نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمدصاحب جاوید پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 04؍ستمبر 2021ء کو ساڑھے گیارہ بجے صبح اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم قاضی ناصر احمد صاحب بھٹی (نارتھ ویلز۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور 18مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرم قاضی ناصر احمد صاحب بھٹی (نارتھ ویلز۔یوکے)

2؍ستمبر 2021ءکو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔

اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

19؍جولائی 1939ءکو نیروبی کینیا میں پیدا ہوئے۔آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت قاضی عبد الرحیم صاحب رضی اللہ عنہ کے پوتے، حضرت قاضی ضیاء الدین صاحب رضی اللہ عنہ کے پڑپوتے اور حضرت قاضی عبد السلام بھٹی صاحب کے بڑے بیٹے تھے۔1959ء میں نیروبی سے انگلستان آئے اور یہاں مکینکل انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی۔ 1974ءمیں نارتھ ویلز منتقل ہوئے اور یہاں اور Chesterجماعت کے ابتدائی ممبران میں سے تھے۔نارتھ ویلز کے صدر جماعت کے علاوہ متعدد بار نارتھ ریجن کے ریجنل امیر کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ ریجنل ناظم انصار اللہ بھی رہے۔آپ کو35/40بیعتیںکروانے کی بھی توفیق ملی۔حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے جب نارتھ ویلز کا دورہ کیا تو آپ کو ان کی مہمان نوازی کا بھی شرف حاصل ہوا۔ پنچوقتہ نمازوں کے پابند،تہجد گزار، تبلیغ میں پیش پیش رہنے والے،بہت ہمدرد،شفیق،ہر ایک کا خیال رکھنے والے،دعا گو، متقی اور نیک انسان تھے۔خلافت کے ساتھ عشق کی حدتک پیار تھا۔ بچوں اور آئندہ نسلوں کو بھی خلافت کے ساتھ گہری وابستگی کی تلقین کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں دو بیویوں کے علاوہ چھ بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ آپ کے ایک نواسے عزیزم خالد گنزالز نے حال ہی میں جامعہ احمدیہ یوکے سے شاہد کا امتحان پاس کیا ہے۔

نماز جنازہ غائب

1۔مکرمہ بی بی فاطمہ مسلن صاحبہ( والدہ مکرم محمد انیف مسلن صاحب امیر جماعت ماریشس)

20؍ اگست2021ء کو 91 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

لوکل جماعت میں بطور سیکرٹری مال خدمت کی توفیق ملی۔ باقاعدگی سے جماعتی پروگراموں میں شامل ہوتی تھیں۔ 2018ءتک باقاعدگی سے ماریشس کے جلسہ سالانہ میں شامل ہوتی رہیں۔ مالی قربانی کے لئے ہمیشہ کوشاں رہتی تھیں۔ ایمان میں انتہائی مضبوط، پنجوقتہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار ایک نیک اور باوفا خاتون تھیں۔

2۔ مکرمہ ڈاکٹر انیسہ خان صاحبہ (نیا لاہور ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ)

3۔ مکرم ڈاکٹر سلمان خان صاحب

4۔ عزیزم فیضان خان

5۔ عزیزہ زمل خان

مکرمہ ڈاکٹر انیسہ خان صاحبہ بعمر 52سال اور ان کے دو بیٹے مکرم ڈاکٹر سلمان خان (بعمر 26سال) و عزیزم فیضان خان( بعمر 14سال) اورایک پوتی عزیزہ زمل خان بعمر ڈیڑھ ماہ، گزشتہ دنوں ایک کارحادثہ میں وفات پاگئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

