادرِ نسبتی تھے۔

10۔ مکر مہ زبیدہ خانم چودھری صاحبہ اہلیہ محترم چودھری عبد الغنی صاحب (سابق امیر جماعت کویت۔حال ربوہ)

2؍ ستمبر2021ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ چودھری رحمت خان صاحب (سابق امام مسجد فضل لندن) کی بڑی بیٹی تھیں۔حضرت مصلح موعود ؓکی تحریک پر نصرت گرلز ہائی سکول میں کئی سال ٹیچر کے فرائض سرانجام دیے۔ دس سال صدرلجنہ کویت رہیں۔ پنجوقتہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار اور باقاعدگی سے تلاوت قرآن کریم کرنے والی ایک نیک خاتون تھیں۔خلافت کے ساتھ بے انتہا عقیدت کا تعلق تھا۔ مالی کشائش کے باوجود آپ کی زندگی انتہائی سادہ تھی۔ مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔افریقہ میں والد اور شوہر کی طرف سے دو مساجد بنوائیں۔ مرحومہ3/1 حصہ کی موصیہ تھیں۔

11۔ مکر مہ امۃ الباسط صاحبہ اہلیہ مکرم طاہر احمد مبشر صاحب ( مربی سلسلہ۔ لاہور)

4؍ستمبر2021ء کو61 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت محمد دین صاحب کی پڑپوتی اور حضرت میاں پیر محمد صاحب کی پڑنواسی تھیں۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، باقاعدگی سے قرآن کریم کی تلاوت کرنے والی،جماعتی کاموں کو بڑی ذمہ داری سے اداکرنے والی ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔

-12مکرم راجہ ناصر احمد صاحب ابن مکرم ایم غلام محمد صاحب (سرگودھا) 11؍ستمبر 2021ء کو86 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ پنجوقتہ نمازوں کے پابند، تہجدگزار،مخلص اور ایک نیک سیرت انسان تھے۔ آپ نے امیر ضلع خوشاب اور ناظم انصار اللہ ضلع خوشاب کے علاوہ جھنگ، فیصل آباد اور سرگودھا میں مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔IAAAEسرگودھا کے صدر اور سیکرٹری فنانس بھی رہے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں پہلی اہلیہ کے علاوہ چار بیٹیاں اور دو بیٹے اور دوسری اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ آپ کی دوسری اہلیہ مکرم سید احمد علی شاہ صاحب مرحوم نائب ناظر اصلاح وارشاد مرکزیہ کی بیٹی ہیں۔

13۔ مکرمہ سلمیٰ طاہرہ صاحبہ اہلیہ چودھری رشید احمد سرور صاحب مرحوم (سابق مبلغ تنزانیہ ومشرقی افریقہ)

12؍ستمبر 2021ء کوبقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ تمام عمر خلافت اور جماعت کے احکامات کی پیروی کی اور اپنی اولاد کو بھی ہمیشہ اس کی تلقین کرتی رہیں۔ کتب حضرت مسیح موعود ؑ کے مطالعہ کا شوق تھا۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، ہمدر د، شفیق، صابرہ وشاکرہ، نیک اور غریب پرور خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔

14۔ مکرمہ مصباح اقبال صاحبہ بنت مکرم اقبال غنی صاحب(دارالصدر غربی قمر ربوہ)

12؍جنوری 2021ء کو 33سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ محلہ کی سطح پر لجنہ کی سیکرٹری صحت جسمانی کے علاوہ گروپ لیڈر کے طور پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ پابندی سے نماز ادا کرتی تھیں اور ایک خوش اخلاق خا تون تھیں۔

15۔ عزیزم حافظ شہزادہ عمیر احمد خان ابن مکرم ظہیر الدین بابر خان صاحب (کارکن فضل عمر ہسپتال ربوہ )

13؍ اگست 2021ء کو 19 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ پنجوقتہ نمازوں کے پابند،جماعت سے اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والے ایک نیک اور مخلص نوجوان تھے۔مرحوم نے مدرسۃ الحفظ ربوہ سے قرآن کریم حفظ کرنے کی توفیق پائی اور مدرسہ میں تیسری پوزیشن حاصل کی اور دس ہزار روپے کا نقد انعام بھی حاصل کیا۔میٹرک پاس کرنے کے بعد فضل عمر ہسپتال میں نرسنگ سکول میں داخلہ لیا۔آپ کے بڑے بھائی عزیزم شہزادہ زبیر احمد خان جامعہ احمدیہ میں چھٹے سال کےطالب علم ہیں۔

