حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ

(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

Covid-19 کی تازہ عالمی صورتِ حال

(22؍ فروری۔09:00 GMT)

کل مریض: 111,991,957

صحت یاب ہونے والے: 87,360,518

وفات یافتگان: 2,478,837

٭…امریکی صدر جو بائیڈن نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ، یورپ اتحاد کی واپسی کا اعلان کیا اور یورپی اتحادیوں سے موسمیاتی تبدیلی روکنے میں مزید تیزی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم موسمیاتی تبدیلی کے خلاف مقابلے میں مزید تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ یہ ایک عالمی بحران ہےجس کے نتائج ہم سب کو بھگتنا ہوں گے۔

امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ دیگر عالمی طاقتوں کے ساتھ مل کر ایران کے ایٹمی عزائم کو روکنا ضروری ہے نیز یہ کہ امریکہ سلامتی کونسل کے ساتھ ایران کے ایٹمی پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

٭…یورپین خارجہ امور کے ترجمان پیٹر اسٹانو نے برسلز میں ایک آن لائن پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل جوائنٹ کمپری ہینسیو پلان آف ایکشن (JCPOA) یا ایران نیوکلیئر ڈیل میں شامل ممالک کا امریکہ سمیت ایک غیر رسمی اجلاس منعقد کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں تاکہ ایران کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کو بحال کیا جا سکے۔ ترجمان نے کہا کہ اس وقت اس معاہدے کے تمام شرکاء کے ساتھ اہم ترین گفتگو جاری ہے۔ امریکہ کی جانب سے ایران پر عائد پابندیاں اٹھانے اور اس کے سفارتی عملے کو سفر کی اجازت دینے کے حوالے سے کچھ امکان نظر آئے ہیں جس کے بعد اس اجلاس کا انعقاد ممکن نظر آ رہا ہے۔

٭…ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے امریکہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکہ کی جانب سے کوئی شرط عائد کیے بغیر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عائد کردہ پابندیاں ہٹالی جائیں تو ایران فوری طور پر جوابی اقدامات سے پیچھے ہٹ جائے گا۔سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018ء میں جوہری معاہدے سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

٭…میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ 9؍فروری کو ہونے والے مظاہرے میں زخمی ہونے والی 20 سالہ خاتون دم توڑ گئی۔ دوسری جانب امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا کی جانب سے میانمار کے حکمران جرنیلوں پر مختلف پابندیاں عائد کردی گئیں جبکہ جاپان اور آسٹریلیا نے جمہوریت کی بحالی کامطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب میانمار پولیس نے مظاہرے کے مرکزی مقام کو سیل کردیا ہےجہاں سینکڑوں مظاہرین جمع ہیں۔ینگون میں ایک اَور مقام پر ہزاروں افراد کا فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرہ جاری ہے۔

٭…15 فروری کو اسرائیل کی جانب سے شام کے دارالحکومت دمشق پر میزائلوں سے حملہ کیا گیا جسے شامی ایئرڈیفنس نے ناکام بنا دیا۔شامی میڈیا کے مطابق شامی ایئرڈیفنس نے اس کے بعد مزید اسرائیلی حملوں کے پیش نظر فضائی دفاعی نظام متحرک کردیا ہے۔ میزائل حملوں سے صرف املاک کونقصان پہنچا ہے۔

٭…حوثی باغیوں نے سعودی عرب کی شہری آبادی کو نشانہ بنانے کے لیے دھماکہ خیز مواد سے لیس ڈرون بھیجا جسے سعودی فضائیہ نے فضا میں ناکارہ بنا کر مار گرایا۔ اتحادی افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشیا سعودی عرب کی تنصیبات اور شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی مذموم کوشش کر رہی ہے۔

٭…سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے امریکی وزیر دفاع لائیڈ جیمز آسٹن نے ٹیلی فونک رابطے میں دونوں ممالک کے مابین مختلف پہلوؤں خاص کر دفاعی میدان میں باہمی تعاون کے فروغ نیز علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

