نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضرو غائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 03؍ مارچ 2020ء کو نماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد مبارک (اسلام آباد،ٹلفورڈ،یوکے)کے باہر تشریف لا کرمکرمہ صادقہ کرامت صاحبہ اہلیہ مکرم حمید کرامت صاحب (لندن)کی نمازِ جنازہ حاضر اورکچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نمازِ جنازہ حاضر

مکرمہ صادقہ کرامت صاحبہ اہلیہ مکرم حمید کرامت صاحب(لندن)

25؍فروری2020ء کو77سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔آپ کے داداحضرت مولوی قدرت اللہ سنوری صاحب ؓ، دادی حضرت رحیمن بی بی صاحبہؓ اور نانا حضرت منشی نور محمد صاحب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے ۔مرحومہ نے بچپن اور ابتدائی تعلیم کا عرصہ کوئٹہ میں گزارا۔ 1950ء میں آپ کا خاندان لاہور آگیا۔ 1953ء کے فسادات کے دوران لاہور میں واقع ان کے والد کی املاک کو نذر آتش کردیا گیا ۔1956ء میں فیملی کراچی منتقل ہوگئی۔ لجنہ اماء اللہ کراچی میں حلقہ کی سطح پر جنرل سیکرٹری کے علاوہ مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ خدمت دین کے جذبہ سے سرشار بہت محنت اور لگن سے کام کرتی تھیں۔1995ء میں لندن آگئیں اورپچھلے 25سال سےدفتر پرائیویٹ سیکرٹری کی لجنہ اردو ڈاک ٹیم میں بڑی محنت کے ساتھ کام کر رہی تھیں ۔ آپ کو کام کا اتنا شوق تھا کہ بیماری کے باوجود اصرار کر کے گھر پر کام منگواتی تھیں ۔ آخری بیماری میں ہسپتال جانے سے کچھ دن پہلے بھی کام مکمل کرکے بھجوایا۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند،تہجد گزار، بہت بااخلاق، ملنسار، مہمان نواز، ہمدرد، ہر ایک کا خیال رکھنے والی ایک دعاگو اور بےنفس خاتون تھیں۔خلافت کے ساتھ گہرا عقیدت کاتعلق تھا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹی اور تین بیٹے شامل ہیں ۔ آپ کے میاں حمید کرامت صاحب نے کچھ عرصہ پرائیویٹ سیکرٹری کے شعبہ ڈسپیچ میں رضاکارانہ طور پر خدمت کی توفیق پائی ۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم ندیم کرامت صاحب ممبر بورڈ کے طور پرجبکہ دوسرے بیٹے خالد کرامت صاحب طوعی رنگ میں ایم ٹی اے میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں ۔

نماز جنازہ غائب

-1مکرمہ مارو آن تناشیوا صاحبہ(قزاخستان)

27؍دسمبر2019ء کو 80سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ نے2003ءکےجلسہ سالانہ پر بیعت کرنے کی سعادت پائی ۔آپ نے ڈاکٹر آف کیمسٹری کی ڈگری حاصل کی اور پروفیسر تھیں۔ انہیں پچاس سال سے زائد عرصہ قزاخ نیشنل یونیورسٹی میں پڑھانے کا موقع ملا۔ ان کے بہت سارے شاگرد تھے جو کہ خوداب قزاخستان میں بڑے بڑے سائینس دان بن چکے ہیں۔ اپنے شاگردوں کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کرتیں اور انہیں مزیدتعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دلاتی رہتی تھیں ۔اور اس کے لئے طلباء کو یونیورسٹی میں داخلہ کے امتحانات کی تیاری بھی کرواتیں اور پھر بعد میں بھی ان کی مدد کیا کرتی تھیں۔

-2مکرمہ مائدہ صاحبہ بنت مکرم رائے عبد المالک صاحب (ھناؤ۔جرمنی)

