جماعت احمدیہ ٹوگو کا گیارھواں جلسہ سالانہ(2019ء)
تین دن تک جاری رہنے والے جلسے میں انتظامیہ، نو مبائعین اور دیگر معزّزین سمیت نو سو افراد کی شمولیت
نمازِ تہجد اور دروس کا التزام‘رواداری۔انسانیت کی بنیادی ضرورت’کے موضوع سے متعلق تقاریر
الحمد للہ ثم الحمد للہ جماعت احمدیہ ٹوگو کو مورخہ 27، 28 اور29دسمبر 2019ءکو اپنا گیارہواں جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ امسال جلسہ سالانہ کا انعقاد پہلی مرتبہ جلسہ کے لیے خریدی گئی جگہ پر ہوا جس کا نام حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے از راہ شفقت ‘مہدی آباد’ عطا فرمایا ہے۔ جلسہ کے لیے زمین کی تیاری کا کام ایک ماہ قبل ہی شروع کر دیا گیا تھا۔ مختلف جماعتوں سے آئے ہوئے خدام نے وقار عمل کر کے نہایت محنت کے ساتھ زمین کی صفائی کی۔ جلسہ گاہ کی تیاری 23دسمبر کو شروع کی گئی جس میں خدام نے وقار عمل کر کے جلسہ گاہ کو نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ تیارکیا۔ نیز بینرز اور جھنڈیوں سے جلسہ گاہ کو سجایا۔ اسی طرح لجنہ اماء اللہ کے سپرد حسبِ سابق حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کے مہمانوں کے طعام کی تیاری کی ڈیوٹی کی گئی جس کا آغاز 25؍دسمبر کو ہوا۔ 26دسمبر کو بعد از دوپہر مہمانوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا جن کی رجسٹریشن اور رہائش کا انتظام بروقت مکمل کر لیا گیا تھا۔
امسال جلسہ سالانہ کا مرکزی موضوع ‘رواداری۔ انسانیت کی ضرورت’ تجویز کیا گیا تھا چنانچہ اسی مناسبت سے تمام پروگرام ترتیب دیے گئے۔
جلسہ سالانہ کا پہلا دن
27 دسمبر کودن کا آغاز با جماعت نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کی ادائیگی کے بعد ‘نمازبا جماعت کی اہمیت’ کے موضوع پر درس کا انتظام کیا گیا۔ دوپہر ساڑھے بارہ بجے نماز جمعہ ادا کی گئی اور بعد ازاں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ تمام حاضرین جلسہ نے براہ راست سنا۔
دوپہر ساڑھے تین بجے مکرم عرفان احمد ظفر صاحب صدر جماعت ومشنری انچارج ٹوگو نے لوائے احمدیت اور مکرم سوکلو محمد صاحب صدر مجلس انصار اللہ ٹوگو نے ٹوگو کا جھنڈا لہرا کر جلسہ کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز کیا۔ اس دوران احباب جماعت بآواز بلند نعرہ ہائے تکبیر اور لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ مُحَمَّدٌ رَسُوْلُ اللّٰہِ کا ورد کرتے رہے۔ بعد ازاں تمام احباب نے ٹوگو کا قومی ترانہ پڑھا اور اجتماعی دعا کی گئی۔
افتتاحی اجلاس:افتتاحی اجلاس کی صدارت مکرم صدر صاحب جماعت و مشنری انچارج ٹوگو نے کی۔ اجلاس کی کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور اس کے فرانسیسی ترجمہ سے ہوا جس کے بعد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا حمدیہ منظوم کلام پیش کیا گیا۔ نظم کے بعد خاکسار نے جلسہ سالانہ کے اغراض و مقاصد پر تقریر کی۔ اس کے بعد مکرم صالح میکائیل صاحب نے ‘خوفِ خدا’ کے موضوع پر تقریر کی۔ اس کے بعد صدر مجلس نے افتتاحی دعا کروائی اور اجلاس کے برخاست ہونے کا اعلان کیا۔
نمازِ مغرب اور عشاء کی ادائیگی کے بعد مجلس سوال و جواب کا انعقاد ہوا جس میں احمدی احباب کے ساتھ غیر از جماعت مہمانوں نے بھی مختلف موضوعات پر سوالات کیے جن کے جوابات کے لیے مکرم عبد الرزاق صاحب اور مکرم مامابیلو صاحب کا ایک پینل مقرر کیا گیا تھا۔ یہ مجلس تقریباً80 منٹ تک جاری رہی۔
جلسہ سالانہ کا دوسرا دن
دن کا آغاز با جماعت نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کی ادائیگی کے بعد ‘درود شریف کی اہمیت اور برکات ’ کے موضوع پر درس دیا گیا۔
