افریقہ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ آئیوری کوسٹ کے33ویں جلسہ سالانہ کا کامیاب و بابرکت انعقاد

(نعیم احمد محمود چیمہ، مبلغ سلسلہ گھانا)

مختلف موضوعات پر علماء سلسلہ کی تقاریر۔ لوکل اتھارٹیز کے نمائندگان کا طرف سے جماعت کی خدمت انسانیت کے کاموں پر خراج تحسین۔ جلسہ کے موقع پر نمائش اور بک سٹال کا اہتمام۔ 5300 افراد کی جلسہ میں شمولیت۔ وسیع پیمانہ پر پریس اور میڈیا کوریج

رپورٹ عبد القیوم پاشا۔امیر ومشنری انچارج آئیوری کوسٹ

خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ 33واں جلسہ سالانہ جماعت احمدیہ آئیوری کوسٹ مورخہ 22.23.24دسمبر 2017ءکو مہدی آباد آبدجان میں نہایت کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا۔

جلسہ سالانہ کی تیاریاں تقریبا ًدو ماہ قبل ہی شروع کر دی گئیں۔امسال جلسہ کا مرکزی موضوع ’’عدل،مستقل قیام امن کے لئے ناگزیر شرط‘‘تھا۔

مورخہ 22دسمبر بروز جمعتہ المبارک جلسہ کا پہلا روز تھا جو کہ نماز تہجد باجماعت کی ادائیگی اور بعد نماز فجر درس قرآن کریم سے شروع ہوا۔

مکرم عبد الرحمن صاحب لوکل معلم نے ’اسلام میں سلام کے رواج‘ کے عنوان پہ درس دیا۔وفود کی آمد کا سلسلہ جوق در جوق دوپہر تک جاری رہا۔دو پہر ایک بجے جلسہ گاہ میں M.T.Aکی وساطت سے حضور انور ایدہ اللہ تعا لیٰ کا خطبہ جمعہ liveسنا گیاجو کہ فرنچ ترجمہ کے ساتھ تھا اور دوپہر 14:00 بجے مکرم ناصر احمد سدھو صاحب امیر جماعت احمدیہ سینیگال نے جمعہ کا خطبہ ارشاد فرمایا اورنمازجمعہ و عصر پڑھائی۔سہ پہر چار بجے جلسہ سالانہ کی افتتاحی تقریب لوائے احمدیت اور آئیوری کوسٹ کا قومی پرچم لہرانے اور دعا کے ساتھ شروع ہوئی۔

جلسہ سالانہ کے افتتاحی اجلاس کی صدارت خاکسار نے کی۔

تلاوت اور نظم کے بعدخاکسار نے اپنی تقریر میں جلسہ کے اغراض و مقاصداور اس سے فائدہ اٹھانے کی طرف توجہ دلائی۔

جلسہ سالانہ کی دوسری تقریر مکر م شاکر مسلم صاحب امیر جماعت احمدیہ نائیجر نے کی جس کا عنوان’’خلافت اتحاد اور اسلام کی ترقی کی ضمانت‘‘تھا۔شام 6:00بجے یہ اجلاس ختم ہوا۔نماز مغرب و عشاء کے بعدکھانا اور پھر حضور انور ایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ نشر مکرر سنایا گیا۔

مورخہ 23دسمبر کے پروگرامز بھی حسب روایت جلسہ نماز تہجد با جماعت کی ادائیگی سے شروع ہوئے۔ نماز فجرکے بعد مکرم صادق احمد لطیف صاحب مبلغ سلسلہ نے ”اسلام میں عورت کا مقام” کے عنوان سے درس دیا۔

ناشتہ کے بعد بلڈ ڈونیشن کیمپ کا انعقاد ہوا۔ سرکاری بلڈبنک کا موبائل یُونٹ اس مقصد کے لیے موقع پر موجود تھا۔ہر سال کی طرح امسال بھی خدام ،انصاراور لجنات نے عطیہ خون میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