ڈاکٹر انیسہ خان صاحبہ مکرم مرزا محمدالدین ناز صاحب صدر صدر انجمن احمدیہ کی رشتہ میں بھتیجی بھی تھیں۔ ان کے شوہر مکرم عبد الواحد خان صاحب کی دو سال قبل وفات ہو ئی جو اپنے خاندان میں اکیلے احمدی تھے۔ ڈاکٹر انیسہ خان صاحبہ اپنے میاں کے ساتھ ایک لمبا عرصہ مکہ مکرمہ میں کلینک چلاتی رہیں۔ اس دوران انہوں نے حج و عمرہ کی سعادت بھی پائی۔ پھر پاکستان آکر نیا لاہور میں چار کنال کے رقبہ پرمکہ میٹر نٹی ہوم کے نام سے اپنا ہسپتال بنایا جس سے پورا علاقہ فائدہ اٹھا رہا ہے۔ مالی قربانی اور تحریک جدید ووقف جدید میں یہ فیملی ہمیشہ پیش پیش رہتی۔مرکزی مہمانوں کا بہت احترام کرتی تھیں۔ہسپتال وغیرہ کی وجہ سے علاقہ کے غیر از جماعت بااثر افراد کے ساتھ بھی مضبوط روابط تھے۔

6۔ مکر م طاہر احمد باجوہ صاحب ابن مکرم رشید احمد باجوہ صاحب(چیچہ وطنی ضلع ساہیوال)

3؍ اپریل 2021ء کو71 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

مرحوم نے قائد ضلع، سیکرٹری مال، سیکرٹری اصلاح وارشاد اور زعیم انصار اللہ کے علاوہ 15سال سے زائد عرصہ صدر جماعت چیچہ وطنی کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔پنجوقتہ نماوں کے پابند، شریف النفس، پروقار شخصیت کے مالک ایک ہمدرد اور نیک انسان تھے۔جماعتی عہدیداران کا بہت احترام کرتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔

7۔ مکرم کیپٹن (ر) ملک مبارک احمد صاحب ابن مکرم محمد ابراہیم صاحب (گرین ٹاؤن لاہور)

8؍ اپریل 2021ء کو 91 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

آپ کے سسر حضرت غلام الٰہی صاحب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند تھے۔جب تک صحت نے اجازت دی مسجد میں جاکر باجماعت نماز ادا کرتے رہے۔ اجلاسات میں بھی باقاعدگی سے شامل ہوتے تھے۔آپ نے فوج میں 32سال سروس کی اور دوران سروس مختلف جنگوں میں حصہ لیا اور حکومت پاکستان کی طرف سے کئی تمغے اور اعزازات حاصل کیے۔ ملٹری کی طرف سے شائع ہونے والے رسالے میں ان کے کئی مضامین اور نظمیں شائع ہوئیں۔احمدیت سے محبت اور عقیدت رکھنے والے تھے۔ قرآن کریم سے عشق تھا اور تقریباً سارا قرآن کریم حفظ تھا۔آپ نے مختلف موضوعات پر مقالے اور مضامین بھی لکھے جو رسالہ انصار اللہ میں شائع ہوئے۔

8۔ مکر م بشارت احمد صاحب زرگرابن مکرم میاں محمد یعقوب صاحب(سید والا ضلع ننکانہ)

21؍ اپریل 2021ء کو65 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

مرحوم نے سید والا میں مختلف جماعتی وتنظیمی عہدوں پر خدمت کے علاوہ ضلع ننکانہ میں سیکرٹری رشتہ ناطہ، سیکرٹری امو رعامہ اور سیکرٹری امور خارجہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔نمازوں کے پابند، خداترس، غریبوں کی کھلے دل سے مدد کرنے والے ایک نیک اور باوفا انسان تھے۔مرحوم خوش لباس اور خوش گفتار بھی تھے۔ چندہ جات اور دیگر تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔آپ کے بیٹے مکرم محمد ظفر اللہ صاحب کو 29جو ن کو شہید کردیاگیا تھا۔2001میں جب سید والا کی مسجد کو مخالفین نے شہید کیا تو آپ نے بڑی ہمت اور بہادری کے ساتھ صدر جماعت کے ساتھ کام کیا اور ایک نئی شاندار مسجد دوبارہ تعمیر کرنے کے لئے ہر پلیٹ فارم پر کوشش کرتے رہے۔ مرحوم موصی تھے۔

