حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں: ‘‘اس وقت ہماری جماعت کو مساجد کی بڑی ضرورت ہے۔ یہ خانہ خدا ہوتا ہے۔ جس گاؤں یا شہر میں ہماری جماعت کی مسجد قائم ہوگئی تو سمجھو کہ جماعت کی ترقی کی بنیاد پڑ گئی…لیکن شرط یہ ہے کہ قیام مسجد میں نیت بہ اخلاص ہو۔ محض للہ اسے کیا جاوے۔ نفسانی اغراض یا کسی شر کو ہرگز دخل نہ ہو۔ تب خدا برکت دے گا۔’’ (ملفوظات جلد 7صفحہ 119) مسجد سبحان کا افتتاح قادیان دار الامان میں اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مساجد کی تعداد میں لگاتار اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔ مورخہ 2؍ نومبر 2019ء کو محلہ دار البرکات میں مسجد سُبحان کی تعمیر نو کے موقع پر افتتاحی تقریب عمل میں لائی گئی جس میں محترم وکیل صاحب تعمیل و تنفیذ برائے امور بھارت، نیپال،بھوٹان نے دعا کے ساتھ مسجد کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر محترم صدر صاحب صدر انجمن احمدیہ قادیان ، محترم ناظر اعلیٰ صاحب قادیان، محترم ایڈیشنل ناظر اعلیٰ صاحب جنوبی ہند اور تینوں انجمنوں کے ناظران و وکلاء اور ناظمین اور اسی طرح افسران صیغہ جات بھی موقع پر موجود تھے اور پھر ساتھ ہی نماز مغرب ادا کی گئی۔ مسجد سبحان ایک تاریخی مسجد ہے جس کا سنگ بنیاد حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ؓنے مورخہ 18؍ فروری 1935ء کو دعاؤں کے ساتھ اپنے دست مبارک سے رکھا تھا۔ اس مسجد کے لیے ایک کنال زمین خاندان حضرت مسیح موعودؑ نے بطور ہدیہ پیش کی تھی۔ پارٹیشن کے بعد یہ مسجد بند کردی گئی تھی۔ جب 2003ء میں اس مسجد کے اردگرد احمدی آبادی کا اضافہ ہوا تو اسے نمازیوں کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا۔ محلہ دار البرکات میں ہونے کی وجہ سے یہ مسجد دار البرکات کہلاتی ہے۔ 2016ء میں سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اس کا نام مسجد سبحان منظور فرمایا۔اس مسجد کی خستہ حالی کے پیش نظر سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشاد کے مطابق اس مسجد کو اس کی اصل بنیادوں پر دوبارہ بنایا گیا تاکہ اس کی تاریخی اہمیت برقرار رہے۔ مسجد رحمٰن کا افتتاح اسی طرح اگلے روز مورخہ 03؍ نومبر 2019ء کو قادیان دار الامان کے محلہ دار الرحمت میں ‘مسجد رحمٰن’ کی تعمیر نو کے موقع پر افتتاحی تقریب عمل میں لائی گئی جس میں محترم وکیل صاحب تعمیل و تنفیذ نے دعا کے ساتھ مسجد کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر محترم صدر صاحب صدر انجمن احمدیہ قادیان ، محترم ناظر اعلیٰ صاحب قادیان، محترم ایڈیشنل ناظر اعلیٰ صاحب جنوبی ہند اور تینوں انجمنوں کے ناظران و وکلاء اور ناظمین اور اسی طرح افسران صیغہ جات بھی موقع پر موجود تھے اور پھر ساتھ ہی نماز مغرب ادا کی گئی۔ مسجد رحمٰن بھی ایک تاریخی مسجد ہے جس کا سنگ بنیاد حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ؓ نے مورخہ 02؍ اپریل 1927ء کو اپنے دست مبارک سے رکھا تھا۔ اس مسجد کے لیے بھی کم و بیش ایک کنال زمین خاندان حضرت اقدس مسیح موعودؑ نے بطور ہدیہ پیش کی تھی۔ جب 2004ء میں اس مسجد کے اردگرد احمدی آبادی کا اضافہ ہوا تو اسے نمازیوں کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا۔ محلہ دار الرحمت میں ہونے کی وجہ سے یہ مسجد دار الرحمت کہلاتی ہے۔ 2016ء میں سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اس کا نام مسجد رحمٰن منظور فرمایا۔ اس مسجد کی خستہ حالی کے پیش نظر سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشاد کے مطابق اس مسجد کو اس کی اصل بنیادوں پر دوبارہ بنایا گیا تاکہ اس کی تاریخی اہمیت برقرار رہے۔ اللہ تعالیٰ مساجد کی تعمیر کو بہت مبارک فرمائے۔ آمین (انچارج شعبہ پریس اینڈ میڈیا ، بھارت) ٭…٭…٭