حضور انور کے ساتھ ملاقاتیورپ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ جرمنی کے مربیان سلسلہ (فیلڈ مشنریز) کی امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے (آن لائن) ملاقات

(سید سلمان احمد شاہ۔ مربی سلسلہ)

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ جرمنی کے فیلڈ میں تعینات مربیان سلسلہ کی حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ مورخہ 15؍نومبر2020ء کو آن لائن ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات میں حضور انور نے مربیان کرام کو مختلف ہدایات سے نوازا۔

مکرم صداقت احمد صاحب (مبلغ انچارج جماعت احمدیہ جرمنی)اس بابرکت ملاقات کے احوال اور اس سے قبل کے جذبات یوں بیان فرماتے ہیں: دفتر پرائیویٹ سیکرٹری کی طرف سے جب یہ اطلاع ملی کہ حضور انور نے از راہِ شفقت مربیان جرمنی کے لیے 15؍نومبر کو ملاقات کی منظوری دی ہے تو خوشی کی انتہا نہ رہی۔ لیکن ساتھ ہی کورونا کی وبا میں تیزی آجانے کی وجہ سے یہ خدشہ اور اندیشہ پریشان کر رہا تھا کہ کہیں خدا نخواستہ حکومت کی طرف سے حفاظتی اقدامات آڑے نہ آجائیں اور حضور انور کی شفقت، دیدار اور براہِ راست رہ نمائی حاصل کرنے کے لیے جو نا در موقع ہمیں میسر آرہا ہے یہ کورونا کی نذر نہ ہو جائے۔ لیکن اللہ نے فضل فرمایا اور ایسی کوئی روک پیدا نہ ہوئی۔

جوں جوں دن قریب آرہے تھے بے تابی بڑھتی جارہی تھی۔ خاکسار کے مبلغ انچارج جرمنی بننے کے بعد حضور انور کے ساتھ جرمنی کے مربیان کی یہ پہلی میٹنگ تھی۔ اپنی کار کردگی اور نالائقی کا خوف بھی تھا جو بے چین کیے جا رہا تھا۔ یہ بات بھی پریشان کر رہی تھی کہ حضور انور میٹنگ کے دوران جائزہ لینے کے لیے جو بھی سوال کریں اس کے جواب میں کمی یا کوتاہی نہ رہ جائے۔ خاکسار کے ساتھ مربیان بھی اپنے اپنے حلقے کے حوالے سے تیاری میں مصروف تھے اور ساتھ ساتھ دعا و استغفار بھی جاری تھا کہ اللہ تعالیٰ پردہ پوشی فرمائے۔ خاکسار نے میٹنگ سے پہلے صدقہ دیا اور مربیان کو بھی تلقین کی کہ وہ بھی صدقہ دیں۔ خدا نے فضل فرمایا حکومتی اقدامات کے لحاظ سے کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہوئی اور وہ بابرکت گھڑی آن پہنچی جب حضور انور کا خوبصورت و شاداب اور پر نور چہرہ ہمارے سامنے ٹی وی سکرین پر روشنیاں بکھیررہا تھا۔ حضور انور کو اس طرح لائیو اپنے سامنے دیکھ کر ہمارے چہرے خوشی اور مسرت سے کھل اٹھے اور بے اختیار ہم پیارے آقا کے ادب میں کھڑے ہو گئے۔

حضور انور کو دیکھا۔ آپ کی طرف سے اُن ہدایات کو سنا جو کہ آپ نے براہ راست ہم مربیان جرمنی کو دیں ۔جسم اور روح میں از سر نو توانائی اور طاقت آ گئی۔ الحمد للہ علیٰ ذالک۔ اللہ تعالیٰ ایم ٹی اے کی ٹیم کے تمام ان افراد کو جزائے خیر عطا فرمائے جنہوں نے ہمیں یہ غیر معمولی خوشی مہیا کرنے کے لیے دن رات محنت کی۔ آمین

