جلسہ سالانہ

جماعت احمدیہ کبابیر کا تئیسواں جلسہ سالانہ

(شمس الدین مالاباری ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل کبابیر)

اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے امسال جماعت احمدیہ کبابیر کا تئیسواں جلسہ سالانہ مورخہ 11؍ تا 13؍ جولائی 2019ء جامع سیدنا محمود کبابیر کے احاطہ میں منعقد ہوا۔ اس جلسے کا عنوان رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان مبارک “الخلق عیال اللہ ’’تھا۔

جلسہ سالانہ کبابیر کے پروگرام

یہاں کبابیر میں مقامی اور ملکی سطح پر اسلام احمدیت کا حقیقی پیغام پہنچانے کی غرض سے جلسہ کا جو طریق چلا آرہا ہے وہ اس طرح سے ہے کہ جلسہ سالانہ کے پہلے روز کی شام کثرت سے یہودی اور دیگر غیر مسلم مہمانان کرام تشریف لاتے ہیں۔ ان کے ساتھ منعقد کیا جانے والا اجلاس عبرانی زبان میں ہوتا ہے۔ مغرب سے قبل مہمانان کرام جمع ہوجاتے ہیں اور آتے ہی ان کے لیے کھانے کا انتظام ہوتا ہے۔ کھانے کے ساتھ ساتھ وہ ہماری لائیبریری اور نمائش سے بھی استفادہ کرتے ہیں۔ پھر نماز مغرب وعشاء جمع کرکے پڑھی جاتی ہیں اور اس کے بعد تقاریر کا پروگرام ہوتا ہے۔

دوسرے روز جو جمعۃ المبارک کا دن ہوتا ہے کثرت سے غیر احمدی عرب تشریف لاتے ہیں۔ خطبہ جمعہ میں حضور انور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کے خطبہ جمعہ کا خلاصہ پیش کرنے کے بعد جماعت احمدیہ کا تعارف اور جلسے کے مقاصد بیان کئے جاتے ہیں۔ پھر عصر کے وقت غیر احمدیوں اور نومبایعین کے ساتھ مجلس سوال وجواب کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ شام کو نماز مغرب وعشاء کے بعد جلسے کا یہ خاص سیشن عربی زبان میں منعقد ہوتا ہے۔

تیسرے روز صبح بہت سے غیر احمدی مہمانان کرام واپس چلے جاتے ہیں۔ ان میں سے باقی رہنے والے اور باہر سے آئے احمدی مہمانون کو حسب توفیق چند گھنٹے سیر کرانے کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔ پھر شام کو نماز مغرب وعشاء کے بعد جلسہ کا اختتامی سیشن منعقد ہوتا ہے۔ اس موقع پر اکثریت احمدی افراد کی ہوتی ہے اور تربیتی امور پر تقاریر ہونے کے ساتھ سالانہ کارگزاری رپورٹ بھی پیش کی جاتی ہے۔

مہمانوں کی آمد

جلسے کے آغاز سے چار پانچ روز قبل ہی بیرون ملک سے آنے والے احمدی مہمانوں کی آمد شروع ہوجاتی ہے۔ چنانچہ اس سال جارڈن، امریکہ، جرمنی، یوکے اور مصر سے مہمان تشریف لائے۔ اسی طرح ویسٹ بنک فلسطین سے 200کے قریب احباب تشریف لائے۔ جمعرات کے سیشن میں 500 سے زائد غیر مسلم مہمانوں نے شرکت کی۔

معزز مہمانوں میں میئر حیفا، یہود رابائی صاحبان، دیگر مذہبی لیڈرز، مختلف سفارت خانوں کے نمائندے، امریکہ کی تنظیم مذہبی آزادی کے کمیشنر، علماء وادباء اور مختلف پیشے کے ماہرین شامل تھے۔

