افریقہ (رپورٹس)

بینن میں مزید 4 مساجد کا افتتاح

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ بینن کو سال 2018ء میں بھی متعدد مساجد تعمیر کرنے کی توفیق ملی۔ مکرم احمد علی صاحب مبلغ سلسلہ کی محررہ4 رپورٹس کا خلاصہ ہدیۂ قارئین ہے۔

بینن کے ایک گاؤں Igbomakroمیں احمدیہ مسجد کی ایک تصویر
بینن کے ایک گاؤںKagoreمیں احمدیہ مسجد کی ایک تصویر
بینن کے ایک گاؤںJagbalouمیں احمدیہ مسجد کی ایک تصویر
بینن کے ایک گاؤںGoutchaمیں احمدیہ مسجد کی ایک تصویر

٭…ریجن باسیلا کا گاؤں ایبوماکرو (Igbomakro): اس گاؤں میں جماعت احمدیہ کانفوذ سال2015ء میں ہوا جب گاؤں کے کچھ افراد نے بیعت کی۔ مخالفین افراد جماعت کو یہ کہتے کہ اگر تم لوگوں کو مسجد کی ضرورت ہے تو ہم فوری طور پر مسجد بنوا دیں گے مگر تم احمدیت چھوڑ دو۔لیکن احمدی ثابت قدم رہے اور کہتے رہے کہ خواہ کتنا ہی عرصہ لگے یہاں صرف اور صرف جماعت احمدیہ ہی مسجد بنائے گی۔چنانچہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے 4؍نومبر 2018ء کو اس گاؤں میں احمدیہ مسجد کا بابرکت افتتاح ہوا جس میں مکرم رانا فاروق احمد صاحب امیر جماعت بینن کی زیر صدارت افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔ افراد جماعت کے علاوہ غیر از جماعت احباب اور علاقہ کی انتظامیہ نے بھی شرکت کی جن میں افسر پولیس اور محکمہ جنگلات کے ڈائریکٹر، گاؤں کے چیف اور کیتھولک چرچ کے پادری شامل ہیں۔سب نے پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جماعت احمدیہ کے پیغامِ امن کو سراہا اور مسجد کے افتتاح پر مبارک باد دی۔ پروگرام کے آخر پر مکرم امیر صاحب نے اسلام میں امن کی تعلیم اور مساجد کی تعمیر کے حوالہ سے تقریر کی۔ دعا کے ساتھ پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔

٭…ریجن باسیلا کا گاؤں کاگرے (Kagore):اس گاؤں میںبھی احمدیوں کو مخالفت کا سامنا تھا۔ لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل سے وہ ثابت قدم رہےاور 5؍نومبر 2018ء کو احمدیہ مسجد کا افتتاح ہوا۔ مکرم امیر صاحب بینن کی زیر صدارت افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں غیر از جماعت دوست اور علاقہ کی انتظامیہ بھی شامل ہوئی۔محکمہ پولیس اور گاؤں کے چیف نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مسجد کی تعمیر پر مبارکباد دی۔ امیر صاحب کے ساتھ وفد میں مکرم امین بلوچ صاحب مبلغ سلسلہ اور مکرم عمار احمد صاحب فارغ التحصیل جامعہ احمدیہ یوکے شامل تھے۔ مکرم امین بلوچ صاحب نے مالی قربانی کے موضوع پر اور مکرم عمار احمد صاحب نے نماز کی اہمیت پر تقریر کی۔ پروگرام کے آخر پر مکرم امیر صاحب نے خلافت کی اہمیت اور مساجد کو آباد رکھنے پر تلقین کی۔ دعا کے ساتھ پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔ اس کے بعد کھانے کا انتظام تھا۔ پروگرام کی حاضری 130رہی۔ الحمد اللہ۔

٭…ریجن باسیلا کا گاؤںجگبالو (Jagbalou): اس گاؤں میں جماعت احمدیہ کا نفوذ 2006ء میں ہوا۔ جماعت احمدیہ بانتے (Bante) کے ایک احمدی دوست کی وساطت سے احمدیت کا پیغام اس گاؤں میں پہنچا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے 6؍نومبر 2018ء کو احمدیہ مسجد کا افتتاح ہوا۔ افتتاحی تقریب کا انعقاد مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت ہوا۔ احمدیوں کے علاوہ علاقہ کی انتظامیہ بھی شامل ہوئی۔گاؤں کی جامع مسجد کے امام صاحب اور گاؤں کے چیف صاحب نے اپنے تأثرات کا اظہار کیا۔ دونوں نے مسجد کی تعمیر پر مبارکباد دی اور جماعت احمدیہ کے قیام امن کی کوششوں کو سراہا۔ مرکز سے مکرم امین بلوچ صاحب مبلغ سلسلہ اور مکرم عمار احمد صاحب فارغ التحصیل جامعہ احمدیہ یوکے نے بھی اس موقع پر تقریر کی۔بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے مسجد کو آباد رکھنے،اس کی اہمیت اور آداب کےحوالہ سے تقریر کی اور آخر پر دعا کروائی۔ظہرانہ کا بھی انتظام تھا۔ اس پروگرام کی حاضری 110رہی۔ الحمد اللہ۔

٭…ریجن باسیلا کا گاؤںگوچا(Goutcha): یہ گاؤں بانتے(Bante)سے 30کلومیٹر کے فاصلہ پرواقع ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس گاؤں کا بادشاہ بھی احمدی ہے۔ اس مسجد کا افتتاح بھی 6؍نومبر 2018ء کو ہوا۔ امیر صاحب بینن مع وفد اس کی افتتاحی تقریب میںشامل ہوئے ۔ گاؤں کے بادشاہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم جماعت احمدیہ کے بے حد مشکور ہیں کہ انہوں نے ہمیں مسجد تعمیر کر کے دی۔ یہاں اس علاقہ میں پہلے کوئی مسجد موجود نہیں تھی۔ یہ محض جماعت احمدیہ کی ہی برکت ہے ‘۔ انہوں نے مزید کہا: ’ہمارے دل حقیقی اسلام سے روشناس ہو چکے ہیں۔ ‘ گاؤں کے چیف نے بھی جماعت احمدیہ کی طرف سے خوبصورت مسجد تعمیر کرنے پر مبارکباد دی۔ مرکزی وفد میں شامل دونوں مربیان نے اور امیر صاحب نے تقریر کی۔دعا کے ساتھ پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔ حاضری 302 رہی۔

اللہ تعالیٰ تمام مساجد کو مخلصین سے بھر دے اور جماعت احمدیہ بینن کو روز افزوں ترقیات سے نوازے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button