نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازجنازہ حاضر وغائب


*…مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ یکم مئی 2018ءبروز منگل نمازِ ظہر سے قبل حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کرمکرمہ نذیراں بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم محمد یوسف خان صاحب مرحوم (وانڈز ورتھ ۔یُوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرمہ نذیراں بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم محمد یوسف خان صاحب مرحوم (وانڈز ورتھ ۔یوکے)


18؍اپریل 2018ء کو86سال کی عمر میں وفات پا گئیں ۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق لدھیانہ سے تھا اور شادی کے بعد پشاور آگئی تھیں۔ لجنہ اماء اللہ پشاو ر میں سیکرٹری مال اور سیکرٹری اشاعت کے طورپر خدمت کی توفیق پائی ۔علاوہ ازیں علاقائی صدر لجنہ کے ساتھ دورہ جات پر بھی جایا کرتی تھیں۔ صوم وصلوۃ کی پابند ، تہجدگزار ،بااخلاق، بہت نیک اور صالحہ خاتون تھیں۔ رمضان میں اعتکاف بھی بیٹھا کرتی تھیں۔1991ء میں یُوکے شفٹ ہوگئی تھیں۔یہاں آکر بھی جماعتی خدمات بجالاتی رہیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں تین بیٹیاں اور تین بیٹے اور کثیر تعداد میں پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں یادگار چھوڑے ہیں۔آپ مکرم مبارک احمد صاحب پشاوری (کارکن بُک شاپ مسجد فضل لندن) کی والدہ تھیں۔

نماز جناز ہ غائب

1۔مکرم ڈاکٹر مبارک محمودبرلاس صاحب (لاہور)

15؍مارچ 2018ء کوبقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مرزا برکت علی صاحب کے پوتے ہیں جنہیں کانگڑہ کے زلزلہ کے بعد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت کرکے آپ کے صحابہ میں شامل ہونے کی سعادت نصیب ہوئی ۔ آپ بے شمار خوبیوںکےمالک تھے۔ غریب پرور،مہمان نواز، بہت حلیم طبع، تقویٰ شعار ، دعا گو ، اور عبادت گذار انسان تھے۔ جماعتی خدمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ۔وصیت کا چندہ باقاعدگی کے ساتھ ادا کرتے تھے۔ خداتعالیٰ پہ توکّل غیرمعمولی تھا ۔ اپنی اولاد کی احسن رنگ میں تربیت کی توفیق پائی۔ خلافت کے ساتھ گہرا عقیدت کا تعلق تھا ۔رحمی رشتہ داروں سے بہت پیار کا سلوک تھا۔تمام چندے باقاعدگی کے ساتھ ادا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے ۔

2۔مکرم سلیم احمد شریفی صاحب (ساہیوال)

24؍ فروری کو 77 سال کی عمر میں وفات پاگئے ۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ ان کے دادا حضرت سید عظیم شاہ صاحبؓ کے ذریعہ ہوا۔ مرحوم جوانی سے ہی عبادت گزار اور تہجد کے پابند تھے۔ نہایت درد اور الحاح سے ہر ایک کے لئے دعا کرنے والے تھے ۔ خلافت سے گہری وابستگی تھی۔ خطبات کو باقاعدگی کے ساتھ بڑی محبت سے سنتے تھے۔چندوں میں باقاعدہ تھے ۔مرحوم موصی تھے ۔ پسماندگان میں 4بیٹے اور 2 بیٹیاں یادگار چھوڑی ہیں۔

3۔ مکرم کامران الحق صاحب ابن مکرم احسان الحق خان صاحب ( لاہور)

2؍دسمبر 2017ء کو51 سال کی عمر میں وفات پاگئے ۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم بہت اچھے اخلاق کے مالک ،رحم دل اور بے ضرر انسان تھے۔ طبیعت میں عاجزی پائی جاتی تھی ۔ اپنے حلقہ میں بطور سائق خدمت کی توفیق پائی۔

4۔مکرم محمود احمد باجوہ صاحب ابن مکرم ثناء اللہ باجوہ صاحب (دارالفضل ربوہ )


یکم دسمبر 2017ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے ۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ چک نمبر p-46 رحیم یار خان میں عرصہ 20 سال تک مقیم رہے۔ 1947ءکے ہنگامی حالات میں مخالفین کی طرف سے بہت سی تکلیفیں دی گئی اور نقصان پہنچایا گیا مگر آپ ثابت قدم رہے۔ چندہ جات میں پہل کیا کرتے تھے۔ ذریعہ معاش کاشتکاری تھا۔ آپ مکرم لقمان احمد کشور صاحب انچارج شعبہ وقف نو مرکزیہ لندن کے ماموں تھے۔

