متفرق مضامین

محرم اور بد رسومات

حضرت اقدس مسیح موعودؑ سے مختلف مواقع پر محرم کی رسومات کے حوالہ سے سوالات ہوئے وہ سوال و جواب حسبِ ذیل ہیں۔

٭…ایک شخص کا تحریری سوال پیش ہواکہ محرم کے دنوں، اِمَا مَین کی روح کو ثواب دینے کے واسطے روٹیاں وغیرہ دینا جائز ہے یا نہیں۔ فرمایا:

’’عام طورپر یہ بات ہے کہ طعام کا ثواب میّت کو پہنچتا ہے لیکن اس کے ساتھ شرک کی رسومات نہیں چاہئیں۔ رافضیوں کی طرح رسومات کا کرنا جائز نہیں ہے۔ ‘‘(الحکم 17؍مئی1901ء صفحہ12)

(ذکرِ حبیب از حضرت مفتی محمد صادق صاحب صفحہ253)

٭…سوا ل پیش ہوا کہ محرم کے پہلے دس دن کاروزہ رکھنا ضروری ہے کہ نہیں؟ فرمایا:

’’ضروری نہیں ہے۔ ‘‘(بدر14؍مارچ1907ءصفحہ5)

٭…سوال پیش ہوا کہ محرّم میں جو لوگ تابوت بناتے ہیں اورمحفل کرتے ہیں اس میں شامل ہونا کیسا ہے؟ فرمایا :

’’گناہ ہے۔ ‘‘(بدر14؍مارچ1907ءصفحہ5)

٭…قاضی ظہور الدین صاحب اکمل نے سوال کیا کہ محرم دسویں کو جو شربت وچاول وغیرہ تقسیم کرتے ہیں اگر یہ لِلّٰہ بہ نیت ایصال ثواب ہو تو اس کے متعلق حضور کا کیا ارشاد ہے؟ فرمایا:

’’ایسے کاموں کے لیے دن اور وقت مقرر کردینا ایک رسم وبدعت ہے اور آہستہ آہستہ ایسی رسمیں شرک کی طرف لے جاتی ہیں۔ پس اس سے پرہیز کرنا چاہئے کیوں کہ ایسی رسموں کا انجام اچھا نہیں۔ ابتدا میں اسی خیال سے ہو مگر اب تو اس نے شرک اور غیر اللہ کے نام کا رنگ اختیار کرلیا ہے اس لیے ہم اسے ناجائز قرار دیتے ہیں۔ جب تک ایسی رسوم کا قلع قمع نہ ہو عقائد باطلہ دور نہیں ہوتے۔‘‘ (بدر14؍مارچ1907ءصفحہ5)

٭…حضرت شیخ کرم الٰہی صاحب پٹیالویؓ تحریر فرماتے ہیں کہ

خاکسار نے (حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی خدمت میں۔ ناقل)عرض کیا کہ میں نے بار ہا صوفیاء کی مجلس حال وقال میں اور شیعہ وغیرہ کی مجالس محرم وغیرہ میں قصداً اس غرض سے شامل ہو کر دیکھا ہے کہ یہ اس قدر گریہ وبکا اور چیخ وپکار جو کرتے ہیں مجھ پربھی کوئی حالت کم ازکم رقت وغیرہ ہی طاری ہو مگر مجھے کبھی رقت نہیں ہوئی۔

جواب: حضورؑ نے فرمایا کہ ان مجالس میں جوشوروشغب ہوتا ہے اس کا بہت حصہ تو محض دکھاوے یا بانی مجلس کے خوش کرنے کے لئے ہوتا ہے اور باقی رسم اور عادت کے طور پر بھی وہ ایسا کرتے ہیں کیونکہ اُن کا خیال ہوتا ہے کہ اس موقعہ پر ایسا کرنا موجب ثواب ہے۔ لیکن مومن کے لئے رقیق القلب ہونا ضروری ہے۔ اس کے لئے نمازیں وقت پر اور خشوع خضوع سے اد اکرنااور کثرت استغفار ودرود شریف اور نمازوں میں سورہ فاتحہ کی تلاوت کے وقت اھدنا الصراط المستقیم کا تکرار بطور علاج فرمایا۔ (سیرت المہدی روایت نمبر1114)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button