متفرق

کسوف و خسوف کا نشان

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام فرماتے ہیں:

مہدی کا نشان کسوف و خسوف تھا جو رمضان میں ہونا تھا۔ اس کسوف و خسوف پر بھی آٹھ سال گذر گئے۔ مہدی نہ آیا۔ اگر یہ کہا جاوے کہ نشان تو گیا لیکن صاحب نشان بعد میں آوے گا تو یہ عقیدہ بڑا فاسد ہے اور قسم قسم کے فسادات کی بناء ہے۔ اگر ایک زمانہ کے بعد اکٹھے بیس انسان مہدویت کے مدعی ہو جاویں تو پھر اُن میں کون فیصلہ کرے گا؟ ضرور ہے کہ صاحبِ نشان نشان کے ساتھ ہو۔ یہ لوگ منبروں پر چڑھ کر صدی کے سرے کو اور کسوف وخسوف کو یاد کیا کرتے اور روتے تھے، لیکن جب وہ وقت آیا تو یہی لوگ دشمن بن گئے۔ حدیث کے مطابق تمام نشان واقعہ ہو گئے لیکن یہ لوگ اپنی ضِد سے باز نہیں آتے۔ کسوف و خسوف کا عظیم الشان نشان ظاہر ہو گیا، لیکن خدا تعالیٰ کے اس نشان کی قدر نہ کی گئی۔

(ملفوظات جلد 4 صفحہ 25۔ ایڈیشن 2003ء)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button