حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ

(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

Covid-19 کی تازہ عالمی صورتِ حال

(25؍ فروری۔09:00 GMT)

کل مریض: 113,144,793

صحت یاب ہونے والے: 88,763,031

وفات یافتگان: 2,509,899

٭…ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کہتے ہیں کہ بائیڈن انتظامیہ ٹرمپ پر تنقید کرنے کے باوجود اسی پالیسی پر چل رہی ہے، امریکہ کو جلد اندازہ ہوجائے گا کہ اس کی پالیسیاں نتیجہ خیز نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ امریکہ جوہری معاہدے پر مذاکرات سے قبل ایران پر عائد 1600پابندیاں واپس لے۔ جوہری معاہدے پر مذاکرات، امریکی رویے میں تبدیلی اور پابندیاں ہٹنے کے بعد ہی ممکن ہوں گے۔اُنہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں سے ایران کو ایک ٹریلین ڈالر کا نقصان ہوا جبکہ ایران جوہری معاہدے کے وعدوں سے پیچھے ہٹنے کا حق رکھتا ہے۔ بائیڈن انتظامیہ کورونا وائرس کی ویکسین خریدنے کے لیے ایرانی رقم بلاک کررہی ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ پڑوسی عرب ممالک کو پیغام ہے کہ آپ سیکیورٹی خرید نہیں سکتے کیونکہ اسرائیل آپ کے دروازے پر صرف جنگ لے کر آئے گا۔ ہم تاریخ اور سرحدوں کے شراکت دار ہیں ہمیں مل کر حل سوچنا ہوگا۔

٭…ایران اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے درمیان ایرانی جوہری پروگرام تک رسائی محدود کرنے کا معاہدہ طے پاگیا۔ عالمی ادارے کے حکام اب محض تین ماہ ایرانی جوہری پروگرام کی نگرانی کرسکیں گے۔ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران عالمی ادارے سے تعاون کم کرنے کے اپنے منصوبوں کو جلد آگے بڑھائے گا۔

٭…جاپان میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث گزشتہ گیارہ سال کے دوران پہلی بار اس ماہ خودکشی کے واقعات میں اضافے کے بعد وزیراعظم یوشی ہائیڈے سوگا نے اس ماہ کے اوائل میں اپنی کابینہ میں پہلی مرتبہ ایک وزیر برائے تنہائی (Minister for Loneliness) کا تقرر کیا ہے۔ انہوں نے یہ تقرری برطانیہ کی مثال کو سامنے رکھتے ہوئے کی جہاں 2018ء میں پہلی بار ملک میں اس قسم کے وزیر کے کردار کی تخلیق کی گئی تھی۔جاپانی وزیراعظم نے اس سلسلے میں ٹیٹسوشی ساکاموٹو کا تقرر کیا ہے جوکہ جاپان میں کم ہوتی ہوئی شرح پیدائش کی روک تھام کے انچارج بھی ہیں۔

٭…میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف دباؤ میں اضافہ ہو رہاہے۔ اس سلسلہ میں امریکہ کی جانب سے میانمار کے مزید دو جرنیلوں پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا کہنا ہےکہ عوام کی رائے کو دبانے اور ان پر تشدد کرنے والوں کے خلاف مزید سخت اقدامات بھی کیے جاسکتے ہیں۔ اس سے قبل یورپی یونین بھی میانمار کے فوجی سربراہوں پر پابندیوں کی منظوری دے چکی ہے۔دوسری جانب فوج کی جانب سے مظاہرین کو جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے کی تنبیہ کے باوجود ہزاروں افراد فوج کے اقتدار پر قبضے کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔ 22؍ فروری کے روز لاکھوں افراد نے میانمار کے دارالحکومت نیپیدو کی سڑکوں پر احتجاج کیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آبی توپوں کا استعمال کیا۔ ملک میں تمام کاروبار بند ہیں اور سرکاری ملازمین بھی فوج کے اقتدار پر قبضے کے خلاف احتجاج میں شامل ہو چکے ہیں۔ مظاہرین نے جلد انتخابات کے وعدے کو مسترد کرتے ہوئے جمہوری طور پر منتخب رہنما آنگ سان سو چی اور نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی ‏( این ایل ڈی ‏) کے دیگر راہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

٭…ملائیشیا نے عدالتی احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے میانمار کے ایک ہزار سے زائد تارکین وطن پناہ گزینوں کو میانمار کی فوج کی جانب سے بھیجے گئے تین بحری جہازوں کے ذریعے واپس ان کے ملک روانہ کردیا جسے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غیر انسانی اور تباہ کن قرار دے دیا۔ ملائیشین حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے تحت رجسٹرڈ کئے گئے تارکین وطن کو ملک سے نہیں نکالا جبکہ کوالالمپور کی عدالت نے پناہ گزینوں کی ملک بدری بدھ کی صبح تک روکنے کے احکامات دیے تھے۔

