نماز جنازہ حاضر و غائب

نماز جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمدجاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 14؍ مارچ 2020ء کو نمازظہرسےقبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجدمبارک (اسلام آباد،ٹلفورڈ،یوکے)کے باہر تشریف لا کرمکرم ندیم اختر اقبال صاحب(Leeds۔یوکے)کی نمازِ جنازہ حاضر اورکچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نمازِ جنازہ حاضر

مکرم نديم اختر اقبال صاحب( Leeds۔يوکے)

 7مارچ 2020ء کو 65سال کی عمر ميں بقضائے الٰہي وفات پاگئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ۔

مرحوم نے لیہ میں قائد ضلع مجلس خدام الاحمدیہ اور پھر امیر ضلع کے علاوہ ملتان میں بھی مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی ۔ 2016ء میں یوکے شفٹ ہو گئے تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دوبیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں ۔مرحوم کے ایک بیٹے مکرم احمد اقبال صاحب قائد خدام الاحمدیہ لیڈز کے علاوہ مقامی جماعت میں سیکرٹری تربیت کے طورپر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

نماز جناز ہ غائب

-1مکرمہ امة الحفيظ بلقيس صاحبہ اہليہ مکرم جے مير عطاء الرحمٰن صاحب (شموگہ کرناٹک۔انڈيا)

 13؍فروری2020ءکو73سال کی عمر ميں بقضائے الٰہي وفات پا گئيں۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ۔

رحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند ،خلافت سے بے پناہ محبت کرنے والی ،غریب پرور، ہر ایک سے احسان کا سلوک کرنے والی ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ آ پ نے صدر لجنہ ضلع شموگہ اور صوبائی صدر لجنہ کرناٹک کے علاوہ لجنہ کے متعدد عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی ۔ آپ کو عمرہ کرنے کی بھی سعادت نصیب ہوئی ۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹی اور چار بیٹے شامل ہیں ۔آپ کے ایک نواسے مربی سلسلہ ہیں جو آج کل قادیان میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

-2مکرم حافظ محمد يعقوب اسلم صاحب (ربوہ)

24؍جنوری 2020ءکو بقضائے الٰہي وفات پاگئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ۔

ٓپ کے والد محترم حکیم مولوی محمد اسماعیل صاحب جامعہ احمدیہ کے استاد تھے اورانہیں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے استاد ہونے کا بھی اعزا ز حاصل تھا۔ آپ کا بچپن انتہائی تنگی اور مشکل میں گزرا ۔بعض اوقات فاقوں تک بھی نوبت پہنچی۔نماز باجماعت کے بہت پابند ، دعا گو،متوکل علی اللہ ،ایک نیک اور مخلص انسان تھے ۔حافظ قرآن تھے اور سارا قرآن ذاتی شوق سے خود حفظ کیا تھا ۔پاکستان کے کئی شہروں میں نماز تراویح پڑھانے کی توفیق ملی۔لاہورمیں قیام کے دوران جماعتی کتب کا سٹال لگاتے ۔آپ کوشدید مخالفت کا سامنا بھی کرنا پڑا کیونکہ آپ بحیثیت احمدی کبھی اپنی شناخت کو نہیں چھپاتے تھے۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم محمد طاہر شیراز صاحب (مربی سلسلہ) آج کل پاکستان میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں ۔

-3مکرم سيدمبارک احمد صاحب LAS VEGAS NEVADA۔امريکہ)

18؍جنوری 2020ءکو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ 

اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ ۔

مرحوم حضرت سید وزارت حسین صاحب صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے اور مکرم سید فضل احمد صاحبDG(صوبائی امیر بہار انڈیا )کے بیٹے تھے۔ مرحوم نے مقامی جماعت میں سیکرٹری وقف نو اور زعیم انصاراللہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی ۔ چندوں میں باقاعدہ ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔

-4مکرمہ امة المجيد صاحبہ بنت مکرم علي بخش صاحب (ٹاؤن شپ ۔لاہور)

