افریقہ (رپورٹس)

مجلس انصاراللہ گھانا کا سالانہ اجتماع 2019ء

(فہیم احمد خادم۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل گھانا)

اس رپورٹ کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:

مجلس انصار اللہ گھانا نے مورخہ 22 تا 25؍ اگست 2019ء اپنا 36 واں سالانہ اجتماع منعقد کیا۔ گھانا میں قائم تنظیموں کی روایت ہے کہ یہ اپنے اجتماعات ہر بار مختلف ریجنز میں کرتے ہیں تا کہ ہر جگہ احمدیت کا تعارف ہو اور وہاںکے احمدی بھی اخوت کے جذبہ سے مستفید ہوں۔

انصار کا یونیفارم:انصار اجتماع کے موقع پر اپنا یونیفارم بڑے اہتمام سے پہنتے ہیں۔ انصار کے یونیفارم میں درج ذیل اشیاء شامل ہیں۔کالی ٹوپی،کالے جوتے،انصار اللہ کا رومال (گلے میں)لمبا سفید چولہ اور سفید پاجامہ۔

اس سال کا اجتماع برانگ اہافو کے صدر مقام SUNYANI کے ایک بہت بڑے سکول ‘‘سنیانی سینئر ہائی سکول’’ میں کیا گیا۔ہر سال اجتماع کا ایک موضوع رکھا جاتا ہے۔تمام تقاریر اس موضوع کے گرد گھومتی ہیں۔اس سال کے اجتماع کا موضوع تھا ‘‘پُر امن باہمی تعلقات اور تعمیرِ قوم (اسلام کی روشنی میں)’’
پہلا دن:22اگست بروز جمعرات:ملک بھر سے انصار اللہ کے ممبران سنیانی پہنچے۔رات کھانے کے بعد نمازِ مغرب و عشاء جمع کر کے ادا کی گئیں۔اس کے بعد حفظِ قرآن اور حفظِ حدیث کے مقابلے ہوئے۔ان مقابلوں میں زونز کے نمائندہ انصار نے شرکت کی۔یاد رہے کہ جماعت احمدیہ گھانا ایڈمنسٹریشن کے لحاظ سے 27زونز پر مشتمل ہے۔

دوسرا دن :صبح چار بجے نمازِ تہجد با جماعت ادا کی گئی۔سنیانی زون کے مبلغ مکرم عامر فہیم صاحب نے خلافت کی اہمیت اور اس کی برکات کے موضوع پر درس دیا۔نمازِ فجر کے بعد انصار کو اجتماع کے حوالہ سے تفصیلی ہدایات دی گئیں۔ناشتہ کے بعد نو بجے صبح اجتماع کا با قاعدہ افتتاح ہوا۔اجلاس کی صدارت مکرم الحاج عبد الوہاب عیسیٰ صاحب نائب امیر ثانی نے کی۔تلاوت کے بعد حضرت مسیحِ موعود علیہ السلام کے قصیدہ ‘‘یا عین فیض اللّٰہ و العرفان ’’کے چند اشعار خوش الحانی سے پڑھے گئے۔صدر مجلس انصار اللہ نے انصار کے ساتھ مل کر انصار کا عہد دہرایا نیز قومی عہد بھی دہرایا گیا۔یہ عہد تمام گھانین ہر اہم موقع پر دہراتے ہیں۔

صدرِ مجلس نے اپنے مختصر خطاب میں آپس میں صلح اور امن کے ساتھ رہنے کی تلقین کی اور آپس میں محبت اور اخوت کا درس دیا۔صدر صاحب مجلس انصار اللہ مکرم الحاج عبد المجید صاحب نے تمام شرکاء کو خوش آمدید کہا اور اجتماع کے موضوع کا تعارف کرواتے ہوئے بتایا کہ ہمارے خلیفۃ المسیح دن رات دنیا میں امن اور سلامتی کا پر چار کر رہے ہیں۔خدا نے ہی تمام الہامی صحیفے اور مذاہب بھیجے ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ سب مذاہب والے باہم رواداری کے ساتھ مل کر رہیں۔ہیو مینٹی فرسٹ کے نمائندہ نے مختصر تقریر میں اس تنظیم کےمقاصد بتا کر انصار سے امداد کی اپیل کی۔مکرم عبد النور وہاب صاحب نے مختصر تقریر میں ریویو آف ریلیجنز کی اہمیت،اس کے مطالعے اور خریداری پر زور دیا۔