٭…مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے قریب زیرِ سمندر 24 ٹیرابائٹس انٹرنیٹ ڈیٹا کیبل کٹنے سے انٹرنیٹ کی رفتار سست روی کا شکار ہے جس کی مرمت میں تقریباً 2 ہفتے لگ سکتے ہیں۔واضح رہے کہ سنگاپور تا فرانس موجود سی می وی 5کیبل کی لمبائی 20 ہزار کلو میٹر ہے جو مصری دارالحکومت قاہرہ کے قریب سمندر میں کٹ گئی ہے۔

٭…فرانس کی قومی اسمبلی نے مذہبی انتہا پسندی کے خلاف نیا بل 151 کے مقابلے میں 347 ووٹوں سے منظور کرلیا۔ بل کا مقصد فرانس کی بنیادی اقدار آزادی اور مساوات کے اصولوں کو تقویت دینا اور جبری شادی کو روکنا ہے۔ بل کو قانون بنانے کے لئے اب سینیٹ میں پیش کیا جائے گا جہاں بل کی منظوری میں اپوزیشن کی اکثریت ہونے کی وجہ سے حکومت کو مشکلات پیش آسکتی ہیں۔بل میں پُرتشدد کارروائیوں، مذہبی ایسوسی ایشنز کی سخت نگرانی اور مرکزی دھارے میں شامل سکولوں کے بچوں کو سکولوں سے باہر تعلیم دلانے کے عمل کی پابندی شامل ہے۔

٭…بھارت میں کسانوں کے ملک گیر ’ریل روکو‘ احتجاج کے باعث ٹرین سروس معطل ہوگئی۔ ریاست پنجاب، ہریانہ، یوپی اور کئی دیگر ریاستوں میں کسانوں نے ریلوے ٹریک پر دھرنا دیا۔ نئی دلی میں کسانوں کے احتجاج کے باعث 4 میٹرو سٹیشنز کے داخلی و خارجی راستے بند رہے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پونے میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے اراکین بھی احتجاج میں شامل ہوئے۔ بھارتی کسان یونین نے کہا ہے کہ مودی سرکار غلط فہمی میں نہ رہے کہ کسان جلد احتجاج ختم کردیں گے۔

٭…افریقی ملک کانگو میں مسافر بردار کشتی ڈوبنے سے 60 افراد ہلاک ہوگئے۔ تقریباً 700 افراد کو لے کر جانے والی مسافر بردار کشتی رات کے وقت حادثے کا شکار ہوکر ڈوب گئی۔ حکام کے مطابق کشتی کے حادثے میں 300 افراد بچ گئے جبکہ دیگر افراد کے بارے میں حتمی معلومات حاصل نہیں ہوسکیں ہیں۔

٭… برطانوی سپریم کورٹ نے ورکنگ کنڈیشنز سے متعلق کیس میں آن لائن ٹیکسی سروس کے ڈرائیوروں کے حق میں فیصلہ سنادیا۔برطانیہ میں 20 ڈرائیورز کے گروپ نے Uberکمپنی کے خلاف مقدمہ میں ورکنگ کنڈیشن سے متعلق حقوق دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ امریکی کمپنی کو اب ڈرائیورز کو کنٹریکٹر کی بجائے ملازمین کے حقوق دینے ہوں گے۔ کمپنی کی جانب سے ردعمل میں کہا گیا ہےکہ وہ عدالتی فیصلے کا احترام کرے گی۔برطانیہ کی سپریم کورٹ نے تین لوئر کورٹس کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا۔ جنہوں نے 2016، 2017 اور 2018 میں ڈرائیورز کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔

٭…NASAکےسائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مریخ پر کامیاب لینڈنگ مریخ پر زندگی کےآثار اور اس کے ارتقا سےمتعلق بڑے ریسرچ منصوبوں کا حصہ اور مریخ پر انسانی مشن بھیجنے کی تیاری کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ پرسیورینس کو مریخ کےایسے حصے پر اتارا گیاہے جہاں پہلے کوئی نہیں گیا۔پرسیورینس مشن 239 ملین میل کا سفر طے کرکے منزل پر پہنچا جبکہ یہ 820 فٹ گہرے مقام جیزیرو میں زندگی کے آثار تلاش کرے گا۔ اس مشن پر دو ارب بیس کروڑ ڈالر لاگت آئی جبکہ ناساکو لینڈنگ کا سگنل موصول ہونے میں گیارہ منٹ لگے۔

