حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ

(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

Covid-19 کی تازہ عالمی صورتِ حال

(10؍دسمبر 10:00 GMT)

کل مریض: 69,332,094

صحت یاب ہونے والے: 48,088,704

وفات یافتگان: 1,577,777

٭… پاکستان نے مذہبی آزادی پر ’بلیک لسٹ‘ کرنے کا امریکی اقدام مسترد کردیا۔ دفتر خارجہ نے امریکہ کی جانب سے پاکستان کو بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ کے تحت ’مخصوص تشویش کے حامل ممالک‘ (سی پی سی) میں دیگر ممالک کے ساتھ شامل کرنے کے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اس کو ’من گھڑت اور مخصوص فیصلہ‘ قرار دیا ہے۔

دفتر خارجہ نے بیان میں بھارت کو بلیک لسٹ سے باہر رکھنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کو اس فہرست میں رکھنا حقیقت کے بالکل برعکس ہے اور اس عمل کے مصدقہ ہونے پر شبہات پیدا ہوئے ہیں‘۔

بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کے اقدامات عالمی سطح پر مذہبی آزادی کے مقصد کو فروغ دینے کی جانب پیش رفت میں معاون نہیں ہوتے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ ’یہ قابل افسوس ہے کہ امریکہ نے اس حقیقت کو بھی نظر انداز کردیا کہ پاکستان اور امریکہ اس معاملے پر باہمی سطح پر تعمیری انداز میں مصروف ہیں‘۔

خیال رہے کہ امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیکل پومپیو نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ کے تحت امریکا نے پاکستان، چین، ایران، سعودی عرب، تاجکستان، ترکمانستان، نائیجیریا، شمالی کوریا، میانمار اور اریٹریا کو سی پی سی میں شامل کیا ہے۔

کمیشن کی 2020ء کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان بھر میں مذہبی آزادی سے متعلق حالات مسلسل منفی جارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’منظم توہین مذہب اور احمدی مخالف قوانین کا نفاذ اور مذہبی اقلیتوں بشمول ہندو مسیحی اور سکھوں کی جبری اسلام میں تبدیلی کو روکنے میں حکام کی ناکامی نے مذہبی اور عقائد کی آزادی کو شدید محدود کردیا ہے‘۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تقریباً 80 افراد توہین مذہب پر قید ہیں جس میں سے نصف عمر قید یا سزائے موت کا سامنا کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ گزشتہ برس پاکستان میں ’بریت کے بڑے کیسز‘ بھی دیکھنے میں آئے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ ’پاکستان کا معاشرہ باہمی یگانگت اور ہم آہنگی کے ساتھ کثیرالمذاہب اور مختلف الخیال افراد پر مشتمل ہے‘۔

بیان میں زور دے کہا گیا کہ ’مذہبی آزادی اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو آئین کی ضمانت حاصل ہے اور مختلف قانون سازی، پالیسی اور انتظامی اقدامات سے اس کو یقینی بنایا گیا ہے‘۔

٭…فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے ایران کی جانب سے ایٹمی پروگرام کی توسیع اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کو مانیٹرنگ سے روکنے کے منصوبے کے متعلق کہا کہ ایران کا حالیہ اعلان مشترکہ جامع پلان آف ایکشن کے برعکس اور گہری تشویش کا باعث ہے۔

سہ ملکی اعلامیے کے مطابق تینوں ممالک کا کہنا ہے کہ ہم نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ برقرار رکھنے کے لیے ان تھک محنت کی۔ جوہری معاہدہ کثیرالجہتی سفارتکاری اور جوہری عدم پھیلاؤ کے لیے اہم کارنامہ ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ معاہدہ اس یقین سے کیا گیا تھا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام پر اعتماد میں اضافہ ہوگا۔ ایران کے ناتنز نیوکلیئر افزودگی پلانٹ میں 3سینٹری فیوجز بڑھانےکااعلان باعث تشویش ہے۔

٭…امریکہ کی جانب سے ہانگ کانگ کے معاملے پر 14چینی عہدیداروں پر پابندی عائد کرنے پر چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چینی آفیشلز پر پابندی کا امریکی اقدام انتہائی نامناسب ہے۔ چینی حکومت ملکی خودمختاری کے تحفظ کے لیے پُر عزم ہے۔ اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ امریکہ چینی آفیشلز پر پابندی کا اقدام واپس لے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چین ضروری جوابی اقدامات کرے گا۔