میتھو ڈسٹ چرچ اور کیتھولک چرچ کے نمائندگان نے سٹیج پر آ کر مختصر تہنیتی پیغامات پڑھ کر سنائے اور اجتماع کے شرکاء کے لیے نیک جذبات کا اظہار کیا۔اجتماع میں برانگ اہافو ریجن کے وزیر بھی مدعو تھے۔ان کے نمائندہ Mr.Mustafa Brima نے ان وزیر کا پیغام پڑھ کر سنایا۔سکول کے ہیڈ ماسٹر صاحب نے اپنے مختصر خطاب میں اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ جماعت کی تمام تنظیموں کا سکول میں کھلے بازوؤں سے استقبال کریں گے۔بے شک وہ ہر سال آئیں اور اپنے اجتماعات یہاں منعقد کریں۔مقامی پیراماؤنٹ چیف صاحب کے نمائندہ نے بھی اجتماع کے شرکاء کے لیے اپنی خیر سگالی کا اظہار کیا۔مجلس انصار اللہ کی طرف سے ان تمام غیر احمدی اور غیر مسلم مہمانوں کی خدمت میں اسلامی لٹریچر کا تحفہ پیش کیا گیا۔

اس کے بعد جمعہ کی تیاری کی گئی ۔انصار نے پہلے حضور ِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا لائیو خطبہ جمعہ سنا اور پھر مقامی طور پر نمازِ جمعہ ادا کی۔مکرم الحاج عبد الوہاب عیسی ٰصاحب نائب امیر ثانی نے خطبہ جمعہ دیا۔آپ نے اپنے خطبہ میں انصار کو عبد شکور بننے کی تلقین کی۔آپ نے بتا یا کہ اللہ کی نعمتوں کی قدر دانی کرنے والے ہمیشہ اللہ کی رحمتوں اور برکتوں کے وارث ہوتے ہیں۔جبکہ کفرانِ نعمت کے مرتکب خدا کے غضب کے مورد رہے ہیں۔

نمازِ ظہرو عصر اور دوپہر کے کھانے کے بعد سپورٹس کا وقت تھا۔اس دوران مندرجہ ذیل گیمز ہوئیں۔Ball in Basket,Hit the Targetٹیبل ٹینس،100 میٹر ریس،4×100 میٹر ریس والی بال اور فٹ بال۔نمازِ مغرب و عشاء اور رات کےکھانے کے بعد مقابلہ عام دینی معلومات اور تلاوت قرآنِ مجید کے مقابلے ہوئے۔

24اگست بروز ہفتہ:صبح چار بجے نمازِ تہجد باجماعت ہوئی۔ ‘‘نظام ِوصیت کی اہمیت’’کے موضوع پر درس ہوا۔نمازِ فجر کے فوراً بعد ناشتہ کیا گیاجس کے بعد روٹ مارچ کی تیاری کی گئی۔

