ایڈیٹر کے نام خطوط

حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے تحریر کردہ سیالکوٹ کے ڈپٹی کمشنر کا نام

محترم فرحان احمد حمزہ قریشی مربی سلسلہ، استاد جامعہ احمدیہ کینیڈا لکھتے ہیں:

مکرم و محترم ایڈیٹر صاحب الفضل انٹرنیشنل

السلام علیکم و رحمۃاللہ وبرکاتہ

امید ہے کہ آپ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے بخیر و عافیت ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کی ٹیم کو مقبول خدمتِ دین کی توفیق عطا فرماتا چلا جائے۔ ماشاء اللہ الفضل انٹرنیشنل کا معیار بہتر سے بہتر ہوتا جا رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین!

خاکسارسلسلہٴ مضامین’’احمد علیہ السلام۔ سیرت و سوانح‘‘ کو نہایت دلچسپی سے پڑھتا ہے۔ اورہر نئے شمارے میں اگلی قسط کا منتظر رہتا ہے۔

الفضل انٹرنیشنل مورخہ 22؍جنوری 2021ء کے صفحہ 4پر جو مضمون چھپا ہے، اُس کے بارے میں کچھ عرض کرنا چاہتا ہوں۔

اس میں مصنف نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے سیالکوٹ کے زمانے کے متعلق تحریر کیا ہے کہ حضورؑ نے سیالکوٹ کے ڈپٹی کمشنر مسٹر مکنیب کا ذکر کیا ہے۔ اور تریاق القلوب، روحانی خزائن، جلد 15صفحہ 256تا 257کا حوالہ درج کیا ہے۔

تاہم آگے چل کر مصنف نے 1860ء سے 1870ء تک کے ڈپٹی کمشنرز کے اسماء درج کیے ہیں اور لکھا ہے کہ ’’اس فہرست کے مطابق جو نام ملتے ہیں اس کی روشنی میں ممکن ہے کہ تریاق القلوب میں مذکور مسٹر مکنیب کا نام جے ڈبلیو میناب ہی ہو۔ ‘‘اس فہرست کا حوالہ تاریخِ سیالکوٹ، مولفہ اشفاق نیاز، ایڈیشن پنجم، صفحہ 981تا 982لکھا گیا ہے۔

خاکسار عرض کرتا ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تحریر درست ہے اُن ڈپٹی کمشنر صاحب کا نام مکنیب ہی تھا ’’میناب‘‘نہیں تھا۔ چنانچہ اس خط کے ساتھ Gazetteer of the Sialkot District 1920 سے لیا گیا اصل حوالہ ہے جس میں ڈپٹی کمشنر صاحبان کے اسما درج کیے گئے ہیں۔ اس میں اُن کا نام ’’مسٹر جے ڈبلیو مکنیب‘‘تحریر کیا گیا ہے۔ ’’میناب‘‘کوئی نام نہیں ہوتا۔ البتہ ’’مکنیب‘‘ انگریزوں کا معروف نام ہے۔

نیز الفضل میں درج کیے گئے ناموں میں بعض دیگر غلطیاں بھی ہیں۔ چنانچہ نمبر 1 پرکیپٹن ’’رفسٹن‘‘لکھا گیا ہے جبکہ اصل نام ’’ارمسٹن‘‘ہے۔ اسی طرح نمبر 5 پر ’’ایچ ای پارکن‘‘لکھا گیا ہے حالانکہ اصل نام ’’پرکنز‘‘ہے۔ پھر نمبر 9 اور نمبر 10 میں بھی غلطیاں ہیں۔

بہر حال خاکسار نے سمجھا کہ اگر اس بات کی اصلاح ہو جائے تو بہتر ہو گا تا کہ یہ شبہ نہ رہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ڈپٹی کمشنر صاحب کا نام درج کرنے میں غلطی کی ہے (نعوذ باللہ)۔

یہاں ایک یہ تجویز بھی پیش کرنا چاہتا ہوں کہ جہاں جہاں انگریزی نام درج ہوں، وہاں وہاں انگریزی حروف میں بھی نام لکھے جائیں تا کہ پڑھنے میں بھی آسانی ہو اور سلسلہ کے تاریخی ریکارڈ میں اصل نام درج ہوں۔ اس سے بعد میں آنے والے مؤرخین کے لیے بھی سہولت ہو گی۔

واللہ اعلم بالصواب

والسلام

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button