نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازجنازہ حاضر وغائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ08؍مارچ2018ء بروز جمعرات نماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمسجد فضل لندن کے باہر تشریف لاکرمکرمہ نجمہ نصیر طاہر صاحبہ اہلیہ مکرم ڈاکٹر نصیر ا حمد طاہر صاحب(بدوملہی۔حال نیوپورٹ۔یُوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر


مکرمہ نجمہ نصیر طاہر صاحبہ اہلیہ مکرم ڈاکٹر نصیر ا حمد طاہر صاحب (بدوملہی ۔حال نیوپورٹ۔ یوکے)

2مارچ 2018ء کو51سال کی عمر میںبقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔صوم وصلوۃ کی پابند،دعا گو، مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔پاکستان اورپھریوکےمیںبچوںکوکثرت سے قرآن کریم پڑھانے کی توفیق پائی۔نیو پورٹ میں نائب صدرکے طورپر خدمت بجالاتی رہیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔ آپ کے میاں مقامی جماعت میں سیکرٹری تبلیغ کے علاوہ سیکرٹری تحریک جدید و وقف جدید کے طور خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

نماز جناز ہ غائب

1۔ مکرمہ ہاجرہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم چوہدری مبارک علی صاحب درویش مرحوم قادیان

17 فروری 2018 کو 83 سال کی عمر میں قادیان میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والد محترم سید عبد الرزاق صاحب مرحوم جنوبی ہند کی ریاست میسور کے شہر ہبلی کے رہائشی تھے اور اپنی سعید الفطرتی کے باعث 1950 کے قریب بیعت کا شرف حاصل کر کے سلسلہ احمدیہ میں شامل ہوئے اور ہبلی جماعت کے پہلے صدر بھی مقرر ہوئے۔ مرحومہ کی شادی مکرم چوہدری مبارک علی صاحب درویش واقف زندگی سے 1952ء میں ہوئی۔دورِ درویشی میں کئی شدید صبر آزما مراحل سے بھی گزرنا پڑا لیکن آپ نے اپنے شوہر کے ساتھ یہ عرصہ بڑے صبر واستقامت کے ساتھ گزارا۔ مرحومہ صوم و صلوۃ کی پابند،بہت نیک طبع،ملنسار اور مخلص خاتون تھیں۔ نظام جماعت اور خلافت سے بہت عقیدت رکھتی تھیں۔ آپ کے اکثر بچے کینیڈا کی ایڈمنٹن جماعت میں مقیم ہیں۔ کچھ عرصہ سے ان کے پاس مقیم تھیں۔ جلسہ سالانہ 2017ء میں شرکت کی غرض سے قادیان آئیں اور اس کے بعد اپنی بیٹی اور داماد کے ساتھ عمرہ کرنے کی سعادت حاصل کی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں پانچ بیٹیاں اور پانچ بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔ آپ کی ایک بیٹی قادیان میں گزشتہ 25 سالوں سے لجنہ اماءاللہ بھارت کی عاملہ ممبر ہیں اور ان کے میاں مکرم خالد محمود صاحب نظارت بیت المال خرچ میں بطور کارکن خدمت بجالارہے ہیں۔

2۔مکرمہ بشریٰ منور صاحبہ اہلیہ مکرم چوہدری منور احمد لکھن صاحب (فیصل آباد۔حال امریکہ

10اکتوبر 2017ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کی فیملی ربوہ کے اولین مکینوں میں سے تھی۔ ربوہ اور فیصل آباد میں مختلف شعبوں میں خدمت کرنے کے علاوہ فیصل ا ٓباد کے دو حلقوںمیں صدر لجنہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی ۔ محلہ میں بڑا اثر ورسوخ تھا۔ غیر احمدیوں کے ساتھ بھی مثالی تعلقات تھے ۔کئی غیر احمدی بچیوں کا سکول میں داخلہ کروایا اور بعض کی مالی مدد بھی کرتی رہیں۔ا ٓپ کا گھر جماعتی اجلاسات کے لئے استعمال ہوتا تھا ۔چندوں میں بہت باقاعدہ تھیں اور دیگر مالی تحریکات میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ اپنی اولاد کی بہترین رنگ میں تربیت کی توفیق پائی اور وہ سب مختلف رنگ میں جماعتی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹیاں اور تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔

3۔مکرم عبد الرزاق منگلا صاحب(سیکورٹی گارڈ دار الضیافت ربوہ )

8 نومبر 2017 کو 67 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کو دارالضیافت ربوہ اور بیت الکرامہ میں24سال خدمت بجالانے کی توفیق ملی۔ بیت الکرامہ میں مجبور اور تنگ دست احباب کا ہر وقت خیال رکھنا ایک انتہائی مشکل امر ہے لیکن آپ نے یہ فریضہ انتہائی خوش اسلوبی سے سرانجام دیا ۔ انتہائی ملنسار اور ہنس مکھ انسان تھے۔

4۔مکرم رائے قمر احمد صاحب ابن چوہدری آفتاب احمد صاحب (جرمنی)