٭…یورپین یونین کی خارجہ و سیکورٹی پالیسی کے اہم ترجمان پیٹر اسٹانو کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کویت کے وزیر خارجہ احمد نصر المحمد الاحمد الجبار الصباح کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے جس میں انہوں نے خلیج تعاون کونسل GCC کے درمیان بگڑے معاملات کے حل کی کوششوں کے ثمرآور ہونے کی نوید سنائی ہے۔ پیٹر اسٹانو نے مزید کہا کہ اندرونی دراڑوں اور اختلافات کا تصفیہ خلیجی ممالک کے درمیان اتحاد اور اس کے اہم کردار کا سبب بنے گا۔ اس حوالے سے یورپ کسی بھی طرح کی مزید معاونت کے لیے تیار ہے۔

٭…امریکی سفیر سیم براؤن بیک نے فرانسیسی صدر کی جانب سے جاری کریک ڈاؤن کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ فرانس میں جو کچھ ہورہا ہے مجھے اس پر تشویش ہے۔ وہاں تعمیری اقدامات کئے جاسکتے ہیں، میرے خیال سے ایسے اقدامات نقصان کے مقابلے میں معاون ہوسکتے ہیں۔ براؤن بیک نے کہا کہ وہ مذہبی شدت پسندی کی مذمت کرتے ہیں تاہم اگر کوئی شخص پرامن طور پر اپنے عقیدے پر عمل پیرا ہو تو اسے اس پر عمل کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

٭…مشہور امریکی ماہر لسانیات و سماجیات نوم چومسکی نے کراچی میں واقع حبیب یونیورسٹی میں ایک ورچوئل لیکچر میں پاکستانی طلبہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ بہتر مستقبل کے لیے پاکستان کو ایک مرتبہ پھر سائنس کی جانب توجہ مبذول کرنا ہو گی۔ پیر 7؍ دسمبر کے روز منعقدہ اس خصوصی لیکچر کا عنوان ’گولی سے بچ گئے یا بچت عارضی ہے: ٹرمپ کے بعد کی دنیا میں جمہوریت کا مستقبل، جوہری پھیلاؤ اور سر پر منڈلاتی ماحولیاتی تباہی کا عکس‘‘ (Bullet Dodged or Merely Delayed: Reflections on the Future of Democracy, Nuclear Proliferation and the Looming Environmental Catastrophe in a Post-Trumpian World)تھا۔

چومسکی نے اس لیکچر میں پاکستان میں سائنس سے دوری کے رجحان پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سائنس کو ملک کے مستقبل کے لیے تعلیم کے نظام میں مربوط انداز سے جوڑنے کی ضرورت ہے۔ چومسکی کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان سائنس سے دوری اور ’مذہبی فریب‘ کے راستے پر قائم رہتا ہے تو اس کا کوئی مستقبل نہیں ہو گا۔ ایک وقت تھا کہ پاکستان ایک جدید سائنسی اسٹیبلشمنٹ تھا۔ اس ملک کے پاس نوبل انعام یافتہ لوگ تھے۔ مگر اب سائنس اس ملک سے غائب ہو چکی ہے۔

٭…بھارت میں نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔ نئی دہلی میں کسان تحریک کی جانب سے 8؍دسمبر کو ملک گیر ہڑتال کی گئی۔ احتجاجی تحریک کی اندرون ملک اور بیرون ملک حمایت روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرش نے بھی بھارتی کسانوں کی حمایت میں کہا کہ ’’جہاں تک بھارت کا معاملہ ہے، عوام کو پر امن مظاہروں کا پورا حق حاصل ہے اور حکام انہیں ایسا کرنے دیں۔‘‘

کئی ممالک میں بھارتی کسانوں کے مطالبات کے حق میں سوشل میڈیا پر مہم چلائی جارہی ہے۔ دوسری جانب دہلی کے انتباہ کے باوجود کہ اندرونی معاملات میں دخل اندازی پر کینیڈا سے باہمی تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک بار پھر کسانوں کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