5۔مکرم چوہدری محمد حنیف صاحب المعروف حنیف لاہوریا ( دار الرحمت وسطی ربوہ )

27 ؍دسمبر 2017ء کو80 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے نانا حضرت حکیم رحمت اللہ صاحب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ آپ کو قادیان سے بہت لگاؤ تھا۔چندہ جات کی ادائیگی میں باقاعدہ تھے ۔ غریبوں اور مسکینوں کی خفیہ طور پر مدد کیا کرتے تھے۔

6۔مکرم ماسٹر محمد اسلم تنویر صاحب ابن مکرم غلام محمد صاحب (گوجرانوالہ )

12 جنوری2018 ء کو 72 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق دیندار اور مخلص فیملی سے تھا۔ سلسلہ اور خلافت سے محبت کرنے والے تھے۔جب بھی انہیں کوئی ذمہ داری دی گئی اسے احسن طریق سے نبھایا ۔ آخری ایام میں وقف عارضی کرکے خدمت بجالارہے تھے۔

7۔مکرمہ تاج بی بی صاحبہ اہلیہ مکرم چوہدری صادق علی سندھو صاحب(ربوہ)

27 جنوری 2018 ء کو70 سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند،مخلص اورباوفا خاتون تھیں۔ آپ کو بطور صدر لجنہ اما ء اللہ باہمنی ضلع فیصل آباد خدمت کی توفیق ملی۔

8۔مکرم حفیظ احمد ججہ صاحب ( نصیر آباد رحمٰن ربوہ )

26 جنوری 2018ء کو70 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نابینا تھے اور مجلس نابیناکے فعّال رکن تھے۔ باجماعت نمازوں کےپابند اور مالی قربانی کرنے والے بڑے صابر و شاکر انسان تھے۔ اپنا کام خود کیا کرتے تھے۔چار پائی، اور کرسی بننے کا ہنر جانتے تھے۔ گرنے کی وجہ سے ریڑھ کی ہڈی پر چوٹ آئی پھر سنبھل نہ سکے ۔

9۔مکرم محمود خاں رانا صاحب ایڈوکیٹ (دارالعلوم وسطی ربوہ )

30 دسمبر 2017 ءکو 68 سال کی عمر میں وفات پا گئے ۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے تین سال بطور صدر محلہ خدمت کی توفیق پائی۔ آپ نے اپنی پیشہ وارانہ زندگی کا سارا عرصہ ربوہ میں گزارا۔ مقامی عدالت میں کام کے علاوہ قضاء ربوہ کیلئے بھی اپنی خدمات باقاعدگی سے پیش کرتے رہے۔ خلافت کے ساتھ اطاعت کا تعلق تھا۔

10۔مکرم میجر منیر احمد صاحب ( ڈیفنس لاہور)

29 دسمبر 2017 ء کو 84 سال کی عمر میں وفات پاگئے ۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ڈیفنس میں اپنے حلقہ طاہر کے امام الصلوٰۃ کے علاوہ سیکرٹری زراعت کے طور پر خدمات بجالارہے تھے ۔مالی تحریکات میں باقاعدگی سے حصہ لیتے تھے ۔ بہت نیک ،مخلص اور باوفا انسان تھے۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

*…مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ12مئی 2018ءبروزہفتہ ساڑھے 10 بجے صبح حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمسجد فضل لندن کے باہر تشریف لاکرعزیزہ علیزے ارتضیٰ علی بنت مکرم سید ارتضیٰ علی صاحب (سٹن۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

عزیزہ علیزے ارتضیٰ علی بنت مکرم سید ارتضیٰ علی صاحب (سٹن۔یوکے)

7مئی 2018ء کو10سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئی۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ مکرم سید خلیل ارتضیٰ علی صاحب( آف ہیورنگ ) کی پوتی اور مکرم ڈاکٹر مشتاق شیخ صاحب(آف راولپنڈی)کی نواسی تھی۔ پسماندگان میںوالدین کے علاوہ تین چھوٹے بہن بھائی یادگار چھوڑے ہیں۔

نماز جناز ہ غائب:

1۔محترم عبد الخالق شاد صاحب(لاہور)

