حالاتِ حاضرہ

Covid-19 بلیٹن (نمبر 96، 2؍جولائی 2020ء)

نوے روز کے لئے جنگ بندی

روسی آئین میں ترمیم

میانماز میں مٹی  لینڈ سلائیڈ سے ہلاکتیں

میکسیکو اور کولمبیا میں بڑھتے ہوئے مریض

بوٹسوانہ کے صدر قرنطینہ

نیوزی لینڈ کے وزیر صحت مستعفی

Tesla سب سے زیادہ مالیت کی کار کمپنی

کھیلوں کی خبریں

Worldometers.infoکی طرف سے  جاری کئےگئے اعداد و شمار  کے مطابق تمام دنیا میں اب تک کے کنفرمڈ کیسز کی تعداد 10,852,204؍ہےاور اس وباء کے نتیجہ میں وفات پانے والے 520,004؍ اور 6,071,175؍افراد Covid-19 میں مبتلا ہو کر صحت یاب ہوچکے ہیں ۔

ذیل میں بعض ممالک کی ایک مختصر فہرست دی جا رہی ہے جو کہ اس وائرس سے زیادہ متاثر ہیں۔

(www.worldometers.info)

(ویب سائٹ پر نظر آنے والایہ چارٹ اوپر دئے گئے وقت اور دن  کے مطابق آپ کو تازہ ترین اعدادوشمار بتا رہا ہے۔)

  UN

اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے متفقہ طور پر ایک قرار داد منظور کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ  ان تمام علاقوں  میں ، جن میں  تنازعات اور جنگ چل رہی ہے  جیسے شام، یمن، لیبیا، جنوبی سوڈان اور کانگو  وغیرہ،  نوے روز کے لئے جنگ بندی کی جائے۔  تاکہ کورونا وائرس کی وباء سے نمٹا جاسکے۔ (الجزیرہ)

WHO

عالمی ادارۂ  صحت کا کہنا ہے کہ  گزشتہ ہفتے میں  دنیا بھر میں روزانہ کی بنیاد پر کورونا وائرس کے 160,000  سے زائد نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ (ڈان)

یورپ

فرانس

فرانس کا کہنا ہے کہ وہ اپنے شہروں میں بعض گلیوں کے نام افریقہ سے تعلق رکھنے والے جنگ عظیم دوم کے سپاہیوں  کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے نام  پر رکھے گا۔ (بی بی سی)

روس

روسی آئین میں ترمیم کے ووٹ کی رائے دہندگان کی اکثریت نے حمایت کی ہے۔ اس ترمیم کے مطابق  صدر ولادی میر پیوٹن 2036ء تک اقتدار میں رہ سکتے ہیں۔ (sky news)

ایشیا

بھارت

بھارت میں موجودہ حالات میں شادی کی تقریبات میں صرف 50 مہمانوں کو  بلانے کی اجازت ہے۔ راجستان کی ایک ریاست میں گزشتہ دنوں ایک تقریب میں ایک ہزار سے زائد لوگوں کو مدعو کیا گیا جس کے بعد 16؍افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی اور ایک شخص جاں بحق ہوا۔  دولہے کے خاندان کو قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر  چھ لاکھ روپے کا جرمانہ کیا گیا ہے۔ اور متأثرہ افراد کے علاج معالجے اور قرنطینہ کئے گئے افراد کے تمام اخراجات برداشت کرنے ہوں گے۔ (بی بی سی)

جاپان

جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں دو ماہ کے عرصہ میں پہلی بار کورونا وائرس کے سب سے زیادہ 107؍نئے کیس سامنے آئے ہیں۔ (الجزیرہ)