٭…گزشتہ سال 15؍مارچ 2019ء کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مسجد میں 51نمازیوں کو شہید کرنے والے برینٹن ٹارینٹ کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ منگل 8دسمبر کو جاری کی گئی ہے۔ رائل کمیشن آف انکوائری رپورٹ 792صفحات پر مشتمل اور ڈیڑھ برس میں مکمل ہوئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ 30سالہ حملہ آور جوکہ آسٹریلیا میں پیدا ہوا، اس نے سکول سے فارغ ہونے کے بعد ایک مقامی جم میں 2012ء تک بطور ٹرینر کام کیا۔ زخمی ہونے کی وجہ سے اس نے یہ کام ترک کردیا۔ اس نے کبھی بھی ملازمت نہیں کی اور والد کی طرف سے ملنے والی رقم سے گزارا کرتا رہا۔

انکوئری کمیشن کی رپورٹ کے مطابق حملہ آور میں بنیاد پرستانہ تبدیلی آن لائن مواد کا نتیجہ تھی اور خاص طور پر یوٹیوب پر دستیاب ویڈیوز نے کلیدی کردار ادا کیا۔ رائل کمیشن نے اپنی رپورٹ میں حکومت کو چالیس نکات پیش کیے ہیں کہ ان پر عمل پیرا ہو کر مستقبل میں ایسے دہشتگردانہ حملوں کو روکنا ممکن ہو سکتا ہے۔

٭…نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے مساجد پر حملوں میں انٹیلی جنس کی ناکامی تسلیم کرتے ہوئے معافی مانگ لی ہے۔ انہوں نے انٹیلی جنس اور تحقیق کا محکمہ بنانے کا حکم دیا ہے۔

٭…یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کے اعلامیے کے مطابق یورپین یونین کی فارن افئیرز کونسل نے انسانی حقوق کی عالمی پابندیوں کا ایک عالمی نظام اپنایا ہے۔ جس کی مدد سے وہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کے خلاف کام کرنے والے افراد، تنظیموں اور اداروں پر پابندیاں عائد کر سکے گا۔ اس نظام کے تحت حکام کو سفری پابندیاں اور اس کی زد میں آ سکنے والوں کے اثاثے بھی منجمد کرنے کا اختیار حاصل ہو جائے گا۔ اسی کے ساتھ ہی مجوزہ پابندی کی زد میں آنے والی ان تنظیموں یا افراد کے لیے یورپ میں فنڈز اکٹھا کرنے والوں کے خلاف بھی اقدامات کیے جائیں گے۔

انسانی حقوق کے جن جرائم پر پابندیوں کا یہ نظام قابلِ عمل ہوگا، اس میں نسل کشی، انسانیت کے خلاف جرائم اور انسانی حقوق کے خلاف اٹھائے گئے سنجیدہ اقدامات ٹارچر، غلام بنانا، ماورائے عدالت قتل اور حبس بےجا میں رکھنا وغیرہ شامل ہیں۔

٭…امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس سے ڈرامائی انداز میں رخصت ہونا چاہتے ہیں۔ وہ جوبائیڈن کی حلف برداری میں شرکت نہ کرنے اور تقریب حلف برداری سے توجہ ہٹانے کے لیے اس موقع پر فلوریڈا میں ریلی سے خطاب کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ اس خبر پر ٹرمپ ذرائع کی جانب سے کسی بھی قسم کے ردعمل سے گریز کیا گیا ہے۔

٭…عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس آئندہ برس 5سے 8مارچ تک عراق کا دورہ کریں گے۔ اس دورے کا مقصد دنیا بھر میں صحت کے ایمرجنسی پروگرام سے متعلق آگاہی پیدا کرناہے۔پوپ فرانسس کا دورہ عراق عالمی وبا کے بعد کسی بھی ملک کا پہلا دورہ ہوگا۔ وہ دارالحکومت بغداد میں قیام کریں گے۔ ان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس دورے سے پوپ عراق کے عوام سے ہمدردی ظاہر کرنا چاہتے ہیں۔

