نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازجنازہ حاضر وغائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ27؍جون2018ءبروز بدھ نماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کر مکرم شیخ مبارک احمد صاحب (ساؤ تھآل(Southall)۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرم شیخ مبارک احمد صاحب (ساؤ تھآ ل۔یوکے)

15جون2018ء کو 89سال کی عمر میں وفات پاگئے۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم حضرت محمد ابراھیم صاحب ؓ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے تھے۔1965ءمیں ساؤ تھآل آئے اور بطور سیکرٹری مال خدمت کے علاوہ بچوں کو قرآن کریم پڑھانے اور دینی تعلیمات سکھانے میں مصروف رہے۔مرحوم صوم وصلوۃ کےپابند،اطاعت گزار، خلافت کے ساتھ گہرا محبت کا تعلق رکھنے والے بہت نیک انسان تھے۔ مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 4بیٹے،ایک بیٹی اور کثیر تعداد میں پوتے پوتیاں یادگار چھوڑے ہیں۔

نماز جناز ہ غائب

1۔مکرم محمود حسن عودہ ابو طلعت صاحب(کبابیر)

12 جون 2018 ء کو 74 سال کی عمرمیں وفات پاگئے۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے کبابیر میںمسجدبنانےکےعلاوہ معماری کے کاموں کے ذریعہ قابل ذکر خدمت کی توفیق پائی ۔ آپ خوش الحانی سے اذان دیتے تھے ۔اپنی اولاد کو بھی اذان دینے اور قصائد پڑھنے کی مشق کرواتے تھے ۔آپ کے بیٹے مکرم طلعت محمود صاحب کی اذان اور دوسرے بیٹے مکرم فرج محمود صاحب کے قصیدے ساری جماعت میں مقبول تھے۔مربیان اور واقفین زندگی کا بے حد احترام کرتے تھے ۔ صوم وصلوۃ کے پابند ، مہمان نواز ، بہت خوش اخلاق انسان تھے ۔ بلاد عربیہ کے سابق مجاہد مبلغ محترم چوہدری محمد شریف صاحب کے ہم زلف تھے ۔

2۔مکرمہ انیسہ رشیداحمد صاحبہ اہلیہ مکرم راجہ رشیداحمد صاحب (کراچی)

یکم اور 2جون 2018ء کی درمیانی رات کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت عبد الحکیم صاحب کی پوتی اور حضرت مولوی عبد المغنی صاحب رضی اللہ عنہ ابن حضرت مولانا برہان الدین جہلمی صاحب رضی اللہ عنہ کی نواسی تھیں۔آپ کو اپنے صحابی نانا کےپاس رہ کر چند سال ان کی خدمت کا موقعہ ملا۔آپ عبادت گزار، صابر ہ وشاکرہ، خلافت کی شیدائی ، خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے عقیدت و محبت رکھنے والی،اپنے پرائے ہر ایک کے لئے مادر مہربان تھیں۔لجنہ کی سرگرم رکن تھیں۔اپنے حلقہ کی کئی سال صدر لجنہ رہیں ۔ لجنہ ضلع کراچی کی سیکرٹری صحت جسمانی کے طورپر بھی خدمت کی۔کئی سال آپ نے بطور نگران تربیتی کلاس وسپوٹس ریلی لجنہ کراچی کو ربوہ لانے کی توفیق پائی۔ جب اپنے چھوٹے بیٹے کو مدرسۃ الحفظ ربوہ میں داخل کروایا تو ربوہ میں ایک عارضی گھر بنالیا اور تقریباً ڈیڑھ سال وہاں رہیں۔اس دوران اپنی بیٹیوں کو حضرت چھوٹی آپا سے ترجمہ قرآن پڑھوایا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ دوبیٹیاں اور چاربیٹے اور 18پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں یادگار چھوڑے ہیں۔آپ کے ایک بیٹے مکرم راجہ برہان احمد صاحب( مربی سلسلہ) اور ایک داماد مکرم طاہر محمود مبشر صاحب( مربی سلسلہ) آجکل جامعہ احمدیہ یُوکے میں بطور استاد خدمت کی توفیق پارہے ہیں ۔

3۔ مکرم ڈاکٹر الیاس احمد صاحب ابن مکرم بشیر احمد صاحب (کینیڈا)

