حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ

(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

Covid-19 کی تازہ عالمی صورتِ حال

(8؍ فروری۔11:00 GMT)

کل مریض: 106,736,059

صحت یاب ہونے والے: 78,436,334

وفات یافتگان: 2,328,503

٭…امریکی چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار کی تیاری کے بہت قریب پہنچ چکا ہے۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو زیادہ سنگین ہوسکتا ہے ۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر توانائی نے ایک ریڈیو انٹرویو میں کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ ایران ایک سے دو سال میں جوہری ہتھیار بنانے میں کامیاب ہو جائے گا۔

٭…بی بی سی اردو کے مطابق بین الاقوامی فوجداری عدالت یعنی انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC)نے 5؍فروری جمعہ کے روز فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی علاقوں میں جنگی جرائم اور مظالم کے بارے میں فیصلہ کرناان کے دائرہ اختیار میں شامل ہے۔ اس اکثریتی فیصلے سے عدالت کے لیے اسرائیل کے ’زیر قبضہ فلسطینی علاقوں‘ میں جنگی جرائم کی تحقیقات کا راستہ ہموار ہوگا۔ نیز عدالت کے مطابق اس نے اکثریت سے فیصلہ کیا ہے کہ عدالت کا دائرہ کار ’1967 سے اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں یعنی غزہ اور مشرقی یروشلم سمیت مغربی کنارے تک‘ وسیع ہو گیا ہے۔ فیصلہ عدالت کی بانی دستاویزات سے اخذ کیے جانے والے قواعد پر مبنی تھا۔ یہ بات بھی واضح کی گئی ہے کہ عدالت کی جانب سے یہ فیصلہ ریاست یا اس کی قانونی حدود کےتعین کی کوئی کوشش نہیں ہے۔

پراسیکیوٹر فتوؤ بینسودا نے اس سے قبل اس بارے میں تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطینی خطے میں جنگی جرائم کے دعووں پر’یقین کرنے کی معقول وجوہات‘ہیں۔

فلسطینی انتظامیہ نے فیصلے کے دن کو ’تاریخی‘ قرار دیا ہے تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے عدالت کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ امریکہ نے بھی اس بارے میں ’شدید تحفظات‘ کا اظہار کیا۔

٭…امریکہ نے یمن کے خلاف چھ سال سے جاری جنگ میں اپنے اتحادیوں کی جانب سے جارحانہ کارروائیوں کے لیے اپنی حمایت ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے خارجہ پالیسی کے بارے میں اپنے پہلے اہم خطاب میں کہا ہے کہ ’یمن میں جنگ کا خاتمہ ہونا چاہیے۔‘ یاد رہے کہ یمن جنگ میں اب تک ایک لاکھ دس ہزار سے زائد افراد کام آچکے ہیں۔صدر جو بائیڈن نے اپنے اہم خطاب میں امریکی خارجہ پالیسی میں دیگر تبدیلیوں کا اعلان بھی کیا ہے جن میں امریکہ کا پناہ گزینوں کی بڑی تعداد کو قبول کرنا اور جرمنی سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے فیصلے کو واپس لینا شامل ہے۔اگلے روز امریکہ نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے آخری لمحات پر کیے گئے فیصلے کو واپس لیتے ہوئے یمن میں انسانی بحران کے باعث حوثی باغیوں کی تحریک کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا درجہ ختم کرنے کا عندیہ دے دیا۔ امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے۔ اس ضمن میں سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان تعلقات خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

٭…افغانستان میں طالبان نے اپنے تازہ حملوں میں کم از کم 21 افغان فوجیوں کو ہلاک کر دیا جبکہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان امریکی ثالثی میں ہونے والے امن مذاکرات میں تعطل جاری ہے۔ اسی دوران طالبان نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ گزشتہ سال 29 فروری کو طے پانے والے امن معاہدے سے پیچھے ہٹا تو اس سے افغان جنگ میں خطرناک تیزی آئے گی۔ بڑی جنگ بھی چھڑ سکتی ہے۔یہ تازہ حملے ایک ایسے وقت میں ہورہے ہیں جب امریکہ 2020ء میں طالبان سے کیے گئے معاہدے پر نظر ثانی کر رہا ہے جس کے تحت امریکی اور دیگر اتحادی افواج کو اس سال مئی تک افغانستان سے انخلا کرنا ہے۔

٭…اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کورونا وائرس کی وجہ سے عائد سفری پابندیوں کے باعث متحدہ عرب امارات اور بحرین کے دورے ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق یو اے ای اور بحرین سے سفارتی تعلقات کے بعد نیتن یاہو کا یہ پہلا سرکاری دورہ تھا۔

