افریقہ (رپورٹس)

جامعۃ المبشرین گھانا میں جلسہ یوم خلافت اور سیمینار بعنوان ’وقف کی اہمیت‘ کا انعقاد

(فہیم احمد خادم۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل گھانا)

محض خدا تعالیٰ کے فضل سے جامعۃ المبشرین گھانا کو 27؍مئی 2021ء کو جلسہ یوم خلافت منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمد للہ علیٰ ذالک۔

اس جلسہ کی صدارت مولوی مبشر حسین شاہد صاحب وائس پرنسپل جامعۃ المبشرین گھانا نے کی۔ اس جلسہ کے پروگرام کی تفصیل حسبِ ذیل ہے:

گھانا سے تعلق رکھنے والے طالب علم عزیزم صادق ڈونکور نے تلاوت قرآ ن کریم سےاس بابرکت پروگرام کا آغاز کیا اور عزیزم آپیا رزاق نے انگریزی زبان میں ترجمہ پیش کیا۔ اردو نظم ’’خدا کا یہ احسان ہے ہم پہ بھاری‘‘ عزیزم یوسف اوسئی نے ترنم کے ساتھ پیش کی۔ اس کے بعداردو، عربی اور انگریزی زبانوں میں چار تقاریر ہوئیں۔ پہلی تقریر انگریزی زبان میں عزیزم ابراہیم سیسے نے کی جس کا عنوان ’’برکات خلافت‘‘ تھا۔ دوسری تقریر اردو زبان میں ’’خلافت کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر عزیزم بولاٹیٹو جلیل نے کی۔

تیسری تقریر عربی زبان میں، ’’اطاعۃ الخلافۃ‘‘ کے موضوع پر عزیزم عبداللہ کوبنا نے کی۔ اس کے بعد مدرسۃ الحفظ کے طلباء نے اردو نظم ’’خلیفہ کے ہم ہیں خلیفہ ہمارا‘‘ پیش کی۔ بعد ازاں اس پروگرام کی چوتھی اور آخری تقریر مولوی حافظ خلیق بشیر صاحب استاذ مدرسۃ الحفظ نے کی جو کہ انگریزی زبان میں تھی اور اس کا موضوع ’’حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز بطور ایک مثالی شوہر اور باپ‘‘ تھا۔ پھر صدر مجلس نے تقریر کی۔ اس کے بعدسیکرٹری مجلس ارشاد نے تمام مقررین اور سامعین کا شکریہ ادا کیا اور صدر مجلس نے دعاکروا کر اس پروگرام کا اختتام کروایا۔ پروگرام کے بعد تمام شاملین کو ریفریشمنٹ پیش کی گئی۔ نظام خلافت اور اس کی برکات پر مبنی ایک ڈاکومنٹری بھی اس پروگرام کاحصہ تھی جو کہ نماز عشاء کے بعد دکھائی گئی۔

سیمینار بعنوان وقف کی اہمیت

محض خدا تعالیٰ کے فضل سے جامعۃ المبشرین گھانا کو مورخہ 05؍جون 2021ء کو سیمینار بعنوان ’’وقف کی اہمیت‘‘ کروانے کی توفیق ملی۔ فالحمد للہ علیٰ ذالک۔

اس پروگرام کی صدارت مکرم معلم آدم محمد صاحب سرکٹ مشنری ایسارچر نے کی۔ پروگرام کی تفصیل حسبِ ذیل ہے:

مولوی مبشر احمد اقبال صاحب انچارج مجلس ارشاد نے پروگرام کا تعارف کروایا۔ سینیگال سے تعلق رکھنے والے طالب علم عزیزم خالد سَل نے تلاوت قرآن کریم کی اور انگریزی زبان میں ترجمہ پیش کیا۔ عزیزم یوسف اوسئی و دیگر ساتھیوں نے اردو نظم ’’نونہالان جماعت مجھے کچھ کہنا ہے‘‘ ترنم کے ساتھ پیش کی۔ اس کے بعد انگریزی زبان میں تین تقاریر ہوئیں۔ پہلی تقریر عزیزم علی ٹمبنے نے کی جس کا عنوان ’’وقف کی برکات از تحریرات حضرت مسیح موعود ‘‘ تھا۔ پھر دوسری تقریر ’’واقفین زندگی کے ایمان افروز واقعات‘‘ کے موضوع پر عزیزم طاہر نورالدین نے کی۔ اورپھر آئیوری کوسٹ سے تعلق رکھنے والے طلباء نے جولا زبان میں وقف کے حوالہ سے ایک نظم پیش کی ۔

تیسری تقریر ’’ایک واقف زندگی کے تجربات‘‘ کے موضوع پر خاکسار (پرنسپل جامعۃ المبشرین گھانا ) کو کرنے کی توفیق ملی۔ خاکسار نے مبلغین سلسلہ کے چند واقعات سنائے کہ کس طرح انہوں نے بےحد مشکل اور نا مساعد حالات میں اپنے وقف کی حفاظت کی اور اس کی روح برقرار رکھی۔

صدر مجلس نے اختتامی تقریر کی۔ آپ نے اپنی ذاتی زندگی کے حوالے سے بتایاکہ کس طرح آپ نےاللہ تعالیٰ کےافضال اور برکات کامشاہد ہ کیا اور طلباء کو وقف نبھانے کی تلقین کی۔ اس کے بعدسیکرٹری مجلس ارشاد نے تمام مقررین اور سامعین کا شکریہ ادا کیا اور صدر مجلس نے دعاکروا کر اس پروگرام کا اختتام کروایا۔ پروگرام کے بعد تمام شاملین کو ریفریشمنٹ پیش کی گئی۔

(رپورٹ: فہیم احمد خادم۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button