28 مئی 2018ء کو 61 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے پاکستان ایئر فورس کی ملازمت کے دوران ڈی ایم ایچ ایس کا ڈپلومہ حاصل کیا اور کامیاب ہومیو پیتھ ڈاکٹر بنے۔ آپ کے ہاتھ میں اللہ تعالیٰ نے شفا رکھی تھی اور ہزار ہا لوگوں کا مفت علاج کیا۔ لمبا عرصہ کینیڈا میں اپنا کلینک چلانے کے علاوہ جلسہ سالانہ کینیڈا پر بھی ہومیوپیتھی کلینک میں ڈیوٹی دیا کرتے تھے۔ ہر مالی تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کرتے تھے اور دوسروں کو بھی اس کی تحریک کیا کرتے تھے ۔آپ دلیر داعی الی اللہ بھی تھے۔ چھوٹی عمر سے ہی سفر کے دوران جماعتی لٹریچر کی تقسیم آپ کا روزمرہ کا معمول تھا۔اپنے کلینک پر آنے والوں کو ایم ٹی اے دکھانے کے علاوہ مفت لٹریچر اور قرآن کریم کے تراجم کا تحفہ دیا کرتے تھے ۔بہت خوش اخلاق،نہایت عاجز اور خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار ایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔مرحوم موصی تھے ۔ پسماندگا ن میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑ ے ہیں۔

4۔مکرم چوہدری محمد حیات صاحب ( رکھ چرا گاہ بھیرہ ضلع سرگودھا ۔حال کینیڈا)

2 فروری 2018ءکو 82 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کو نائب زعیم مجلس انصار اللہ سرگودھا ، سیکرٹری تحریک جدید و سیکرٹری وقف جدید ، امیر حلقہ بھلوال ، نگران حلقہ ، زعیم مجلس انصار اللہ اور صدر جماعت رکھ چراگاہ کے طور خدمت کی توفیق ملی۔ آپ نے حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل رضی اللہ عنہ کی جائیدادپر غیر از جماعت شر پسند قابضین سے بڑی حکمت اور بہادری کے ساتھ قبضہ ختم کروایا۔

5۔مکرم عبد النور چوہدری صاحب (کیلگری ۔کینیڈا)

7مئی 2018ء کو 91 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت بابو عبد الحمید صاحبؓ (ریلوے آڈیٹر) کے سب سے چھوٹے بیٹے تھے ۔ مرحوم نمازوں کے پابند ، تہجد گزار ، متوکل علی اللہ، دعاگو، خوش اخلاق، ملنسار ،ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ چندوں میں باقاعدہ اور مالی تحریکا ت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے ۔ تحریک جدید کے پہلے 5ہزاری مجاہدین میں شامل تھے ۔ خلافت کے ساتھ محبت اور اطاعت کا گہرا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے ۔

6۔ مکرمہ زینب بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم بابو عبد الرشید انور صاحب (بدوملہی)

13جون2018ء 96سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت امام دین صاحب رضی اللہ عنہ کی پوتی اور حضرت مولوی عبد الحق صاحب رضی اللہ عنہ کی بہو تھیں۔ آپ کو لمبا عرصہ قادیان میں حضرت اماں جان رضی اللہ عنہا کے ہمسائے میں رہنے کی سعادت ملی اور ان کی شفقتوں سے بہت حصہ پایا۔مرحومہ نمازوں کی پابند اوربڑی خوبیوں کی مالک مخلص باوفا خاتون تھیں۔آپ مولوی غلام احمد صاحب بدوملہوی( مبلغ سلسلہ فجی، گیمبیاو پروفیسر جامعہ احمدیہ) کی بھابھی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔

7۔مکرم صوبیدار خوشی محمد صاحب (ربوہ)

