افریقہ (رپورٹس)

پہلا ریجنل جلسہ سالانہ نو مبائعین۔ Geita ریجن تنزانیہ

(شہاب احمد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل تنزانیہ)

پندرہ سو افراد کی شرکت، تعلیمی اور تربیتی عناوین پر تقاریر، مہمانوں کی شرکت

تنزانیہ کے شمال مغرب میں گئیٹا (Geita) ریجن واقع ہے جہاں چند سال قبل تبلیغی سرگرمیوں کا آغاز ہوا۔ سب سے پہلے Nungwe گاؤں میں سعید روحوں نے جماعت احمدیہ مسلمہ میں شمولیت اختیار کی اور آہستہ آہستہ جماعتی پیغام اس جماعت سے پھیل کر دور و نزدیک کے دیہات کو بھی منور کرتا چلا گیا۔ اب تک اللہ تعالیٰ کے فضل سے پورے ریجن کی 13جماعتوں اور 5مقامات میں تقریباً 3ہزار سے زائد نومبائعین آباد ہیں۔ اب تک مختلف جماعتوں میں الحمدللہ 5مساجد کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے اور تبلیغی و تربیتی کاموں کی نگرانی کے لیے 6معلمین کرام متعین ہیں۔ دورانِ سال مختلف پروگراموں کا انعقاد کرکے نومبائعین کی تعلیمی و تربیتی پیاس بجھانے کا انتظام کیا جاتا ہے۔ امسال اللہ تعالیٰ کے فضل سے Geita ریجن میں پہلا جلسہ سالانہ برائے نومبائعین منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمد للہ علیٰ ذالک۔

مکرم احتشام لطیف صاحب (ریجنل مبلغ) لکھتے ہیں:

ریجنل جلسہ سالانہ برائے نومبائعین کے انعقاد کے لیے مکرم طاہر محمود چوہدری صاحب امیر و مشنری انچارج تنزانیہ نے 18؍جون 2021ء کی تاریخ مقرر کی۔ لہٰذا معلمین کرام اور صدرانِ جماعت کے ذریعہ تمام احبابِ جماعت کو مطلع کیا گیا۔ اس کے بعد جلسہ سالانہ کے انتظامات بہتر کرنے کے لیے ایک کمیٹی ترتیب دی گئی۔ جس میں افسر جلسہ سالانہ مکرم Ally Tamimu، سیکرٹری تزئین و آرائش مکرم Adam Seliwesa، سیکرٹری ضیافت مکرم Mzee Abdallah Ahmdi، سیکرٹری حفاظت Ali Jhon، منتظم صفائی Salum Yuzifat، منتظم نمائش کتب Musa Kasuwezi، منتظم رجسٹریشن Iddi Qasim Mgeleka مقرر کیے گئے۔ ان شعبہ جات کے تحت انصار، خدام، اطفال و ناصرات نے اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دیں۔ ریجن کی سرکاری انتظامیہ کو بھی اس جلسہ میں شرکت کی دعوت دی گئی۔ اس کے علاوہ تنزانیہ کے دیگر ریجنز سے مبلغین کرام بھی اس ریجنل جلسہ میں شریک ہوئے۔

