افریقہ (رپورٹس)

کینیا کے ممباسہ ریجن کی جماعت کبارانی میں مسجد اور مشن ہائوس کی تعمیر

ممباسہ کینیا کا دوسرا بڑا شہر ہے جس کی آبادی ایک ملین سے اوپر ہے۔ پرانا شہر ایک جزیرے پر واقع تھا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس کی آبادی اب مین لینڈ پر دور دور تک پھیل چکی ہے۔ بحر ہند پرواقع یہ شہر اپنی سیاحتی پہچان کے ساتھ ساتھ اسلامی تہذیب وثقافت بھی رکھتاہے جگہ جگہ مساجد ومدرسے نظر آتے ہیں۔ جماعت احمدیہ کی پہلی مسجد اس جزیرے پر 1959ء میں تعمیر ہوئی اور احمدیت یعنی حقیقی اسلام کا پیغام پھیلنا شروع ہوا اور اب اللہ کے فضل سے کوسٹ کے علاقے میں جماعت کی 25 مساجد ہیں ۔

بحر ہند نے بازو پھیلا کر ممباسہ کو اپنے حصار میں لے رکھا ہے اس میں داخلے کے تین راستے ہیں ایک طرف فیری، دوسری طرف پل اور تیسری جانب پانی کاٹ کر سڑک بنائی گئی ہے۔ سڑک کے راستہ سے ممباسہ میں داخل ہونے سے پہلے بائیں جانب مین لینڈ پر کبارانی واقع ہے۔ یہاں جماعت کا قیام 1906ء میں ہوا اور آئرن شیٹس کی ایک عارضی مسجد بنا دی گئی۔

گزشتہ سال اس مسجد کی تعمیر نو کا آغاز ہوا اور ایک مخلص احمدی دوست کے تعاون سے امسال یہ مسجد تکمیل کو پہنچی فجزاہم اللّٰہ احسن الجزاء فی الدنیا والآخرۃ

نو صد مربع فٹ کی اس پختہ مسجد میں ڈیڑھ صد سے زیادہ افراد بیک وقت نماز ادا کر سکتے ہیں عورتوں اور مردوں کے لیے طہارت خانے اور وضو کی جگہ مہیا کی گئی ہے نیز بجلی اور ایم ٹی اے کی سہولت بھی حاصل ہے۔

مسجد کے ساتھ ہی معلم صاحب کی رہائش گاہ بنائی گئی ہے۔ جو بیٹھک ، 2 بیڈ رومز، کچن اور واش روم پر مشتمل ہے۔ اس کا خرچ بھی ایک احمدی دوست نے ادا کیا جبکہ کام کروانے کی توفیق خاکسار نے پائی جزاہم اللہ احسن الجزاء۔ 5 ستمبر 2021ءبروز اتوار امیر صاحب جماعت کینیا محترم مولانا طارق محمود صاحب ظفر نے فیتہ کاٹ کر مسجد اور مشن ہائوس کا افتتاح کیا اور دعا کروائی۔ نماز عصر کے بعد ایک سادہ مگر پروقار تقریب ہوئی جس میں علاقہ کے سر کردہ افراد کے علاوہ مقامی اور قریب جماعت سے ایک صد کے قریب لوگ شامل ہوئے ۔ تلاوتِ کلامِ پاک سے تقریب کا آغاز ہوا۔ بعد ازاں بچوں نے حمدیہ ترانے پڑھے۔ مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جماعتی کاموں کو سراہا ۔ آخر پر محترم امیر صاحب نے احباب کو نماز کی طرف توجہ دلائی اور بتایا کہ مسجد کی اصل خوبصورتی نمازیوں سے ہوتی ہے اس خوبصورتی کو برقرار رکھیں ۔ لوکل صدر صاحب جماعت نے مسجد اور مشن ہائوس کی تعمیر پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور محترم امیر صاحب نے اختتامی دعا کروائی۔ بچوں میں سویٹس تقسیم کی گئیں اور مہمانوں کی چائے سے تواضع کی گئی۔

(رپورٹ: بشارت احمد طاہر۔ مبلغ سلسلہ ممباسہ، کینیا)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button