خاکسارشروع میں فکر مند تھا کیونکہ حضور انور نے سب سے پہلے خاکسار کو مخاطب کرنا تھا۔ خاکسار نے حضور انور کی خدمت اقدس میں آپ کی اس بے پا یاں شفقت پر اظہار تشکر کے لیے ابھی آدھا فقرہ ہی کہا تھا کہ حضور نے مسکراتے ہوئے بھرپور روشن چہرے کے ساتھ فرمایا کہ ’’شکریہ ہوگیا اب آگے چلیں اور پھر بڑی شفقت سے فرمایا اچھا بیٹھ جائیں۔ حضور انور کے اس پیار بھرے انداز اور فقرے نے دل کی گرہ کھول دی اور اس پر طاری فکر کے بادل یک لخت چھٹ گئے۔ الحمدللہ

حضور انور کی تمام ہدایات ہی ہمارے لیے ایک لائحہ عمل ہے۔ لیکن خاکسار جس بات کا بالخصوص ذکر کرنا چاہتا ہے وہ آپ کی وہ نصیحت ہے جس میں آپ نے فرمایا کہ مربیان خدا کے ساتھ زندہ تعلق پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ کم از کم ایک گھنٹہ نماز تہجد ادا کریں۔ اپنی روحانی حالت کو بہتر کرنے کی کوشش کریں۔ قرآن کی تلاوت اور اس پر تدبر کریں کیونکہ یہ روحانی تبدیلی جو ہم اپنے اندر پیدا کریں گے آگے احباب جماعت کی کایا پلٹنے کا موجب بنے گی۔

ایک اَور نصیحت جو حضور انور نے ہمیں فرمائی اور جس کا ذکر کرنا میں ضروری سمجھتا ہوں کیونکہ اس پر عمل کیے بغیر ہماری روحانی زندگی کی کوئی ضمانت نہیں وہ یہ ہے کہ دربار خلافت سے جاری ہونے والے ہر حکم اور ہر ہدایت کو من وعن ہم نے قبول کرنا ہے اور اس کی حقیقی روح کو سمجھتے ہوئےاس پر کماحقہ عمل کرنے کی کوشش کرنی ہے۔ اپنی طرف سے نہ اس کی کوئی تاویل کرنی ہے اور نہ تشریح۔ اور یہی بات افراد جماعت کےدلوں میں بٹھانے کی کوشش کرنی ہے۔ اللہ کرے کہ ہم اس بات کو خود بھی سمجھنے والے ہوں اور دوسروں کو بھی سمجھانے والے ہوں۔ حضور انور کی شفقتوں، عنایتوں اور برکتوں سے بھر پور ایک گھنٹے سے کچھ زائد وقت جو ہمارے لیے انتہائی قیمتی تھا بڑی تیزی سے گزر گیا۔ ہم خوش ہیں اور ہمارےدل شکر کے جذبات سے لبریز ہیں۔اور اپنے مفوضہ فرائض کی ادائیگی کے لیے ہم اپنے اندر ایک نیا ولولہ، نیا جوش اور شوق اور نئی طاقت محسوس کررہے ہیں۔ ایسے جیسے کہ خالی بیٹری کو دوبارہ چارج کردیا جائے۔ میں درد دل کے ساتھ دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ہمارے پیارے آقا کی عمر اور امر میں برکت عطا فرمائے۔ آپ کا بابرکت سایہ ہمیشہ ہمارے سروں پر قائم ودائم رکھے اور اس طرح کے حسین مواقع ہمارے لیے پیدا فرماتا رہے۔ آمین

ذیل میں بعض دیگر مربیان کرام کے جذبات درج ہیں:

لئیق احمد منیر صاحب (مربی سلسلہ ہمبرگ ): آج ہم سب کے لیے عید کا دن تھا۔ پریشانی اور فکر بھی تھی۔ وجہ اس پریشانی یا اس فکر کی یہ تھی کہ آیا ہم اپنے پیارے امام ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر ہ العزیز کی توقعات پر پورا اتر بھی رہے ہیں کہ نہیں۔ ساتھ ہی یہ تمام باتیں ہمیں مزید motivateکررہی تھیں کہ ہم اپنے پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے براہِ راست رہ نمائی حاصل کریں گے۔ اللہ تعالیٰ کرے کہ ہم حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی توقعات کو سمجھتے ہوئے ان پر پورا اترنے والے ہوں اور حقیقی معنوں میں خلیفہ وقت کے سلطان نصیر بننےوالے ہوں۔آمین

