افریقہ (رپورٹس)

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کےتعارف پر جامعہ احمدیہ گھانا میں 4 علمی نشستوں کا انعقاد

(ساجدمحمود بٹر۔استاد جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا)

سراج منیر

مورخہ 28؍فروری 2021ء بروز اتوارجامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب’’سراج منیر ‘‘کے تعارف پر مبنی علمی نشست کا انعقادکیا گیا۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے کیا گیا۔ بعد ازاں مکرم محمدنصیر اللہ صاحب استاد جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا نے کتاب کا انگریزی زبان میں تفصیلی تعارف پیش کیا اور آخر پرطلباء کے سوالات کے جوابات بھی دیے۔

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی یہ کتاب 102صفحات پر مشتمل ہےاور روحانی خزائن جلد نمبر12میں ہے۔ اس کتاب کی اشاعت مئی 1897ءکو ہوئی۔اس کتاب میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے 37 پیشگوئیوں کا ذکر فرمایا ہے جو آپ علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے اطلاع پاکر ان پیشگوئیوں کے وقوع پذیر ہونے سے ایک عرصہ قبل شائع فرمائی تھیں۔ ان میں سے ہر ایک پیشگوئی آپ علیہ السلام کے منجانب اللہ ہونے پر گواہ تھی۔ پیشگوئیوں کے علاوہ اس کتاب میں آپ علیہ السلام نے وہ خط و کتابت بھی درج فرمائی ہے جو آپ علیہ السلام اور حضرت خواجہ غلام فرید صاحبؒ آف چاچڑاں شریف کے مابین ہوئی تھی۔ حضرت خواجہ صاحبؒ نے اپنے ان خطوط میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام سے نہایت اخلاص اور ارادت کا اظہار فرمایا ہے۔ اسی طرح حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے بھی خواجہ صاحبؒ کی نیکی اور تقوی کے متعلق تعریفی کلمات فرمائے ہیں اور آپ کے بلند مقام کا ذکر کیا ہے۔

استفتاء

مورخہ 7؍ مارچ 2021ءبروز اتوارجامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب’’استفتاء‘‘کے تعارف پر مبنی علمی نشست کا انعقادکیا گیا۔ پروگرام کےابتدا میں قرآن کریم کی تلاوت کی گئی۔ بعد ازاں مکرم عبد السمیع خاں صاحب استاد جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا نے کتاب کا تفصیلی تعارف پیش کیا اور آخر پرطلباء کے سوالات کے جوابات بھی دیے۔

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی یہ کتاب 33صفحات پر مشتمل ہےاور روحانی خزائن جلد نمبر12میں ہے۔ اس کتاب کی اشاعت مئی 1897ءکو ہوئی۔ اس کتاب میں آریہ قوم کے جھوٹے پراپیگنڈے پر مبنی اس الزام تراشی اور بہتان کا جواب دیا گیا ہے کہ لیکھرام نعوذباللہ آپ علیہ السلام کی سازش کے نتیجے میں قتل ہوا ہے۔ اس کتاب میں لیکھرام سے متعلقہ پیشگوئی پر تفصیلی بحث کی گئی ہے اور اس پیشگوئی کے تمام پہلوؤں پر روشنی ڈال کر اہل الرائے اور منصف مزاج اصحاب سے مطالبہ کی گیا ہے کہ اس کتاب میں وہ مندرجہ تمام الہامات پڑھ کر یہ گواہی دیں کہ جو پیشگوئی لیکھرام کی موت کے بارے میں کی گئی تھی وہ واقعی اور حقیقی طور پر پوری ہوئی ہے یا نہیں۔ اس کتاب میں حضرت اقدس علیہ السلام نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ پیشگوئی 17برس قبل براہین احمدیہ میں بڑی وضاحت سے موجود تھی جو اس بات کا ناقابل تردید ثبوت ہے کہ یہ نشان خدا تعالیٰ کی قدرت نمائی سے ظہور میں آیا ہے اور کسی انسانی منصوبہ کا اس میں دخل نہیں ہے۔

حجۃ اللہ

مورخہ21؍مارچ 2021ء بروز اتوارجامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب’’حجۃ اللہ‘‘کے تعارف پر مبنی علمی نشست کا انعقادکیا گیا۔ پروگرام قرآن کریم کی تلاوت سے شروع کیا گیا۔ بعد ازاں مکرم عبد الہادی صاحب استاد جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا نے کتاب کا انگریزی میں تفصیلی تعارف پیش کیا اور آخر پرطلباء کے سوالات کے جوابات بھی دیے۔