9۔ مکر م نذیر احمد صاحب ابن مکرم محمد عبد اللہ صاحب (شالا مار ٹاؤن۔لاہور)

28؍ اپریل 2021ء کو 76سال کی عمر میں بقضائے الہی وفات پاگئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

آپ نے لمبا عرصہ مقامی سطح پر صدر حلقہ، جنرل سیکرٹری اور زعیم اعلیٰ انصارللہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ کافی عرصہ میڈیکل کیمپس بھی لگاتے رہے۔مرحوم کا کردار ہرلحاظ سے لائق تحسین تھا۔ ہمیشہ مسکراتے ہوئے ہی نظر آئے۔ہر کسی کو بہت احترام سے ملتے۔خلافت سے والہانہ محبت رکھتے تھے۔کسی بھی جماعتی تحریک میں بہت جذبہ سے شامل ہوتے۔چندوں کی ادائیگی میں بہت باقاعدہ تھے۔نماز اور تلاوت قرآن کریم کے پابند تھے اور مطالعہ کتب کا شوق تھا۔مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے۔

10۔ مکر مہ شہناز بانو سلیجہ صاحبہ(قادیان)

9؍ جولائی 2021ء کو 69سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

مرحومہ پیدائشی احمدی تھیں۔صوم وصلوٰۃ کی پابند،چندوں میں باقاعدہ،ہمدرددل رکھنے والی ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔مرحومہ اللہ کے فضل سے موصیہ تھیں۔

11۔ مکر م محمد انعام یوسف صاحب ابن مکرم چودھری محمد یوسف صاحب مرحوم (سابق آڈیٹر صدر انجمن احمدیہ ربوہ۔پاکستان )

17؍ جولائی 2021ء کو 67 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

مرحوم نے تعلیم الاسلام کالج ربوہ سے ایف ایس سی کرنے کے بعد فضل عمر ہسپتال ربوہ میں بطور لیب ٹیکنیشن کام کا آغاز کیا جوکہ41 سال سے زائد عرصہ پر محیط ہے۔ملازمت کے دوران انہیں پشاور میں بلڈ ٹرانسمیشن کی ٹریننگ کروائی گئی جس کے بعد ربوہ میں بلڈ بنک کاآغاز ہوا۔آپ 2014ء میں ریٹائرڈ ہوئے۔نہایت عاجز، مخلص، ملنسار اور ایک فدائی احمدی تھے۔نمازوں کے پابند اور مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے تھے۔خلافت کے ساتھ حددرجہ احترام اور عقیدت کا تعلق تھا۔مرحوم موصی تھے۔

12۔ مکر م محمود احمد ملک صاحب ابن مکرم ملک خالد داد خان صاحب (آسٹریلیا)

19؍ جولائی 2021ء کو بقضائے الہٰی وفات پاگئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

انتہائی نرم دل اور مخلوق خدا کی خدمت کا جذبہ رکھنے والے ایک ہمدرد اور نیک انسان تھے۔ کراچی میں آپ کا شمار تحریک جدید اور وقف جدید کی معیاری قربانی کرنے والوں میں ہوتا تھا۔ نیکی کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہ جانے دیتے تھے۔بہت سے ہسپتالوں میں ٹھنڈے پانی کی اور مختلف قسم کی دوسری مشینیں بھی لگوائیں۔

13۔ مکر مہ امۃ القیوم صدیقہ صاحب اہلیہ مکرم ارشاد عالم آفتاب صاحب(بریمپٹن ویسٹ۔کینیڈا)

26؍ جولائی 2021ء کو 72سال کی عمر میں بقضائے الہی وفات پاگئیں۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