دوسرا اجلاس: دوسرے اجلاس کی کارروائی کا آغاز زیر صدارت مکرم آکریم کریم صاحب نیشنل سیکرٹری مال ہوا۔ تلاوت اور نظم کے بعدمکرم سنسامو جمیل صاحب نے ‘نماز کی اہمیت’کے موضوع پر تقریر کی۔ اس کے بعد مکرم عبدو یعقوبو صاحب نے ‘برکات خلافت’ کے عنوان پر تقریر کی۔ اس کے بعد نظم پیش کی گئی۔نظم کے بعدمکرم چیدرے ثاقب صاحب نے ‘گھر میں رواداری’ کے موضوع پر تقریر کی۔ اس کے ساتھ دوسرے اجلاس کا اختتام ہوا۔
تیسرا اجلاس: نماز ظہر و عصر کی ادائیگی اور دوپہر کے کھانے کے بعد تیسرے اجلاس کا آغاز مکرم عبدالرزاق لامبونی صاحب مربی سلسلہ کی زیر صدارت شروع ہوا۔ تلاوت اور نظم کے بعدمکرم کریم عبدالامین صاحب نے ‘اسلام میں رواداری’ کے موضوع پر تقریر کی۔ اس کے بعد شہرکی انتظامیہ سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات نے جن میںگورنرکا نمائندہ،پولیس،مقامی دیہات کے چیفس اور امام شامل تھے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور جماعت کے امن،رواداری اور محبت کے پیغام کو سراہا۔ اس کے بعد مکرم وسیم احمد ظفر صاحب نے معزّزین کی موجودگی میں جماعت کا تعارف پیش کیا۔ اس کے ساتھ تیسرے اجلاس کا اختتام ہوا۔
نماز مغرب اور عشاء کی ادائیگی کے بعد مجلس سوال و جواب کا انعقاد ہوا جس میں احمدی احباب کے ساتھ غیر از جماعت مہمانوں نے بھی مختلف موضوعات پر سوالات کیے جن کے جوابات کے لیے مکرم عبدو یعقوبو صاحب اورمکرم طاہر جداما صاحب کا ایک پینل مقرر کیا گیا تھا۔جو تقریباً90منٹ تک جاری رہی۔
اس کے بعد صدران جماعت ،معلمین اور مربیان کرام کی نیشل صدر صاحب کے ساتھ میٹنگ ہوئی،میٹنگ کے بعد ڈنر کا اہتمام کیا گیا تھا۔
جلسہ سالانہ کا تیسرا دن
دن کا آغاز با جماعت نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کی ادائیگی کے بعد‘نکاح کی اہمیت ’کے موضوع پر درس دیا گیا۔
اختتامی اجلاس: چوتھے اجلاس کی کارروائی کا آغاز زیر صدارت نیشنل صدر صاحب ہوا۔ تلاوت اور نظم کے بعد ‘مالی قربانی’ کے عنوان پر مکرم آکریم کریم صاحب نیشنل سیکرٹری مال نے تقریر کی۔ اس کے بعد مکرم نیشل صدر مجلس انصار اللہ صاحب نے ‘اطاعت والدین’ کے موضوع پر تقریر کی۔ اس کے بعد مکرم ظفراللہ صاحب جنرل سیکرٹری جماعت احمدیہ ٹوگو نے ٹوگو میں جماعتی مساعی کی سالانہ رپورٹ پیش کی۔بعد ازاں اسلام احمدیت میں داخل ہونے والے نومبائعین میں سے چند نے اپنے قبول احمدیت کے ایمان افروز واقعات بیان کیے۔ آخر میں مکرم صدر صاحب جماعت ٹوگو نے جلسہ میں شامل ہونے والے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے تمام مہمانوں کو نصیحت کرتے ہوئے اسلام کے رواداری ،برداشت، محبت اور بھائی چارہ کے پیغام کو تمام دنیا تک پہنچانے کی تلقین کی اور آپس میں بھی رواداری ،برداشت،پیار،محبت اور بھائی چارہ کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس کے بعد دعا ہوئی اور جلسہ اختتام پذیر ہوا۔ الحمدللہ
جلسہ کے اختتام پر احباب نے لوکل زبانوں میں نظمیں اورترانےپڑھے۔
امسال اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے 900؍افراد اس جلسہ میں شامل ہوئے جن میں ایک تعداد نومبائعین اور غیر از جماعت مہمانوں کی بھی شامل تھی۔
میڈیا پر کوریج: جلسہ سالانہ میں شامل ہونے والے تو اس کی برکات حاصل کرتے ہی ہیں لیکن اس کے ساتھ میڈیا کی بدولت ہزاروں افراد تک پیغام پہنچ جاتا ہے۔ امسال بھی ٹی وی، ریڈیو،اخبارات اور آئن لائن پیجز کے نمائندوں نے جلسہ میں شرکت کر کے رپورٹس تیار کیں اور اپنے پروگراموں میں متعدد بار نشر کیں۔ سرکاری اخبار اور نجی اخبارات نے احمدیت اور جلسہ سالانہ کے تعارف پر مشتمل رپورٹس شائع کیں۔ جبکہ چار ریڈیوز پر جماعت اور جلسہ سالانہ کے تعارف پر خبریں نشر ہوئیں۔ اس کے علاوہ متعدد آن لائن پیجز پر بھی جلسہ سالانہ اور جماعت کے بارہ میں خبریں شائع ہوئیں۔
قارئین الفضل کی خدمت میں شاملین جلسہ اور تمام کارکنان کے لیے عاجزانہ درخواست دعا ہے۔
(رپورٹ: شکیل احمد۔افسر جلسہ سالانہ ٹوگو)
٭…٭…٭