تقاریر جلسہ سالانہ

پہلے دن بروز جمعرات مکرم محمد شریف عودہ صاحب امیر جماعت کبابیر کی زیر صدارت عبرانی سیشن کا آغاز ہوا۔ مکرم موسیٰ اسعد عودہ صاحب نے بطور سٹیج سیکریٹری خدمات سرانجام دیں۔ مکرم امیر امین صاحب کی تلاوت اور استقبالیہ تقریر کے بعد محترم امیر صاحب کی تقریر ہوئی۔ اس موقع پر امیر صاحب نے اسلام اور امن کے بارہ میں بڑے خوبصورت انداز میں ایک پر اثر تقریر کی جو اسلام کی حقیقی تعلیم، جماعت احمدیہ کے قیام کی غرض اور دنیا میں قیام امن کا طریق بیان کرنے والی تھی۔ اس کے بعد جماعت احمدیہ کی مقامی اور عالمی خدمات اور خصوصاً سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کی دنیا بھر میں قیام امن کی خاطر کی جانے والی عظیم الشان کاوشوں پر مشتمل ایک ویڈیو فِلم دکھائی گئی۔ اس کے بعد مہمانان کرام کی تقاریر ہوئیں۔

دوسرے روز مکرم فتحی عبد السلام صاحب از مصر کی زیر صدارت جلسہ منعقد ہوا۔ اس سیشن سے قبل مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت لہرایا۔ اس سیشن میں مکرم الحاج راشد خطاب صاحب کی تلاوت اور مکرم فرج محمود عودہ صاحب کے قصیدہ کے بعد مکرم مناع فؤاد عودہ صاحب نیشنل سیکرٹری تربیت نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے غیروں سے حسن سلوک کے عنوان پر تقریر کی۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے خدمت انسانیت اور قیام امن کے بارہ میں سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفائے کرام کے ارشادات کی روشنی میں تقریر کی جس میں قیام امن کے موضوع پر حضرت امیر المومنین خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کے اقتباسات بھی پڑھ کر سنائے۔

اس کے بعد عربی زبان میں ایک ویڈیو دکھائی گئی جو جماعت احمدیہ کی مقامی اور عالمی خدمات اور سیدنا حضور انور ایدہ اللہ کی مصروفیات پر مشتمل تھی۔ بعد ازاں معزز مہمانوں کی تقاریر ہوئیں۔

تیسرے روز اختتامی سیشن کی صدارت کرنے کی توفیق خاکسار کو ملی۔ مکرم محمود طلعت صاحب کی تلاوت اور مکرم الحاج راشد خطاب صاحب کے قصیدہ کے بعد خاکسار نے ایمان اور اعمال صالحہ کی حفاظت اور نعمت خلافت کی جوہر شناسی کی اہمیت پر تقریر کی۔ اس کے بعد مکرم محمود زکی صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ نے نوجوانوں کی اصلاح اور خدمت دین کے موضوع پر تقریر کی۔ اس کے بعد مکرم معاذ عمر صاحب (افسر جلسہ گاہ) نے سالانہ کارگزاریوں کی مختصر رپورٹ پیش کی نیز گزشتہ ایک سال میں وفات پانے والے مرحومین کا ذکر ہوا۔ مکرم امیر صاحب نے احباب کرام کو شکریہ پیش کیا۔ آخر میں اردو نعت ‘‘بدرگاہ ذی شان خیرالانام ’’مکرم عبد الشکور صاحب ناصر اور مکرم عثمان صاحب نے پیش کی۔ اس ترانہ کے دوران عربی جملہ ‘‘علیک الصلوٰة علیک السلام’’عرب حاضرین بھی بالجہر پڑھتے رہے۔ آخر میں خاکسار نے سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی وہ دعائیں جو شاملین جلسہ کے حق میں کی گئیں پڑھ کر سنائیں اور اجتماعی دعا کرائی۔ الحمد للہ۔