میانمار

میانمار کے شمال میں شدید بارشوں کے بعد مٹی اور گارے کے تودے  گرنے سے سنگِ سیم (Jade) کی کان میں 113؍لوگوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔  انتظامیہ کی طرف سے امدادی کام جاری ہیں اور مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ (الجزیرہ)

https://twitter.com/Reuters/status/1278659688620371968?s=20

امریکہ

John Hopkins University کے مطابق امریکہ میں ایک دن میں کورونا وائرس کے 52,982؍نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔   (بی بی سی اردو)

https://twitter.com/AFP/status/1278506888888348672?s=20

امریکی معیشت میں جون کے مہینے میں 4.8ملین نوکریوں کا اضافہ ہوا ہے۔  جبکہ گزشتہ ہفتے میں 1.4ملین لوگوں نے بے روزگاری کی درخواستیں جمع کروائی ہیں۔ (سی این این)

میکسیکو

میکسیکو میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد سپین میں ہونے والی ہلاکتوں سے تجاوز کرگئی ہے۔  یہاں ہلاکتوں کی تعداد 28,510 ؍ہے۔  گزشتہ روز 5,681 نئے کیس رپورٹ ہوئے۔ (الجزیرہ)

کولمبیا

کولمبیا بھی ان ممالک کی فہرست میں آگیا ہے جن میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ گزشتہ روز یہاں  ریکارڈ 4,163 نئے کیس سامنے آئے۔ اب تک یہاں 3,470 ؍ ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔  (الجزیرہ)

پیرو

پیرو میں ایمازون کے ایک قبائلی سردار Santiago Munin، جن کی عمر 63؍سال تھی، کی کورونا وائرس سے ہلاکت ہوئی ہے۔

افریقہ

افریقہ میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 405,171 ہوگئی ہے اور اب تک 10,158؍افراد اس مرض سے جاں بحق ہوئے ہیں۔  جنوبی افریقہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد کیسز کے ساتھ سرفہرست ہے جس کے بعد مصر، نائیجیریا، غانا اور الجیریا کا نمبر ہے۔ (AFRICANEWS)

افریقن یونین کے کمشنر نے بتا یا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے  تین ماہ میں افریقہ کو سفروں اور سیاحت کے شعبے میں 55؍بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ Amani Abou Zeid کا کہنا تھا کہ افریقہ کی کئی فضائی کمپنیوں کے لئے Covid-19 کے بعد جاری رہنا مشکل ہوگا۔    (الجزیرہ)

جنوبی افریقہ میں ایک دن میں کورونا وائرس کے ریکارڈ 8,100 سے زائد نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔  (بی بی سی)

دوسری طرف ملک میں مسافر ٹرینیں دوبارہ شروع کردی گئی ہیں۔

https://twitter.com/AFP/status/1278586969514078210?s=20

بوٹسوانہ کے صدر  Mokgweetsi Masisi کے ایک قریبی کارکن کا  Covid-19کا  ٹیسٹ مثبت آنے پر صدر قرنطینہ ہوگئے ہیں۔ (بی بی سی افریقہ)

https://twitter.com/BWGovernment/status/1278636247716675585?s=20

بوٹسوانہ میں گزشتہ دو ماہ میں  350 سے زائد ہاتھیوں کی ہلاکت حکام کے لئے معمہ بنی ہوئی ہے۔  لیبارٹری رپورٹس کے آنے میں ابھی کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔  تعجب کی بات یہ ہے کہ صرف ہاتھی ہی مر رہے ہیں اور کوئی اور جانور نہیں مر رہا۔ (بی بی سی افریقہ)

نائیجیریا میں 8 ؍جومائی سے اندورنِ ملک پروازیں شروع کی جارہی ہیں۔ (بی بی سی افریقہ)

تین ماہ کے وقفے کے بعد مصر نے اہراموں کو سیاحوں کے لئے دوبارہ کھول دیا ہے۔ (بی بی سی افریقہ)

ایتھوپیا کے مشہور انقلابی شاعر اور گلوکار  Haacaaluu Hundeessaa کے جنازہ  پر آج ایتھوپیا کے شہر Amboمیں حفاظت کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔  ان کو کچھ دن پہلے  Addis Ababa میں قتل کردیا گیا تھا۔ ان کے قتل کے نتیجے میں دو دن تک ہونے والے ہنگاموں میں 80سے زائد لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔ (الجزیرہ)

