لکسمبرگ (Luxembourg) میں کامیاب پبلک تبلیغی سرگرمی
6؍لاکھ پچاس ہزار نفوس پر مشتمل جرمنی، فرانس اور بیلجیم کے درمیان گھرے نہایت چھوٹے سے ملک لکسمبرگ کا شمار مغربی یورپ کے امیر ترین ممالک میں ہوتا ہے جہاں مذہب سے لگاؤ نہ ہونے کے برابر ہے۔ عوام کی اکثریت مسیحی ہونے کے باوجود غالب تعداد دہریت کا شکار ہے۔ مسلمانوں کی تعداد قریباً نہ ہونے کے برابر ہے۔ جماعت احمدیہ نے اس ملک میں تبلیغی سٹال لگانے کے لیے انتظامیہ سے ملاقات کر کے انہیں اسلام کا خوبصورت پیغام پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی مگر ہر دفعہ ان کی طرف سے جواب انکار کی صورت میں ملتا۔ مگر خدا تعالیٰ کا حضرت مسیح موعودؑ سے کیا گیا وعدہ کہ ’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘ کو پورا کرنے کے سامان بھی اللہ تعالیٰ خود ہی پیدا فرمادیتا ہے۔
ہماری حقیر سی کاوشوں میں کچھ ایسے برکت پڑی کہ ہمارا رابطہ ایک فلاحی تنظیم Stëmm vun der Strooss کے ڈائریکٹر سے ہوا جو مستحقین کو ہر قسم کی امداد فراہم کرتی ہے۔ ہم نے موصوف سے جن کا نام فرانسِسکو (Fransisco) ہے اس خواہش کا اظہار کیا کہ جماعت احمدیہ ضرورت مند احباب کو ایک وقت کا کھانا پیش کرنا چاہتی ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اپنا خاص فضل فرمایا اور معاملات آسان ہوتے چلے گئے۔ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگ اسلامی تنظیم کا نام دیکھتے ہی ادھر ادھر کے بہانے بنا کر ٹال دیا کرتے ہیں مگر جب ہماری فرانسسکو صاحب سے ملاقات ہوئی تو ہم نے انہیں انتہائی کشادہ دل اور حقائق پر گہری نظر رکھنے والا انسان پایا۔ انہوں نے پراجیکٹ کی تمام تفصیلات دیکھ کر کہا کہ میں بہت سی مذہبی تنظیموں کو جانتا ہوں جو صرف پیسہ لینا جانتی ہیں۔ اگر آپ لوگ حقیقت میں کچھ خرچ کرنا چاہتے ہیں تو یہ میرے لیے خوشی کی بات ہے اور اسی لیے مجھے پروا نہیں کہ آپ کا تعلق کس مذہب سے ہے۔ ان کی اس بات نے ہمیں حیران کر دیا کہ آپ لوگوں کو نہ صرف یہ مستحقین میں کھانا تقسیم کرنے کی اجازت ہے بلکہ آپ مجھے اپنا پورا پلان بتائیں میں آپ کی ہر ممکن مدد کرنے کو تیار ہوں۔ ہم نے انہیں مورخہ 18؍ اپریل بروز اتوار کا پلان دیا تو انہوں نے کہا کہ اتوار والے دن تو میس (mess)بند ہوتا ہے۔ مگر کچھ توقف کے بعد اتوار کا دن مقرر کرنے کی وجہ پوچھی تو ہم نے بتایا کہ چونکہ ہمارے سارے کارکن رضاکارانہ کام کرتے ہیں اس لیے اتوار کو ہی بآسانی وہ یہ خدمت بجا لاسکتے ہیں۔ اس پر وہ اور بھی حیران ہوئے کہ ہفتے میں ایک دن چھٹی کا ہوتا ہے وہ بھی آپ لو گ انسانیت کی خدمت کے لیے صَرف کرنا چاہتے ہیں ۔ اور کہنے لگے کہ اب مجھ پر بھی واجب ہے کہ آپ لوگوں کے ساتھ اتوار کے دن کی قربانی کروں۔ اتوار والے دن میں آپ لوگوں کے لیے بطور خاص میس کھلواؤں گا۔ یوں ہمارا پروگرام فائنل ہو گیا۔