ہر سال جلسہ سالانہ کا دوسرا اجلاس ایک خصوصی اجلاس ہوتا ہے جس میں اتھار ٹیز کو بطور خاص جلسہ کے مرکزی موضوع پر تقریر سننے اور جماعت کا تعارف حاصل کرنے کے لیے مدعو کیا جاتا ہے۔مورخہ 23دسمبر کو صبح ساڑھے نو بجے مکرم ناصر احمد سدھو صاحب امیر جماعت احمدیہ سینیگال کی صدارت میں دوسرے اجلاس کی کارروائی تلاوت قرآن کریم فرنچ ترجمہ اور نظم سے شروع ہوئی۔ جس کے بعد مکرم سلطان احمد صاحب مبلغ سلسلہ نے جلسہ سالانہ کے مرکزی موضوع ”عدل،مستقل قیام امن کے لئے ناگزیر شرط” پر سیر حاصل، مدلّل اور جامع تقریر کی۔ آپ نے اپنی تقریر میں عدل کی ضرورت پر قرآن کریم کی تعلیم اور آنحضرت ﷺ کی سیرت کی روشنی میں بتایا کہ عدل کے تقاضے پورے کئے بغیر پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں۔اور حضرت خلیفتہ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز کے قیام امن کے متعلق ارشادات بیان کئے۔

اجلاس کی دوسری تقریرخاکسار نے کی جس میں سال 2017ءکے دوران جماعت احمدیہ کی مساعی پر روشنی ڈالی جس میں تعمیر مساجد، تعمیر سکولز اور ہیومینٹی فرسٹ کے تحت پمپس کی مرمت ،میڈیکل کیمپس کے انعقاد کا خاص طورپر ذکر کیا۔دوسری تقریر کے بعد اجلاس میں شامل حسب ذیل اتھارٹیز نے مختصر خطابات کیے

1۔مکرم ڈاکٹر جارا صاحب( نمائندہ مرکزی وزیر صحت)

2۔بسم شہر کے میئر

3۔بونوا شہر کے میئر کا نمائندہ

4۔ٹییکواکرو(Tienkoikro) کے ڈپٹی گورنر

ان تمام نے اپنے خطابات میں مرکزی موضوع پر تقریر کو بہت سراہا۔جماعت احمدیہ کے پُرامن کردار کی بہت تعریف کی اور اپنے اپنے علاقہ میں ترقیاتی کاموں پر ہیومینٹی فرسٹ اور جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کیا۔

ان معززین کے علاوہ مکرم امیر صاحب سینیگال، مکرم امیر صاحب نائیجر،ابینگرو شہرکے بڑے امام صاحب، کروگو شہر کے ریڈیو اور نجی ٹی وی چینل کے ڈائیریکٹر کے علاوہ دوسری کئی اہم گورنمنٹ اور سماجی شخصیات نے اجلاس میں شرکت کر کے اجلاس کو رونق بخشی۔

جلسہ سالانہ کے موقع پر سٹیج کے قریب عقبی جانب ایک خوبصورت نمائش کا بھی انتظام کیا گیاتھا جس میں تراجم، قرآن کریم جماعتی لٹریچر ،کتب حضرت مسیح موعودؑ اور دیگر آڈیو وڈیو مواد کے علاوہ جماعتی ترقی اور خدمات کو تصویری زبان میں آویزاں کیا گیا تھا۔تمام مہمانوں نے نمائش کو بے حد سراہا۔نمائش کے وزٹ کے بعد اتھارٹیز اور معزز مہمانوں کی خدمت میں ریفریشمنٹ کے طور پر کچھ مشروبات اور کیک وغیرہ پیش کیے گئے۔ اس دوران جماعت احمدیہ کے بارہ میں سوالات کا ہلکا پھلکا سلسلہ بھی چلتا رہا۔تمام اتھارٹیز کو جماعتی لٹریچر پر مبنی تحائف کے پیکٹ بھی پیش کیے گئے جنہیں انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔

جلسہ کے تیسرے اجلاس کی کارروائی زیر صدارت مکرم شاکر مسلم صاحب امیر جماعت نائیجرسہ پہر 3:30بجے تلاوت قرآن کریم فرنچ ترجمہ اور قصیدہ کے ساتھ شروع ہوئی۔

اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم بالو احمدصاحب لوکل معلم نے کی جس کاعنوان تھا ”آنحضرت محمدﷺ مجسم رحمت” ۔۔اس اجلاس کی دوسری تقریر مکرم کونے کریم صاحب نے کی جس کا عنوان تھا۔ ”جماعت کی ترقی میں مالی قربانی کی اہمیت” ۔نمازمغرب اور عشاء کے بعد مکرم ڈاکٹر قولی بالی احمد صاحب نے ایک پروجیکشن پیش کی جس میں صحت کے اصولوں کے بارہ میں گرانقدر دلچسپ اور مفید معلومات فراہم کیں اور حاضرین کے سوالات کے جوابات بھی دئیے۔یوں جلسہ کے دوسرے روز کے پروگرام اختتام پذیر ہوئے۔

جلسہ کے تیسرے روز کے پروگرامز بھی نماز تہجد باجماعت سے شروع ہوئے۔بعد نماز فجر مکرم صدیق جالو صاحب لوکل معلم نے درس بعنوان ”احمدیت حقیقی اسلام یا نیا دین” دیا۔

جلسہ سالانہ کا چوتھا اجلاس خاکسار کی صدارت میں حسب روایت تلاوت قرآن کریم اور نظم سے شروع ہوا۔ اجلاس کی پہلی تقریر سیکرٹری جنرل سلہ ممدی صاحب نے کی۔جس کے بعد ذیلی تنظیموں کے صدر نے مختصر خطابات کیے۔مکرم سیکرٹری تعلیم جماعت آئیوری کوسٹ نے سٹیج پر آکر دوران سال قرآن کریم کا دور مکمل کرنے والوں اور تعلیمی میدان میں کامیابی حاصل کرنے والے طلباء کے ناموں کا اعلان کیا۔سندات کی تقسیم اور انعامات کے بعد خاکسار نے اختتامی تقریر کی۔

امسال جلسہ سالانہ میں 5300افراد نے شرکت کی جن کا تعلق ملک کے تمام ریجنز سے تھا۔علاوہ ازیں سینیگال اور نائیجر سے بھی نمائندگی ہوئی۔

جلسہ سالانہ سے قبل اور بعد نیشنل ٹی وی R.T.I

سے جلسہ کی خبر نشر ہوئی۔اخبارات میں جلسہ کی خبریں تصاویر کے ساتھ شائع ہوئیں۔آبی جان میں مقامی F.Mریڈیوز سے جلسہ سالانہ کے پروگرامز نشر ہوئے۔ 2ریڈیوز نے جلسہ کی کارروائیLiveنشر کی۔ اندرون ملک مختلف FM ریڈیوز سے جلسہ سالانہ کی کارروائی پر مشتمل پروگرام نشر ہوئے جن کا سلسلہ بعد میں جاری رہا۔ ان تمام کے ذریعے لاکھوں افراد تک جماعت احمدیہ کا پُر امن پیغام پہنچا۔

جلسہ گاہ میں ایک بک سٹال کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس میں جماعتی لٹریچر بزبان فرنچ و عربی برائے فروخت موجود تھا۔خدا کے فضل سے احباب جماعت اور مہمانوں نے اس بک سٹال سے فائدہ اٹھایا اور کافی لٹریچر فروخت ہوا۔

قارئین سے درخواست دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ جماعت آئیوری کوسٹ کی مساعی میں بہت برکت دے اور تمام شاملین جلسہ کو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام کی دعاؤں کا وارث بنائے۔ آمین۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button