سیرالیون کے ڈاکٹر جو Covid-19 کے مریضوں کا علاج کررہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ حکومت ان کو  وعدہ کئے گئے الاؤنس دینے میں ناکام رہی ہے اس لئے وہ 24 گھنٹوں میں ہڑتال کررہے ہیں۔ (ڈان)

نیوزی لینڈ

نیوزی لینڈ کے وزیر صحت David Clark نے  کورونا وائرس  کے حکومتی ردعمل میں کوتاہیوں اور ذاتی غلطیوں کی وجہ سے  استعفیٰ دے دیا ہے۔ (الجزیرہ)

کھیل

فٹ بال

گزشتہ روز ہونے والے انگلش پریمئر لیگ کے میچ میں  West Ham نے  Chelsea کے کلب کو 3-2 سے ہرا دیا۔  (بی بی سی)

 ڈنمارک کے فٹ بال کپ کے فائنل کو اس وقت روک دیا گیا جب Aalborg کلب کے تماشائیوں نے سماجی دوری کی خلاف ورزی کی اور پولیس کو ایک گروہ کو سٹیڈیم سے نکالنا پڑا۔15 منٹ کے تعطل سے  کھیل دوبارہ شروع ہوا۔ Sonderjyskeکلب نے یہ میچ 2-0 سے جیت لیا۔ (بی بی سی)

ٹینس

ٹینس کے عالمی نمبر ون کھلاڑی Novak Djakovic اور ان کی اہلیہ کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔  دس دن پہلے ان میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ (ڈان)

Emirates فضائی کمپنی کا کہنا ہے کہ  اس نے گزشتہ دو ماہ میں 650,000مسافروں کو ان کی رقوم واپس کی ہیں جن کی مالیت 517 ملین ڈالر بنتی ہے۔ (الجزیرہ)

Facebook کی جانب سے نفرت انگیز مواد پر ناکافی اقدامات کرنے پر 400سے زائد کمپنیوں نے ایک ماہ کے لئے فیس بک پر اشتہارات کا بائیکاٹ کیا ہے۔ (VOAاردو)

Tesla کمپنی نے Toyota  کو پیچھے چھوڑ کر سب سے زیادہ مالیت کی کار بنانے والی کمپنی کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔  کمپنی کی کل مالیت 209 بلین ڈالر سے زائد ہوچکی ہے جو کہ Toyota سے 4بلین ڈالر زیادہ ہے۔ Toyota نے گزشتہ سال Tesla سے 30گنا زیادہ کاریں فروخت کیں اور دس گنا زیادہ منافع کمایا تھا۔ (بی بی سی)

ہیومینٹی فرسٹ سوئٹزرلینڈ کے عطیہ کے ذریعے زمبابوے میں خوراک کی تقسیم

(نمائندہ الفضل انٹرنیشنل سوئٹزرلینڈ) مکرم ڈاکٹر شمیم احمد قاضی چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ سوئٹزرلینڈ تحریر کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ کو زمبابوے میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مدد لے لیے گیارہ ہزار سوئس فرانک سے زائد رقم ادا کرنے کی توفیق ملی۔