9جون2018ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ خدا تعالیٰ کے فضل سے بہت نیک ، پرہیز گار، صوم وصلوۃ کے پابند ، تہجدگزار، باقاعدگی سے قرآن کریم کی تلاوت کرنے والے مخلص اور باوفا انسان تھے ۔ 24سال تک آرمی میں سروس کی اور پھر ریٹائرمنٹ کے بعد حفاظت خاص میں 13 سال خدمت کی توفیق پائی۔خلافت رابعہ کے دور میں 1995ءمیں لندن میں بھی خدمت بجالاتے رہے ۔ مرحوم موصی تھے ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آ پ مکرم ظفر احمد صاحب (کارکن حفاظت خاص لندن)کے بھائی اور مکرم ظہور احمد صاحب مربی سلسلہ(دفتر پرائیویٹ سیکرٹری لندن)کےخالہ زاد بھائی تھے ۔

8۔مکرم محمد صدیق صاحب ٹھیکیدار (دار العلوم جنوبی احد ربوہ )

27 فروری 2018ء کو76 سال کی عمر میں وفات پاگئےہیں۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ سینیٹری کا کام کرتے تھے۔ لمباعرصہ دفتر جلسہ سالانہ میں خدمت کی توفیق پائی۔ المہدی ہسپتال نگر پار کر کی تعمیر کے سلسلہ میں بھی آپ کوخدمت کا موقعہ ملا۔ نظام جماعت اور خلافت سے اطاعت و محبت کا تعلق رکھتے تھے۔

9۔ مکرمہ سکینہ اختر صاحبہ اہلیہ مکرم محمد اسلم ناصر صاحب (ناصر آباد شرقی ربوہ)

23 مارچ 2018 ءکو75 سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ نمازوں کی پابند ، بڑی خوبیوں والی اور غریبوں کی ہمدرد بڑی باوفا اورنیک خاتون تھیں۔باقاعدگی سے اپنے چندہ جات ادا کیا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ آپ مکرم چوہدری تنویر احمد صاحب (مربی سلسلہ نظارت رشتہ ناطہ) کی والدہ تھیں۔

10۔محترمہ بشریٰ حبیب صاحبہ اہلیہ مکرم حبیب الرّحمان صاحب ( کراچی)

6 فروری 2018ء کو70 سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ صوم و صلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار ، بہت نیک،مخلص اور بزرگ خاتون تھیں۔ چندہ جات کی ادائیگی میں باقاعدہ تھیں اور دعوت الیٰ اللہ کا شوق رکھتی تھیں۔ خلافت سے والہانہ محبت کا تعلق تھا۔ آپ مکرم ناصر احمد محمود صاحب ( مربی سلسلہ ) کی ساس تھیں۔

11۔مکرم چوہدری محمد اعجاز صاحب ابن مکرم چوہدری محمد رضوان صاحب ( باب الابواب شرقی ربوہ)

30؍ اپریل 2018ء کو 65 سال کی عمرمیں وفات پا گئے۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ پنجوقۃ نمازوںکےپابند، تہجد گزار ، غریب پرور انسان تھے۔ اپنے محلہ میں بطور منتظم تعلیم القرآن و سیکرٹری تعلیم القرآن خدمت کی توفیق پائی۔ بڑی محنت اور اخلاص کے ساتھ جماعتی خدمت کیا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے ۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ30؍جون2018ءبروز ہفتہ 12بجے صبح حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کرعزیزہ مہین بھٹی بنت مکرم اعزاز بھٹی صاحب (آف سربٹن۔ یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

عزیزہ مہین بھٹی بنت مکرم اعزاز بھٹی صاحب (آف سربٹن۔ یوکے)

27 جون2018 ء کو کچھ عرصہ بیمار رہنے کے بعد آٹھ ماہ کی عمر میں وفات پاگئی۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ عزیزہ تحریک وقف نو میں شامل تھی ۔بچی کے دادا مکرم منشی نور حسین مرحوم کو لمبا عرصہ بطور صدر جماعت مرید کے خدمت کی توفیق ملی ۔ اسی طرح بچی کے چچا مکرم حماد احمد صاحب امسال جامعہ احمدیہ ربوہ سے شاہد کی ڈگری حاصل کرکے مربی بنے ہیں ۔

نماز جناز ہ غائب

1۔ مکرم محمد ظفر اللہ صاحب ( نصیر آباد حلقہ سلطان ربوہ )

20 اپریل 2018 ء کو اچانک برین ہیمبرج سے وفات پاگئے ۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ وقف نو کی تحریک میں شامل تھے اور حفاظت مرکز ربوہ میںخدمت بجا لارہےتھے۔نمازوںکےپابند، باقاعدگی سےچندہ ادا کرنے والے اپنی مجلس کے فعال رُکن تھے۔ محلہ میں جب بھی ڈیوٹی کی ضرورت ہوتی تو اس کے لئے ہمیشہ پیش پیش رہتے تھے ۔

