خلاصہ خطبہ جمعہ

خلاصہ خطبہ جمعہ سیّدنا امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرمودہ 13؍ اگست2021ء

جلسہ سالانہ یوکے 2021ء کےبابرکت اور کامیاب انعقاد کے حوالہ سے تاثرات اور اس دوران نازل ہونے والے الٰہی افضال کا ایمان افروز تذکرہ

مَیں تمام کارکنان کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ان نامساعد حالات میں بےنفس ہوکر کام کیا
امسال پہلی مرتبہ لائیو سٹریمنگ کے ذریعے مختلف جماعتیں اپنی اپنی جگہوں پر بیٹھ کر جلسے میں شامل ہوئیں
اللہ تعالیٰ کے فضل سے ایم ٹی اے افریقہ کے علاوہ جلسہ سالانہ کی نشریات بعض دیگر مقامی ٹی وی چینلز پر بھی نشر کی گئیں
افریقہ میں پچاس ملین افراد سے زائد کی زبان ہاؤسا میں پہلی دفعہ ترجمہ ہوا

امیرالمومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مورخہ 13؍اگست 2021ء کو مسجد مبارک، اسلام آباد، ٹلفورڈ، یوکے میں خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا جو مسلم ٹیلی وژن احمدیہ کے توسّط سے پوری دنیا میں نشرکیا گیا۔ جمعہ کی اذان دینےکی سعادت فیروز عالم صاحب کے حصے میں آئی۔ تشہد، تعوذ اور سورة الفاتحہ کی تلاوت کے بعد حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:

الحمدللہ گذشتہ جمعے جماعت احمدیہ برطانیہ کا جلسہ سالانہ ایک سال کے وقفےکےبعد،یا کہنا چاہیے کہ دو سال کے بعد شروع ہوکر تین دن تک اپنے روحانی ماحول کے نظّارے دکھاتا گذشتہ اتوار اختتام کوپہنچا۔ کورونا وبا کی وجہ سے اس سال بھی حالات سازگار نہ تھے اور انتظامیہ یہی سمجھ رہی تھی کہ اس برس بھی جلسہ نہیں ہوگا۔جب انہیں کہا گیا کہ ان شاء اللہ امسال جلسہ منعقدہوگا تو گو انتظامیہ نے تیاری شروع کردی لیکن پوری دل جمعی سے تیاری نہیں کر رہے تھے۔ یہاں تک کہ ایک موقعے پر مجھے سختی سے کہنا پڑا کہ اگر آپ لوگ اس سوچ میں رہ کر کہ جلسہ ہوتا بھی ہے کہ نہیں،بےدلی سے کام کرتے رہے تو پھر مَیں نئی انتظامیہ مقرر کر دیتا ہوں۔ میری اس بات نے انہیں جھٹکا دیا اور تیزی سے کام شروع ہوگیا۔کارکنان جو اصل افرادی قوّت ہیں وہ تو لگتا تھا پہلے سے بےچین تھے،چنانچہ ہرطرف سے رضا کار میسر آنا شروع ہوگئے۔ جلسہ چونکہ چھوٹے پیمانے پرہونا تھا اس لیے خواہش مند رضاکاروں میں سے کارکنان چنے گئے۔ جنہیں خدمت کا موقع نہیں ملا انہیں مَیں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کو بوجوہ موقع نہیں مل سکالیکن حضرت مسیح موعودؑ کے مہمانوں کی خدمت کرنے کی آپ کی نیّت پوری ہوگئی اوراللہ تعالیٰ آپ کو اُس اجرسے محروم نہیں کرے گا۔

جیسا کہ میرا طریق ہے کہ جلسے کے بعد کے جمعے میں کارکنان اور رضاکاروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ لوگ بھی دنیا بھر سے مجھے خطوط لکھ کر رضا کاروں کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔ بارش اور کیچڑ کے باعث پارکنگ میں جو مسائل پیدا ہوئے تھے،ایم ٹی اے کے ذریعے دنیا بھر کے لوگوں نے دیکھا کہ کارکنان اور رضاکار گاڑیوں کو کیچڑ سے نکالنےکےلیے خود کیچڑ میں لت پت ہوگئے، اس جذبے پر اپنوں اور غیروں سب نے بڑی حیرت کا اظہار کیا۔

اسی طرح شعبہ صفائی، کھانا کھلانا، کھانا پکانا، روٹی پکانا اور سب سے اہم جلسے کی مارکیاں لگانا، ٹریک بچھانا ان کاموں کے لیے رضاکار مستقل کئی ہفتے آتے رہے،اور اب وائنڈ اپ کےلیے بھی کئی دن دے رہےہیں۔ ایم ٹی اےنے بھی بڑی محنت سے پروگرام بنائے اور نہ صرف دنیا کو جلسہ دکھایا بلکہ ہمیں جلسہ گاہ میں، مختلف ممالک میں اجتماعی طور پر جلسہ دیکھنے والوں کے نظارے دکھاکر گویا ایک عجیب بین الاقوامی گھر کا نقشہ کھینچ دیا۔ پس مَیں تمام کارکنان کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ان نامساعد حالات میں بےنفس ہوکر کام کیا۔

