مسجد بیت اللطیف دلال پور، بنگلہ دیش کی نئی پختہ عمارت کا افتتاح
خدا تعالیٰ کے فضل سے مورخہ 18؍جون 2021ء بروز جمعۃ المبارک بنگلہ دیش کے ضلع رنگپور کے گاؤں دلال پور میں واقع ایک احمدیہ مسجد کی نئی عمارت کا افتتاح عمل میں آیا۔ فالحمد للہ علی ذالک۔ اس گاؤں میں احمدیت کا نفوذ 1998ء میں ہوا۔ اس وقت سے ایک چھوٹی سی مگر نہایت مخلص جماعت یہاں قائم ہے۔ دلال پور، سید پور جماعت کا ایک حلقہ ہے۔ یہاں 2012ء میں ایک (ٹن سے بنی ہوئی) کچی مسجد کی تعمیر ہوئی تھی جس کا افتتاح مرکزی نمائندہ مکرم سید محمود احمد شاہ صاحب نے کیا تھا۔ یہ جگہ دلال پور کے مخلص احمدی مکرم عبد اللطیف صاحب (مرحوم) نے تحفۃً دی تھی۔ اسی جگہ پر امسال حضور پُر نور کی اجازت سے ایک پختہ مسجد بنائی گئی ہے۔
بنگلہ دیش میں ایک طرف اگر مخالفت کا دور دورہ ہوتا ہے تو دوسری طرف خدا تعالیٰ کے افضال کی بارشیں بھی بکثرت برستی ہیں۔ انہی افضال کی ایک جھلک اس نئی مسجد کی شکل میں ہمیں حال ہی میں نصیب ہوئی۔ ایک عرب ملک میں مقیم پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک مخلص احمدی نے اس کار خیر کے لئے مالی قربانی پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ فجزاھم اللہ احسن الجزاء۔ مسجد کی نئی عمارت کا سنگِ بنیاد مکرم نجیب الرحمان صاحب نے رکھا جنہوں نے مکرم اہتشام البشیر صاحب معلم وقف جدید کے ساتھ اس عمارت کی تعمیر کی نگرانی بھی کی۔ مقامی جماعت نے بھی وقارِ عمل کے ذریعہ تعمیری کام میں مدد کی۔ فجزاہم اللہ احسن الجزاء۔
ڈھاکہ مرکز سے مکرم نیشنل امیر صاحب کے ہمراہ ایک قافلہ جمعہ سے قبل دلال پور پہنچا جس میں مکرم شہاب الدین صاحب نائب امیر، مکرم محمد فیض اللہ صاحب نائب امیر و نیشنل سیکرٹری جائیداد، مکرم شہید الاسلام صاحب نیشنل سیکرٹری امور عامہ، مکرم تصدق حسین صاحب سیکرٹری رشتہ ناطہ اور پرنسپل جامعہ احمدیہ بنگلہ دیش مکرم مبشر الرحمان صاحب شامل تھے۔ اس تقریب میں سیدپور، رنگ پور، تارا گنج، احمدنگر، چوڑائی کھولا وغیرہ جماعتوں کے نمائندگان بھی شامل ہوئے۔
تقریب افتتاح نہایت سادہ اور مختصر تھی۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز نماز جمعہ کے بعد مکرم نیشنل امیر صاحب مولانا چودہری عبد الاول خان صاحب کی صدارت میں تلاوتِ قرآن کریم سے ہوا۔ اس کے بعد ایک نظم پیش کی گئی۔ بعد ازاں احباب نے خیر سگالی کے پیغامات دیئے جن میں غیر از جماعت احباب بھی شامل تھے۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے اپنے خطاب میں سورہ بقرہ کی آیت نمبر 128، 129 کے حوالہ سے مسجد بنانے کی غرض و غایت بیان کی۔ آخر پر محترم امیر صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا ایک اقتباس مساجد کی تعمیر کی برکت کے بارہ میں پیش کر کے اجتماعی دعا کروائی۔ بعد ازاں حاضرین کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش میں بہت سی پرانی احمدیہ مساجد ہیں جوکہ کچی بنائی گئی تھیں۔ گذشتہ چند سالوں سے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خواہش اور ارشاد کی تعمیل میں انہیں تدریجاً پکی عمارت کی شکل دی جا رہی ہے۔ احباب جماعت کی خدمت میں درخواست دعا ہے کہ خدا تعالیٰ اس نئی مسجد کو بابرکت بنائے اور تمام علاقہ کے لیے ہدایت کا مرکز بنائے اور اللہ تعالیٰ اس مسجد کو حقیقی نمازیوں سے آباد رکھے ۔ آمین