قرآن کریم

متقی عورتوں کا ذکر قرآن میں

قرآن کریم میں دو پار سا عورتوں کا ذکر آتا ہے جن میں سے ایک فرعون کی بیوی ہے۔فرعون کو تو، توفیق نہ ملی لیکن اُس کی عورت نے تقویٰ اختیار کیا اور اُس نے مذہب کی ضرورت کو سمجھا اور موسیٰ پر ایمان لائی۔اللہ تعالیٰ نے اُس کا ذکر قرآن کریم میں بطور مثال کے کیا ہے اور اس سےبڑھ کر اَور فضیلت کیا ہوسکتی ہےکہ اُس کتا ب میں جو ہمیشہ کے لئے ہے اُس کا ذکر آیا ہے جس کی وجہ یہی ہے کہ چونکہ اس نے سمجھ لیا تھا کہ جو فرائض مذاہب کےمتعلق مردوں کے ہیں وہی عورتوں کے بھی ہیں ۔ دوسری مثال مریم ؑکی ہے۔وہ حضرت عیسٰےؑ کی والدہ تھیں۔اس زمانہ میں گمراہی انتہا کو پہنچی ہوئی تھی انہوں نے ایسی پرہیز گاری دکھائی کہ اُن کے بیٹے نے نبوت حاصل کرلی۔دنیا پر حضرت مسیح علیہ السلام کا بڑا احسان ہے لیکن حضرت مریم ؑ کا بھی بڑا احسان ہے کیونکہ ان کی تربیت سے ایک ایسا انسان بنا جس نے دنیا پر بڑا احسان کیا۔ قرآن کریم فرماتا ہے کہ وہ بڑی متقی اور پرہیزگار عورت تھی۔اُن کے بچے نے اُن سے تقویٰ سیکھا ۔ سو دیکھو قرآن کریم میں جہاں حضرت مسیح علیہ السلام کا ذکر ہے ساتھ ہی حضرت مریم ؑکا ذکر بھی موجود ہے۔

(‘‘اوڑھنی والیوں کے لئے پُھول ’’مستورات سے خطابات کا مجموعہ سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ صفحہ15)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button