نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضرو غائب

(پرائیویٹ سیکرٹری)

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 3؍جون 2019ءکونماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد مبارک(اسلام آباد۔ٹلفورڈ)کے باہر تشریف لا کر مکرم رانا عبد اللطیف صاحب ابن مکرم رانا سردار محمد صاحب (بہاولنگر ۔حال یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نمازِ جنازہ حاضر

مکرم رانا عبد اللطیف صاحب ابن مکرم رانا سردار محمد صاحب (بہاولنگر ۔حال یوکے)

31؍مئی 2019ء کو 57سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم2001ءمیں پاکستان سے یوکے آئے تھے ۔ پاکستان میں جماعت کے مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی اور یوکے آنے کے بعد مجلس انصار اللہ یوکے میں ریجنل ناظم اور قائد تحریک جدید کے علاوہ مختلف جماعتوں میں بطور صدر خدمت بجالاتے رہے۔ خدمت خلق کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصّہ لیتے تھے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند ،یتیموں ، بیواؤں اور رشتہ داروں کا خیال رکھنے والے ، حقوق اللہ اور حقو ق العباد اداکرنے والے، غریب پرور، نیک دل اور مخلص انسان تھے ۔ خلافت کے ساتھ والہانہ لگاؤ تھا۔مرحوم موصی تھے ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں ۔آپ مکرم زرتشت لطیف احمد صاحب (مربی سلسلہ یوکے)کے والد تھے ۔آپ کا ایک اَور واقف زندگی بیٹا جامعہ احمدیہ یوکے میں زیر تعلیم ہے ۔

نمازِجناز ہ غائب

1مکر م نثار احمد صاحب(کینیڈا)

4مئی 2019ءکو 64سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم ڈیڑھ سال کی عمر میں ہی یتیم ہوگئے تھے ۔ یتیمی کا یہ عرصہ آپ نے انتہائی صبر واستقامت سے گزارا۔ کینیڈا جانے کے بعد وہاں مقامی اور ریجن کی سطح پر مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی ۔ اسی طرح ہیومینٹی فرسٹ میں بھی خدمت بجالاتے رہے ۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹیاں اور دوبیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ محترم چوہدری مبارک احمد صاحب مرحوم (سابق جنرل سیکرٹری ونائب امیر راولپنڈی)کے بھتیجے اور مکرم قریشی محمد اقبال صاحب مرحوم (سابق امیر جماعت سیالکوٹ )کے داماد تھے ۔

-2مکرم عظمت اللہ صاحب(ابن مکرم مولوی محمد بخش صاحب۔دارالیمن ۔ربوہ)

یکم مارچ 2019ء کو ساڑھے ستتر سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے تین ماموں (حضرت سندر صاحبؓ ، حضرت سیف اللہ صاحبؓ اورحضرت بھاگ دین صاحب ؓ)حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے ۔ لیکن آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے والد مکرم مولوی محمد بخش صاحب کے ذریعہ آئی۔جنہوں نے 1910ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الاول کے ہاتھ پر بیعت کی توفیق پائی۔ بعدازاں آپ کے والد کو قادیان کے قریب اولکھ میں مرکز کی طرف سے بطور دیہاتی مبلغ خدمت کی توفیق ملی۔مرحوم ایک دلیر اور کامیاب داعی الی اللہ تھے۔اپنے ساتھیوں میں تبلیغ کرتے اور علماء کے ساتھ بھی بڑی موثر بحث کیا کرتے تھے۔ آپ کو ہومیوپیتھی سے بھی خاص شغف تھا ۔گھر میں ڈسپنسری بنائی ہوئی تھی جس سے محلہ کے لوگوں اور باہر سے آنے والوں کا فری علاج کیا کرتے تھے۔ محلہ میں خدام اور انصار کے فنکشنز کے لیے رضا کارانہ طوپر فنڈز بھی مہیا کیا کرتے تھے ۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں اور چار بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ مکرم ھدایت اللہ شاد صاحب (سابق نائب صدر مجلس انصار اللہ جرمنی)کے چھوٹے بھائی اور مکرم ظہور احمدصاحب(مربی سلسلہ۔ دفتر پرائیویٹ سیکرٹری یوکے)کے ماموں تھے ۔مرحوم کے ایک پوتے مکرم آکاش احمد صاحب جامعہ احمدیہ یوکے میں زیر تعلیم ہیں ۔

-3مکر م بشیر احمد صاحب ابن مکرم سخی محمد بٹ صاحب (کراچی)

17مارچ 2019ءکو79سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ پاکستان ایئرفورس میںبطور ایئر کرافٹ ٹیکنیشن بھرتی ہوئے لیکن ترقی کرتے کرتے 1980ء میں کمیشن آفیسر کی پوسٹ میں شامل ہوگئے۔ 1965ء اور 1971ء کی جنگوں میں شامل ہوئے ۔پاکستان ایئر فورس نے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں جنگی اعزازات سے نوازا۔ ملازمت کے دوران احمدی ہونے کی وجہ سے کئی مشکلات کا سامنا رہا لیکن بڑی بہاردی سے حالات کا مقابلہ کرتے رہے۔نظام جماعت اور خلافت کے ساتھ گہرا مضبوط تعلق تھا۔ پنجوقتہ نمازوں کے پابند اور باقاعدگی سے تلاوت قرآن کریم کرنے کے عادی تھے ۔

-4مکر م بشیر احمد صاحب شمس (ربوہ )

9مئی2019ءکوبقضائےالٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔جامعہ احمدیہ سے شاہد پاس کرنے کےبعدپاکستان کی مختلف جماعتوںکےعلاوہ نائیجیریا، جرمنی، سویڈن اور ڈنمارک میں بطور مربی سلسلہ خدمت کی توفیق پائی۔ 1970-71ءمیںمجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ میں معتمدرہے۔

بعد ازاں سیرالیون میں امیر ومشنری انچارج کی حیثیت سے خدمت بجالاتے رہے۔ مرحوم بہت صائب الرائے ،ذہین اورمعاملہ فہم انسان تھے۔ چندوں کی ادائیگی میں بہت باقاعدہ تھے۔ آخر وقت تک یادداشت بہت اچھی تھی۔تاریخ احمدیت پر بڑاعبور حاصل تھا۔ آپ کا حلقۂ احباب بھی بہت وسیع تھا۔مرحوم موصی تھے ۔آپ مکرم ڈاکٹر فضل الرحمٰن بشیر صاحب (انچارج احمدیہ میڈیکل سنٹر مورو گورو۔ تنزانیہ)کے والد اور مکرم حافظ فضل ربی صاحب(استاد جامعہ احمدیہ یوکے)کے سسر تھے ۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button