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی یہ کتاب 109صفحات پر مشتمل ہےاور روحانی خزائن جلد نمبر 12میں ہے۔ اس کتاب کو آپ علیہ السلام نے 17؍مارچ 1897ء کو لکھنا شروع کیا اور 26؍مئی 1897ءکو مکمل کیا۔

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نےیہ کتاب فصیح و بلیغ عربی زبان میں تحریر فرمائی ہے۔ اس رسالے میں عبد الحق غزنوی، شیخ نجفی اور محمد حسین بٹالوی وغیرہ علماء کو ان الفاظ میں دعوت دی ہے کہ اگر وہ تین چار ماہ کے عرصہ میں ایسی کتاب پیش کردیں تو اس سے میرا جھوٹا ہونا ثابت ہوجائے گا۔ بےشک وہ جن ادباء اور علماء سے مدد لینا چاہیں لے لیں اور اگر وہ اس رسالہ کی نظیر حجم و ضخامت اور نظم و نثر کے موافق شائع کردیں اور پروفیسر مولوی عبد اللہ یا کوئی اور پروفیسر حلف مؤکدبعذاب اٹھا کر ان کے تحریر کردہ رسالےکو میرے رسالے کے برابر یا اعلیٰ قرار دے دیں اور پھر قسم کھانے والا اکتالیس دن تک عذاب الٰہی میں ماخوذ نہ ہو تو میں اپنی کتابیں جو اس وقت میرے قبضہ میں ہوں گی جلا دوں گا اور ان کے ہاتھ پر توبہ کروں گا۔ اس طریق سے روز روز کا جھگڑا طے ہو جائے گا اور اس کے بعد جو شخص مقابلہ پر نہ آیا تو پبلک کو سمجھنا چاہیے کہ وہ جھوٹا ہے۔ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے اس واضح اور فیصلہ کن طریق مقابلہ کو مخالف علماء میں سے کسی کو قبول کرنے کی جرأت نہ ہوئی۔

نجم الہدیٰ

مورخہ 28؍مارچ 2021ء بروز اتوارجامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب’’نجم الہدیٰ‘‘کے تعارف پر مبنی علمی نشست کا انعقادکیا گیا۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے کیا گیا۔ بعد ازاں مکرم فہد الغزو صاحب استاد جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا نے کتاب کا انگریزی زبان میں تفصیلی تعارف پیش کیا۔

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی یہ کتاب 149صفحات پر مشتمل ہےاور روحانی خزائن جلد نمبر 14میں ہے۔ اس کتاب کی اشاعت 20؍نومبر 1898ءکو ہوئی۔ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے یہ کتاب جمعرات کو لکھنی شروع کی اور جمعہ والے دن اس کتاب کو مکمل کردیا۔ گویایہ عظیم کتاب صرف ایک دن میں لکھی گئی۔ اصل کتاب حضرت اقدس علیہ السلام نے عربی میں تصنیف فرمائی ہے اور اس کا اردو اورفارسی ترجمہ بھی کتاب کے ساتھ ہی شائع شدہ ہے۔

اس کتاب میںآپ علیہ السلام نے منکرین پر اتمام حجت اور امت کے غافل اور لاپروا لوگوں سے اظہار ہمدردی فرمائی ہے۔ اس لیے کہ آپؑ کی دعوت قبول کرنے میں ان کی بھلائی ہے۔ اسی طرح اس رسالے میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے آنحضرتﷺ کے اسمائے مبارکہ احمد اور محمد کی نہایت دلکش انداز میں تشریح بیان فرمائی ہے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایسے کمالات اور محاسن کا ذکر فرمایا ہے جن سےآنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کا سب انبیاء سے بالا اور برتر ہونا ثابت ہوتا ہے۔ نیز اپنی قوم کے سامنے دجال کے عالمگیر اور مہلک اور تباہ کن فتنےکا ذکر کیا ہے اور اپنے دعویٰ مسیحیت کو دلائل و براہین اور آسمانی نشانوں سے روز روشن کی طرح ثابت کیا ہے۔

٭…٭…٭

ماخذ

1۔ سراج منیر، استفتاءاورحجۃاللہ، نجم الہدیٰ از حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام

2۔ تعارف کتب مذکورہ بالا، روحانی خزائن جلد 12اور 14از حضرت مولانا جلال الدین شمس صاحبؓ

3۔ تاریخ احمدیت جلد اوّل و دوم از مولانا دوست محمد شاہد صاحب

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button