اگلی میٹنگ 2؍اپریل کو ہوئی جس میں انہیں کھانے کے مینیو سے مطلع کیا۔ اس میٹنگ میں بھی ہم نے اللہ تعالی کے فضلوں کے نظارے دیکھے۔ دل اللہ تعالیٰ کی حمد سے لبریز ہو گئے جب انہوں نے ایک اشتہار نکال کر ہمارے سامنے رکھ دیاجس پر نہ صرف جلی حروف سے احمدیہ مسلم ایسوسی ایشن لکھاتھا بلکہ منارۃ المسیح کی تصویر بھی موجود تھی۔ انہوں نے ہمارے پوچھنے پر بتایا کہ میں نے آپ لوگوں کی فرنچ ویب سائٹ کا بغور مطالعہ کیا ہے۔ آپ کے متعلق پڑھ کر مجھے پتہ چلا ہے کہ آپ لوگ تو ساری دنیا میں فلاحی خدمات بجا لارہے ہیں۔ یہ بات میرے لیے قابل قدر ہے۔ وہیں سے مجھے آپ کی جماعت کا یہ لوگو ملا ہے ۔ میرا ارادہ ہے کہ اس اشتہار کو شہر کی اہم جگہوں اور دفاتر میں آویزاں کیا جائے تا زیادہ سے زیادہ ضرورت مند اس پروگرام سے فائدہ اٹھائیں۔ مزید میں چاہتا ہوں کہ آپ لو گ خود کھانا پیش کریں تاکہ لوگوں کو علم ہو کہ مسلمان وہ نہیں ہیں جو میڈیا میں دکھائے جاتے ہیں بلکہ حقیقت میں مسلمان آپ جیسے ہوتے ہیں۔ جوں جوں وہ یہ باتیں کرتے جاتے تھے توں توں دل اللہ تعالیٰ کی حمد اور شکر سے لبریز ہوتا جاتا کہ کہاں ہم صرف کھانا دینے کی کوشش میں تھے اور کہاں سارے شہر میں اشتہار بانٹے جارہے ہیں اور جماعت احمدیہ کا تعارف ہو رہا ہے۔
میٹنگ کے بعد خاکسار نے محترم حافظ فرید احمد خالد صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ جرمنی سے رابطہ کیا۔ یاد رہے کہ لکسمبرگ کا ملک اگست 2019ء تک جماعت احمدیہ فرانس کی زیر نگرانی تھا۔ بعد ازاں حضور انور نے ازراہ شفقت خاکسار کی تقرری لکسمبرگ کےپہلے باقاعدہ مبلغ سلسلہ کے طور پرفرمائی اور ملک کو جماعت احمدیہ جرمنی کے سپرد فرمادیا۔ خاکسارنے سیکرٹری صاحب تبلیغ سے درخواست کی کہ چونکہ لکسمبرگ میں وسائل کی کمی کے باعث اتنی بڑی مقدار میں کھانا بنانا ممکن نہیں اس لیے ہماری مدد کی جائے۔ الحمدللہ شعبہ تبلیغ کی ضیافت ٹیم نے سارے انتظامات کیے ۔ فجزاہم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء۔
18؍ اپریل کی صبح 6 بجے خاکسار کھانا وصول کرنے بیت القیوم فرانکفرٹ پہنچا۔ کھانا لادنے کے بعدمکرم افضل خان صاحب کی قیادت میں 9 احباب جماعت کی ضیافت ٹیم کے ساتھ اجتماعی دعا کے بعد وہاں سے روانگی ہوئی۔
چونکہ لکسمبرگ میں احمدی مرد احباب کی تجنید صرف 3ہے اس لیے شعبہ تبلیغ کی مقرر کردہ ٹیم مکرم محموداحمد ناصر صاحب انچارج متفرق تبلیغ ڈیسک جرمنی 3رکنی ٹیم کے ہمراہ ہماری مدد کے لیے لکسمبرگ پہنچے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے ان مخلص بھائیوں کو جزائے خیر عطا فرمائے ۔ آمین