2۔ مکرم محمد لقمان احمد صاحب ( 69 رب گھیسٹ پورہ۔ فیصل آباد)

31 جنوری 2018 ءکو27سال کی عمرمیں وفات پاگئے۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ نماز با جماعت کے پابند، نیک، اطاعت گزار، ہمدرد ، قربانی کا جذبہ رکھنے والے مخلص نوجوان تھے۔ اپنی مجلس خدام الاحمدیہ میں بطور ناظم اطفال و ناظم تجنید خدمت کی توفیق پا ئی ۔ مرحوم موصی تھے۔

3۔مکرمہ عزیزہ بیگم صاحبہ ( بحریہ ٹاؤن لاہور۔حال کینیڈا)

اپنے نواسے کی شادی پر کینیڈا گئی ہوئی تھیں کہ وہاں مختصر علالت کے بعد وفات پاگئیں۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ تہجد گزار، پنجوقۃ نمازوں کی پابند ، قرآن کریم کی باقاعدہ تلاوت کرنےوالی،بہت مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ خلافت سے محبت اور احترام کا گہراتعلق تھا اور خلیفۃ المسیح کی ہر تحریک پر لبیک کہنے کی پوری کوشش کرتی تھیں۔

4۔مکرمہ مریم بی بی صاحبہ اہلیہ مکرم محمد انور سلہری صاحب(کریم نگر عمر کورٹ۔سندھ)

6 مارچ 2018 ءکو 80 سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ نمازوں کی پابند ، سلسلہ کے ساتھ اخلاص کا تعلق رکھنے والی بہت باوفا خاتون تھیں۔ آپ نے لجنہ کریم نگر کی سیکرٹری اصلاح وارشادکے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کرتی تھیں۔

5۔مکرم خالد احمد صاحب ابن مکرم عطاء اللہ صاحب (ڈارمشٹڈ۔جرمنی)

17جون 2018ء کو ایک کار حادثے میں 23 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے جر منی میں زونل ناظم اطفال ڈارمشٹڈ اور قائد مجلس کرانشٹائن کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ وفات سے قبل معاون قائد مجلس برائے اجلاسات اور معاون سیکرٹری وقف نو کے طورپر خدمت بجالارہےتھے۔اس کے علاوہ بھی ہر قسم کی جماعتی ڈیوٹیوں کے لئے ہمیشہ پیش پیش رہتے تھے۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند ، خدمت کا جذبہ رکھنے والےبہت نیک اور مخلص نوجوان تھے۔ مرحوم موصی تھے ۔ پسماندگان میں والدین کے علاوہ دو بھائی اور تین بہنیں یادگار چھوڑی ہیں۔

6۔ مکرمہ صفیہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم نذیر احمد صاحب مرحوم (ماڈل ٹاؤن ۔لاہور)

9جون 2018ء کو 59 سال کی عمر میں ربوہ میں وفات پاگئیں۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ سادہ مزاج ، خداترس ، عبادت گزار، غریب پرور اور یتیموں کا خیال رکھنے والی بہت نیک خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں ایک بیٹی اور دو بیٹے یادگار چھوڑےہیں۔آپ مکرم حافظ اسد اللہ وحید صاحب (مربی سلسلہ ماڈل ٹاؤن لاہور)کی والدہ تھیں اور آپ کے دوسرے بیٹے جامعہ احمدیہ میں زیر تعلیم ہیں ۔

7۔ مکرمہ بشریٰ بیگم صاحبہ اہلیہ چوہدری محمد ظفر ممتاز احمد صاحب(برمنگھم)

13 اپریل 2018 ء کو جرمنی میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نیک سیرت، تہجد گزار، رحم دل ، ملنسار، غریبوں کی ہمدرد، مہمان نواز، ذکر الٰہی میں مشغول رہنے والی ،بہترین اخلاق کی مالک بہت مخلص خاتون تھیں۔جماعتی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ خلافت کے ساتھ والہانہ عقیدت کا تعلق تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button