16۔ محترمہ صفیہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم فیروز الدین قریشی صاحب مرحوم (رضا کار کارکن شعبہ مال۔یوکے)

21؍ اگست 2021ء کو 91 سال کی عُمر میں وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نے یوکے میں لمبا عرصہ بطور صدر لجنہ ارلز فیلڈ خدمت کی توفیق پائی۔اس کے علاوہ کافی عرصہ تک شعبہ ضیافت کے تحت جلسہ سالانہ اور لجنہ کے اجتماعات پر کھانا بناتی رہیں۔ مالی تحریکات میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ بڑی خاموشی سے جماعت کی خدمت کرتی رہیں۔ بچوں کو قرآن کریم بھی پڑھاتی رہیں۔ مرحومہ پابند صوم و صلوٰۃ، مہمان نواز، ملنساراور ایک نیک خاتون تھیں۔پسماندگان میں چار بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔

17۔ مکرم حاجی عبد الرؤوف صاحب ابن مکرم مرزا منظور احمد صاحب (لاہور)

2؍ ستمبر 2021ء کو 61سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے پڑدادا حضرت مرزا اللہ بخش صاحب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔مرحوم کا تعلق گاؤں موسیٰ والا ضلع سیالکوٹ سے تھا۔1985ءمیں کراچی چلے گئے اور دس سال سے لاہور میں مقیم تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دوبیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔

18۔ مکرمہ غلام سکینہ صاحبہ اہلیہ مکرم میاں غلام رسول صاحب مرحوم (کھاریاں۔گجرات)

4؍ ستمبر2021ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ جماعت کی خاطر بہت قربانیاں کرنے والی تھیں۔آپ کو چک سکندر میں اپنوں اور غیر وں کی طرف سے شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا لیکن آخر دم تک احمدیت پر استقامت کے ساتھ قائم رہیں۔صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار اور خلافت سے بے پناہ عقیدت رکھنے والی ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔

19۔ مکرمہ امۃ الحئی صاحبہ اہلیہ مکرم عثمان علی شیخ صاحب (لندن۔حال جرمنی)

5؍ستمبر 2021ء کو86 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار،باقاعدگی سے قرآن کریم کی تلاوت کرنے والی، نہایت خدا ترس، دعا گو، مہمان نواز،اپنوں اور غیروں کا خیال رکھنے والی ایک شفیق اور ہمدرد خاتو ن تھیں۔خلافت سے محبت آپ کے وجود میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔جماعتی کاموں کے لیے ہمہ وقت تیار رہتی تھیں۔پاکستا ن میں اپنا گھر نماز سنٹر کے طورپر پیش کیا ہوا تھا۔آپ نے مجلس راوی روڈ میں سیکرٹری مال، سیکرٹری اصلاح وارشاد اور صدر لجنہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔

20۔ مکرم ملک بشیر احمد صاحب(لوٹن۔یوکے)

7؍ستمبر2120ء کو چند ماہ بیمار رہنے کے بعد 63 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کو 1977ءمیں بطور قائد خدام الاحمدیہ محمود آباد (جہلم) اور 1978ء تا 1986ءبطور ریجنل قائد جہلم و چکوال خدمت کی توفیق ملی۔ 1989ء سے 2015ء تک ہر سال جلسہ سالانہ یو کے پر آتے رہے۔ 2017ء میں ملازمت سے ریٹائرمنٹ کے بعد یوکے شفٹ ہو گئے۔ مرحوم منکسر المزاج، پابند صوم و صلوۃاور مالی قربانی کرنے والےایک نیک انسان تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 1بیٹا اور 3 بیٹیاں شامل ہیں۔

21۔ مکرمہ بشریٰ شکور صاحبہ اہلیہ ریٹائرڈ کیپٹن عبدالشکور ملک صاحب (سابق نائب امیر راولپنڈی)

گذشتہ دنوں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ نہایت بے نفس، نرم دل،لوگوں کی مدد کرنے والی ایک نیک خاتون تھیں۔ پردہ کی بہت پابند تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ چار بچے شامل ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button