افریقہ (رپورٹس)

تنزانیہ کے ریجن سیمیُو(Simiyu)میں مسجد بیت العلیم، مشن ہاؤس اور پانی کے دو کنووں کا افتتاح

(شہاب احمد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل تنزانیہ)

محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ تنزانیہ کو ماہ اکتوبر میں سیمیُو (Simiyu) ریجن میں ایک مسجد کی تعمیر کی توفیق ملی۔ Bariadi شہر سے کچھ فاصلہ پر واقع Ntoboجماعت میں امسال ماہِ ستمبر میں مسجد کی عمارت کی تعمیر مکمل ہوئی جس میں تقریباً 200سے زائد افراد نماز ادا کرسکتے ہیں۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہِ شفقت اس مسجد کا نام ‘مسجد بیت العلیم’ عطا فرمایا ہے۔ اس گاؤں میں تقریباً 240 احمدی آباد ہیں جن میں سے اکثر نومبائعین ہیں۔ اس مسجد کی تعمیر اور وقارِ عمل میں نومبائعین مرد و خواتین نے خاص طور پر بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

مورخہ 25؍ اکتوبر 2019ء بروز جمعۃ المبارک اس گاؤں کی خوبصورت نئی مسجدکے افتتاح کا پروگرام تھا۔ قریبی دیہاتوں کے احمدی احباب کے علاوہ غیر از جماعت احباب بھی بڑی تعداد میں اس مبارک موقع پر تشریف لائے ہوئے تھے۔

مکرم طاہر محمود چوہدری صاحب امیر و مشنری انچارج تنزانیہ نے مسجد کا افتتاح کیا اور اجتماعی دعا کروائی۔ جس کے فوراً بعد نماز جمعہ ادا کی گئی۔ مکرم امیر صاحب نے خطبہ جمعہ میں مساجد کی تعمیر کی غرض و غایت بیان فرمائی۔

اسی طرح اس جماعت میں پینے کے پانی کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے IAAAE کے تعاون سے پانی کے کنویں کا بھی افتتاح کیا گیا۔ اس موقع پر مکرم محمد اکرم احمدی صاحب (چیئرمین IAAAE یورپین چیپٹر ) بھی موجود تھے۔ اس گاؤں کی کل آبادی تقریباً 1500ہے اور اس سے پہلے وہ بارشی تالاب کا پانی ہی استعمال کرتے تھے۔ مسجد کے احاطہ کے قریب ہی کنویں کی کھدائی کی گئی تو صرف 12 میٹر کھدائی پر پینے کا صاف پانی نکل آیا۔ اہلِ علاقہ نے صاف پانی کی اس عظیم خدمت پر جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کیا ۔ دعا کے بعد مسجد کے باہر تمام احباب کی اجتماعی تصویر بنائی گئی اور تمام حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔

اسی روز ایک اور جماعت Mitobo میں بھی مشن ہاؤس اور پانی کے کنویں کا افتتاح ہوا۔ اس موقع پر بھی احمدی اور غیر احمدی احباب کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ اس گاؤں میں گذشتہ سال ایک خوبصورت مسجد بیت السلام تعمیر ہوئی تھی۔ علاقہ میں بڑھتی ہوئی تبلیغی و تربیتی ضروریات کے پیش نظر اس کے ساتھ ہی امسال مشن ہاؤس تعمیر کیا گیا۔ علاوہ ازیں یہاں بھی اہلِ علاقہ کو پینے کے صاف پانی کی شدید مشکل درپیش تھی۔ چنانچہ IAAAE کے تعاون سے پانی کے کنویں کی کھدائی عمل میں لائی گئی۔ گاؤں کے چیئر مین بھی اس تقریب میں شریک تھے جنہوں نے پینے کے صاف پانی کے اس بیش قیمت تحفہ پر جماعت احمدیہ کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ جماعت کی مساعی کو اپنے حضور قبول فرمائے اور ہمیشہ خدمتِ انسانیت کے جذبہ سے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

ایک تبصرہ

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button