یورپ (رپورٹس)

بیلجیم کے کسی بھی چرچ میں پہلی مرتبہ اذان شہر Hoogstraten کا چرچ صدائے اللّٰہ اکبر سے گونج اٹھا

اس تحریر کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:

یورپ کے مرکز بیلجیم میں ہر سال 11؍نومبر کا دن جنگِ عظیم دوئم کے اختتام کی یاد میں wapen still staan۔ (ceasefire) کے نام سے منایا جاتا ہے اور اس مناسبت سے پورے ملک میں مختلف تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔ اس سلسلہ میں مورخہ 10؍نومبر 2019ء بروز ہفتہ شام آٹھ بجے ریجن آنٹورپن کے ایک شہر Hoogstraten میں مقامی انتظامیہ نے شہر کے بڑے اور مشہور چرچ Sint Katharinakerk میں ایک تقریب کا اہتمام کیا جس کا مقصد شہریوں کو جنگِ عظیم دوئم میں ہونے والے ہولناک واقعات اور نقصانات سے آگاہ کرنا اور آپس میں امن اور بھائی چارے کو فروغ دینا تھا۔ اس تقریب میں شہر کے میئر صاحب،پادری صاحب اور مقامی حکومت کے نمائندگان کے علاوہ مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے 500 کے قریب افراد شامل تھے جبکہ اسلام کی نمائندگی کے لیے اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ کو اس تقریب میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی تھی۔ چنانچہ مکرم حافظ احسان سکندر صاحب (نائب امیر و مشنری انچارج جماعت احمدیہ بیلجیم)کی سربراہی میں ایک وفد کو جماعت کی نمائندگی کرنے کی توفیق ملی۔

پروگرام کے آغاز ہی میں انتظامیہ کی طرف سے یہ اعلان کیا گیا کہ ہم جماعت احمدیہ کے امام صاحب سے اس خصوصی تقریب میں اذان دینے کی درخواست کرتے ہیں چنانچہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے بیلجیم کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک مرکزی چرچ کے عظیم الشان ہال میں 500؍افراد کی موجودگی میں مکرم حافظ احسان سکندر صاحب کو اذان دے کر تثلیث کے مرکز میں اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کا اعلان کرنےکی توفیق ملی۔الحمدللہ

تقریب کے دوران مئیر صاحب اور پادری صاحب کے ساتھ تبادلہ خیالات کے دوران جماعت کا تعارف کروایا گیا اور تفصیل کے ساتھ اسلام کی امن اور آشتی کی تعلیم پیش کی گئی جسے سُن کراسلام کی حقیقی تعلیم کا علم ہوا اور انہوں نے جماعت کو دعوت دی کہ کل اسی جگہ پر ہم ایک نمائش کا اہتمام کر رہے ہیں اور آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ آپ بھی اس میں شامل ہوں تاکہ لوگوں کی بڑی تعداد کو اسلام کی حقیقی تعلیم کے متعلق علم ہو اور اس ضمن میں پائی جانے والی غلط فہمیاں دُور ہو سکیں۔ اس موقع پر جماعت کی طرف سے مقامی انتظامیہ کے تعاون سے New Year Reception کا پروگرام منعقد کرنے کی تجویز پیش کی گئی جسے میئر صاحب نے نہ صر ف بخوشی قبول کیا بلکہ پادری صاحب سے کہا کہ ہم سب مل کر اس کو منعقد کریں گے تاکہ ہمارے درمیان قربتیں بڑھیں اور دوریاں کم ہوں۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس پروگرام کے مزید نیک نتائج پیدا کرتا چلا جائے اوراس طرح ہمارے لیےتبلیغ کے نئے سےنئے راستے کھلتے چلے جائیں۔ آمین

(رپورٹ:رفیق احمد ہاشمی۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل بیلجیم)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button