روٹ مارچ:انصار کو زونز کے لحاظ سے ترتیب وار لائنوں میں کھڑا کیا گیا پھر دھیرے دھیرے سب انصار نے سنیانی کی سڑکوں پر مارچ کیا اور 6.5کلو میٹر کا فاصلہ بڑی جواںمردی سے طے کیا۔گھانا کی روایت ہے کہ انصار اپنا خصوصی یونیفارم زیبِ تن کیے ہوئے اور بینرز اُٹھائے ہوئے مختلف گروپوں میں ترتیب کے ساتھ سڑکوں پر مارچ کرتے ہیں۔تا حد نظر دور دور تک یہ سفید پوش‘فرشتہ نما’وجود نظر آتے ہیں۔ہر ممبر حمدِ باری تعالیٰ اورنعتِ رسولؐ پر مشتمل نغمات سے رطب اللسان ہے۔کوئی گروپ لا الہ الا اللّٰہ پڑھ رہا ہے تو کوئی دوسرا آنحضور ﷺ کے مقام ‘‘سراج منیر’’کی منادی کر رہا ہے۔کوئی ‘‘مسیحِ موعودؑ’’ کی آمدِ ثانی کا اعلان کر رہا ہے تو کوئی ‘‘اسلام امن پسند مذہب ہے’’کے پیغام پر مشتمل راگ الاپ رہا ہے۔پولیس اور انصار کے کچھ ممبران اس مارچ کی نگرانی کے لیے ساتھ ساتھ ہیں ۔راستے بدلتے ہوئے ٹریفک کو کنٹرول کیا جاتا ہے لیکن یہ مارچ بسہولت جاری رہتا ہے۔سڑک کے دونوں اطراف لوگ رُک رُک کر اس مارچ کو دلچسپی سے دیکھتے ہیں۔ٹریفک کی بعض گاڑیاں رک کر انصار کے اس ‘‘ جواںمرد مارچ’’کو حیرت سے دیکھنے اور سراہنے کے لیے کھڑی ہوتی جاتی ہیں اور متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتیں۔ اس مارچ میں ہر عمر کے انصار ہیں۔بعض انصار80سے 85سال تک کی عمر والے بھی ہیںجو بقول حضرت خلیفۃ المسیح الثالث ؒ ‘‘جوانوں کے جوان’’ بن کر پوری مستعدی اور جواںمردی سے مارچ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

نمازِ ظہر و عصر جمع کر کے پڑھی گئیں۔جس کے بعد اجتماع کی اختتامی تقریب ہوئی۔جس کی صدارت صدر مجلس انصار اللہ گھانا مکرم الحاج عبد المجید صاحب نے کی۔تلاوت کے بعد ‘رشتہ ناطہ اور اصلاحی کمیٹی کی اہمیت ’کے موضوع پر تقریر ہوئی جو مکرم الحاج نورالدین سعید صاحب نے کی۔آپ نے بتایا کہ آپس میں پیارو محبت سے مسائل حل ہونے چاہئیں۔ان کا حل جماعتی سطح پر تلاش کریں نہ کہ دنیاوی عدالتوںمیں جائیں۔ آپ نے شادی کی اہمیت پر بھی زور دیا اور بتایا کہ اپنے احمدی بچوں کو چھوڑ کر غیروں میں شادی کرنے سے گریز کریںاور شادی کے مسائل حل کرنے کے لیے لوکل،سرکٹ لیول اور زونل لیول پر کمیٹیاں بنیں جو ان مسائل کا حل تلاش کریں۔Rt.Justice Saeed Kweku Gyanنے اجتماع کے موضوع پر تقریر کی اور قرآن و حدیث کی روشنی میں بتایا کہ اسلام امن و سلامتی کا علم بردار ہے۔اسلام اس امر کا داعی ہے کہ دوسرے مذاہب والوں کے ہمراہ محبت اور رواداری سے رہو اور ملک و قوم کی ترقی کے لیے بھرپور کوشش کرو۔جنرل سیکریٹری نے سال بھر کی کارکردگی پر مشتمل رپورٹ پڑھی۔