27 دسمبر2019ءکو 20 سال کی عمر میں مختصر سی علالت کے بعد وفات پاگئیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔مرحومہ جماعت کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھی۔ جلسوں اور اجتماعات پر بڑے شوق سے ڈیوٹیاں دیتی تھیں۔ مسجد کی صفائی کی خدمت بھی کیا کرتی تھیں۔ آپ نے شعبہ تجنید میں خدمت کرنے کی توفیق پائی ۔ والدین اور رشتہ داروں کا بہت خیال رکھتی تھیں۔ معلمہ کا کورس کررہی تھیں اوراپنی کلاس میں بچوں کو MATHSاور انگلش پڑھایا کرتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں والدین کے علاوہ ایک بھائی اور ایک بہن شامل ہیں۔

-3مکرم آفتاب احمد تاج صاحب ابن مکرم محمد حسن تاج صاحب مرحوم(ریاض ۔سعود ی عرب)

3؍جنوری 2020ء کو ہارٹ اٹیک سے وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔ جماعت سعودی عرب کے سیکرٹری مال کے طور پر لمبا عرصہ خدمت کی توفیق پائی ۔مرحوم خلافت کے اطاعت گزار ، بڑے دعا گو اور مخلص احمدی تھے۔ پنجگانہ نمازوں کا خصوصی التزام کرتے۔ غریبوں سے ہمدردی رکھتےاور نظام جماعت کا بہت احترام کرتے تھے۔ مرحوم بہت مہمان نواز ، اعلیٰ اخلاق کے مالک، بہت ہنس مکھ ،چندوں میں باقاعدہ ، خوش اخلاق، ملنسار اوربہت نفیس طبع انسان تھے۔ پسماند گان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔

-4مکرم چوہدری غلام نبی صاحب (ربوہ)

5 جنوری 2020 ء کو 88سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم کے والد حضرت چوہدری غلام حیدر صاحبؓ اوردادا حضرت چوہدری بڈھا صاحبؓ دونوں حضر ت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ نمازوں کے پابند ،تہجد گزار، غریب پرور،شریف النفس، مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔مرحوم موصی تھے ۔آپ مکرم کامران مبشر طاہر صاحب (مربی سلسلہ پرتھ ۔آسٹریلیا) کے دادا تھے ۔

-5مکرم محمد سرور بھٹی صاحب(پنڈی بھٹیاں۔حال ربوہ )

11؍جنوری 2020ء کو 91سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند ایک نیک اور مخلص انسان تھے ۔قرآن کریم کے ساتھ بہت پیار تھا۔ پولیس میں ملازم تھے ۔اس دوران جہاں جہاں بھی ڈیوٹی رہی احمدی اور غیر احمدی سب کو قرآن کریم پڑھایا۔ ایک بیٹے اور ایک بیٹی کو حافظ قرآن بنایا۔ 1989ء میں پنشن ہوگئی تو اپنی پنشن میں سے نصف حصہ اشاعت قرآن میں پیش کردیا۔تقریباً 45 سال پنڈی بھٹیاں جماعت کے سیکرٹری مال کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ تحریک جدید اور وقف جدید کا چندہ سال کے آغاز میں ہی ادا کر دیا کرتے تھے۔ بچوں کو بھی چندوں کی اہمیت بتاتے رہتے تھے ۔ نظام جماعت کی اطاعت کرتے۔ مطالعہ کا بہت شوق تھا۔ الفضل ، کتب حضرت مسیح موعودؑ اور دیگر کتب سلسلہ کا مطالعہ بڑے شوق سے کرتے اور کوشش یہ ہوتی کہ کتاب اپنی خرید کر پڑھی جائے ۔ مرحوم موصی تھے ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 3بیٹے اور 4 بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹےمکرم خالد احمد بھٹی صاحب (معلم وقف جدید) آج کل انسپکٹر تربیت ارشاد کے طورپر خدمت کی توفیق پارہے ہیں ۔

-6مکرم راجہ مسعود احمد ناصر صاحب ابن مکرم راجہ احمد خان صاحب(جرمنی)