امسال جلسہ سالانہ پر کُل حاضری 1400 کے قریب تھی۔ الحمد للہ

جلسہ سالانہ کبابیر میں شامل ہونے والے معزز مہمانوں کے تاثرات

ایک معزز عربی دوست مکرم ڈاکٹر خلیل بطو صاحب(Dr Khalil Bataw)نے لکھا کہ جلسہ کے ذریعہ آپ نے عظیم الشان کام سر انجام دیا ہے۔ موجودہ دور میں اس طرح دلوں کو ملانے، پیار محبت کو پھیلانے، غیروں کو سننے سنانے اور مختلف مذہب و ملت کے فرق کو نظر انداز کرکے ایک ساتھ بیٹھ کر آزادی سے بات کرنے کا آپ نے جو انتظام کیا ہے وہ کہیں اور دیکھنے کو نہیں ملتا۔ آپ کے سوا کسی اور کو ایسے کام میں کامیاب ہوتے نہیں دیکھا۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کی جماعت کو ہماری رہنمائی کے لیے دیا بنایا ہے۔ آپ کی جلائی ہوئی اس روشنی سے فائدہ اٹھا کر ہم سب کو امن و امان اور راستی کے طریق پر خدا تعالیٰ آگے بڑھاتا چلا جائے۔

ایک معزز غیر احمدی جرنلسٹ مکرم عید جبیلی صاحب (Eid Jubaili)نے جلسہ کی دعوت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا یہ بہترین نظام دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ شہد کی مکھی والا شاندار نظام دیکھنے کو ملا۔ ہر چھوٹا بڑا سب کام میں لگے ہوئے ہیں جن میں پتہ نہیں کون افسر ہے اور کون ماتحت۔ خدمت انسانیت کے جو کام آپ کر رہے ہیں وہی اسلام اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا کام ہے جس کی طرف ہم بلائے گئے ہیں۔ آپ کے لیے بہت مبارک۔

ملک میں معروف ایک معزز غیر احمدی عالم مکرم شیخ سمیر العاصی صاحب نے جلسہ سالانہ کبابیر میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا جماعت احمدیہ کے ساتھ دوستانہ تعلق بہت پہلے سے ہے۔ جماعت احمدیہ کے کاموں کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔ یہاں جماعت احمدیہ کی عالمی خدمات پر مشتمل ویڈیو فلم دیکھ کر میں آپ کو کہتا ہوں کہ گو کہ میں احمدی نہیں ہوں لیکن آپ کے لیے میرا یہی پیغام ہے کہ آپ کام کرتے چلے جائیں، وسَيَرى اللَّهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ (التوبة 94)یعنی اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول تمہارے کاموں کو ضرور دیکھیں گے۔

مکرمہ ڈاکٹر عینات کالش (Inat Kalish) صاحبہ جو میئر آف حیفا ہیں انہوں نے دوران خطاب کہا کہ میں میئر منتخب ہونے سے پہلے بھی یہاں آئی ہوں اور اُس وقت کی بات کو اب پھر بحیثیت میئر مکررکہتی ہوں کہ آپ کی جماعت اور کبابیر میں آپ کی جماعت کا وجود اس شہر کی باہمی کامیاب زندگی کا زندہ نمونہ ہے۔ میں اپنی پوری جدوجہد سے اس شہر میں اس طرح کی فضا قائم کرنے کے لیے آپ کے ساتھ مل کر کوشش کروں گی۔

ایک یہودی مہمان نیویارک سے آئی تھیں اور اپنی بہن کے ساتھ جلسے میں شامل ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو کی خبر سے پتا چلا کہ یہاں جلسہ ہو رہا ہے۔یہاں آکر ہماری حیرت کی کوئی انتہا نہیں رہی جب پتا چلا کہ دنیا میں راستی کے سارے دروازے بند نہیں ہیں بلکہ یہاں ایک کھلا دروازہ ہے جو آئندہ کی بڑی امیدیں دلاتا ہے۔