زمبابوے سے مکرم مصطفیٰ انوبی صاحب کی خدمتِ خلق کی رپورٹ پیشِ خدمت ہے۔

ہیومینٹی فرسٹ زمبابوے اور جماعت احمدیہ زمبابوے نے ہیومینٹی فرسٹ سوئٹزرلینڈ کی مدد سے زمبابو ے میں لگ بھگ 3400؍افراد خانہ پر مشتمل 665؍سے زائد مختلف مذاہب کے مستحق خاندانوں میں خوراک تقسیم کی۔ کوویڈ19 کے لاک ڈاؤن کے دوران زمبابوے میں خوراک کی قلت کے جواب میں تقریباً 77700کھانوں کی فراہمی کے لیے یہ سامان کافی تھا۔ 26 رضاکاروں نے 231؍گھنٹے سے زیادہ وقت صرف کیا۔ انہوں نے 800 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر طے کرکے گلین نورہ، ٹریلانی، مرومبیدزی اور چیویٹی کے مقامات پر اشیائے خورونوش اور دوسرے اجزاء تقسیم کیے۔ جن میں فی خاندان 10 کلو مکئی کا آٹا، 2 کلو چینی، 1 کلو نمک، 2 لیٹر کھانا پکانے کا تیل، 2 کلو چاول، 2 کلو گندم کا آٹا، 500 گرام سویا پھلیاں، 1 کلو دھونے کا صابن، بیکڈ پھلیاں میں 1 ڈبہ اور نہانے والے صابن کی ایک ٹکیہ شامل تھے۔

ہرارے کے مضافاتی علاقے گلین نورہ میں اشیائے خوردنی کی تقسیم مورخہ 23؍مئی 2020ء کو دوپہر اڑھائی بجے سے پانچ بجے تک ہوئی جس سے 246؍خاندان مستفید ہوئے۔ اس کے علاوہ قومی ٹیلی وژن پر تقسیم کی کارروائی نشر ہوئی۔ مستحقین نے چہرے پہ ماسک پہنے ہوئے تھے اور معاشرتی دُوری کا خیال بھی کر رہے تھے۔ سیکیورٹی کے لیے تقسیم کے دوران پولیس فورس کے تین ممبران موجود تھے۔ لوگوں کی بڑی تعداد کے باوجود رضاکاروں کی ٹیم بھیڑ کو سنبھالنے میں کامیاب رہی اور آنے والے تمام لوگوں کی خدمت کی گئی خواہ اُس کا نام تقسیم کی فہرست میں شامل تھا یا نہیں۔

بہت سارے مستفید افراد نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے بہت خوشی کا اظہار کیا۔ ذیل میں کچھ تبصرے درج ہیں:

مسز روبووی کہتی ہیں کہ میں اپنی خوشی کا اظہار لفظوں میں نہیں کرسکتی۔ میرے چھ بچے ہیں اور میرے شوہر اس لاک ڈاؤن کے نتیجے میں کام پر نہیں جاسکتے۔ ہمارے کھانے کا ذخیرہ ختم ہوچکا تھا۔ ہیومینٹی فرسٹ اور ہمارے مسلمان بھایئوں کا جنہوں نے ہمیں ان حالات میں یاد رکھا بہت بہت شکریہ، خدا آپ کو سلامت رکھے۔

مسز نیسپر جو جو معذور ہیں اور ویل چئیر پر تھیں انہوں نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اس مشکل وقت کے دوران مدد کرنے پر ہیومینٹی فرسٹ سوئٹزرلینڈ اور جماعت احمدیہ زمبابوے کی شکر گذار ہوں۔ آپ لوگ دوسروں سے مختلف ہیں۔

ٹریلانی میں تقسیم

مورخہ 25؍مئی 2020ء کو ہرارے سے ایک ٹیم جس میں محترم یوسف انوبی صاحب(صدر جماعت زمبابوے) اور چیرمین صاحب ہومینٹی فرسٹ زمبابوے صبح 9بجے ٹریلانی کے لیے روانہ ہوئے اور دن کے 12 بجے پہنچے۔ مقامی تقسیم ٹیمیں وہاں پر موجود تھیں۔ اشیا ئے خوردنی کی تقسیم ساڑھے بارہ بجے شروع ہوئی اور ڈیڑھ بجے ختم ہوئی۔ اس دن پچاس خاندانوں نے تقسیم سے فائدہ اٹھایا۔

ٹیم نے ٹریلانی میں دو افراد کا انٹرویو لیا جن کے جذبات درج ذیل ہیں۔

مسز ایس بونڈو:میں ہر اس شخص کی بہت مشکور ہوں جنہوں نے آج اشیائے خوردنی دیں، یہ ہمارے لیے کرسمس کے دن کی طرح ہے۔ ہمارے پاس اب بالکل کھانا نہیں تھا۔ اس کھانے کے لئے آپ کا بہت بہت شکریہ۔ ہم یہاں زیادہ سے زیادہ خوراک کے عطیات کی اپیل کر رہے ہیں کیوں کہ بہت سے لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ براہ کرم آپ ٹریلانی کے لوگوں کو مت بھولنا۔