عبدالباسط طارق صاحب (مربی سلسلہ گروس گیراؤ): ملاقات سے قبل ایک شوق اور بے تابی کی سی کیفیت تھی کیونکہ حضور اقدس سے آن لائن ملاقات کا پہلا تجربہ تھا اس کے ساتھ اپنی کوتاہیوں کی لمبی فہرست دیکھ کر گھبراہٹ بھی تھی اس لیے صدقہ بھی دیا اور مسلسل دعا بھی کرتا رہا کہ اللہ تعالیٰ میری کوتاہیوں کی پردہ پوشی فرمائے۔ ملاقات کے بعد شدید احساس ہواکہ خلافت کتنی بڑی نعمت ہے۔ آج کی میٹنگ میں خاص بات یہ سیکھی کہ روحانیت میں ترقی کیے بغیر ہم حضور اقدس کے سلطان نصیر نہیں بن سکتے۔ تہجد،نوافل اور تدبر فی القران روحانی ترقی کے لیے بہت ضروری ہیں۔ ایک یہ بات سیکھی کہ خلیفہ وقت کی ہدایت کی بے چون و چرا اطاعت کر نی چاہیے اور اس کی اپنی طرف سے تشریحات نہیں کرنی چاہئیں۔ یہ بہت ہی بابرکت میٹنگ تھی۔ اللہ تعالیٰ حضور اقدس کا خنک سایہ ہمیشہ ہمارے سروں پر سلامت رکھے۔ آمین

ساجد احمد نسیم صاحب (مربی سلسلہ Kassel) : اللہ تعالیٰ کے فضل سے آن لائن میٹنگ کا تجربہ بہت اچھا رہا۔ جب تک میٹنگ شروع نہیں ہوئی تھی ایسے ہی لگ رہا تھا کہ جیسے ٹی وی پر آپ کوئی لائیو پروگرام دیکھ رہے ہوں۔ لیکن جیسے ہی حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا دیدار ہوا تو بالکل وہ کیفیت ہی نہیں رہی تھی کہ ہم آن لائن میٹنگ میں ہیں۔ ایسے ہی محسوس ہورہا تھا جیسے ماضی میں ان بابرکت میٹنگز میں جو ہمارے ایمان اور عملی جذبہ کو بڑھاتی رہی ہیں جن میں پیارے آقا بنفس نفیس ہمیں برکات عطا فرماتے رہے ہیں بالکل اسی طرح محسوس ہورہا تھا کہ حضور انور وہیں پر تشریف فرما ہیں۔ اور کوئی ٹی وی کا سسٹم نہیں ہے۔

مشہود احمد ظفر صاحب (مربی سلسلہ مہدی آباد): میٹنگ سے پہلے اور بعد کے جذبات بالکل مختلف تھے۔ حضور انور ایدہ اللہ کی آمد تک تو بوجوہ کچھ فکر اور پریشانی بھی تھی لیکن جب اچانک حضور انور ایدہ اللہ آن لائن سامنے بیٹھے نظر آئے تو خوشی کی انتہا نہ تھی۔ آپ کا چہرہ دیکھتے ہی بالکل اَور کیفیت طاری ہوگئی۔ ایسی ملاقات کا کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا۔

حضورِ انور ایدہ اللہ نے بعض احباب کو بشمول اس عاجز کے ماسک میں ہونے کے باوجود نہ صرف پہچان لیا بلکہ زبانِ مبارک سے نام لےکر پکارا۔ یہ لمحہ تو میرے لیے بہت ہی خوشی کا باعث تھا۔ نیز یہ بھی نوٹ کیا کہ پیارے آقا کو ہم مربیان کی جسمانی صحت کا بھی کتنا خیال ہے، کیونکہ بہت سے مربیان کے بارہ میں حسبِ حال تبصرے بھی فرمائے۔