ایک معزز یہودی ڈاکٹر گیئی کرملی( Gayi carmeli)صاحب اپنی اہلیہ کے ساتھ آئے۔ کہتے ہیں کہ ہمارا ارادہ صرف چند منٹ کے لیے آکر چلے جانے کا تھا کیونکہ ہمارے خاندان میں آج ایک اَور تقریب منعقد ہونی تھی۔ مگر جب آپ کے پروگرام میں شامل ہوئے تو پھر یہاں سے اٹھا نہیں گیا۔ چنانچہ پورا جلسہ دیکھا اور اپنے خاندان کی تقریب کو نظر انداز کیا۔ واقعی آپ کا جلسہ ہمارے لیے ایک غیر معمولی تجربہ تھا۔
ایک معزز یہودی خاتون نے جو مجلس بلدیہ کی ممبر بھی ہیں کہا کہ میں پہلی بار آپ کے جلسہ میں شامل ہو رہی ہوں۔ اس طرح کی ایک عمدہ وخوبصورت تقریب کا مجھے پہلے علم نہیں تھا۔ حیفا تو ایک خوبصورت شہر ہے اور جماعت احمدیہ کا وجود اس شہر کی خوبصورتی کو چار چاند لگاتا ہے۔ آپ کی یہ باتیں صرف یہاں تک محدود رہنے کے لائق نہیں ہیں بلکہ سارے شہروں اور ملکوں میں اس کا چرچا ہونا چاہیے۔
امریکہ کی مذہبی آزادی کی تنظیم کے کمشنر نے کہا کہ آپ کے ساتھ یہاں رہ کر اور آپ کی باتیں سن کر میرے اس بے چین دل کو تسلی ملی ہے جو دنیا کی مشکلات کے بارہ میں فکرمند ہے۔ اب ان مشکلات کے حل کی امیدیں یہاں آپ سے وابستہ ہیں۔ جب کبھی اس ملک میں آنے کا موقع ملے گا آپ کے پاس بھی آنے کی کوشش کروںگا اور وعدہ کرتا ہوں کہ قیام امن کے لیے میں بھر پور کوشش اور تعاون کرتا رہوں گا۔
ایک معزز عرب شخصیت کا کہنا ہے کہ آپ کی جماعت دنیا کے سارے فرقوں میں سب سے اچھا فرقہ ہے۔ اور اسی وجہ سے میں آپ کی جماعت کو خاص احترام کی نظر سے دیکھتا ہوں۔ خدا کرے کہ آپ کو ساری دنیا میں کامیابی حاصل ہو کیونکہ آپ کی جماعت کے بغیر دنیا میں تشنگی قائم رہے گی۔

کبابیر کے زائرین کے کچھ تاثرات

اللہ تعالیٰ کے فضل سے دوران سال 16000 سے زائد زائرین ہماری مسجد دیکھنے اور جماعت کا تعارف حاصل کرنے کبابیر آئے۔ مختلف گروپس میں آنے والے ان زائرین کے سامنے جماعت احمدیہ مسلمہ کا تعارف ہوا۔ دنیا میں امن وسلامتی کے لیے حضرت امام جماعت احمدیہ عالمگیر کی جد وجہد کے متعلق اور ان مشکلات کا صحیح اسلامی حل کے حوالے سے ان زائرین کو معلومات فراہم کی گئیں۔ نیز ان کے سوالات کے جوابات دیے گئے۔

ایک امریکن مسلمان لڑکی نے جماعت احمدیہ کا تعارف حاصل کرنے کے بعد ہماری مسجد میں کھڑے ہوکر برملا اس بات کا اظہار کیاکہ میں ابھی تک اپنے آپ کو مسلمان بتانے سے ایک قسم کی شرمندگی محسوس کرتی رہی ہوں مگر یہاں آنے کے بعد اب میں اپنے مسلمان ہونے پر بہت فخر محسوس کرتی ہوں۔ اب مجھے اسلام کی حقیقت کا پتہ چلا ہے۔

امریکہ سے آئی ایک غیر مسلم طالبہ نے بتایا کہ مجھے آپ کی مسجد اور مشن میں ایسا سکون ملا جو دنیا میں کہیں نہیں ملا۔ ہمارے ملک میں اور دیگر ممالک میں کئی جگہ جانے کا موقع ملا ہے مگر یہاں جو دلی سکون محسوس ہوا ہے وہ کہیں نہیں ملا۔ دل کرتا ہے کہ ایک دو ہفتے اس روحانی ماحول میں رہوں۔

(رپورٹ:شمس الدین مالاباری ۔ نمائندہ الفضل کبابیر)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button