اس دورے کے حوالے سے عراق کا کہنا ہے کہ پوپ فرانسس کا عراق آنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ انسانی اقدار کی پاسداری سب سے اہم ہے نیز اس دورے سے مذہبی انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی ہو گی۔یہ دورہ ناصرف عراق کے لیے اہمیت رکھتا ہے بلکہ خطے میں امن کی کیفیت کو برقرار رکھنے کے لیے بھی اہمیت کا حامل ہے۔عراق نے پوپ فرانسس کے اس متوقع دورے کو تاریخی دورہ قرار دیا ہے۔

٭…ایرانی انقلابی گارڈز کے نائب کمانڈرریئر ایڈمرل علی فداوی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادے کو مصنوعی ذہانت استعمال کرتے ہوئے سٹیلائٹ سے کنٹرول کی گئی مشین گن سے قتل کرنے کے لئے پک اپ پر نصب گن کے ذریعے صرف فخری زادے کے سر کو ٹارگٹ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ دس انچ کے فاصلے پر بیٹھی اہلیہ کو ایک گولی نہیں لگی۔

٭…سپین کے وزیر اعظم نے تصدیق کی ہے کہ حکومت اس بات پر غور کررہی ہے کہ ایک ہفتے کے دوران دفتری یا کام کے دنوں (Working Days)کو پانچ سے کم کر کے چار دن کردیا جائے، ممکن ہے اس فیصلے پر آئندہ چند روز میں عمل درآمد شروع ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہر شخص ہفتے میں زیادہ سے زیادہ 32گھنٹے کام کرے۔ اُس کو ہفتے میں چار دن کام کرنے پر بھی پوری تنخواہ دی جائے گی۔

نائب وزیراعظم نے بتایا کہ منسٹری آف ورک کی اس تجویز کو حکومت اور اپوزیشن دونوں نے تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہفتے میں چار دن کام سے ہم اپنی معیشت کو بہتر کرسکتے ہیں کیونکہ جب لوگوں کو آرام ملے گا تو وہ نہ صرف مزید ذمہ داری کے ساتھ کام کریں گے بلکہ اس کے ساتھ کورونا ایس او پیزپر عمل بھی کریں گے۔

٭…پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے سیالکوٹ کی کاروباری برادری کی جانب سے شروع کی گئی تیسری پاکستانی نجی ایئرلائن ’ایئرسیال‘ کا افتتاح کر دیا۔ 29؍ نومبر کو ’ایئر سیال‘ کے تین ایئربس اے 320-200ایس کے طیارے ایریزونا کے شہر فینقس سے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی پہنچے تھے جس کے بعد انہیں سیالکوٹ لے جایا گیا تھا۔

٭…امریکی فوج کے سیکرٹری رائن میکارتھی نے اعلان کیا ہے کہ امریکی فوج کی قیادت نے منگل کی شام امریکی فوج کے ریاست ٹیکساس میں فورٹ ہُڈ کے مقام پر قائم اسی نام کی ملٹری بیس کے قتل اور جنسی جرائم کے متعدد واقعات کے بعد دو جرنیلوں اور دیگر کئی اعلیٰ اہلکاروں سمیت چودہ فوجی کمانڈرز اور یونٹ لیڈرز کو ان کی ذمہ داریوں سے برطرف یا پھر معطل کر دیا ہے۔ اس بیس کو امریکی فوج کا ’سب سے زیادہ جرائم زدہ اڈہ‘ کہا جاتا ہے۔

٭…عرب اتحادی فورسز کے ترجمان نے کہا ہے کہ پیر 7دسمبر کی شام یمن میں حوثی باغیوں نے مملکت کے جنوبی علاقے کو دھماکہ خیز ڈرون سے نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم اتحادی فورسز نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے اسے تباہ کردیا۔

٭…صوبائی انتظامیہ کے ترجمان واحد اللہ جمعہ زادہ کے مطابق افغانستان کے صوبہ غزنی کے علاقے ملا نوح بابا میں ایک فوجی چوکی کے قریب کار بم حملہ کیا گیا جس میں تین فوجی ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔

٭…رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز تنظیم کی ویب سائٹ کی خبر کے مطابق 27؍ نومبر کو بھارت کے صوبہ اترپردیش میں لکھنو سے منسلک علاقے بلرامپور میں ایک صحافی راکش سنگھ کو اس کے گھر میں زندہ جلا دیا گیا۔ صحافی نے ایک مقامی اخبار میں سولر پینلوں اور دیگر انفراسٹرکچر منصوبوں میں مقامی انتظامیہ کے حکام میں سے شوشیلا دیوی کی کرپشن کے بارے میں لکھا تھا۔ راکش سنگھ بھارت میں اس سال کے دوران قتل کیا جانے والا تیسرا صحافی ہے۔ شوشیلا دیوی کے بیٹے کے اقرار جرم پر اُسے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

٭…ابراہیمی امن معاہدے کے بعد دبئی میں عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان پہلی کانفرنس ’فیوچر ڈیجیٹل اکانومی سمٹ‘ کا آغاز ہو گیا۔ اس کانفرنس میں اماراتی وزراء اور اسرائیلی حکام کی نمائندگی ہوئی۔کانفرنس کے دوران آئی ٹی میں تعاون بڑھانے کے ساتھ ساتھ عالمی وبا کورونا وائرس اور ممکنہ وباؤں سےبچاؤ، معیشت کا نقصان کم کرنے پر ڈیجیٹل اکانومی بنانے پر گفتگو کی گئی۔ دبئی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سالانہ نمائش ’جی ٹیکس‘ پر سمٹ کا انعقاد بھی کیا گیا ہے جس میں اسرائیل، ملائشیا، نائیجیریا، فرانس، بیلجیم، بھارت اور دیگر ممالک کے پویلین بھی موجود ہیں۔

٭…ترکی نے پہلی ایکسپورٹ کارگو ٹرین چین کے لیے روانہ کردی۔ سفر کے دوران ریل گاڑی دو براعظموں اور پانچ ممالک کے سرحدی علاقوں سے گزرے گی۔ ترکی کے محکمہ ریلوے کے جنرل ڈائریکٹر نے بتایا کہ جیورجیا کے راستے سے Caspian Seaکی حدود سے گزرتے ہوئے یہ ٹرین 8 ہزار 693کلومیٹر کا فاصلہ 12دن میں طے کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ دس بوگیوں پر مشتمل ٹرین چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچے گی۔ اس تاریخی موقعے پر محکمہ ریلوے کے وزیر عادل اور چین کے سفارت کار بھی استنبول کے اسٹیشن پر موجود تھے۔

٭…چند روز قبل بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں پراسرار بیماری کے انکشاف کے بعد دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (اے آئی آئی ایم ایس) سے وابستہ چوٹی کے طبی ماہرین اس بیماری کا سراغ لگانے میں مصروف ہیں جس سے اب تک ایک شخص ہلاک جبکہ 400 کے لگ بھگ لوگ بیمار ہو چکے ہیں۔

بھارتی حکام نے کہا ہے کہ اس پراسرار بیماری کے شکار مریضوں کے خون کے نمونوں سے نِکل اور سیسے کے ذرات برآمد ہوئے ہیں۔ بیماری سے اب تک 300سے زائد بچے بھی متاثر ہو چکے ہیں۔ ان بچوں میں سے زیادہ تر کو چکر آنے، بے ہوش ہونے، سر میں درد اور متلی کی شکایت ہے جب کہ ان کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کا نتیجہ منفی آیا ہے۔

٭…ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ ویکسین لگوانے کے حوالے سے کسی کو فکرمند نہیں ہونا چاہیے۔ میں ویکسین لگوانے کے لیے تیار ہوں اور میں ترکی کے شہریوں کو بھی ترغیب دوں گا کہ وہ ویکسین لگوائیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ویکسین لگوانے کی ترغیب دینا ضروری ہے۔

٭…برطانیہ میں منگل 8؍دسمبر سے کورونا وائرس ویکسینیشن پروگرام کا آغاز ہو چکا ہے جس میں فائزر، بایو این ٹیک کی کورونا وائرس کی پہلی ویکسین شمالی آئرلینڈ کی 90سالہ خاتون مارگریٹ کینان کو لگائی گئی۔ کینان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میری ایک بیٹی، ایک بیٹا اور چار پوتے ہیں جبکہ میں اگلے ہفتے 91 برس کی ہوجاؤں گی۔ میں بہت خوش ہوں کہ مجھے یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ میں دُنیا کی وہ پہلی انسان ہوں جسے کورونا وائرس ویکسین لگی ہے۔