24 مارچ 2018ء کو 65 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم پنجوقتہ نمازوں کے پابند ، تہجدگزار ،باقاعدگی سے تلاوت قرآن کریم کرنے والےبہت مخلص اور باوفا انسان تھے۔ جب بھی کوئی رقم ملتی سب سے پہلے اس پر چندہ وصیت ادا کرتے ۔ اپنے مرحوم ماں باپ اور بھائیوں کے نام پر بھی چندہ ادا کیا کرتے تھے۔خلافت کے شیدائی تھے۔ خطبات کو بڑی باقاعدگی سے سنتے۔ ایم ٹی اے سے بے حد محبت تھی اور گھر میں اکثر ایم ٹی اے لگا کر رکھتےتھے ۔ ہر کسی سے نرمی کا سلوک کرتے اور شفقت سے پیش آتے۔ آپ نے تقریبًا 40 سال تک مختلف عہدوں پر جماعتی خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی، 6 بیٹے اور متعدد پوتیاں پوتے یادگار چھوڑے ہیں۔

2۔مکرم میاں محمد ظفر اللہ صاحب(علامہ اقبال ٹاؤن لاہور)

17 مارچ 2018ء کو 92 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم حضرت میاں خدابخش صاحب بھیروی صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کےبیٹےتھے۔اپنےحلقہ میں سیکرٹری اصلاح وارشاد، سیکرٹری مال اور سیکرٹری رشتہ ناطہ کے طورپر لمبا عرصہ خدمت کی توفیق پائی ۔ آپ کا گھر نماز سنٹر بھی رہا جہاں آپ بچوں کو قرآن کریم پڑھا یا کرتے تھے ۔ لمبا عرصہ بینک کی ملازمت بڑی دیانتداری سے کرتے رہے۔ صوم وصلوۃ کے پابند ، جماعتی خدمات کے لئے ہر دم تیار رہنے والے ، عہدیداروں کی عزت کرنے والے ، خلافت کے جان نثار ، انتہائی نیک اور باوفاانسان تھے۔ مرحوم موصی تھے ۔
3۔مکرمہ بی بی زبیدہ بھنو صاحبہ(ماریشس۔حال یُوکے)

90 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ کا تعلق ماریشس سے تھا لیکن لمبا عرصہ برطانیہ میں گزارا ۔بہت نیک ، مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔پسماندگان میں ایک بیٹی اور 5 بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔

4۔چوہدری محمد حنیف صاحب(ہمبرگ ۔جرمنی)

9 ؍فروری 2018ءکو 79 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم بے شمار خوبیوں کے مالک تھے ۔ نہایت شفیق باپ اور بہت اچھے خاوند تھے ۔ جماعت کی خدمت کے لئے ہر دم تیا ر رہتے۔ مرحوم چندوں کے پابند تھے اور جب تنخواہ ملتی سب سے پہلے اپنا چندہ ادا کرتے۔ملازمت کے لئے جہاں بھی جاتےاپنے گھر کو نماز سنٹر بنا لیتے ۔پاکستان ائر فورس سے چیف وارنٹ آفیسر کے عہدہ سے ریٹائر ہوئے ۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں 2 بیٹے اور 7 بیٹیاں اور متعدد نواسے نواسیاں اور پوتے پوتیاں یادگار چھوڑی ہیں۔

5۔مکرم حبیب الرحمان صاحب ابن مکرم خوشی محمد صاحب (ربوہ)

25 نومبر 2017ء کو 79 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم نمازوں کے پابند ، قرآن کے عاشق اور دعا گو بزرگ انسان تھے ۔ دفاتر تحریک جدید میں بطور کارکن 44 سال خدمت کی توفیق پائی ۔اس دوران اپنے محلہ میں بطور سیکرٹری مال خدمت بجالاتے رہے۔ اپنی بیماری کا عرصہ بڑے صبر اور ہمت سے گزارا۔

6۔مکرم چوہدری ظہیر احمد صاحب ابن مکرم چوہدری بشیر احمد صاحب (کینیڈا)

20مارچ 2018ء کوبقضائےالٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ ایک مخلص خاندان سے تعلق رکھنے والے نیک فطرت اور صالح انسان تھے ۔ آپ کے والد مکرم چوہدری بشیر احمد صاحب کو ایک لمبا عرصہ بطور نیشنل سیکرٹری وصایا کینیڈا خدمت کی توفیق ملی۔ مرحوم کی اہلیہ بطور پرنسپل احمدیہ ایلیمنٹری سکول مسسی ساگا (کینیڈا) خدمت کی توفیق پا رہی ہیں ۔آپ مکرم منیر احمد صاحب چوہدری ڈائریکٹر ایم ٹی اے ٹیلی پورٹ امریکہ کے بھائی اور مکرم فرحان احمد حمزہ قریشی صاحب (مربی سلسلہ واستاد جامعہ احمدیہ کینیڈا) کے ماموں تھے ۔