10 نومبر 2017 کو70 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔1975ء میں جرمنی آئے۔تقریباً 27 سال آپ کا گھر نماز سنٹر کے طور پر استعمال ہوتا رہا۔ بہت مخلص ، باوفا اور نیک انسان تھے ۔ جماعت کے مختلف شعبوں میں خدمت کی بھی توفیق پائی۔ خدمت خلق کا پہلو بہت نمایاں تھا۔ پاکستان سے جو بھی عزیز آتے ان کو اپنے گھر پر ٹھہراتے اور ان کی ہر طرح مدد کیا کرتے تھے ۔ پسماندگان میں ایک بیٹے اور بیٹی کے علاوہ دو نواسیاں، تین پوتیاں اور ایک پوتایاد گار چھوڑے ہیں۔آپ کے والد مکرم چوہدری آفتاب احمد صاحب لمبے عرصہ سے دفتر پرائیویٹ سیکرٹری لندن کے شعبہ ترسیل ڈاک میں خدمت بجالارہے ہیں۔

5۔مکرم نوید احمد صاحب ابن مکرم چوہدری محمد سلیم صاحب (آف لالیاں)

24 نومبر 2017 کو 33 سال کی عمر میں وفات پا گئے ۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ لالیاںقیام کے دوران بطور معتمد وقائد مجلس خدام الاحمدیہ خدمت کی توفیق پائی۔ مکرم صدر صاحب لالیاں نے مسجد کی تعمیر و مرمت کا کام بھی آپ کے سپرد کیا ہوا تھا جسے آپ نے نہایت خوش دلی اور ذمہ داری سے نبھایا۔ کام کے سلسلہ میں کچھ عرصہ کے لئے سعودی عرب چلے گئے اور اپنی پہلی تنخواہ مسجد میں بطور عطیہ پیش کی ۔ صوم وصلوۃ کے پابند بہت مخلص نوجوان تھے۔ باقاعدگی سے اپنے چندوں کی ادائیگی کرتے تھے۔ آپ کودوبار حج اور متعددمرتبہ عمرہ کی توفیق ملی۔ آپ مکرم عطاء الرزاق صاحب( مربی سلسلہ ریسرچ سیل) کے بھائی تھے ۔

6۔مکرمہ صائمہ وقار صاحبہ (جرمنی)

29 نومبر 2017ء کو 36 سال کی عمر میں بعارضہ کینسر وفات پا گئیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔بیماری میں بڑے صبر اور حوصلہ سے زندگی گزاری۔بہت خوبیوں کی مالک اور مخلص باوفا خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹی اور ایک بیٹا یادگار چھوڑے ہیں۔

7۔مکرمہ امۃ الحفیظ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم مرزا شریف الدین صاحب(فیصل آباد)

20 دسمبر 2017 کو 71 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار ،دعا گو،بہت نیک، مخلص اور مہمان نواز خاتون تھیں۔ لازمی چندہ جات و دیگر مالی قربانیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔

8۔مکرم محمد اصغر صاحب ابن مکرم فتح محمد صاحب (ربوہ)

27 دسمبر 2017ء کو 67 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔صوم و صلوٰۃ کے پابند، شریف النفس،اور دینی غیرت رکھنے والے بڑے نڈر انسان تھے۔ سرگودھا میں آپ کا گھر نماز سنٹر کے طورپر استعمال ہوتا رہا۔نظام جماعت اور خلافت کے ساتھ گہرا وابستگی کا تعلق تھا۔سرگودھا میں بڑی مخالفتوں کا سامنا کیا اور ثابت قدم رہے۔ آپ مکرم نوید اصغر صاحب( مربی سلسلہ ریسرچ سیل ربوہ ) کے والد تھے۔

9۔مکرم پروفیسر مشتاق احمد صاحب شائق (۔کیلگری۔ کینیڈا)

یکم جنوری 2018 ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت چوہدری وداوے خان صاحب صحابی حضرت مسیح موعودؑکےبیٹےتھے۔ پنجگانہ نمازوںکےپابند،بہت مخلص اور فدائی احمدی تھے۔ٹی آئی کالج قادیان میں پڑھانے کی توفیق ملی۔ پاکستان بننے کے بعد پاکستان ائر فورس میں کمشن ملا اور سکاڈرن لیڈرکی حیثیت سے ریٹائر ہو ئے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ کی زیر نگرانی صدر انجمن احمدیہ ربوہ میں شعبہ شماریات کا آغاز کیا۔1989ءمیں حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ کے عملہ حفاظت کے نگران مقرر ہوئے۔اسی سال امریکہ میں مکرم صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب (امیر جماعت احمدیہ امریکہ) کی سر پرستی میں بطور سیکرٹری صد سالہ جوبلی پروگرامز خدمت کی توفیق ملی۔2001ءمیں کیلگری کینیڈا منتقل ہو نے کے بعد بھی مختلف خدمتوں کی توفیق پائی ۔ مرحوم موصی تھے۔

10۔ مکرمہ روبینہ کوثر صاحبہ اہلیہ مکرم چوہدری مقصود احمد صاحب (نائب امیر ضلع گجرات )

یکم جنوری 2018ء کو 46 سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ صوم وصلوۃ کی پابند تہجد گزار ، دعا گو ، متقی، پرہیز گار، ملنسار اور مہمان نواز خاتون تھیں۔ آ پ نے اپنی مجلس بھلیسر انوالہ میں صدر لجنہ کے علاوہ نگران حلقہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ ہرماہ باقاعدگی سے چندہ ادا کرتی تھیں اور مالی قربانی میں پیش پیش رہتی تھیں۔ خلافت سے انتہائی محبت اور وفا کا تعلق تھا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ آپ مکرم منصور احمد مشہود صاحب (مربی سلسلہ کلر کہار ضلع چکوال) کی والدہ تھیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button