متفرق مضامین

’’دُختِ کرام‘‘

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو مؤرخہ 10؍ مئی 1904ء کو الہام ہوا:

’’دُختِ کرام‘‘

الہام دُختِ کرام کی مصداق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی صاحبزادی امۃ الحفیظ بیگم صاحبہ ہیںجو 25؍ جون 1904ء کو پیدا ہوئیں اور نواب محمد عبداللہ خان صاحب کے عقد میں آئیں۔

(تذکرہ ایڈیشن چہارم صفحہ 430)

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو آپ سے بہت اُنس تھا۔ اس کا ثبوت ہمیں اس واقعہ سے ملتا ہے:

’’ایک دفعہ آپ سیر کو جا رہے تھے حضرت اماں جان نے کہلا بھیجا کہ امۃ الحفیظ رو رہی ہیں اور ساتھ جانے کی ضد کر رہی ہیں آپ نے ملازمہ کے ہاتھ ان کو بلوایا اور گود میں اٹھا کر لے گئے۔‘‘

(’’دُختِ کرام‘‘صفحہ 6)

’’حضرت سیّدہ امۃ الحفیظ بیگم صاحبہ بہت محبت اور پیار کرنے والی خدمت گزار بیوی ثابت ہوئیں۔ آپ کے خاوند اگر آپ کا خیال رکھتے اور عزت کرتے تھے تو وہ بھی اپنے میاں کی محبت کی قدر کرتی تھیں۔ اور اس محبت کا ناجائز فائدہ نہ اٹھاتی تھیں۔ شروع زندگی میں آپ کے میاں کے اپنے کوئی ذرائع آمدن نہیں تھے۔ کچھ ماہوار جیب خرچ اپنے والد حضرت نواب محمد علی خان صاحب کی طرف سے ملتا تھا۔ سیّدہ امۃ الحفیظ بیگم صاحبہ انہی پیسوں میں انتہائی سلیقے سے گھر کا خرچ چلاتی تھیں اور کبھی اپنے میاں پر ناجائز بوجھ نہیں ڈالا۔ بلکہ بہت حکمت سے ان کو کام کرنے کی ترغیب دیتی رہتی تھیں۔ آپ کی فطرت میں غیرت اور خودداری کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔ سوائے خدا کے کسی کا احسان مند رہنا آپ کو سخت ناپسند تھا۔‘‘

(’’دُختِ کرام‘‘صفحہ 14-15)

حضرت سیّدہ مرحومہ کی بڑی بیٹی محترمہ سیّدہ آمنہ طیّبہ صاحبہ تحریر کرتی ہیں:

’’جہاں تک میں امّی جان کو بحیثیت بیوی دیکھتی ہوں تو آپ نہایت ہی محبت کرنے والی۔ نہایت گہرا خیال رکھنے والی بیوی تھیں۔ جو بھی حالات پیش آئے آپ نے ان کو بشاشت کے ساتھ برداشت کیا اور ہر رنگ میں ابّا جان کا ساتھ دیا اور باوجود اس کے کہ ابّا جان جیسا محبت کرنے والا اور خیال رکھنے والا قدردان خاوند جس کی مثال ملنی مشکل ہے مگر پھر بھی اس سے کوئی ناجائز فائدہ نہیں اٹھایا بلکہ اپنے فرائض پوری طرح ادا کیے اور جو خدمت ابا جان کی تیرہ سال کی طویل علالت میں کی اس کی مثال مشکل سے ملے گی۔‘‘

(’’دُختِ کرام‘‘صفحہ 244،243)

حضرت سیدہ صاحبہ رضی اللہ عنہا کی عمر ابھی صرف تقریباً چار سال تھی کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا وصال ہو گیا۔ آپؑ کے وصال پُرملال کے بعد حضرت اماں جانؓ نے آپؓ کی پرورش کی۔ آپؓ کی سیرت مبارکہ پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ آپؓ کی سیرت کے مکمل مطالعہ کے لیے لجنہ اماءاللہ پاکستان کی شائع کردہ کتاب ’’دُختِ کرام‘‘ مصنفہ فوزیہ شمیم صاحبہ سے استفادہ فرمائیں۔

(مرسلہ: قرۃ العین مرزا، جرمنی)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button