 6؍فروری 2020ءکو بقضائے الٰہی وفات پا گئيں۔

اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ۔

آپ کےخاندان میں احمدیت 1905ء میں آپ کی پھوپھی مکرمہ جنت بی بی صاحبہ اہلیہ مکرم میاں نتھو صاحب کے ذریعے آئی ۔جنہوں نے بذریعہ خط حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت کی۔ مرحومہ کو جماعت کے کاموں سے بے حد لگاؤ تھا ۔ چندہ جات اور مالی قربانی میں ہمیشہ پیش پیش رہتی تھیں۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒنے جب مسجد بیت الفتوح کی تعمیر کے لیے مالی قربانی کی تحریک فرمائی تو آپ نے اپنا سارا زیور اس تحریک میں پیش کر دیا۔مرحومہ نیک ،مخلص اور ایک باوفا خاتون تھیں۔مہمانوں کی بڑی خوش دلی سے خاطر تواضع کرتی تھیں۔ خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق تھا ۔ قرآن کریم کی تلاوت کا بہت شوق تھا۔ آخری کچھ سالوں میں نظر آنا تقریبا ًختم ہوگیا تو اس دوران بھی باقاعدگی کے ساتھ قرآن کریم کی آڈیو ریکارڈنگ سنا کرتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں سات بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں ۔ آپ مکرم مرزا انورالحق صاحب(مبلغ سلسلہ بینن) کی ساس تھیں۔ آپ کے ایک نواسے مکرم کامران احمد صاحب جامعہ احمدیہ گھانا انٹرنیشنل میں دوسرے سال کے طالب علم ہیں۔

-5مکرم رفيق احمد جميل صاحب (ہملٹن ۔کينيڈا)

 4؍فروری 2020ءکو88سال کی عمر ميں بقضائے الٰہي وفات پا گئے۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ۔

پاکستان میں گوجرانوالہ میں پی ٹی سی ایل کے محکمہ میں SDO کے عہدہ سے ریٹائر ہوئے ۔ نہایت محنتی ،سادہ مزاج اور دوسروں کے ہمدرد انسان تھے۔پسماندگان میں ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں۔آپ مکرم چوہدری سعید احمد عالمگیر صاحب کے چھوٹے بھائی اور مکرم قیصر محمود صاحب (نائب وکیل التعلیم تحریک جدید ربوہ) کے تایا تھے ۔

-6مکرمہ ريحانہ شکورصاحبہ بنت مکرم شيخ عبد اللطيف صاحب (کيمبرج ۔يوکے)

24؍دسمبر2019ء کو 61سال کی عمر ميں بقضائے الٰہی وفات پا گئيں۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ ۔

مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت قاضی ضیاء الدین صاحب کی نسل سے تھیں۔ ابھی آپ 18ماہ کی تھیں کہ آپ کے والد ایسٹ افریقہ میں وفات پاگئے۔ آپ لجنہ کے کاموں میں فعال تھیں۔چندہ جات باقاعدگی سے ادا کرتی تھیں۔جنجہ ایسٹ افریقہ کی احمدیہ مسجد اور قبرستان کی مرمت میں ان کی خدمت کا بڑا ہاتھ ہے۔خلافت کے ساتھ وفا اوراخلاص کا تعلق تھا۔پسماندگان میں والدہ ، بڑے بھائی اور میاں کے علاوہ ایک بیٹی شامل ہے ۔

-7مکرمہ بشریٰ صائمہ  ملک صاحبہ اہليہ مکرم عبدا لماجد صاحب ( ٹورانٹو۔کينيڈا)

21؍فروری2020ء کو 58سال کی عمرميں وفات پا گئيں۔

اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ۔

ٓپ حضرت مسیح موعودؑ کے صحابی حضرت حاجی محمد دین صاحب تہالوی کی نواسی تھیں۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، باپردہ ، وضع دار ،سادہ مزاج ۔دیانتدار،وفا شعار اور ایک نیک مخلص خاتون تھیں۔سلسلہ کی کتب کے مطالعہ کی طرف ایک خاص رغبت تھی ۔تبلیغ کا شوق تھا اور جماعتی فنکشنز پر مہمانوں کو لاتی تھیں۔آپ کو عائشہ اکیڈمی کینیڈا کی پہلی پرنسپل ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے ۔تربیت اولاد میں بہت دلچسپی لیتیں اور بچوں کی بہترین تربیت کی توفیق پائی۔ کینسر جیسی بیماری کا بڑے صبر،حوصلہ اور ہمت کے ساتھ مقابلہ کیا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button