آپ مکرم حکیم مستری فیروز دین صاحب کی بیٹی تھیں جوکہ قادیان میں حضرت مرزا شریف احمد صاحب ؓ کی فیکٹری کے ٹھیکیداروں میں سے تھے۔ مرحومہ اللہ تعالیٰ پر بہت توکل کرنے والی، شفیق، مہمان نواز،خلافت کی سچی عاشق اور دعا گو خاتون تھیں۔ اللہ تعالیٰ کی راہ میں فراخ دلی سے خرچ کرتی تھیں۔بیماری کا بڑی بہادری سے مقابلہ کیا۔ آخری چند ماہ بہت کمزوری اور تکلیف میں گزارے لیکن کبھی حرف شکایت زبان پر نہ لائیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔آپ مکرم ناصر احمد شاہد صاحب (مربی سلسلہ) کی والدہ اور مکرم حافظ محمد نصر اللہ جان صاحب (مربی سلسلہ) کی ساس تھیں۔

14۔ مکر م ناصر احمد صاحب( کارکن نظامت جائیداد ربوہ)

31؍ جولائی 2021 کو 50سال کی عمر میں بقضائے الہی وفات پاگئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند تھے۔بیماری کی شد ت کے باوجود آخر وقت تک کبھی نماز کو ترک نہیں کیا۔ ہمیشہ اپنی استطاعت کے مطابق خرچ کرتے تھے اور یہی عادت انہوں نے بچوں میں بھی ڈالی۔مرحوم موصی تھے اور اپنی زندگی میں حصہ جائیداد کی ادائیگی بھی کردی تھی۔

15۔ مکر م صادق احمد صاحب (ٹورانٹو۔کینیڈا)

31؍ جولائی 2021ء کو 90سال کی عمر میں وفات پاگئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

مرحوم کو فرقان فورس اور حفاظت مرکز کی تحریکا ت میں حصہ لینے کی توفیق ملی۔آپ نے نواب شاہ میں نائب امیر کے علاوہ مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ حضورانور کے ساتھ خلافت سے قبل جمال پور سندھ کے دورے کرنے کا بھی موقعہ ملا۔آپ بہت خوبیوں کے مالک، متوکل علی اللہ ایک نیک اور باوفا انسان تھے۔مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے۔

16۔ مکر م ماسٹر عبد الخالق صاحب ابن مکرم سعد اللہ خان صاحب (ربوہ )

5؍اگست 2021 کو 74سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

آپ کے خاندان میں احمدیت کا آغاز آپ کے والد مکرم سعد اللہ خان صاحب کے ذریعہ ہوا جنہوں نے حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی تھی۔ سچا سودا شیخوپورہ میں کافی عرصہ صدر جماعت کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ ربوہ شفٹ ہونے پر دارالعلوم جنوبی حلقہ بشیر میں دو دفعہ صدر، نائب صد ر، سیکرٹری مال اور سیکرٹری اصلاح وارشاد کے طورپر خدمت بجالاتے رہے۔ پنجوقتہ نمازوں کے پابند،بہت ملنسار، مہمان نواز ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔چندہ جات میں بڑے باقاعدہ تھے۔خلافت سے جنون کی حد تک محبت کا تعلق تھا۔ آپ کو حکمت اور ہومیوپیتھی کا تجربہ بھی حاصل تھا۔حضورانور کے خطبات اور ایم ٹی اے کے دیگر پروگرام بڑے شوق سے دیکھتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔

17۔ مکر مہ بشریٰ ریاض صاحبہ اہلیہ مکرم ریاض احمد فانی صاحب(کوبلنز۔جرمنی)

7؍اگست 2021ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

مرحومہ نمازوں کی پابند،

مہمان نواز اورصبر وتحمل والی ایک نیک مخلص خاتون تھیں۔ ہمسایوں کے بچوں کو قرآن مجید پڑھانے کی توفیق پائی۔ جرمنی آنے پر کوبلنز میں بطور صدر لجنہ خدمت بجالاتی رہیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔آپ مکرم انعام الحق کوثر صاحب(مشنری انچارج ونیشنل امیر آسٹریلیا) کی بہن تھیں۔