٭…امریکہ باضابطہ طور پر پیرس ماحولیاتی معاہدے کا دوبارہ حصہ بن گیا۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے حلف اٹھانے کے فوری بعد ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کئے تھے اور 30 دن کا عمل مکمل ہونے پر امریکہ خود بخود اس معاہدے کا حصہ بن گیا ہے۔ ماہرین اور غیرملکی سفیروں نے امریکی اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔

٭…اٹلی میں مشہورآتش فشاں ماؤنٹ ایٹنا نے لاوا اُگلنا شروع کردیا ہے۔ پہاڑ سےنکلنے والی راکھ تین ہزارفٹ کی بلندی تک پہنچ گئی۔ آتش فشاں کے باعث آسمان سے برسنے والے چھوٹے پتھروں اور دھوئیں کے باعث کٹانیا کا ائیرپورٹ بند کردیا گیا ہے۔ نیز قریبی آبادیوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

٭…15 فروری کو جاپان کے مشرقی ساحلی علاقے میں 7.3 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد زخمی جبکہ کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا اور شاہراہیں بھی تباہ ہوگئیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.1 اور گہرائی 51 کلومیٹر تھی۔ زلزلےکے باعث 9 لاکھ 50 ہزار گھر بجلی سے محروم ہوگئے جبکہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

٭… امریکہ کی کئی ریاستیں اس وقت شدید برفانی طوفان کی لپیٹ میں ہیں تاہم ریاست ٹیکسس سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے جہاں درجہ حرارت منفی 18 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ ایسے سرد موسم میں تقریباً 20 لاکھ کے قریب افراد دو روز سے پانی و بجلی سے محروم ہیں۔

٭…موسم سرما کے غیر معمولی طوفان کے باعث فلسطین کے مغربی کنارے میں کئی سالوں بعد برف باری ہوئی۔ فلسطین کے شہر الخلیل، رملہ اور بیت اللحم میں سالوں بعد ہونے والی برفباری کے بعد ہر جانب سفیدی چھا گئی۔ دوسری جانب یروشلم میں بھی برفباری ہوئی ہے۔ برفانی موسم کے باعث مغربی کنارے اور غزہ میں سکول اور دفاتر بند ہیں۔

٭…افریقی ملک گنی میں ایبولا وائرس کے 10 مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ اس سے پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ وزارت صحت کے مطابق گنی میں ایبولا وائرس کے تعلق میں آنے والے 115 افراد کی نشاندہی ہوگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تیاریاں پہلے سے بہت بہتر ہیں۔ ایبولا کیسز سامنے آنے پر عالمی ادارہ صحت کی جانب سے دیگر افریقی ممالک کو بھی الرٹ جاری کر دیا گیاہے۔

٭…ڈبلیو ایچ او کی ٹیم کی جانب سے چینی شہر ووہان میں کورونا وائرس کی ابتدا سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔ ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ دسمبر 2019ء میں ووہان میں کورونا کی وبا اس سے زیادہ پھیل چکی تھی جتنا اس کا اندازہ لگایا گیا تھا۔ ڈبلیو ایچ او حکام نے چین سے کورونا کے شکار ہزاروں افراد کے خون کے نمونوں تک رسائی طلب کی ہے۔ ٹیم کے تفتیش کار پیٹر بین نے بتایا کہ دسمبر 2019ء میں صرف ووہان شہر میں ہی کورونا کی بارہ اقسام موجود تھیں۔

٭…جنوبی افریقہ میں پائے گئے کورونا وائرس کی نئی قسم کا کیس پولینڈمیں ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔ پولینڈ کے وزیرِ صحت کے مطابق پولینڈ میں کورونا وائرس کی تیسری لہر داخل ہو رہی ہے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button