17؍جنوری 2020ء کو60سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے ۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے دادا محترم راجہ حاجی باز خان صاحب کے ذریعہ آئی جو نورنگ تحصیل کھاریاں کے رہائشی تھے۔ آپ کے والد مکرم راجہ احمد خان صاحب حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کے با ڈی گارڈ رہے۔مرحوم نے مختلف جماعتی خدمتوں کی توفیق پائی۔ جلسوں کے موقعہ پر ڈیوٹیاں بھی دیا کرتے تھے۔ بہت غریب پرور تھے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ کئی بار حج بیت اللہ کی سعادت پا ئی ۔ مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی شامل ہے ۔

-7مکرمہ سائرہ احمد بندیشہ صاحبہ بنت مکرم مظفر احمد بندیشہ صاحب( جرمنی)

19؍جنوری2020ء کو21سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔مرحومہ میڈیکل کی تعلیم حاصل کررہی تھیں۔ 2016ءمیں A-LEVELاچھے نمبروں سے پاس کرنے پر حضور انور سے میڈل بھی وصول کرچکی تھیں۔پنجوقتہ نماز وں اور تلاوت قرآن کریم کی پابند تھیں۔ نماز جمعہ بھی باقاعدگی سے ادا کرتیں اور حضورانور کاخطبہ جمہ LIVEسنا کرتی تھیں۔ پردہ کی پابندی کرتی تھیں اور دوسری بچیوں کے لئے ایک اعلیٰ نمونہ تھیں۔ خدمت خلق کا جذبہ مثالی تھا۔ ضرورت مندوں کا بہت خیال رکھتی تھیں ۔ ہمیشہ سچ بولتیں۔ تبلیغی پروگرام میں بڑ ھ چڑھ کر حصہ لیتیں اور اس کے لئے لمبے لمبے سفر بھی کیا کرتی تھیں۔ سادہ زندگی گزارتی تھیں۔ چھوٹی عمر میں اعتکاف کرنے کا بھی موقع ملا۔

-8مکرم شیخ ابراہیم ناصر صاحب ابن مکرم شیخ چاند صاحب ( حیدرآبادتیلنگانہ۔انڈیا)

21؍جنوری 2020ء کو75سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم کو1960ءمیں احمدیتقبول کرنے کی توفیق ملی ۔آپ اپنے خاندان میں اکیلے احمدی تھے۔ مرحوم کو جماعت احمدیہ حیدرآباد میں لمبا عرصہ مختلف شعبوں میں جماعتی خدمت کی توفیق ملی۔علاقائی زبان تیلوگو پر خاصا عبور حاصل تھا اور نظارت نشر و اشاعت قادیان کی زیر نگرانی تفسیر صغیر اورحضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے ترجمہ قرآن کے علاوہ متعدد جماعتی کتب کا تیلوگوزبان میں تر جمہ کرنے کی توفیق پائی ۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند ، تہجد گزار ، مہمان نواز ،غریب پرور ، سادہ مگر باوقار طبیعت کے مالک ایک محنتی انسان تھے۔ مرحوم کا خلافت اور نظام جماعت کے ساتھ اخلاص اوروفا کا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا شامل ہے ۔ مرحوم کے بیٹے مکرم شیخ چاند مجیب صاحب واقف زندگی ہیں اور بطور انسپکٹر وقف جدید مال خدمت بجالارہے ہیں۔

-9مکرمہ امۃ اللطیف تبسم صاحبہ اہلیہ مکرم عبد الکریم شاد صاحب (کینیڈا)

31؍جنوری 2020ء کو78سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت ڈاکٹر عبد الرحیم دہلوی صاحبؓ کی صاحبزادی ،حضرت میاں عبد المجید صاحبؓ (نیلا گنبد سائیکل والے) کی بہو اور محترم صوبیدار عبدالمنان دہلوی صاحب (سابق افسر حفاظت خاص ) اورمکرم عبد الشکور صاحب (المعروف شکور بھائی چشمے والے ) کی ہمشیرہ تھیں۔مرحومہ نے لاہور میں بطور صدر لجنہ اچھرہ کئی سال خدمت کی توفیق پائی ۔بہت مہمان نواز، نمازوں کی پابند ، مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی ایک نیک اور صالحہ خاتون تھیں۔خلافت سے عقیدت کا گہرا تعلق تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں ۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button