میرا خیال تھا کہ کارکنا ن کا شکریہ ادا کرکے مَیں اپنے معمول کے خطبے کا مضمون بیان کروں گا لیکن دنیا بھر سے جلسہ سننے والوں کے تاثرات اورجذبات کا اتنا غیرمعمولی اظہار ہے کہ مَیں نے سوچا کہ آج کے خطبے میں ہمیشہ کی طرح ان تاثرات اور فضلوں کا ذکر کردوں۔

امسال پہلی مرتبہ لائیو سٹریمنگ کے ذریعے مختلف جماعتیں اپنی اپنی جگہوں پر بیٹھ کر جلسے میں شامل ہوئیں۔ یوکےمیں پانچ مقامات پر یہ انتظام تھا، جبکہ یوکے کے علاوہ بائیس ممالک میں سینتیس مقامات پر اس ذریعے سے لوگ جلسے میں شامل ہوئے۔ ان ممالک میں امریکہ،کینیڈا،آسٹریلیا،انڈونیشیا، بنگلہ دیش، ماریشس، کبابیر، بھارت، بورکینا فاسو، گھانا، نائیجیریا،گیمبیا، تنزانیہ، فرانس، سوئٹزرلینڈ، جرمنی، سویڈن، بیلجیم، فِن لینڈ، ہالینڈ وغیرہ شامل ہیں۔ایک اندازے کے مطابق عورتوں کے سیشن کو بھی تیس پینتیس ہزار کے قریب عورتوں نے دیکھا اور سنا۔

حضورِانور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دنیابھر میں پھیلے ہوئے مختلف احباب و خواتین کے تاثرات پیش فرمائے۔ ایک غیراز جماعت جاپانی دوست مشیما اوسامو صاحب جو حضورِانور کے دورۂ جاپان کے موقعے پر میزبانی کا شرف بھی پاچکے ہیں اور اسی طرح 2017ء میں پِیس کانفرنس میں بھی شرکت کر چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ آج مَیں نے 6؍اگست کا خطبہ سنا تو مجھے جاپان کے لیے جماعتِ احمدیہ کی خدمات یاد آگئیں۔ جماعت کے دوسرے خلیفہ حضرت خلیفة المسیح الثانیؓ نے 10؍اگست 1945ء کو ہیروشیما کی ایٹمی تباہی کے متعلق آواز بلند کی تھی۔یہ آواز ہیروشیما کے حق میں بلند ہونے والی ابتدائی آوازوں میں سے تھی۔ اس کے بعد موجودہ خلیفہ کا دورہ ہیروشیما ہوا اور اس موقعے پر امن وسلامتی کا پیغام بھی میرے لیے بہت خاص معنی رکھتا ہے۔ آج جلسےکا ماحول اور دنیا بھر سے لوگوں کا اجتماع دیکھ کر میرے دل میں یہ احساس اجاگر ہوتا ہے کہ دنیا بھر کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے اور امن وسلامتی کےلیے جماعت احمدیہ کا کردار کتنا اہم ہے۔

زیمبیا سے ایک عیسائی ٹیچر نے جلسے کی کارروائی سن کر کہا کہ آج مجھے پتا لگا کہ اسلام ہی ایک سچا مذہب ہے۔نائیجریا کے ایک غیراز جماعت دوست نے شدید بارش میں رضاکاروں کو کام میں مگن دیکھ کرکہا کہ یقیناً یہ جماعت سچوں کی جماعت ہے۔ مساکا زیمبیا سے ایک غیراز جماعت استاد نے کہا کہ آج مَیں نے آپ کے خلیفہ سے ایک بات سیکھی ہے کہ اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے جو عورت کے حقوق پر زور دیتا ہے۔نائیجر میں ایک غیر احمدی مہمان مریم صاحبہ نےکہا کہ آج مجھے عورتوں کے حقوق و فرائض دونوں کا حقیقی ادراک ہوا ہے۔کیمرون کے شہر مروا کےقریب ایک گاؤں کے چیف الحاجی عثمان صاحب نے کہا کہ آج جلسے کی کارروائی دیکھ کر یقین آگیا کہ یہ جماعت واقعی امام مہدی کی جماعت ہے۔ ملائیشیا سے ایک نَو مبائع کہتے ہیں کہ مَیں جلسہ سالانہ یوکے دیکھ کر خداتعالیٰ کا بہت شکر گزار ہوں اور وعدہ کرتا ہوں کہ خلافت کے ساتھ ہمیشہ وفادار اور فرماں بردار رہوں گا۔ گنی بساؤ میں نَو مبائعین اور غیراز جماعت احباب جلسے کی کارروائی دیکھنے اٹھارہ اور تیس کلومیٹر کا فاصلہ سائیکلوں پر یا پیدل طے کرکے پہنچےاور اس موقعے پر 127 افراد نے احمدیت قبول کی۔ کانگو کے ایک عیسائی دوست نے اپنی اہلیہ سے کہا کہ یہاں تین دنوں میں ہم نے جو کچھ سیکھا ہے عیسائیت میں رہ کر پوری زندگی میں بھی نہیں سیکھ سکتے۔گنی بساؤ کے ایک غیراز جماعت دوست نے حضورِانور کے خطابات سن کر کہا کہ اسلام کو اس وقت ایک لیڈر کی ضرورت ہے اور وہ جماعت احمدیہ کے پاس خلیفہ کی صورت میں موجود ہے۔ ان صاحب نے جلسے کے اختتام پر بیعت کرکے احمدیت میں شمولیت اختیار کرلی۔ یمن سے اکرم علی صاحب نے کہا کہ اگر خلیفۂ وقت کا لجنہ والا خطاب سارا معاشرہ سنے اور اس پر عمل کرے تو معاشرہ سَو فیصد سلجھ جائے۔

