یورپ (رپورٹس)

شمالی فرانس کے شہر Beuvrages کے میئر سے ملاقات

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ فرانس کے علاقہ Hauts-de-France (شمالی فرانس) کے صدر مکرم داؤد رشید صاحب و سیکرٹری تبلیغ ندیم احمد صاحب نے اپنے علاقہ کے ایک شہر Beuvrages کے میئر علی بن یحییٰ سے ملاقات کی۔

اس ملاقات میں سب سے پہلے میئر صاحب کو جماعت کی طرف سے میئر بننے کی مبارک باد پیش کی گئی۔

علی بن یحییٰ میئر بننے سے پہلے جماعت کی جانب سے منعقد کی جانے والی بین المذاہب کانفرنسز میں شرکت کر چکے ہیں اور جماعت سے واقفیت رکھتے ہیں۔ اس ملاقات میں انہیں جماعت کے بارے میں مزید تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ دنیا بھر میں جماعت کی طرف سےقیام امن کی کوششوں اور دوسرے مذاہب سے تعلقات کے بارہ میں بریفنگ دی گئی۔

انہیں جماعت احمدیہ کی جانب سے کی جانے والی انسانیت کی بے لوث خدمات کے کاموں سے بھی آگاہ کیا گیا۔ مزید یہ کہ کس طرح ہیومینٹی فرسٹ ایک خود مختار ادارہ ہے جو اس کارِ خیر میں حصہ ڈال رہا ہے۔ جہاں بھی جماعت کا قیام ہوتا ہے وہاں جماعت انسانیت کی خدمت اور فلاحی کاموں میں مصروف عمل رہتی ہے۔

جماعت احمدیہ کا نعرہ ’محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں‘ پر بات ہوئی تو اس پر میئر نے کہا کہ فرانس بھی ایک طرح سے ’احمدی‘ ہے کیونکہ اس کا پیغام ’آزادی، مساوات، برادرانہ حقوق‘ پر مبنی ہے اور یہی پیغام جماعت احمدیہ کا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے آپ کو احمدی محسوس کرتا ہوں کیونکہ میں آپ کے خیالات سے متفق ہوں۔ اس کے علاوہ، میئر نے کہا کہ وہ یہ دیکھ کر بہت خوش اور مطمئن ہیں کہ احمدی والدین کس طرح اپنے بچوں کی تربیت کرتے ہیں جس کی بدولت احمدیوں کے بچے دوسرے مسلمانوں کے بچوں سے مختلف ہیں۔

احمدی اور دوسرے مسلمانوں میں فرق کے بارے میں بات ہوئی۔ چنانچہ میئر صاحب (جو خود ایک مسلمان ہیں) کو ختم نبوت اور وفاتِ مسیح کے متعلق جماعت احمدیہ کے عقائد بتائے گئے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے قرآن کریم اور احادیث نبویﷺ کے حوالہ جات بھی پیش کیے گئے۔

اس کے بعد جماعت احمدیہ کی جانب سے اور خصوصاً جماعت احمدیہ کی خواتین کی جانب سے کوروناوائرس کی وبا کے دنوں میں کیے گئے اقدامات کی ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔ جس میں ماسک بنانا اور ان کی مفت تقسیم، کھانے کی تقسیم اور دیگر اقدامات شامل تھے۔ نیز میئر صاحب کو بتایا گیا کہ ان اقدامات کا مقصد اپنے ہم وطن شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا ہے جو کہ ہماری دینی ذمہ داری ہے۔

لجنہ اماء اللہ کی طرف سے پیش کی جانے والی ان خدمات کی مختصر رپورٹ کچھ یوں ہے: اس جماعت کی لجنہ اماء اللہ نے 413 ماسک بنا کر اپنے علاقے کے ہسپتال، چرچ اور ہمسایوں وغیرہ میں مفت تقسیم کیے۔ نیز 127کھانے بنا کر تقسیم کیے۔ 24؍ہمسایوں میں کیک تقسیم کیا۔ اور بچیوں نےdrawings بنا کر ہسپتال کو بھیجیں جو کہ ہسپتال کی دیوار پر بھی لگائی گئیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس خدمت میں حصہ لینے والی تمام خواتین اور بچیوں کی خدمت قبول فرمائے۔

میئر نے نئے تعلیمی سال کے آغاز پر 6 سے 11سال کے بچوں کے لیے ماسک بنا کر دینے کی درخواست کی جس پر مقامی جماعت اب تک بہت محنت کے ساتھ ایک ہزار کے قریب ماسک تیار کروا کر مقامی انتظامیہ کو پیش کر چکی ہے۔

میٹنگ کے اختتام پر میئر صاحب کو شہر میں مختلف فلاحی سرگرمیوں اور دوسرے پروگرام میں مدد کے لیے جماعت کی خدمات کی پیشکش کی گئی۔

آخر پرمیئر صاحب نے جماعتی وفد کو شہر کی ایک چھوٹی سی خوبصورت شیلڈ یادگار کے طور پر پیش کی۔

(رپورٹ: منصور احمد مبشر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button