نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضرو غائب 06؍جون 2019ء

(پرائیویٹ سیکرٹری)

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 06؍جون 2019ء کو نماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد مبارک(اسلام آباد۔ٹلفورڈ)کے باہر تشریف لا کر مکرم رفیع الدین احمد صاحب (R.D. Ahmad) بیرسڑ(حال مقیم آکسفورڈ ۔یوکے) اور مکرمہ امۃ السلام غزالہ ملک صاحبہ(اہلیہ مکرم اسد ملک صاحب۔ صدر جماعت پٹنی، یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نمازِ جنازہ حاضر

-1مکرم رفیع الدین احمد صاحب (R.D. Ahmad) بیرسڑ(حال مقیم آکسفورڈ ۔یوکے)

4 جون 2019ء کو تقریباً 80 سال کی عمر میں آکسفورڈ میں وفات پا گئے ۔ ا ِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم حضرت خلیفہ رشید الدین صاحب صحابی حضرت مسیح موعود ؑ کے پوتے اور مکرم ڈاکٹر کرنل تقی الدین احمد صاحب کے بیٹے تھے ۔ گذشتہ 4؍ سال سے آکسفورڈ میں مقیم تھے ۔ جماعت اور خلافت کے ساتھ گہرا محبت کا تعلق تھا ۔ چندہ جات اور چیریٹیز میں دل کھول کر عطیات دیا کرتے تھے ۔نیز طلباء کی امداد کے لیے وظائف بھی مقرر کیے ہوئے تھے ۔

-2مکرمہ امۃ السلام غزالہ ملک صاحبہ(اہلیہ مکرم اسد ملک صاحب ۔صدر جماعت پٹنی، یوکے)

2؍ جون 2019ءکو 70؍سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت بھائی عبدالرحمان صاحب ؓ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پڑپوتی اور مکرم خان فرزند علی خان صاحب (سابق امام مسجد فضل لندن کی پوتی اور مکرم شیخ مبارک احمد صاحب (سابق سیکرٹری امور عامہ یوکے)کی بیٹی تھیں۔ مرحومہ کو یوکے میں مختلف جماعتی عہدوں پر خدمات بجالانے کی توفیق ملی جن میں نائب صدر لجنہ یوکے کے علاوہ لوکل صدر لجنہ اور سیکرٹری ناصرات شامل ہیں۔ جب ایم ٹی اے کا اجرا ہوا تو حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒنے آپ کو ایم ٹی اے کی لجنہ ٹیم میں شامل فرمایا۔ آپ کا جماعت کے ساتھ ہمیشہ اخلاص و وفا کا تعلق رہا۔ قرآن کریم سے بہت محبت تھی اور بہت سی مستورات اور بچیوں کو قرآن کریم پڑھانے کی توفیق پائی۔ مرحومہ نمازوں کی پابند، مہمان نواز، غریبوں کی مدد کرنے والی ایک نیک، باوفا اور مخلص خاتون تھیں۔ پسماندگان میں خاوند کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی سوگوار چھوڑے ہیں۔

نمازِجنازہ غائب

1مکر مہ صدیقہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم مبارک احمد صاحب باجوہ(ربوہ )

10؍مئی 2019ءکوبقضائےالٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، متقی، پرہیزگاراور نیک خاتون تھیں۔ زندگی کا اکثر حصہ جماعت کی خدمت میں گزارا۔ دارالرحمت شرقی الف اور نصرت آباد میں سیکرٹری ناصر ات کے علاوہ صدر لجنہ نصرت آباد کے طور پر لمبا عرصہ خدمت کی توفیق پائی ۔گھر میں بچوں کو قرآن کریم پڑھایا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔آپ مکرم ماسٹر عبد القدوس صاحب شہید کی والدہ تھیں۔

-2مکرمہ نصرت سیف صاحبہ اہلیہ مکرم سیف اللہ مانگٹ صاحب( کارکن دفتر پرائیویٹ سیکرٹری ربوہ)

21؍ مئی 2019ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔دو سال کی عمر میں آپ کو محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب مرحوم کی اہلیہ نے گود لے لیا۔اس طرح آپ نے خاندانِ حضرت مسیح موعود علیہ السلام میں رہتے ہوئے پرورش پائی۔آپ کی شادی بھی محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کے گھر سے ہوئی ۔آپ بچپن سے ہی صوم وصلوٰۃ ، تہجد اور قرآن کریم کی تلاوت کی پابند تھیں۔ مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ خلافت اور خاندانِ حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے گہرا لگاؤ تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹا یادگار چھوڑا ہے۔

-3مکرم رسول جان آرتیکووف (کشغرقشلاق ۔ قرغیزستان )

18 ؍مئی 2019ء کو 75 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔2008ء میں قرغیزستان میں ہونے والے جلسہ خلافت جوبلی کے موقع پر بیعت کی توفیق پائی ۔قبول احمدیت سے پہلے مرحوم احمدیت کے شدید مخالف تھے اور حضرت مسیح موعودؑ کی کتب کو نفرت اور حقارت کی نگاہ سے دیکھا کرتے تھے ۔آپ کی بیعت سے پہلے آپ کے بیٹے نے احمدیت قبول کی جس کی وجہ سے آپ اُسے گھر سے نکالنے اور جائیداد سے عاق کرنے کی باتیں کیا کرتے تھے ۔ مگر جب احمدیت قبول کی تو آپ کی زندگی میں ایسا انقلاب آیا کہ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلافت کے عاشق اور فدائی بن گئے ۔احمدیت قبول کرنے کے بعد ازبک زبان میں شائع کیے گئے ترجمۃ القرآن اورکتب سلسلہ کو باقاعدگی سے پڑھتے تھے ۔ اسلامی اصول کی فلاسفی کو متعدد بار پڑھنے کی توفیق پائی ۔ جب سے ازبک زبان میں خطبات کا ترجمہ شروع ہوا ہے مرحوم باقاعدہ خطبات سنا کرتے تھے اور اپنی روز مرہ گفتگو میں ان خطبات سے مثالیں پیش کیا کرتے تھے ۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند ، تہجد گزار اور دعا گو انسان تھے ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں اور تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔ ایک بیٹے کے علاوہ باقی بچوں نے بیعت تو نہیں کی لیکن وہ بھی جماعت کی تعلیمات کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور افراد جماعت کی بھی عزت کرتے ہیں۔

-4مکرمہ امۃ النصیر جاوید صاحبہ اہلیہ مکرم محمد جاوید بھٹی صاحب (کارکن دفتر جلسہ سالانہ ربوہ)

24؍مئی 2019ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت چوہدری محمد رمضان صاحب ؓکی پڑپوتی اور مکرم محمد یعقوب بھٹی صاحب (کارکن دفتر پرائیویٹ سیکرٹری ربوہ )کی بہو تھیں ۔مرحومہ بہت ملنسار، ہنس مکھ ، خلافت سے عقید ت کا گہرا تعلق رکھنے والی ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ گھر کی بڑی بہو ہونے کے ناطے گھر کے تمام معاملات کو احسن طریق پر چلایا اور اس رشتہ کا حق ادا کیا ۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں بوڑھے والدین اور میاں کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ مکرم وحید احمد رفیق صاحب (مربی سلسلہ واستاد جامعہ احمدیہ سینئر سیکشن)کی تایازاد بہن تھیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button