کلام حضرت مسیح موعود ؑ

(منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام)

(جلسہ سالانہ برطانیہ کے دوسرے روز بعد دوپہر کے اجلاس میں پڑھے جانے والے اشعار)

اے خدا اے کارساز و عیب پوش و کردگار

اے مِرے پیارے مرے محسن مرے پروردگار

کس طرح تیرا کروں اے ذوالمنن شکر و سپاس

وہ زباں لائوں کہاں سے جس سے ہو یہ کاروبار

بدگمانوں سے بچایا مجھ کو خود بن کر گواہ

کردیا دشمن کو اک حملے سے مغلوب اور خوار

اس قدر مجھ پر ہوئیں تیری عنایت و کرم

جن کا مشکل ہے کہ تا روزِ قیامت ہو شمار

یہ اگر انساں کا ہوتا کاروبار اے ناقصاں!

ایسے کاذب کے لئے کافی تھا وہ پروردگار

آسماں میرے لئے تو نے بنایا اِک گواہ

چاند اور سورج ہوئے میرے لئے تاریک و تار

اے فدا ہو تیری رہ میں میرا جسم و جان و دِل

مَیں نہیں پاتا کہ تُجھ سا کوئی کرتا ہو پیار

کیوں عجب کرتے ہو گر میں آگیا ہوکر مسیح

خود مسیحائی کا دَم بھرتی ہے یہ بادِ بہار

باغ میں مِلَّت کے ہے کوئی گُلِ رعنا کِھلا

آئی ہے بادِ صبا گلزار سے مستانہ وار

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button