حضرت مصلح موعود ؓ

رمضان المبارک سے فائدہ اٹھاؤ

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ر ضی اللہ تعا لیٰ عنہ بیان فرما تے ہیں :

’’…میں …نصیحت کر تا ہو ں کہ جن کو خدا تعا لیٰ تو فیق دے وہ رمضان المبارک سے فائدہ اٹھائیں۔اس مہینہ میں دعا ؤں کی قبولیت کا خا ص موقع ہو تا ہے۔اللہ تعالیٰ ان دنوں میں خا ص طور پر دعائیں سنتا ہے۔اگرچہ یہ کہنا کہ خدا کو ان دنوں سے خا ص تعلق ہے اس کی ہتک ہے لیکن اس میں شُبہ نہیں کہ اس نے اپنے بندوں پر احسان کرنے کے ایسے ذرائع مقرر کر دئیے ہیں جن سے سوتوں میں بیداری پیدا ہوسکے اور وہ سمجھیں کہ اگر سارا سال نہیں تو اس مہینہ میں ہی روحا نی فائدہ اٹھا ئیں۔… روزے اس لئے نہیں آئے کہ انسان بھوکا رکھا جا ئے بلکہ اس لئے ہیں کہ نفس پر قابو پانے کی عادت ڈالی جائے ۱ور اللہ تعا لیٰ کی عبادت اور اس کی طرف انسان کو متوجہ کر نے کے لئے آئے ہیں لیکن جو سحری کو کھانا کھا کر پھر سو جاتا ہے اس کا کیا روزہ ہے۔

عورتوں کو نصیحت

میں نے دیکھا ہے عورتوں میں یہ مرض عام ہے کہ روزہ میں وہ عبادت کم کرتی اور کھانے پینے کی طرف زیادہ تو جہ کر تی ہیں۔بے شک عورت کے فرائض میں یہ بات داخل ہے کہ وہ گھر میں کھانے کا سامان کرے اور جہاں نوکر و غیرہ نہ ہو خود کھانا تیار کرے لیکن ان دنوں میں ایسا انتظام کرنا چاہئے کہ اپنے کھانے یا کھانے کو زیادہ بَا لذّت بنا نے کے لئے عورتوں کو اس نعمت سے محروم نہ رکھیں۔ممکن ہے بعض عورتیں چا ہتی ہوں کہ اس وقت عبادت کریں لیکن مرد ان سے ایسا سلوک کرتے ہوں کہ وہ ڈر کے مارے کھانا پکانے یا اسے زیادہ بَالذّ ت بنانے میں وقت صرف کرنے میں مجبور ہوں۔آج کل سردی کا موسم ہے۔رات کا پکایا ہو ا کھانا بھی سحری کے وقت استعمال کیا جا سکتا ہے۔صرف روٹی پکانے کی ضرورت رہتی ہے اگر چہ اب تو یورپ والوں نے روٹیاں بھی ایسی ایجاد کر دی ہیں جو آٹھ آٹھ دن تک خراب نہیں ہو تیں۔

غر ض یہ کہ عورت و مرد سب ان دنوں میں زیادہ عبادت کر یں بلکہ جو بیمار یا مسافر ہو نے یا کسی اور شرعی عذر کے ماتحت روزہ نہ رکھ سکتے ہوں وہ بھی تہجد پڑھنے کی کوشش کریںاور دعاؤں اور عبادت میں حصہ لیں۔

( خطباتِ محمودجلد 13صفحہ330تا332فرمودہ 15؍جنوری1932ء)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button