ارشادِ نبوی

ارشاد ِنبوی ﷺ

حضرت عبید اللہ بن عدیؓ بیان کرتے ہیں کہ مقداد بن عمرو کندیؓ جو جنگ بدر میں شامل ہوئے تھے انہوں نے مجھے بتایا کہ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ حضور اگر کسی کافر سے میری مڈ بھیڑ ہو جائے اور وہ تلوار سے میرا ہاتھ کاٹ ڈالے پھر اپنے بچاؤ کی خاطردرخت کی اوٹ میں ہو جائے اور کہے کہ میں خدا پر ایمان لاتا ہوں تو کیا میں اسے اس کے یہ کہنے کے بعد قتل کر سکتا ہوں؟ حضور ﷺ نے فرمایا :نہیں تم اسے قتل نہیں کر سکتے۔ مقداد نے عرض کیا :حضورؐ! اس نے تو میرا ایک ہاتھ کاٹ ڈالا ہے پھر اپنی جان بچانے کی خاطر یہ کہہ رہا ہے تو کیا میں اسے قتل نہ کروں؟حضور ﷺ نے فرمایا :نہیں جب وہ ایمان کا اقرار کرتا ہے تو تم اس مقام پر ہو گے جس پر وہ تھا۔ یعنی وہ مومن اور تم کافر قرار پاؤ گے۔

(بخاری کتاب الدیات)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button