٭…عالمی عدالت انصاف نے امریکی پابندیوں کے خلاف ایران کی درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے کیس دائرہ اختیار سے باہر ہونے سے متعلق امریکہ کی اپیل مسترد کردی۔عالمی عدالت انصاف کے 15 ججز کے مشترکہ فیصلے کے مطابق امریکی اقدام سے ایران کی معیشت کو نقصان پہنچا ہے۔ جبکہ ایک جج نے اس فیصلہ سے اختلاف کیا۔ ایران کا کہنا ہے کہ امریکہ کے جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد سے عائد پابندیوں کو عدالت ختم کردے۔

٭…ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ایرانی ایئرفورس کمانڈرز سے خطاب میں کہا ہے کہ امریکہ ایران سے جوہری معاہدے کی دوبارہ پاسداری چاہتا ہے تو اسے ایران پر عائد پابندیاں عملی طور پر ختم کرنا ہوں گی۔ امریکہ کے پابندیاں ختم کرنے تک ایران جوہری معاہدے پر دوبارہ عمل پیرا نہیں ہوگا۔ امریکہ کو لفظی نہیں عملی لحاظ سے ایران پر عائد پابندیاں مکمل ختم کرنا ہوں گی۔

٭…ایران کے صدر حسن روحانی نے عراقی وزیر خارجہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عراق کے اندرونی معاملات میں ایران کسی بھی غیر ملکی مداخلت کو مسترد کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور عراق کے مضبوط تعلقات علاقائی سلامتی اور استحکام کو یقینی بناتے ہیں۔

٭…عرب میڈیا نے بنگلادیشی آرمی چیف جنرل عزیز احمد کو قاتلوں کے فرار کرنے میں ملوث قرار دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا کہ جنرل عزیز نے اپنے ایک بھائی کو ہنگری اور ایک کو ملائیشیا فرار کروایا ہے۔ دوسری جانب بنگلہ دیشی وزارت داخلہ نے یہ الزام مسترد کیا ہے۔

٭…5 فروری کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا۔ نیویارک اسمبلی میں کشمیر ڈے سے متعلق قرار داد منظور کر لی گئی۔ امریکہ میں کشمیر ڈے منظور کرنے والی نیویارک پہلی ریاست بن گئی ہے۔دوسری جانب امریکی رکن کانگریس ٹام سوازی نے کہا ہے کہ وہ ایوان کی توجہ کشمیر کی صورتحال پر مبذول کرنے کی کوشش کریں گے۔ امریکہ میں پاکستانی سفیر اسد مجید نے کشمیر ڈے قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کیا ہے۔

٭…کینیڈین حکومت نے ’پراؤڈ بوائز‘ نامی دائیں بازو کی انتہا پسند تنظیم کو معاشرے کے لیے سنگین اور بڑھتا ہوا خطرہ سمجھتے ہوئے اسے دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کردیا ہے۔ گذشتہ ماہ امریکی کیپٹل ہل پر کیے گئے حملے میں ’پراؤڈ بوائز‘ نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ عوامی سلامتی کے وزیر بل بلیئر کے مطابق ملکی خفیہ ادارے ماضی میں اس گروہ کی سرگرمیوں کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کرتے رہے ہیں نیز یہ کہ اس تنظیم پر 2018ء سے نظر رکھی جاری تھی۔

٭…میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد پولیس نے ملک کی اہم سویلین رہنما آنگ سان سوچی کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے ہیں۔ پولیس دستاویزات کے مطابق آنگ سان سوچی 15 فروری تک زیر حراست رہیں گی۔ مقدمے میں امپورٹ اور ایکسپورٹ قوانین کی خلاف ورزی اور غیر قانونی کمیونیکیشن ڈیوائسز رکھنے کے الزامات شامل ہیں۔ نیز برطرف کیے گئے صدر ون مینت کے خلاف کورونا وائرس کی وبا کے دوران ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مجمع اکھٹا کرنے کا مقدمہ بھی شامل ہے۔ انہیں دو ہفتے کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے۔دوسری جانب میانمار میں ہونے والی فوجی بغاوت کے خلاف میانمار کے شہریوں نے آسٹریلیا میں بھی احتجاج کیا۔ اسی طرح ینگون یونیورسٹی کے قریب نوجوانوں نے مظاہرہ کرتے ہوئے آمریت ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج روکنے کے لیے ملک گیر سطح پر سوشل میڈیا ویب سائٹس پر پابندی اور انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی گئیںہیں۔

٭…سری لنکا نے بھارت اور جاپان کے ساتھ کولمبو پورٹ پر اسٹریٹیجک کنٹینر ٹرمینل بنانے کے لیے کیا گیا سہ ملکی معاہدہ ختم کردیا۔ معاہدے کے تحت ٹرمینل کے 49 فیصد شیئرز بھارت اور جاپان کی ملکیت جبکہ اکثریت شیئرز سری لنکا کی پورٹس اتھارٹی کے ہونا تھے۔ سری لنکن ٹریڈ یونین اور حزب اختلاف کی جماعتوں کے دباؤکے بعد اسے ختم کیا گیا۔