پہلا اجلاس

18؍جون 2021ء کی صبح پولیس اسکارٹ کی راہنمائی میں مکرم امیر صاحب کا قافلہ جلسہ گاہ جو Nungwe گاؤں میں تیار کیا گیا تھا، پہنچا۔ احباب جماعت نے پُر جوش نعروں سے امیر صاحب اور سب مہمانان کا استقبال کیا۔ مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت لہرایا اور اجتماعی دعا کروائی۔ مکرم رمضان Mkietiصاحب (معلم سلسلہ ) نے تلاوت قرآن کریم اور سواحیلی ترجمہ پیش کیا۔ اس کے بعد ناصرات کی طرف سے ترانہ پیش کیا گیا۔ خاکسار نے ریجن میں ہونے والی جماعتی ترقیات کا مختصر طور پر ذکر کیا۔ اس کے بعد گاؤں کے چیئرمین مکرم Revoxatus Matale نے اپنے خطاب میں تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ اسی طرح Nyamwilolelwa وارڈ کے آفیسر مکرم جوزف Bahati نے جماعت کے فلاحی کاموں کی تعریف کی اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم شیخ عبد الرحمٰن عامے صاحب (مرکزی مبلغ) نے ’’اسلام میں عبادات کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر کی۔ اس تقریر میں ارکانِ اسلام کی روشنی میں عبادت اور احمدیوں کی ذمہ داریوں کے بارہ میں روشنی ڈالی گئی۔ دوسری تقریر مکرم کریم الدین شمس صاحب (ریجنل مشنری مبیا) نے ’’اسلام احمدیت کے امتیازی عقائد‘‘ کے موضوع پر کی جس میں انہوں نے ایمان کے بعد اللہ تعالیٰ سے پختہ تعلق بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس اجلاس کی تیسری اور آخری تقریر مکرم آصف محمود بٹ صاحب ( ریجنل مشنری موروگورو) نے ’’انفاق فی سبیل اللہ کی اہمیت و برکات‘‘ کے موضوع پر کی۔ جس کےبعدنماز جمعہ و نماز عصر باجماعت ادا کی گئیں۔ جلسہ سالانہ کے لیے میسر وقت کو بہتر طور پر استعمال کرنے کے لیے ایک تقریر بطور خطبہ جمعہ رکھی گئی۔ مکرم عابد محمود بھٹی صاحب (پرنسپل جامعہ احمدیہ تنزانیہ) نے خطبہ جمعہ میں ’’نظامِ جماعت اور اطاعتِ خلافت‘‘ کے موضوع پر نصائح کیں اور نماز جمعہ پڑھائی۔

دوسرا اجلاس

اس جلسہ کے دوسرے اجلاس کے آغاز میں مکرم علی تمیم صاحب نے تلاوت قرآن کریم کی اور سواحیلی ترجمہ پیش کیا۔ جس کے بعد خدام الاحمدیہ کی طرف سے ترانہ پڑھ کر سنایا گیا۔ محترم امیر صاحب نے اختتامی تقریر کی جس میں جلسہ سالانہ کی اہمیت اور تربیتِ اولاد پر توجہ دلائی۔ اس جلسہ کا سب سے اہم حصہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ تھا جو جلسہ گاہ میں تمام حاضرین کو براہِ راست سنایا گیا۔ خطبہ کے بعد تمام شاملین میں کھانا تقسیم کیا گیا۔

تقریباً 1500 افراد نے اس جلسہ میں شرکت کی۔ جلسہ گاہ میں ہی مہمانان کے طعام اور رہائش کا انتظام تھا۔ جلسہ گاہ میں داخلی راستہ پر عورتوں اور مردوں کے لیے علیحدہ علیحدہ رجسٹریشن کا انتظام تھا۔ جلسہ گاہ کی سیکیورٹی کے لیے خدام ہمہ وقت ڈیوٹی پر موجود تھے۔ MTAافریقہ کی ٹیم نے جلسہ کی مکمل کوریج کی۔

مکرم علی تمیم صاحب (صدر جماعت Nungwe) نے اپنے تاثرات میں بتایا کہ آج جلسہ کی رونق ہمارے گھر میں ہے اور مہمانانِ حضرت مسیح موعودؑ کی ضیافت ہمارے لیے باعث فخر ہے۔ ہم کوشش کریں گے کہ یہ پہلا جلسہ سالانہ Geita اپنی جڑوں کو یہاں مضبوط کرتا چلا جائے۔

Kayenze کے رہائشی مکرم Ronsele Gaiono صاحب کا کہنا تھا کہ یہ جلسہ واقعۃً امن کی ایک علامت ہے اور جماعتِ احمدیہ ایک پُر امن جماعت ہے۔ مکرم رجب صاحب نے بتایا کہ جلسہ سالانہ کی تمام تقاریر ایمان میں اضافہ کا باعث ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ان پر عمل کرنے کی توفیق دے۔ آمین

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس جلسہ کی برکات سے تمام شاملین کو حصہ عطا فرمائے اور نومبائعین کی یہ جماعتیں ایمان و اخلاص میں ترقی کرتی چلی جائیں۔ آمین اللہم آمین

(رپورٹ: شہاب احمد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button