مسز گریس سکس پینس نے کہا کہ آپ لوگوں نے جو مدد کی ہے میرے پاس اس کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ ہمارے پاس اپنے کنبے کے ساتھ کھانے کے لیے کچھ نہیں تھا۔ آج جو کھانا آپ نے ہمیں دیا ہے، یہ اس کی طرح ہے کہ جیسے آپ نے کسی مردہ جسم کو جان دی۔ بہت بہت شکریہ خدا آپ کو سلامت رکھے۔

مرومبیدزی گروتھ پوائنٹ پر تقسیم

یہ ٹیم 180 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر طے کرنے کے بعد ٹریلانی سے سہ پہر چار بجے مرومبیدزی پہنچی۔ مختصر تقریروں اور کوویڈ بیداری سے متعلق معلوماتی گفتگو اور بینرز ترتیب دینے کے بعد ساڑھے چار بجے سے تقسیم کا آغاز ہوا۔ اختتام پر 115 خاندانوں نے تقسیم سے فائدہ اُٹھایا جن میں 15 وہ خاندان بھی شامل تھے جو فہرست میں شامل نہیں تھے۔ لوگوں کی اضافی تعداد کو پورا کرنے کے لیے اشیا ئے خوردنی کو مزید تقسیم کردیا گیا تاکہ جتنے افراد آئے تھے وہ سب کچھ نہ کچھ اپنے گھر والوں کے لیے لے جا سکیں۔

مرومبیدزی میں مسٹر سعیدی صاحب نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: میں ہیومینٹی فرسٹ اور جماعت احمدیہ کا شکرگذار ہوں کہ انہوں نے ہماری اشیائے خوردنی سے مدد کی۔ میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اس مدد کے بغیر ہمارے کنبے کی قسمت کیا ہوگی۔ اللہ ان کو بہت زیادہ رحمت عطا فرمائے۔ یہ ایک معجزہ کی طرح ہے کہ آپ ہماری گہری ضرورت کے وقت ہمیں بچانے کے لئے آئے ہیں۔ خدا کی طرف سے آپ دراصل فرشتے ہیں۔ بہت بہت شکریہ ۔

اس کے بعد ٹیم رات کے وقت چیویٹی کے سفر پر روانہ ہوئی اور ساڑھے آٹھ بجے وہاںپہنچی، جہاں انہوں نے اگلے دن تقسیم کرنی تھی۔

چیویٹی میں تقسیم

چیویٹی کے مشکل سفر کا ذکر کیے بغیر یہ رپورٹ مکمل نہ ہو گی۔ وہاں جانے والی سڑک بہت ہی خراب حالت میں تھی جس کی وجہ سے ہمیں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور ہم ڈرائیور مسٹر مورینگانی کا شکریہ ادا کرنا چاہیں گے جنہوں نے ہمیں اس طرح کے خراب راستے کے باوجود خیریت سے وہاں پہنچا دیا۔ چیویٹی میں تقسیم کے لیے 26؍مئی کو صبح سات بجے تیاریوں کا آغاز ہوا۔ تب تک مستحقین جمع ہونا شروع ہو گئے تھے۔ مختصر تقریروں اور کوویڈ بیداری سے متعلق معلوماتی گفتگو کے بعد صبح نو بجے سے ساڑھے دس بجے تک اشیا ئے خوردنی کی تقسیم کی۔ اس دوران اور لوگ بھی آتے رہے۔ ان اشیائے خوردنی سے کُل 255 خاندانوں نے فائدہ اٹھایا۔(رپورٹ : مصطفیٰ انوبی ۔ زمبابوے)

(رپورٹ: عبد الہادی قریشی۔ سیرالیون)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button