حدیث

کیا دجال کا ذکر ایک شخص کی بجائے استعارے کے طور پرہوا ہے یادجال ایک مجسم انسان کوقرار دیا گیا ہے؟

سوال: ایک دوست نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں تحریر کیا کہ جلسہ سالانہ جرمنی میں ایک تقریر میں دجال کو ایک شخص کی بجائے استعارے کے طور پر پیش کیا گیا تھا لیکن گذشتہ دنوں ایک ویڈیو میں صحیح مسلم کی ایک حدیث کا ذکر تھا جس میں دجال کو ایک مجسم انسان قرار دیا گیا ہے۔ کیا یہ حدیث Authenticہے؟ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے مکتوب مورخہ 20؍ فروری 2020ءمیں اس سوال کا درج ذیل جواب عطا فرمایا۔ حضور نے فرمایا:

جواب:دراصل آخری زمانے میں اسلام نے جن مصائب اور فتنوں سے دوچار ہونا تھا، ان میں دجال اور یاجوج ماجوج کا خاص طور پر ذکر ملتا ہے۔چنانچہ قرآن کریم میں مختلف پیرایوں میں ان فتنوں کا ذکر موجود ہے اورآنحضورﷺ نے بھی مختلف انداز میں ان فتنوں سے اپنی امت کو آگاہ فرمایا ہے، جس کا ذکر کئی احادیث میں بیان ہوا ہے۔ انہیں میں سے ایک حدیث صحیح مسلم کی بھی ہے جس کا آپ نے ذکر کیا ہے۔ یہ حدیث بھی اس مضمون سے تعلق رکھنے والی دیگر احادیث کی طرح کشفی نظارہ اور استعارات پر مشتمل ہے۔ اگر اس حدیث میں بیان امور حقیقت پر مبنی ہوتے تو اس راوی کے علاوہ بھی کئی اور لوگوں نے اس حدیث میں بیان اس جساسہ اور دیو ہیکل دجال کو ظاہری آنکھوں سے دیکھا ہوتا۔ پس کسی اور کا اس حدیث میں بیان امور کے بارے میں اپنا ظاہری مشاہدہ بیان نہ کرنا ثابت کرتا ہے کہ یہ ایک کشفی نظارہ تھا۔

باقی جہاں تک دجال اور یاجوج ماجوج کی حقیقت کا تعلق ہے تو یہ ایک ہی فتنے کے مختلف مظاہر ہیں۔ دجال اس فتنے کے مذہبی پہلو کا نام ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ یہ گروہ آخری زمانے میں لوگوں کے مذہبی عقائد اور مذہبی خیالات میں فساد پیدا کرے گا۔ اوراس زمانے میں جو گروہ سیاسی حالات کو خراب کرے گا اور سیاسی امن و امان کو تباہ و برباد کرے گااس کو یاجوج ماجوج کانام دیا گیا ہے۔اور ہر دو سے مراد مغربی عیسائی اقوام کی دنیوی طاقت اور ان کا مذہبی پہلو ہے۔

لیکن اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے اپنے پیارے نبی ﷺ کے ذریعہ ہمیں یہ خبر دی کہ جب دجال اور یاجوج ماجوج کے فتنے برپا ہوں گے اور اسلام کمزور ہو جائے گا تو اللہ تعالیٰ اسلام کی حفاظت کےلیے مسیح موعود کو مبعوث فرمائے گا۔ اس وقت مسلمانوں کے پاس مادی طاقت نہ ہو گی لیکن مسیح موعود کی جماعت دعاؤں اور تبلیغ کے ساتھ کام کرتی چلی جائے گی۔ جس کی بدولت اللہ تعالیٰ ان فتنوں کو خود ہلاک کر دے گا۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button