جلسہ سالانہ

جلسہ سالانہ سیرالیون 2020ء کا بابرکت و کامیاب انعقاد

نماز تہجد ، دروس کا اہتمام۔ نائب صدر سیرالیون ، وزرائے مملکت ، ممبران پارلیمنٹ ، مختلف ممالک کے سفراء اورمختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے مہمانوں سمیت 23؍ ہزار سے زائد احباب و خواتین کی شمولیت ۔ملکی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں جلسہ سالانہ کی کوریج

(سیرالیون، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے سیرالیون جماعت کو اپنا ستاون واں جلسہ سالانہ مورخہ 24، 25اور26؍جنوری کو منعقد کرنے کی توفیق ملی۔الحمدللہ

جلسہ سالانہ کا پہلا دن

جلسہ سالانہ کا باقاعدہ آغاز تقریب پرچم کشائی سے ہوا۔ اسلامی نعروں کی گونج میں لوائے احمدیت مرکز سے آئے ہوئے عرب مہمان مکرم شریف عودہ صاحب جبکہ سیرالیون کا جھنڈا مکرم شیخو تامو صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ سیرالیون نے لہرایا۔

پاکستان سے مکرم حنیف محمود صاحب بطور نمائندہ تشریف لائے تھے۔ اس کے علاوہ گنی کناکری اور سینیگال کے وفود بھی جلسے میں شمولیت کے لیے تشریف لائے تھے۔

افتتاحی اجلاس مکرم سعیدالرحمٰن صاحب امیر و مشنری انچارج سیرالیون کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا۔ نائب صدر مملکت سیرالیون مکرم ڈاکٹر محمد جلدے جالو (Juldeh Jalloh)صاحب کے علاوہ منسٹرز، سابقہ منسٹرز، ممبران پارلیمنٹ، مختلف ممالک کے ایمبیسیڈرز،قریباً 100؍پیراماؤنٹ چیفس اور نمائندگان، سیکشن چیفس، متعدد قبائلی سردار، اعلیٰ حکومتی عہدےداران، ڈسٹرکٹ آفیسرز، ڈسٹرکٹ امام، چیفڈم امام کثیر تعداد میں غیر ازجماعت آئمہ و دیگر نے جلسہ سالانہ میں شرکت فرمائی۔

اظہار خیال کرنے والوں میں صوبائی منسٹرز ، مختلف ملکوں کے سفراء اور دیگر نمایاں شخصیات شامل تھیں۔

جلسہ کے افتتاحی اجلاس میں حضور انور ایدہ اللہ کا خصوصی پیغام انگریزی زبان اور لوکل زبانوں میں ترجمہ کے ساتھ سنایا گیا۔

حضور انور نے اس خصوصی پیغام میں احباب جماعت کو جلسہ سالانہ کے ایام میں خاص طور پر قرب الٰہی کے حصول، دنیا کی محبت سے اجتناب اور اپنی اخلاقی اور روحانی حالتوں کو بہتر سے بہتر بنانے کی تلقین فرمائی۔ (اس پیغام کا مکمل اردو مفہوم آئندہ کسی شمارے میں شامل کیا جائے گا۔ انشاء اللہ)

نائب صدر مملکت نے اپنے خطاب میں جماعت کی خدمات کو سراہا اور فرمایا کہ جماعت احمدیہ ایک منسٹری کی طرح ہے اور امیر جماعت سیرالیون ہمارے ایک منسٹر ہیں۔

مکرم نذیر علی کمانڈا بونگے صاحب نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ اور دعا کے ساتھ پہلا سیشن ختم ہوا جس کے بعد نماز جمعہ وعصر باجماعت ادا کی گئیں۔ مکرم حنیف محمود صاحب نے خطبہ ٔ جمعہ دیا اور نماز جمعہ و عصر کی امامت کروائی۔

جلسہ کے تینوں دن نماز تہجد باجماعت کا اہتمام کیا گیا اور تینوں دن جلسہ کا پنڈال نماز تہجد کی حاضری سے بھرا رہا۔