٭…کشمیر میں 550 دن کے طویل وقفے اور انتظار کے بعد بھارتی حکام نے فور -جی انٹرنیٹ سروس بحال کردی ہے۔ یاد رہے کہ 5؍ اگست 2019ء کو بھارت نے کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کردیا تھا اور اس کے بعد فور جی انٹرنیٹ سروسز وہاں پر مستقل بند تھیں۔ انٹرنیٹ سروس کھولنے کے ساتھ ساتھ پولیس حکام کو کہا گیا ہے کہ وہ وہاں کی سرگرمیوں کا باریک بینی سے جائزہ لیتے رہیں۔

٭…بیلجیم میں 49سالہ ایرانی مندوب اسد اللہ اسدی کو 2018ء میں اپوزیشن اجلاس پر بم حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کے الزام میں 20 سال قید کی سزا سنادی گئی۔ یہ منصوبہ جرمنی، فرانس اور بیلجیم کی پولیس نے ناکام بنادیا تھا۔ پراسیکیوشن وکلا کا کہنا ہے کہ اسد اللہ اسدی دہشت گردی کا مرتکب پایا گیا۔ منصوبہ بندی میں ملوث دیگر تین افراد کو 15 سے 18 سال قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔

٭…بھارتی ریاست اترکھنڈ میں گلیشیئر ٹوٹنے کے سبب سے ڈیم ٹوٹ گیا جس سے دریا دھولی گنگا میں شدید طغیانی آ گئی۔ دریا سے نکلنے والے پانی سے اطراف میں سیلابی صورتِ حال پیدا ہو گئی جس سے درجنوں مکانات بہ گئے۔طغیانی سے رشی گنگا پاور پراجیکٹ کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ سیلابی ریلے میں بہ جانے کے باعث 150 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے جبکہ متعدد افراد لا پتہ ہیں جن میں ڈیم پر کام کرنے والے مزدور بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب ضلع چمولی سے ہریدوار تک ہائی الرٹ نافذ کر دیا گیا ہے۔ اس سانحےمیں رشی گنگا بجلی گھر کا منصوبہ تقریباً مکمل تباہ جبکہ تپوانو ڈیم کو بھی خاصا نقصان پہنچا ہے۔

٭…ارجنٹینا کے جنوبی جنگلات میں لگی آگ پر سات روز بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا۔ آگ نے جنگل کے بڑے حصے کو متاثر کیا ہے۔ آگ بجھانے کے لیے ہیلی کاپٹرز کا استعمال بھی کیا جارہا ہے۔ حکام نے جنگل میں کیمپنگ کرنے والے 6 افراد کو آگ لگنے کا ذمہ دار قرار دیاہے۔

٭…ایک برطانوی اخبار میں شائع شدہ ریسرچ میں کہا گیا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویکسین ’ایسٹرازینیکا‘ کورونا وائرس کی قسم ’کینٹ‘ کے خلاف بھی موثر ہے۔ تحقیق میں یہ ویکسین کوویڈ 19 کے خلاف 84 فیصد جبکہ ایسٹرا زینیکا ’کینٹ‘ کے خلاف 75 فیصد موثر ثابت ہوئی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کا کسی بھی ویکسین کے لیے معیار 50 فیصد موثر ہونا ہے۔

٭…دنیا کی دوسری سب سے بلند چوٹی K-2 کو سر کرنے کی کوشش کرنے والے تین کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے پاکستان آرمی کے دو ہیلی کاپٹروں پر مشتمل ریسکیو آپریشن اتوار کے روز بھی تقریباً 7800 میٹر کی بلندی تک پرواز کر کے ناکام لوٹا۔ پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ، آئس لینڈ کے جان سنوری اور چلی کے جوان پابلو موہر کا جمعہ کی شام سے بیس کیمپ، اپنی ٹیم اور اہل خانہ سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ نے واپس سکردو پہنچ کر کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ محمد علی سد پارہ اور ان کی ٹیم نے سردیوں میں K-2 فتح کرنے کا کارنامہ انجام دے دیا تھا اور ان کے ساتھ جو بھی حادثہ ہوا، وہ واپسی کے سفر میں ہوا ہے۔‘ واضح رہے کہ ساجد سدپارہ بھی اپنے والد کے ہمراہ کے ٹو سر کرنے کی مہم میں شامل تھے لیکن آکسیجن ریگولیٹر خراب ہونے کے باعث وہ نیچے کیمپ تھری پر آ گئے تھے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button