18۔ مکر مہ امۃ المجید صاحبہ اہلیہ مکرم عبد الرشید صاحب (طاہر آباد غربی ربوہ)

21؍اگست 2021ءکو 88سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

مرحومہ نیک مخلص اور باوفا خاتون تھیں اور موصیہ تھیں۔آپ مکر م شرجیل احمد طاہر صاحب (واقف زندگی۔اکاؤنٹس ڈیپارٹمنٹ الشرکۃ الاسلامیہ لندن ) کی نانی تھیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

مکرم منیر احمد صاحب جاوید پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز نے 11؍ستمبر 2021ء کو 12بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم چودھری اعجاز احمد صاحب آرکیٹیکٹ (یوکے) اور مکرم مقصود احمد قمر صاحب(آف بولٹن۔ یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور 06 مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

1۔ مکرم چودھری اعجاز احمد صاحب آرکیٹیکٹ( یوکے)

8؍ستمبر2021ءکو87 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

ابتدائی تعلیم قادیان سے حاصل کی۔فرقان فورس میں بھی خدمت بجالانے کی توفیق پائی۔1962ءمیں انگلستان شفٹ ہوگئے اور مسجد فضل کے قریب رہائش اختیار کی۔ ابتدا سے ہی نیشنل عاملہ میں خدمت بجالاتے رہے۔ سیکرٹری ضیافت، سیکرٹری جائیداد کے علاوہ جلسہ سالانہ پر Maintenance، ہیلتھ اینڈ سیفٹی اور بعض دیگر شعبوں میں خدمت کی توفیق پائی۔اسلام آباد کی خرید کے بعد اس کی ڈویلپمنٹ کے لئے جو آرگنائزنگ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اس کے بھی آپ ممبر تھے۔ جب ایم ٹی اے کا اجرا ہوا تو اس کے ٹرا نسمیشن رومز اور سٹوڈیوز کی تیاری میں بھی آپ کو کام کرنے کا موقع ملا۔آپ نے IAAAE کے تحت مختلف ممالک میں مساجد کی تعمیر اور ڈیزائننگ کے لیے متعدد ممالک کے سفر بھی کئے اور کئی کئی ماہ وہاں رہ کر تمام پراجیکٹس پر کام کیا۔مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، دعاگو، شریف النفس، منکسر المزاج ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔باوجود بیماری کے آخر دم تک خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔

2۔ مکرم مقصود احمد قمر صاحب( آف بولٹن۔ یوکے)

آپ چند ماہ قبل پاکستان گئے تھے اور کرونا کی وجہ سے واپسی میں تاخیر ہوتی رہی۔ گزشتہ دنوں ننکانہ صاحب کے قریب اپنی زمینوں سے واپسی کے وقت کسی نے فائرنگ کی جس سے ان کی وفات ہوگئی۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

آپ بچپن سے ہی بہت ہر دلعزیز شخصیت کے حامل تھے۔ اپنے گاؤں میں ہر طرح کے فلاحی کاموں میں حصہ لیتے تھے۔ اپنے علاقے کے مانے ہوئے کبڈی کے کھلاڑی تھے۔لاہور ڈویژن کی طرف سے جماعتی کھیلوں میں خاص کر کبڈی میں باقاعدہ حصہ لیتے تھے۔بچپن ہی سے بہت نڈر اور بہادر تھے۔آرمی میں گئے تو بہت سے اور نوجوانوں کو بھی بھرتی کروایا۔2013ء میں نائب صوبیدار کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے اور 2014ء میں یوکے آگئے اور یہاں بولٹن جماعت کے فعال ممبر تھے۔ایک نیک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ خلافت سے تعلق اور محبت آپ کی رگ رگ میں بسی تھی۔ جماعتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور دوبیٹیاں شامل ہیں۔

نماز جنازہ غائب

1۔مکرم میاں محمد افضل زاہد صاحب (معلم سلسلہ نظارت اصلاح وارشاد مرکزیہ۔ ربوہ) 30؍ اگست 2021ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