پہلا دن۔ مستورات کا اجلاس

نمازوں اور کھانے کی ادائیگی کے بعد مستورات کا اجلاس ہوا جس کی صدارت محترمہ للیان سونگو صاحبہ نے فرمائی۔ تلاوت و ترجمۂ قرآن ، حدیث و نظم کے بعد، نماز کی اہمیت پر تقریر ہوئی اور مہمان خواتین نے اپنے خیالات کا اظہار فرمایا۔ لجنہ کے سیشن میں مکرم امیر صاحب نے بھی ایک مختصر تقریر کی اور دعا کے ساتھ یہ سیشن ختم ہوا۔

نماز مغرب و عشاء کے بعد حضور انور کا تازہ خطبہ جمعہ انگریزی زبان میں بذریعہ پروجیکٹرحاضرین کو سنایا گیا۔

دوسرا دن

جلسہ سالانہ کے دوسرے دن بھی نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی۔ مکرم شریف عودہ صاحب نےنماز تہجد کی امامت کی جس کے بعد درس ہوا اور نماز فجر ادا کی گئی۔

دن 9بجے دوسرے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔ اس سیشن میں ‘خلافت کی اہمیت و برکات ’ اور ‘ختم نبوتﷺ’ کے عناوین پر تقاریر ہوئیں۔ اس کے علاوہ مہمانوں میں سے ڈاکٹر امتیاز چوہدری صاحب اور مکرم ناصر سدھو صاحب امیرصاحب سینیگال نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

دوسرے دن کا دوسرا اجلاس دو پہر 3بجے تلاوت قرآن کریم ونظم سے شروع ہوا ۔ اس اجلاس میں درج ذیل عناوین پر تقاریر پیش کی گئیں: ‘آنحضور ﷺ کے صحابی حضرت بلالؓ کا تذکرہ’ اور ‘شہدائے احمدیت’۔ بعد ازاں تعلیمی اسناد تقسیم کی گئیں۔ اور چند نکاحوں کا اعلان ہوا۔

نماز مغرب و عشاء کے بعد مجلس سوال و جواب کا انعقاد کیا گیا۔

تیسرا دن

تیسرے دن بھی نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی۔ الحمد للہ تینوں دن جلسہ کا پنڈال نماز تہجد کے دوران بھرا رہا اور پنڈال کے باہر بھی کچی مٹی پر لوگ نماز تہجد ادا کرتے رہے۔

جلسہ سالانہ کے اختتامی اجلاس میں دو تقاریر ہوئیں۔ پہلی تقریر مکرم شریف عودہ صاحب نے عربی زبان میں پیش کی جس کا کریو زبان میں ترجمہ بھی کیا گیا۔ آپ کی تقریر کا عنوان عرب دنیا میں احمدیت کے بارہ میں تھا۔ دوسری تقریر مکرم حنیف محمود صاحب نے انگریزی زبان میں پیش کی جس کا کریو میں ترجمہ کیا گیا۔ آپ کی تقریر کا عنوان ‘وقف زندگی ’تھا۔

جس کے بعد ایک وفاقی وزیر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پروگرام کے اختتام پر امیر صاحب نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا ور نصائح فرمائیں۔ دعا کے ساتھ ان تین بابرکت دنوں کا اختتام ہوا۔

الحمد للہ ، اس جلسہ کی مقامی الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا پر خوب تشہیر ہوئی اور متعدد ٹی وی چینل SLBC, AYV اور ان کے ریڈیوز اور سوشل میڈیا چینلز نے براہ راست پہلا سیشن اور بعض دوسرے سیشن نشر کیے، جس کے ذریعہ لاکھوں لوگوں نے اس بابرکت جلسہ سے فائدہ اٹھایا۔ بعض موقعوں پر ان چینلز کی viewership نے اپنے سابقہ ریکارڈ بھی بہتر کیے۔

محض اللہ کے فضل سے جلسہ نہایت کامیاب رہا، جلسہ کی حاضری 23000سے زائد رہی۔

(رپورٹ:آصف محمود۔ ناظم جلسہ رپورٹنگ)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

ایک تبصرہ

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button