کبابیر مشن میں یونانی کیتھولک بشپ کی آمد
22؍جولائی 2021ء کو کبابیر مشن میں مکرم یوسف متّیٰ صاحب (عیسائی بشپ شمال اسرائیل) تشریف لائے اور عید الاضحیٰ کی مناسبت سے جماعت احمدیہ کو مبارک باد پیش کی۔ ان کے ساتھ پانچ عیسائی پادری صاحبان بھی تھے جو ملک کے مختلف شہروں میں اپنے مذہبی فرائض ادا کرتے ہیں۔ مکرم بشپ صاحب کے استقبال کے لیے خاکسار کے ساتھ مکرم عماد الدین صاحب مربی سلسلہ، مکرم معاذ عمر صاحب جنرل سیکرٹری، مکرم بلال عودہ صاحب سیکرٹری امور خارجہ اور بعض دیگر دوست شامل تھے۔ خاکسار نے ان کو خوش آمدید کہہ کر بتایا کہ قرآن مجید سے ہمیں ایک مستقل نوعیت کی یہ خوش خبری ملتی ہے کہ اچھے اور نیک عیسائی ہمیشہ ہم سے پیار ومحبت سے پیش آئیں گے، تو ہم آپ کو دلی خوش آمدید کہتے ہیں۔
بشپ صاحب نے مبارک بادی پر مبنی پیغام پڑھا اور کہا کہ وہ پہلی دفعہ ہمارے پاس آئے ہیں، ان مبارک دنوں میں یہاں احباب جماعت کے ساتھ موجود ہونا بڑی خوشی کی بات ہے۔ بعد ازاں انہوں نے بتایا کہ قربانی کی روح تمام ادیان و مذاہب میں مشترکہ امر ہے جس کا ذکر بائبل میں ملتا ہے کہ حضرت مسیحؑ نے اپنے احباب کی خاطر اپنے آپکو قربان کیا۔ اسی طرح انہوں نے مختلف چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونے کی اہمیت پر زور ڈالا۔ آخر میں انہوں نے بیان کیا کہ دنیا میں جو جو مسائل پیش آتے ہیں وہ انسان کی وجہ سے ہیں نہ کہ خدا تعالیٰ یا مذہب کی وجہ سے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ہمارے اتحاد کے اسباب اور ذرائع کو مہیا کیا ہے، اسی لیے ہم مذہبی لوگوں کو اللہ تعالیٰ کی محبت اور رحمت کے انعکاس کو ظاہر کرنا ہے۔
خاکسار نے جواباً ان کی تشریف آوری پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مذہبی راہنماؤں کے اس طرح کے وزٹس بہت اہم ہیں کیونکہ اس طرح سے لوگوں میں اس بات کی اہمیت پر زور ڈالا جارہا ہے کہ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہو کر تمام مسائل کا سامنا کرنا چاہیے۔ خاکسار نے بیان کیا کہ حضرت مسیح موعودؑ اپنی زندگی کے آخر میں سلام اور امن پیدا کرنے کے لیے اہم اصول بیان فرما گئے ہیں۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ مختلف مذاہب کے لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے چاہیئں جو ان کے پیروکاروں میں پیار و بھائی چارہ پیدا کرنے کا ذریعہ ہوتا ہے۔
پھرعید الاضحیٰ اور قربانی کے حوالے سے خاکسار نے حضور انور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کے بیان فرمودہ خطبہ عید سے قربانی کی حقیقت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ اللہ تعالیٰ نے کیوں عبادات کے اندرونی پہلو کے ساتھ ساتھ اس کی ظاہری صورت کا بھی حکم فرمایا ہے۔ مسلمان کی یہی تعریف ہے کہ وہ ایک طرف خدا تعالی کی خاطر سب کچھ قربان کرے اور ساتھ ہی بندوں کا حق بھی ادا کرے اور عید کی قربانی میں یہی سبق ملتا ہے۔ پھر خاکسار نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی، ملت ابراہیم کی پیروی اور درود شریف کے موقع پر حضرت ابراہیمؑ پر درود بھیجنے کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ حضرت ابراہیمؑ کی ذریت کے لیے دعا کرتے رہنا ہم پر واجب قرار دیا گیا ہے۔
پھر خاکسار نے جماعت احمدیہ، موعود اقوام عالم کا ظہور اور خلافت حقہ کا مختصر تعارف پیش کیا۔ نیز خاکسار نے تمام دنیا میں امن کو قائم کرنے کے لیے حضور پر نور ایدہ اللہ تعالیٰ کی مختلف مساعی اور کاوشوں کا تذکرہ کیا۔
مکرم محمد شریف عودہ صاحب (امیر جماعت احمدیہ کبابیر) نے بھی بذریعہ پیغام مکرم بشپ صاحب اور ساتھیوں کا شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں مکرم بشپ صاحب اور ان کی ٹیم کو مشن ہاؤس، مسجد سیدنا محمود، ایم ٹی اے سٹوڈیوز، نمائش اور مسرور سینٹر کا دورہ کروایا۔ مکرم بشپ صاحب نے اس وزٹ سے بڑی خوشی کا اظہار کیا اور بتایا کہ یہ اب ہمارے تعلقات کی صرف شروعات ہیں اور ان شاء اللہ آئندہ مل جُل کر کام کریں گے۔
دوستوں کی خدمت میں دعا کی عاجزانہ درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ اس وزٹ میں برکت ڈالے اور جماعت احمدیہ کبابیر کو اپنے بے شمار فضلوں اور برکتوں سے نوازے۔ آمین
(رپورٹ: شمس الدین مالاباری۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل ومشنری انچارج جماعت احمدیہ کبابیر)