مجلس انصار اللہ کے تحت جماعت ِاحمدیہ گھانا کے نیشنل ہیڈ کوارٹرز میں 4منزلہ تعمیری پرو جیکٹ جاری ہے۔اس میں مختلف دفاتر،ہال وغیرہ تعمیر ہو رہے ہیں۔کچھ سلائیڈز کی مدد سے انصار کو اس پراجیکٹ کی موجودہ صورتِ حال سے آگاہ کیا گیا۔صدر صاحب مجلس نے انصار کو نماز با جماعت،نمازِ تہجد کی ادائیگی اور روزے رکھنے کی تلقین کی۔اس کے بعد انعامات کی تقسیم ہوئی۔علمی اور ورزشی مقابلوںمیں نمایاں پوزیشن لینے والے انصار میں انعامات اور اسناد تقسیم کی گئیں۔والی بال میں گریٹر اکراریجن اوّل رہا جبکہ فٹ بال میں ویسٹرن اور سنٹرل ریجن اوّل رہے۔روٹ مارچ میں سنٹرل ریجن نے پہلی،ویسٹرن ریجن نے دوسری اور اپر ایسٹ ریجن نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔80 تا 85 سال کی عمر کے اُن 12 انصار میں اسنادِخوشنودی تقسیم کی گئیں جنہوں نے 6.5کلو میٹر روٹ مارچ مکمل کیا۔ملک بھر میںبہترین ناظم کی پوزیشن ؛ ناظم صاحب اپر ایسٹ،دوسری پوزیشن ناظم صاحب منگواسی اور تیسری پوزیشن ناظم صاحب منقسم نے حاصل کی۔

مکرم الحاج عبد الوہاب عیسیٰ صاحب نائب امیر ثانی نے انصار کو اپنی ماہانہ کارکردگی کی رپورٹس با قاعدگی سے بھجوانے کی تلقین کی۔آخر پر مکرم الحاج محمد یوسف یوسن صاحب نائب امیر اول نے اختتامی دعا کروائی۔جس کے ساتھ یہ اجتماع بخیرو خوبی اپنے اختتام کو پہنچا۔شرکاء کی تعداد 1798 رہی۔

اگلے روز مورخہ 25اگست بروزاتوار کو نمازِ تہجد باجماعت ادا کی گئی۔جس کے بعد مکرم عبد النوروہاب صاحب نے ‘‘خاندان کے معاملات میں خاوند کا کردار’’کے موضوع پر درس دیا۔نمازِ فجر کے بعد انصار نے ناشتہ کیا۔تمام انصار نے اپنی رہائش گاہ کی صفائی کی۔جس کے بعد تمام انصار اپنی اپنی بسوں اور گاڑیوں پر اپنے اپنے زونز کی طرف روانہ ہوئے الحمد للہ علیٰ ذالک۔

ہیومینٹی فرسٹ سٹال: انصار اللہ اجتماع کے موقع پر ہیومینٹی فرسٹ گھانا نےاپنا سٹال لگایا۔انصار نے دل کھول کر ان کی مالی امداد کی۔ہیومینٹی فرسٹ گھانا کے مقاصد میں آنکھوں کی صحت،اشیاء خورو نوش کا محفوظ رکھنا،پانی کی فراہمی،تعلیم کا حصول اور قدرتی آفات سے متاثرین کی امداد شامل ہیں۔فی الحال اس کے تحت شمالی علاقہ جات میں قبائل کی چپقلش کے نتیجہ میں بعض جلا دیے جانے والے گاؤں کے افراد میں امداد کی تقسیم کی گئی نیز بعض سکولوں میں کمرے تعمیر کرائے گئے۔انہوں نے ہیومینٹی فرسٹ کے Logo کے ساتھ کچھ اشیاء بھی رکھی تھیں جن کو بعد میں باقاعدگی سے بیچا جائے گا۔ان میں Key Rings، پانی کی بوتل، Power Back، چائے کا کپ،ٹی شرٹ،قلم،ٹوپیاں،بیگ،ٹارچ لائٹ وغیرہ شامل ہیں۔

شعبہ وصیت کا سٹال: اس موقع پر اس سٹال کے لگانے کا مقصد انصار کو اس سکیم کے بارہ میں آگاہ کرنا اور ان کو اپنی وصیت کے بارہ میں معلومات لینے کا موقع فراہم کرنا تھا۔ 87 انصار نے اپنی وصیت کے بارہ میں آکر مختلف سوالات کیے۔ 257 انصار نے آکر وصیت کے بارہ میں عمومی معلومات لیں۔ 25 انصار نے وصیت فارم پُر کیا۔

(رپورٹ: فہیم احمد خادم، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل گھانا)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button