کلام حضرت مسیح موعود ؑ

(منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام)

(جلسہ سالانہ برطانیہ کے افتتاحی اجلاس میں پڑھے جانے والے اشعار)

ہمیں اُس یار سے تقویٰ عطا ہے

نہ یہ ہم سے کہ احسانِ خدا ہے

کرو کوشش اگر صدق وصفا ہے

کہ یہ حاصل ہو جو شرطِ لقا ہے

یہی آئینہ خالق نما ہے

یہی اک جوہر سیف دعا ہے

ہراک نیکی کی جڑھ یہ اتّقا ہے

اگریہ جڑھ رہی سب کچھ رہا ہے

یہی اک فخرِ شانِ اَولیاء ہے

بجز تقویٰ زیادت ان میں کیا ہے

ڈرو یارو کہ وہ بِینا خدا ہے

اگر سوچو، یہی دارُالجزاء ہے

مجھے تقویٰ سے اس نے یہ جزادی

فَسُبحَانَ الَّذِی اَخزَی الاَعَادِی

عجب گوہر ہے جس کا نام تقویٰ

مبارک وہ ہے جس کا کام تقویٰ

سنو! ہے حاصل اسلام تقویٰ

خدا کا عشق مے اور جام تقویٰ

مسلمانو! بناؤ تام تقویٰ

کہاں ایماں اگر ہے خام تقویٰ

یہ دولت تو نے مجھ کو اے خدا دی

فَسُبحَانَ الَّذِی اَخزَی الاَعَادِی

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button