٭… شمالی جرمنی کی ایک عدالت نے دہشت گرد گروہ داعش کے لیے جنگجو بھرتی کرنے والے مسلمان مبلغ ابو ولاء العراقی کو سزا سنا دی ہے۔ موصوف کو عملی طور پر جرمنی میں ’اسلامک اسٹیٹ‘ کا سربراہ بھی قرار دیا جاتا تھا۔ ابو ولاء العراقی کا اصل نام احمد عبدالعزیز عبد اللہ ہے۔ اسے اس کے چار ساتھیوں سمیت سن 2016ء میں گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتاری کے بعد عدالتی کارروائی سن 2017ء میں شروع ہوئی۔ مقدمے کی سماعت کے درمیان ابو ولاء کے لیے استغاثہ نے ساڑھے گیارہ برس تک کی سزائے قید سنائے جانے کی استدعا کی تھی۔ دیگر گرفتار شدگان کے اعتراف جرم کر لینے پر ہر ایک کو اپریل سن 2020ء میں ساڑھے تین برس کی سزائے قید سنائی گئی تھی۔

٭…ایکواڈور کے ڈائریکٹر جیل کے مطابق ایکواڈور کے 3شہروں کوئنکا، گویاقوئیل اور لاٹاکنگا کی جیلوں میں 22؍ فروری کو مخالف گروہوں کے درمیان قیادت کے معاملے پر ہونے والی ہنگامہ آرائی اور جیل سے فرار کی کوشش میں پھوٹنے والے فسادات میں 75 قیدی مارے گئے ۔انہوں نے بتایا کہ جرائم پیشہ افراد کے 2گروہوں کی جانب سے ہنگامہ آرائی ہوئی، جبکہ جیلوں میں تلاشی لینے اور ہتھیار برآمد کرنے کے بعد فسادات کا خاتمہ ممکن ہوسکا ہے۔ ایکواڈور کے صدر کا کہنا ہے کہ تینوں جیلوں میں ہونے والے فسادات میں مجرم تنظیمیں ملوث ہیں۔ پولیس کی مدد کے لیے جیلوں میں فوج کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے۔

٭…نیوزی لینڈ کے ساحلی شہر ریورٹن میں زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ زلزلے کی شدت 5.1 جبکہ مرکز 31.1 کلومیٹر زمین کی گہرائی میں تھا تاہم زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری نہیں کی گئی اور نہ کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول ہوئی۔

٭…انڈونیشیا کے صوبے مغربی جاوا میں شدید بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جس کے بعد متعدد علاقے زیر آب آنے سے 25 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 4 ہزار افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کردیا گیا۔

فلپائن کے جنوبی حصے میں بھی طوفان کے باعث شدید بارشوں سے درجنوں فلپائنی دیہات زیرِ آب آ گئے جہاں سے 5 ہزار افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا گیا۔

٭…امریکی شہر ڈینور میں بوئنگ 777 ایس طیارے کا ڈینور سے ہونولولو کی پرواز کے لیے اڑان بھرنے کے فوری بعد انجن فیل ہوگیا۔ واقعے کے بعد امریکہ نے بوئنگ 777 ایس کے تمام 24 طیارے عارضی طور پر گراؤنڈ کردیے۔ طیارے میں 231 مسافر اور عملے کے 10 ارکان سوار تھے۔ طیارے نے انجن فیل ہونے کے بعد ایمرجنسی لینڈنگ کی۔ واقعے میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونےکی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ بوئنگ نے بھی دنیا بھر کی تمام ایئرلائنز کو ڈینور میں پیش آنے والے واقعے کے بعد بوئنگ 777 ایس کے 120 سے زائد طیاروں کو گراؤنڈ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

٭…میکسیکو میں لینڈنگ کے دوران فوجی طیارے کے رن وے سے اترنے پر اس میں آگ لگ گئی۔ میکسیکن وزیر دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ائیر فورس کا طیارہ لیئر جیٹ 45XR ائیرپورٹ پر لینڈ کررہا تھا جس کے نتیجے میں 6 فوجی ہلاک ہوگئے۔حادثے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔

٭…نائیجیریا میں فوجی طیارہ ابوجا ایئرپورٹ سے 10 کلو میٹر دور انجن فیل ہونے کے باعث گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک ہوگئے۔ حادثے کی تحقیقات جاری ہیں۔

٭…جدہ کی بندرگاہ پر گیس سے چلنے والا دنیا کاسب سے بڑا بحری جہاز لنگر انداز ہوگیا ہے۔ گیس پر چلنے والے اس تجارتی بحری جہاز کی لمبائی 4سو میٹر ہے۔ جبکہ اس میں 23 ہزار کنٹینر ز رکھنے کی گنجائش ہے۔

٭…آسٹریلیا میں فیس بک کے منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ آسٹریلوی حکومت کے ساتھ مجوزہ قانون میں ترامیم کے بعد ڈیل ہوگئی ہے، آسٹریلین نیوز پیجز چند دنوں میں بحال کردیے جائیں گے۔ آسٹریلیا نے مجوزہ قانون پیش کیا تھا جس کےتحت فیس بک کو نیوز پیجز سے حاصل ہونے والی آمدنی سے آسٹریلیا کو فیس ادا کرنی تھی۔ فیس بک نے اس قانون پر اعتراض کرتے ہوئے نیوز پیجز بند کردیے تھے۔