آپ چک سکندر ضلع گجرات میں پیدا ہوئے۔ آرمی سے ریٹائر ہونے کےبعد زندگی وقف کی اور یکم مئی 2001ء سے نظارت اصلاح وارشاد مرکزیہ کے تحت ضلع گجرات، قصور، اوکاڑہ، لاہور اور راولپنڈی میں خدمت کی توفیق پائی۔

15؍ اگست سے دفتر میں خدمت بجالارہے تھے۔مرحوم کے خاندان میں احمدیت آپ کے دادا حضرت میاںعبد العظیم صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ذریعہ سے آئی۔ جنہوں نے 1901ء میں بیعت کی تھی۔مرحوم موصی تھے۔ اللہ تعالیٰ نے آ پ کو چھ بیٹوں اور چار بیٹیوں سے نوازا۔ ان کے ایک بیٹے اس وقت جامعہ احمدیہ ربوہ میں زیر تعلیم ہیں۔

2۔مکرم الحاج محمد افضل خان ترکی صاحب (کنگسٹن۔ یوکے) 2؍ستمبر 2021ءکو87 سال کی عمر میں بقضائے الہٰی وفات پا گئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

آپ الحاج محی الدین خان صاحب کے بیٹے اور الحاج بہاؤالدین خان کے پوتے تھے۔مرحوم کے والدین آپ کی کم عمری میں ہی وفات پاگئے تھے۔لہٰذا آپ اپنے آبائی علاقہ سے نکل کر کشمیر کی طرف چلے گئے۔ ٹی آئی ہائی سکول ربوہ سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ 1949ء میں آپ کینیا چلے گئےاور1965ء میں وہاں سے یوکے آگئے۔ احمدیت میں شمولیت کو خدا تعالیٰ کا خاص فضل سمجھتے تھے۔آپ خلافت سے عقیدت کا تعلق رکھنے والے ایک نیک،مخلص اور باوفا انسان تھے۔آپ ایک اچھے شاعر بھی تھےاور آپ کو متعدد بار حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ کی موجودگی میں اپنا کلام پیش کرنے کا موقع ملا۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔

3۔ مکرم محمد عظیم قریشی صاحب (یوایس اے) 23؍ دسمبر2020ء کو 82 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

آپ کے والد مکرم محمد شفیع صاحب مرحوم نے 14سال کی عمر میں حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی تھی۔ 1956ء میں والد کے ساتھ مل کر ربوہ میں الکیمسٹ کے نام سے دوائیوں کی دکان کھولی۔چھوٹی عمر سے ہی مختلف جماعتی خدمتوں کی توفیق پائی۔ حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ کی حفاظت خاص کی ٹیم کے ممبر بھی رہے۔ راولپنڈی میں مجلس کے قائد اور پھر پانچ سال تک قائد ضلع اسلام آباد بھی رہے۔ اگرچہ آپ کا بہت اچھا کاروبار تھا مگر حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ کی ہدایت پر 1981ء میں امریکہ منتقل ہوگئے۔ امریکہ میں آپ نے نیشنل آڈیٹر کے علاوہ لوکل سطح پر مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ مالی قربانیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ صوم صلوٰۃ کے پابند،تہجد گزار، نظام جماعت اور خلافت کے اطاعت گزار، بہت محنتی، زندہ دل اور ایک خداترس انسان تھے۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں دو بیٹیاں اور چار بیٹے شامل ہیں۔

4۔ مکرم عبد الرشید منگلا صاحب (ربوہ) 29؍ اگست 2021ء کو 75سال کی عمر میں حرکتِ قلب بند ہوجانے کی وجہ سے وفات پا گئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