برطانوی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ سر دست 70 ہسپتالوں میں کورونا وائرس ویکسین لگانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ امید ہے فائزر کورونا وائرس ویکسین کی اگلی کھیپ اگلے ہفتے موصول ہو جائے گی۔

٭…انڈونیشیا کے صدر جوکو ودود نے بتایا ہے کہ سینوویک بائیو ٹیک،چین کی تیار کردہ ویکسین کی 12لاکھ خوراکیں انڈونیشیا پہنچ گئی ہیں۔ انڈونیشیا میں رواں سال اگست سے اس ویکسین کی آزمائش جاری تھی۔ صدر نے بتایا کہ آئندہ برس جنوری میں انڈونیشیا چین سے 18لاکھ مزید ویکسین کی خوراکیں درآمد کرے گا۔ انڈونیشیا میں ادویہ کی منظوری دینے والے ادارے کی جانب سے چین سے آنے والی ویکسین کا جائزہ لیا جانا باقی ہے جبکہ حکومت نے 27کروڑ آبادی کو اس کی فراہمی کے لیے تیاریاں شروع کردی ہیں۔

٭…متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت نے عالمی وبائی مرض سے نمٹنے کی جانب ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے بیجنگ انسٹیٹیوٹ آف بائیولوجیکل پروڈکٹ کی انسداد کوویڈ 19 ویکسین کے باضابطہ رجسٹرڈ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس ویکسین کے اندراج کا فیصلہ سینوفرم سی این بی جی کی درخواست کے جواب میں کیا گیاہے۔ وزارت صحت نے محکمہ صحت ابو ظہبی کے تعاون سے سینوفرم سی این بی جی کے تیسرے مرحلے کے تجربات کے عبوری تجزیے کا جائزہ لیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ بیجنگ انسٹیٹیوٹ آف بائیولوجی پروڈکٹ کی ویکسین کویڈ 19 انفیکشن کے خلاف 86 فیصد موثر ہے۔ تجزیے سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اس ویکسین میں اینٹی باڈیز کو neutralizeکرنے کی 99 فیصد شرح اور بیماری کی روک تھام میں 100 فیصد تاثیر موجود ہے۔

٭…ویکسین سے متعلق مہم چلانے والے متحدہ اداروں کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ امیر ممالک ویکسین ذخیرہ کر رہے ہیں اور عین ممکن ہے کہ غریب ممالک کی عوام کافی عرصے تک اس سے مستفید نہیں ہوپائیں گی۔ پیپلز ویکسین الائنس کا کہنا ہے کہ تقریباً 70ترقی پذیر ممالک اپنی آبادی میں ہر 10میں سے ایک شخص کو ویکسین لگا پائیں گے۔ یہ تمام اندازے اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے لگائے گئے ہیں کہ آکسفورڈ-ایسٹرازینیکا نے اپنی ویکسین کا 64 فیصد ترقی پذیر ممالک کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

٭…جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بدھ 9دسمبر کو پارلیمان میں بجٹ کی بحث کے دوران اپنے خطاب میں عوامیت پسند اپوزیشن کے تحفظات کو مسترد اور سخت حکومتی اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر حکومتی اقدامات درست ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرسمس اور سال نو کے موقع پر سخت پابندیاں عائد کرنے کی ضرورت ہے۔ میرکل نے مزید کہا، ’اس وائرس کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے انتہائی ضروری ہے کہ ہر فرد ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرے اور تعاون کے لیے رضامندی ظاہر کرے‘۔

٭…جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ نے 9؍ دسمبر کو اعلان کیا ہے کہ آئندہ برس جنوری اور فروری میں جنوبی افریقہ کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔ ان کے ایک وفد نے پاکستان میں سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد جنوبی افریقی کے کرکٹ بورڈ کو تجاویز دی تھیں کہ پاکستان کا دورہ محفوظ ہے۔

جنوبی افریقی کھلاڑی 16؍جنوری کو کراچی پہنچیں گے اور قرنطینہ کا وقت پورا ہونے کے بعد 26جنوری کو پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کے مد مقابل آئیں گے۔ دوسرا ٹیسٹ میچ چار تا آٹھ فروری راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔ یہ ٹیسٹ میچ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہوں گے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button