٭…برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے مغربی لندن کے ایک سکول کے دورے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ویکسین پاسپورٹ کا معاملہ انتہائی پیچیدہ ہے، لیکن اس پر نظرثانی کریں گے۔ کیبنٹ آفس منسٹر مائیکل گوو نظرثانی کے معاملے کی سربراہی کریں گے۔ شراب خانوں یا تھیٹر جانے کے لیے ویکسین پاسپورٹ دکھانا ’نیا‘ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ 21؍ جون سے لاک ڈاؤن پابندیاں ختم کرنے سے متعلق انتہائی پُرامید ہوں۔ تاہم پابندیاں ختم کرنےکی گارنٹی دینا ممکن نہیں، عوام کو اب بھی محتاط رہنا ہوگا۔

٭…برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے پیر 22؍ فروری کی دوپہر پارلیمنٹ میں لاک ڈائون میں نرمی کے حوالے سے لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 21؍ جون تک لاک ڈاؤن کی تمام پابندیاں ختم کردی جائیں گی تاہم پابندیوں کو مرحلہ وار اٹھایا جائے گا، انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کو چار مراحل میں ختم کیا جائے گا اور ہر مرحلے کے درمیان پانچ ہفتوں کا وقفہ ہوگا۔ پابندیوں میں نرمی کے حوالے سے حکومت ویکسین پروگرام، انفیکشن کی شرح، اموات کی تعداد نئے وائرسز پر کنٹرول وغیرہ کو مدنظر رکھا جائے گا۔جبکہ مزید پابندیوں میں نرمی سے قبل ’’تاریخوں کی بجائے اعداد و شمار یعنی ڈیٹا‘‘کو مدنظر رکھا جائے گا۔

8؍مارچ سے تمام سکول کھل جائیں گے اور آؤٹ ڈور، کھیلوں کی سرگرمیوں کی اجازت ہوگی، اس تاریخ سے دو افراد پارک میں اکھٹے بیٹھ کر کافی وغیرہ پی سکیں گے۔

29؍مارچ سے دو گھرانوں کے چھ افراد گھر سے باہر یا پرائیوٹ گارڈن میں ملاقات کرسکیں گے۔ ٹینس، باسکٹ بال ، گالف کورٹس اور فٹ بال گراؤنڈ کھل جائیں گے۔ کیئر ہومز میں ایک شخص سے ملاقات کی اجازت ہوگی۔ اس تاریخ سے لوگ اپنے علاقوں سے باہر جاسکیں گے لیکن رات بسر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ سکینڈری کےطلبہ کو کلاس اور راہداریوں میں فیس ماسک پہننا ہوگا۔

دوسرے مرحلے میں 12؍ اپریل سے معیشت کا بڑا حصہ کھلے گا، جس میں غیر ضروری اشیاء کی دکانیں، حجام، لائبریری، میوزیم وغیرہ شامل ہوں گے۔ سوئمنگ پول ، جم، سیلف کیٹرنگ ہٹس اور کیمپنگ سائٹس بھی کھل جائیں گے لیکن مختلف گھرانوں کے افراد کی گھر میں ملاقات ممکن نہیں ہوگی۔ جنازے میں 30اور شادی میں 15 افراد کی پابندی برقرار رہے گی۔

17؍مئی کو تیسرے مرحلے میں اگر اعداد و شمارنے اجازت دی تو آؤٹ ڈور چھ افراد کی بجائے 30 افراد تک جمع ہوسکیں گے۔ دو گھرانوں کے افراد گھر میں ملاقات کرسکیں گے، شراب خانوں وغیرہ میں چھ افراد اکھٹے بیٹھ سکیں گے۔ سینما، ہوٹل، تھیٹر وغیرہ سماجی دوری کی پابندیوں کے ساتھ کھل سکیں گے۔ فٹ بال سٹیڈیم میں 10 ہزار افراد کو آنے کی اجازت ہوگی۔ جنازے کے علاوہ شادی میں بھی 30 افراد شرکت کرسکیں گے۔

چوتھے مرحلے میں معمولی زندگی بحال ہوجائے گی اور سماجی رابطوں کے حوالے سے پابندیاں ختم ہوجائیں گی۔ حکومت کو امید ہے کہ اس تاریخ کے بعد شادی اور جنازوں پر لوگوں کی تعداد کے حوالے سے پابندی کو ختم کردیا جائے گا۔

ملک کے دیگر تین حصوں میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے مقامی حکومتیں علیحدہ حکمت عملی تیار کریں گے۔ دریں اثناء لیبر پارٹی کے اپوزیشن لیڈر سر کئیر سٹارمر نےاس موقع پر اپنا مطالبہ پھر دہرایا ہے کہ اساتذہ اور سکولوں کے عملہ کو ویکسین لگانے کا تیز رفتار عمل اپنایا جائے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button