آپ نے نصرت جہاں سکیم کے تحت 1980ء تا 1986ء تک گیمبیا میں بطور مشنری ٹیچر خدمت کی توفیق پائی۔ ریٹائرمنٹ کے بعد ربوہ میں نصرت جہاں اکیڈمی میں تین سال تک پڑھاتے رہے۔ آپ نے مختلف جماعتی عہدوں پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم موصی تھے۔مکرم محمد اسلم شاد منگلا صاحب مرحوم (سابق پرائیویٹ سیکرٹری ربوہ ) رشتہ میں آپ کے ماموں لگتے تھے۔آپ کے ایک بیٹے مکرم اکرام منگلا صاحب بطور مربی سلسلہ خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

5۔ مکرم منور احمد صاحب ابن مکرم عبدا لرحمٰن صاحب مرحوم (ضلع میر پورخاص) 28؍ جون 2021ء کو 55سال کی عمر میں وفات پا گئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

مرحوم کا تعلق بہت مخلص احمدی فیملی سے تھا۔ خود بھی جماعت کے ایک مخلص اور فعال رکن تھے۔ چک151ضلع میر پور خاص میں قائد مجلس خدام الاحمدیہ کے علاوہ صدر جماعت کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔

6۔ مکرم ظفر علی مرزا صاحب ( لیسٹر۔یوکے) 28؍ اگست 2021ء کو 93سال کی عمر میں وفات پا گئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

مرحوم لیسٹر جماعت کے ابتدائی ممبران میں سے تھے۔مختلف حیثیتوں سے جماعتی خدمت کی توفیق پائی۔پارٹیشن کے دوران اپنے والد کے ساتھ جماعتی اموال کو باحفاظت قادیان سے پاکستان منتقل کیا اور قادیان کے پاکیزہ ماحول کے متعلق اکثر بتایا بھی کرتے تھے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، چندوں میں باقاعدہ اور چیرٹی کے کاموں میں حصہ لیتے تھے۔ خلافت سے عقیدت کا گہرا تعلق تھا۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

مکرم منیر احمد جاوید پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ

حضور انور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز نے 14؍ستمبر 2021ء کو 12بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم لئیق احمد طاہر صاحب ابن مکرم نذیر احمد صاحب (سابق مربی سلسلہ نظارت اصلاح و ارشاد ربوہ۔ حال یوکے) کی نماز جنازہ حاضر پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرم لئیق احمد طاہر صاحب ابن مکرم نذیر احمد صاحب (سابق مربی سلسلہ نظارت اصلاح و ارشاد ربوہ۔حال یوکے)8؍ستمبر 2021ء کو 68سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کا تعلق کنری سندھ سے تھا۔ آپ نے میٹرک کے بعد اپنی زندگی وقف کی۔ 12؍ستمبر 1970ء کو جامعہ احمدیہ ربوہ میں داخل ہوئے اور 30؍اپریل 1978ء کو شاہد کا امتحان پاس کیا۔یکم مئی 1978ء کو آپ کا تقرر بطور مبلغ ہوا اور

30؍جون 2021ء تک آپ نے نظارت اصلاح و ارشاد، وکالت تبشیر اور ایڈیشنل نظارت اصلاح وارشاد دعوت الی اللہ کے تحت پاکستان اور غانا میں خدمت کی توفیق پائی۔ آپ کا عرصہ خدمت کم وبیش 43سال پر محیط ہے۔ آپ نے بڑی محنت اور دیانتداری کے ساتھ اپنا وقف نبھایا۔اللہ تعالیٰ پر بڑا توکل تھا۔مشکل سے مشکل حالات میں بھی کبھی شکوہ نہ کرتے تھے۔ا ٓپ کچھ عرصہ قبل اپنی اہلیہ کے ہمراہ بیٹی کے پاس یوکے آئے ہوئے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں۔آپ نے اپنی دوبیٹیوں کی شادیاں مربیان سے کیں۔آپ مکرم عنایت اللہ زاہد صاحب( ریٹائرڈ مربی سلسلہ یوکے) کے بہنوئی تھے۔

اللہ تعالیٰ مرحوم سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button