شاہد احمد بٹ صاحب (مربی سلسلہ ایزالون ا ور البانین ڈیسک): الحمدللہ،خاکسار کو 2014ء کے بعد پہلی مرتبہ حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ مربیان کی میٹنگ میں شامل ہونے کی سعادت حاصل ہوئی۔ میٹنگ سے پہلے خاکسار کے وہی جذبات تھے، جو دوسرے مربیان بھائیوں کے تھے، کہ نہ جانے حضور کیا پوچھ لیں گے، اس لیے یہی دعا کرتا رہا کہ اللہ تعالیٰ پردہ پوشی فرمالے۔ پیارے آقا نے بھی تبسم فرماتے ہوئے خاکسار کی باری آنے پر فرمایا کہ ’’بڑے پریشان لگ رہے ہو‘‘۔ حضور کے اِس پُرلطف تبصرہ نے فی الحقیقت ساری گھبراہٹ اور پریشانی دُور فرمادی اور ہمت ہوئی کہ اُٹھ کر سوال بھی کرلوں۔

خاکسار نے اِس میٹنگ سے سیکھا کہ بسا اوقات ہم مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے فروعی اور غیر ضروری تفصیلات میں اِس قدر منہمک ہوجاتے ہیں کہ فرائض اور حقیقی مقصد سے دور ہوجاتے ہیں۔ پیارے آقا ایدہ اللہ تعالیٰ نے ایک شفیق اُستاد کی طرح ہمیں اپنی کاوشوں اور توجہ کو بنیادی اور اصولی باتوں کی طرف پھیرنے کی نصیحت فرمائی جن پر چل کر انسان کامیابی حاصل کرسکتا ہے۔ پیارے آقا نے روحانیت میں بڑھنے اور قربِ الٰہی میں ترقی کرنے کے انداز بھی سکھائے۔

نفیس احمد عتیق صاحب (مربی سلسلہ Mörfelden): اللہ تعالیٰ کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سات راتوں کی مسافت تک رعب کا وعدہ ہے۔ یہ معجزہ آج بھی محمد عربیؐ کے غلام، خلیفۃ المسیح میں جلوہ گر نظر آتا ہے۔ کئی سو میل کی مسافت کے باوجود، اتنی دور ہوتے ہوئے بھی، آن لائن ہوتے ہوئے بھی حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا روحانی پرتو اپنے پورے جمال و جلال کے ساتھ ظہور پذیر ہوتا ہے۔ بُعدِمکانی لمحوں میں ختم ہو جاتا ہے اور روحانیت کے پیاسے ویسے ہی اس چشمہ سے فیض پاتے ہیں جیسا کہ شدید گرمی کے ستائے ہوئے کو شیریں ٹھنڈے پانی کا چشمہ میسر آجائے۔ سبحان اللہ۔ الحمدللہ۔

جاوید احمد صاحب (مربی سلسلہ Wittlich): ملاقات سے پہلے عقیدت بھرا ایک ایسا فکر دامنگیر تھا جسے بیان کرنا شا ید مشکل ہے اور اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ آن لائن میٹنگ کیا ہے اور کیا اسی طرح محسوس ہوگا کہ جیساکہ حضور اقدس بنفس نفیس ہمارے سامنے تشریف فرما ہیں۔ میٹنگ کے دوران تو بالکل ایسا ہی نظارہ تھا اور یہ بھی محسوس ہو رہا تھا کہ خداتعالیٰ کے فرشتے ہماری آواز کو حضور اقدس تک پہنچا رہے ہیں اور حضور اقدس کے مبارک الفاظ ہم تک پہنچانے میں مصروف ہیں۔ جب میٹنگ ختم ہوئی تو ایسا محسوس ہوا کہ یہ نظارہ ختم ہوگیا ہے۔ اور ہم پہلی والی دنیا میں واپس لوٹ آئے ہیں۔

شکیل احمد صاحب (مربی سلسلہ ہمبرگ): الحمد للہ حضور نے ازراہ شفقت ہمیں آن لائن میٹنگ کا شرف بخشا۔ ہم سب گھبرائے ہوئے بھی تھے اور تیاری بھی کی ہوئی تھی اگر حضور کچھ پوچھ لیں۔ حضور نے سب کا تعارف حاصل کیا اور اور ہمیں قیمتی نصائح سے نوازا۔

یہ ملاقات ہمارے لیے نہایت ضروری تھی اور ہم سب میں ایک نئی motivationاور روح پیدا کی ہے۔