غرض حضورِانورایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے نائیجر، زیمبیا،گیبون، نائیجیریا، گنی کناکری، کیمرون، مالی، تنزانیہ، ملائیشیا، برازیل، گنی بساؤ، گیانا، ماریشس، آسٹریا، آئیوری کوسٹ، کانگو برازاویل، سینیگال،یمن، اردن، شام، جرمنی، انڈونیشیا، قرغیزستان، آسٹریلیا، برازیل، گوئٹےمالا اور البانیا وغیرہ ممالک سے اپنے اپنےمقامات پر ایم ٹی اے یا دیگر ذرائع ابلاغ سے جلسےکے پروگراموں میں شامل ہونے اور استفادہ کرنے والے احمدی احباب و خواتین اور غیراز جماعت افرادکے مختلف تاثرات پیش فرمائے۔ دنیا بھر کے مختلف خطّوں اور علاقوں میں آباد،مختلف رنگ و نسل اور زبانیں بولنے والے ان سب ہی احباب و خواتین نے جلسے کے منظم اہتمام، روحانی فضااور حضورِ انور کے پُر معارف و پُراثر خطابات سے یکساں فیض اٹھانے کا ذکر کیا۔

جلسہ سالانہ کے موقعے پر وزیراعظم یوکے اور وزیراعظم کینیڈا سمیت مختلف وزرا اور سیاسی راہ نماؤں کے خیرسگالی کے پیغامات موصول ہوئے۔اسی طرح برطانیہ کے علاوہ نَو ممالک سے 109 پیغامات موصول ہوئے۔ان ممالک میں امریکہ، سیرالیون، گیمبیا، سینیگال، کینیا، سپین، ہالینڈ اور جرمنی شامل ہیں۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے ایم ٹی اے افریقہ کے علاوہ جلسہ سالانہ کی نشریات بعض دیگر مقامی ٹی وی چینلز پر بھی نشر کی گئیں۔ افریقہ میں پچاس ملین افراد سے زائد کی زبان ہاؤسا میں پہلی دفعہ ترجمہ ہوا۔افریقہ میں 16 ٹی وی چینلز نے جلسہ سالانہ کے متعلق خبریں نشر کیں۔بی بی سی ساؤتھ نے جلسے سے متعلق ڈاکومنٹری چلائی اور بی بی سی ورلڈ نے رپورٹ نشر کی۔چالیس ویب سائٹس نے جلسے کی خبریں نشر کیں۔جلسے کے حوالے سے 16 ریڈیو پروگرام نشر ہوئے۔ بیس اخبارات میں جلسے کے بارے میں آرٹیکل وغیرہ شائع ہوئے۔ بارہ ٹی وی چینلزنے جلسے کی خبریں نشر کیں۔ ان تمام ذرائع کے علاوہ سوشل میڈیا کے ذریعے بھی اندازاً تریسٹھ لاکھ افراد تک پیغام پہنچا۔ بنگلہ دیش کےدس آن لائن رپورٹرز اور اخباروں میں جلسے کی خبریں بمع تصاویر شائع ہوئیں۔ یوٹیوب پر پندرہ ملین سے زائد لوگوں نے وزٹ کیا۔انسٹا گرام پر پینتیس ہزار لوگوں نے ایم ٹی اے کا پیج دیکھا اور 1.97 ملین لوگوں تک اس کی رسائی ہوئی۔ ٹوئٹر پر ایک لاکھ سے زائد لوگوں نے ایم ٹی اے کا پیج دیکھا۔ فیس بُک کے ذریعے ساڑھے پانچ لاکھ افراد تک پیغام پہنچا۔ایم ٹی اے کی اپنی ویب سائٹ کو ایک لاکھ مرتبہ دیکھا گیا۔ایم ٹی اے آن ڈیمانڈ کے ذریعے بھی دو لاکھ سے زائد احباب نے جلسے کو دیکھا۔

خطبے کے اختتام پر حضورِانور نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ اس جلسے کے دور رَس نتائج بھی پیدا فرمائے اور سعید روحوں کو احمدیت یعنی حقیقی اسلام کی طرف پہلے سے بڑھ کر توجہ ہو اوراللہ تعالیٰ نام نہاد علما کے شر سے جماعت اور تمام سعید روحوں کو محفوظ رکھے۔ آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button