7۔مکرم مبارک احمد بٹ صاحب ابن مکرم محمد صادق بٹ صاحب (کینیڈا)

4 ؍اگست 2017ء کو ربوہ میں 88 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت مسیح موعود ؑکے صحابہ حضرت حافظ عبد العزیز صاحب ؓ کے پڑپوتے ، حضرت عبد الرحیم صاحبؓ عرف میاں پھولا کے نواسے اور حضرت بابو اسد اللہ صاحب ؓ کے پوتے تھے ۔ آپ کا بچپن قادیان میں گزرا۔قادیان کی کبڈی ٹیم کے رکن تھے۔ تقسیم ہندکے بعد جہلم میں رہائش اختیار کی اورجہلم جماعت میں لمبا عرصہ سیکرٹری جائید اد کے طور پر خدمت کی توفیق پائی ۔ 1974ء کے پُر آشوب دور میں آپ کی دکان کو دو دفعہ لوٹا گیا مگر آپ ہمیشہ ثابت قدم رہے۔ 1997ء میں کینیڈا منتقل ہوگئے تھے ۔

8۔مکرم کرنل(ر) نذیر احمد صاحب ابن مکرم دانشمند خان صاحب) آف پبی ضلع پشاور۔حال شکاگو ۔ امریکہ)

21 ؍اپریل 2018 ء کو امریکہ میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ریٹائر منٹ کے بعد امریکہ شفٹ ہوگئے اور وہاں شکاگو جماعت میں جنرل سیکرٹری اور سیکرٹری وصایا کی حیثیت میں لمبا عرصہ خدمت کی توفیق پائی۔آپ جماعتی کاموں کے لئے ہمیشہ مستعد رہتے تھے۔ نظام جماعت کی اطاعت کو نہ صرف اپنا شیوہ بنایا بلکہ اپنی اولاداور جاننے والوں کو بھی اس کی نصیحت کی ۔ آپ صوم وصلوٰۃ کے پابند ، نیک ، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ خلافت سے گہرا تعلق تھا۔مرحوم موصی تھے ۔ آپ مکرم بشیر احمد صاحب رفیق (سابق امام مسجد فضل لندن) کے چھوٹے بھائی تھے ۔

9۔مکرم سید بشیر احمد ناصر صاحب ابن مکرم سید عبد السلام صاحب (حلقہ کریم نگر۔مصطفیٰ آباد۔فیصل آباد)

12؍اپریل 2018ء کوبقضائے الٰہی وفات پاگئے ۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا حضرت سید فاضل شاہ صاحبؓ اور نانا حضرت سید بہاول شاہ صاحبؓ دونوں حضرت مسیح موعود ؑ کے صحابی تھے ۔ مرحوم نماز باجماعت کے پابند ، باقاعدگی سے تلاوت قرآن کریم کرنے والے ، خلافت سے مضبوط تعلق رکھنے والے بہت نیک اور مخلص انسان تھے ۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ پانچ بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔

10۔مکرمہ امۃ اللطیف صاحبہ اہلیہ مکرم شفقت احمد صاحب ( دارالعلوم جنوبی ۔ربوہ)

22 ؍اپریل 2018 ءکو61 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نے ساری زندگی نظام جماعت کی اطاعت اور خلافت کی بے لوث محبت میں گزاری۔ خلفاء کی تحریکات پر لبیک کہتے ہوئے اس میں حصہ لینے کی بھر پور کوشش کرتیں اوربچوں کو بھی اس کی تلقین کیا کرتی تھیں ۔ مرحومہ نے لمبا عرصہ ضلع رحیم یار خان میں صدر لجنہ اورمختلف دوسرے عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ 3 بیٹیاں اور ایک بیٹا یادگار چھوڑےہیں ۔ آپ مکرم عبد العزیزشاہدوینس مرحوم(سابق امیر ومشنری انچارج جزائر فجی و یوگنڈا )کی بیٹی تھیں۔ آپ مکرم نعمان احمد صاحب شفقت( مربی سلسلہ ) کی والدہ اور مکرم محمد ولید احمد صاحب (مربی ضلع بہاولنگر) کی ساس تھیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button