نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

اس اعلان کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 24؍جولائی 2019ءکونماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد مبارک(اسلام آباد۔ٹلفورڈ)کے باہر تشریف لا کر مکرم عبدالواسع آدم چغتائی صاحب (برمنگھم)کی نمازِ جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نمازِ جنازہ حاضر

مکرم عبدالواسع آدم چغتائی صاحب (برمنگھم)

21 جولائی 2019ء کو85سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم حضرت حکیم محمد حسین صاحبؓ مرہم عیسیٰ والے کے فرزند اور حضرت میاں چراغ دین صاحب ؓکے پوتے تھے۔ مرحوم بہت نیک، ملنسار، نمازوں کے پابند اور فدائی احمدی تھے۔ خلافت کے ساتھ انتہائی محبت اور عقیدت کا تعلق رکھتے تھے۔ جماعت میں بطور شاعر بھی معروف تھے۔ آپ کو تین خلفائے احمدیت کو اپنا کلام سنانے اور ان سے داد وصول کرنے کی توفیق ملی۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں یادگار چھوڑے ہیں۔

نماز جناز ہ غائب

-1ماسٹر محمد سعید اقبال صاحب( ٹیچر تعلیم الاسلام ہائی سکول ۔ربوہ۔حال جرمنی )

28 اپریل 2019ءکو جرمنی میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ تیس سال تعلیم الاسلام ہائی سکو ل ربوہ میں پڑھاتے رہے ۔2002ء سے جرمنی میں مقیم تھے ۔مرحوم بہت صابر اور ہردلعزیز شخصیت کے مالک تھے ۔ خلافت کے ساتھ والہانہ عقیدت کا تعلق تھا۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹیاں اور چار بیٹے شامل ہیں۔

-2مکرم چوہدری سعید احمد صاحب (نوکوٹ ۔سندھ)

23 اپریل 2019ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ قادیان کے قریب سیکھواں میں پیدا ہوئے ۔ابتدائی تعلیم مدرسہ احمدیہ قادیان سے حاصل کی ۔1949ء میں نوکوٹ سندھ میں آباد ہوئے اور وہاں قائد مجلس ، جنرل سیکرٹری اور صدر جماعت کے علاوہ دیگر مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ جب ناظم وقف جدید تھے تو ان کے ہمراہ تھر کے علاقوں میں دورہ کرنے اور متعدد مرتبہ حضوررحمہ اللہ کے نمائندہ کے طور پر پروگراموں میں شرکت کرنے کی سعادت پائی ۔ مخالفت کے باوجودا ٓپ کا حلقہ ٔ احباب بہت وسیع تھا۔ نمازوں کے پابند، خدمت کے جذبہ سےسرشار ، بہت مخلص ، باوفا اور نیک انسان تھے ۔خلافت سے خاص عشق کا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔آپ مکرم نصیر احمد زاہد صاحب (نائب امیر گلشن اقبال کراچی ) کے والد ، محترم چوہدری مبارک احمد صاحب طاہر (مشیر قانونی )کے بہنوئی ، مکرم ڈاکٹر عبد الحلیم صاحب (واقف زندگی۔لائبیریا)کے ماموں اور مکرم مستبشر احمد صاحب (مربی سلسلہ نظارت امور عامہ ربوہ )کے دادا تھے ۔

-3مکرمہ امۃ الرشید بٹ صاحبہ بنت مکرم خواجہ عبد الحق صاحب مرحوم (یوایس اے )

8جون 2019ء کو 94 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند،باقاعدگی سے قرآن کریم کی تلاوت کرنے والی ، خلافت اور نظام جماعت کی اطاعت گزار،غریب پرور، ہمدرداور بہت صابرہ وشاکر ہ خاتون تھیں۔ آپ کے میاں بچوں کی کم عمری میں وفات پاگئے تھے ۔ جس کے بعد آپ نے بچوں کی پرورش اور تعلیم بہت عمدہ رنگ میں کی ۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں ایک بیٹی اور ایک بیٹا شامل ہیں ۔آپ کے بیٹے مکرم آغا عبد الکریم عابد صاحب یوکے میں مقیم ہیں اور یہاں انچارج روٹی پلانٹ کے طورپر خدمت کی توفیق پارہے ہیں ۔

-4 عزیزم راحیل احمد چھینہ (دارالعلوم شرقی ہادی۔ ربوہ )

16اپریل 2019ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگیا۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم میٹرک کا سٹوڈنٹ تھا۔ جماعتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا تھا۔ اچھے اخلا ق کا مالک تھا۔ اس کے دادا مکرم عبد الحمید چھینہ صاحب نے 1990ء سے 2002ء تک گیمبیا میں کنسٹرکشن کے شعبہ میں وقف عارضی کی توفیق پائی ۔ اس کے والد سیکرٹری تحریک جدید اور چچا صدر محلہ کے طور پر خدمت بجالارہے ہیں ۔اسی وجہ سے مرحوم میں بھی جماعتی خدمت کا وصف نمایاں تھا۔

-5 مکرم سید منیب احمد صاحب ابن مکرم سید عطاء المجیب صاحب (بھونیشور اوڑیسہ۔انڈیا)

20 مئی 2019ءکو اچانک لُو لگنے سے بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم وقف نو کی تحریک میں شامل تھے اورایم ایس سی کے دوسرے سال کے طالب علم تھے ۔ دنیوی علوم کے حصو ل کے ساتھ قرآن مجید کی تفسیر اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کے مطالعہ کا بہت شوق تھا۔ کالج میں کوئز ماسٹر کے نام سے مشہور تھے۔ دوستوں اور اساتذہ میں بہترین تبلیغ کرتے تھے۔ بھونیشور میں لگائے جانے والے بک فیئرز میں بھی ہمیشہ شامل ہوتے تھے ۔ نرم مزاج، ملنسار اور جماعتی خدمت کا جذبہ رکھنے والے ایک نیک اور مخلص نوجوان تھے۔ صبح سویرے اُٹھ کر نماز پڑھنا اور ورزش کرنا ان کا روز کا معمول تھا۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button