ان ضرورت مندوں کو ’’ایش سیور آلسیت‘‘ شہر کے مرکزی گرجا گھر Church of St. Josef Esch sur Alzette کے ایک ہال میں کھانا پیش کیا جاتا ہے۔ پادری صاحب سے جن سے بارہا ملاقات کی کوشش کے باوجود وقت نہیں میسر آتا تھا ہمیں اس پروگرام کے توسط سے ملاقات اور تعارف ہو گیا اور اس طرح اس پروگرام میں اللہ تعالیٰ کے احسانوں اور تبلیغ میں آسانی کے سامانوں میں سے ایک سامان پیدا ہوا۔ مزید یہ کہ شہر کے میئر کی نمائندہ خاتون اپنے خاوند سمیت شہر کی انتظامیہ کی جانب سے اپنی ڈیوٹی پوری کرنے وہاں موجود تھیں۔
گیارہ بج کر پینتالیس منٹ پر پروگرام شروع کرنے کا پلان تھا۔ الحمدللہ ہم وقت سے ڈیڑھ گھنٹہ پہلے تمام انتظامات کرنے کے لیےمقررہ جگہ پر پہنچ چکے تھے اور وقت سے دس منٹ پہلے سب انتظامات مکمل تھے۔ ایک ایک کر کے لوگ ہال میں داخل ہونے لگے۔ حضرت مسیح موعود ؑکا لنگر جو 130سال قبل قادیان جیسی غریب اوربے نام بستی سے شروع ہوا تھا آج یورپ کے مہنگے اور امیر ترین ملک میں تقسیم ہوتا دیکھ کر دل حضرت مسیح موعود ؑکی صداقت کے ترانے گانے لگا۔ یہ پروگرام اڑھائی بجے تک جاری رہا اور 120 افراد نے اس سے استفادہ کیا۔ مینیو میں لنگر خانہ کی روایتی ’لنگر دال‘ کے علاوہ آلو چکن، چاول، نان، سلاد اور کھیر وغیرہ شامل تھے۔ لوگوں نے سب سے زیادہ لنگر دال کو پسند کیا۔
پروگرام کے بعد انتظامیہ کی طرف سے پسندیدگی اور مستقبل میں دوبارہ ایسے پروگرام کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا گیا۔ کھانا کھانے کے لیے آنے والے ایک صاحب نے ایک دلچسپ تبصرہ کیا کہ ’’مسلمانوں کی طرف سے ایسے اقدام نہایت ہی قابل قدر ہیں اور امید ہے کہ مستقبل میں بھی ان پرگراموں کا سلسلہ جاری رہے گا۔‘‘
آخر پر فلاحی تنظیم کے ڈائریکٹر نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ جلد ہی ہم اگلے پروگرام کا شیڈیول بھی تیار کریں گے ۔ اس سلسلہ میں میری طرف سے ہر قسم کا تعاون آپ کو ملتا رہے گا۔
شام 4 بجے کے قریب ہم وہاں سے ہال کی صفائی میں ہاتھ بٹانے کے بعد فرانکفرٹ کی طرف روانہ ہوئے۔
لکسمبرگ میں پورے پروگرام کو آرگنائز کرنے میں نیشنل صدر صاحب لکسمبرک محترم خالد لارگیٹ اور جرمنی میں تمام انتظامات نہایت احسن رنگ میں مکمل کرنے میں نیشنل سیکرٹری صاحب تبلیغ نے انتھک کاوشیں کیں۔ اللہ تعالیٰ ہر دو احباب کے ساتھ ان تمام احباب کوبھی جزائے خیر عطا فرمائے جنہوں نے کسی بھی رنگ میں اس تاریخی کام کو سرانجام دینے میں ہماری مدد فرمائی۔ فجزاہم اللہ احسن الجزاء
(رپورٹ: ظفراللہ سلام۔ مربی سلسلہ لکسمبرگ)