حضور کی سب باتیں ہی ہمارے لیے قابل ذکر ہیں۔ حضور نے ایک سوال پر نومبائعین سے تعلق اور تربیت کا فرمایا کہ پیار اور محبت سے ان کی تربیت کریں۔ مالی قربانی اور نمازوں کی جب اہمیت بیان کریں گے تو وہ ادا بھی کریں گے۔ کچھ نماز سکھائیں، ترجمہ سکھائیں۔ حضور نے مربیان کو فرمایا کہ وہ نگران ہیں اور راعی کو پوچھا جائے گا۔ فرمایا کہ جو بات ہو اسے بیان کرو اور مجھے لکھتے ہوئے اپنی رائے بھی لکھیں۔ تعارف کے وقت حضور زیادہ فربہ مربیان کو وزن کم کرنے کا بھی فرماتے تھے۔ حضور کی شفقت اور پیار کا یہ عالم تھا کہ ایک موقع پر جب پیار بھرے الفاظ سے ڈانٹا تو کچھ دیر بعد فرمایا کہ ڈانٹ بھی پڑتی رہے گی کام آگے کرتے جاناہے۔

حسیب احمد گھمن صاحب (مربی سلسلہ کیل Kiel): اس میٹنگ نے خاکسار کو بہت motivateکیا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی راہنمائی نے بہت حوصلہ دیا ہے اور ذمہ داری کو بہتر رنگ میں ادا کرنے اور خلیفہ وقت کا حقیقی سلطان نصیر بننے کی ایک شدید خواہش نے دل میں جوش مارا ہے۔ اللہ کا بہت احسان ہے کہ اس نے ایسی توفیق عطا فرمائی۔

حضرت مرزا شریف احمد رضی اللہ عنہ نے ایک جگہ فرمایا ہے کہ خلیفہ وقت کی ایک نظر تمام بگڑی سنوار سکتی ہے۔ خاکسار نے اپنے زمانہ طالب علمی میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے پوچھا کہ یہ کیسے مل سکتی ہے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ اس کے لیے کچھ کرنا پڑتا ہے، کچھ کر کے دکھانا پڑتا ہے۔ اللہ کرے کہ ہم اس خاص پیار والی نظر کو حاصل کرنے والے ہوں تاکہ اللہ کی پیار کی نظر بھی ہم پر پڑے۔ لیکن اس کےلیے ہمیں کچھ کر کے دکھانا ہوگا۔ اللہ تعالیٰ ہماری مدد فرمائے اور خلیفہ وقت کی تمام ہدایات پر ہم عمل کرنے والے ہوں۔ آمین

منصور گھمن صاحب (مربی سلسلہReutlingen): یہ بات حیران کر دینے والی تھی کہ حضور کو مربیان کے نام بھی یاد تھے اور ایسا لگتا تھا کہ وہ ہر ایک مربی کو پہچانتے ہیں۔ ہر ایک مربی کے لیے شفقت اور بعض دفعہ شفقت کے ساتھ چہرے پر مسکراہٹ مل کر آپ کی اندرونی انتہائی محبت کا اظہار کرتی ہے۔

خاکسار (مربی سلسلہ۔بریمن): حضور پُر نور کا ہر ارشاد مبارک ہے۔ آپ کی ہدایات اور رہنمائی خواہ خطبات یا خطابات کے ذریعہ سے ہوں یا ملاقات کے ذریعہ سے ہمیں سننے کی سعادت نصیب ہو ہمیشہ اُسے ایک حکم اور ہدایت سمجھتے ہوئے اُس پر عمل کی کوشش کرنی چاہیے اور اِس بارے میں خدا تعالیٰ سے دعا کرنی چاہیے کہ وہ ہمیں احسن رنگ میں خلیفہ وقت کی باتوں پر عمل کرنے کی توفیق دے۔ اِسی میں ہی ہر مبلغ، ہر مربی سلسلہ اور ہر احمدی کی کامیابی کا راز ہے۔

حضور انور ہماری رہ نمائی فرمارہے ہیں جیسے والدین اپنے بچوں کی تربیت کرتے ہیں او ربار بار اُسے سمجھاتے ہیں اِس سے بھی بڑھ کر حضور پر نور کی شفقت اور نظر کرم ہے۔اِس ملاقات سے جس بات کی طرف ایک بار پھر توجہ پیدا ہوئی وہ یہ تھی کہ حضور پر نورچاہتے ہیں کہ ہمارا روحانی معیار بہت بلند ہو اور آپ کی ہم سے بہت توقعات ہیں۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button