حضور انور کے ساتھ ملاقات

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے لندن کی تین جماعتوں کی مقامی مجالس عاملہ کی ملاقاتیں

(نسیم احمد باجوہ۔ مبلغ سلسلہ لندن)

(رپورٹ نسیم احمد باجوہ۔ مبلغ سلسلہ لندن)

مورخہ 7 جنوری 2018ء بروز اتوار پیارے امام حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت برطانیہ کی تین جماعتوں کی مقامی مجالس عاملہ کو شرف ملاقات بخشا۔ ان میں بیت الفتوح، بیت الفتوح ایسٹ اور بیت الفتوح ساؤتھ شامل تھیں۔ تینوں جماعتوں کے صدران بالترتیب مکرم فضل احمدطاہر صاحب، مکرم رشید احمد سجاد صاحب اور مکرم شیخ رفیق احمد صاحب ہیں۔ مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر جماعت یُوکے، لندن بی کے ریجنل امیر مکرم نصیر دین صاحب اور خاکسار نسیم احمد باجوہ بطور ریجنل مشنری لندن بی کو بھی شمولیت کی سعادت ملی۔ یہ ملاقات مسجد فضل سے ملحقہ محمود ہال میں شام سوا تین بجے سے چار بجے تک ہوئی۔ اس ملاقات کی کارروائی اختصار کے ساتھ افادۂ احباب کے لئے پیش خدمت ہے۔

حضورانور کے محمود ہال میں تشریف لانے پر تمام حاضرین نے کھڑے ہوکر اپنے امام کا استقبال کیا۔ حضور کرسی صدارت پر تشریف فرما ہوئے۔ ابتدائی تعارف کے بعد حضورانور نے بیت الفتوح جماعت کے صدر صاحب سے دریافت فرمایا کہ آپ کی تجنید کیا ہے؟ عرض کیا گیا 283۔ فرمایا اس سال کے دوران کوئی کمی بیشی ہوئی؟ عرض کیا گیا کوئی زیادہ فرق نہیں پڑا۔ فرمایا نوجوان کتنے ہیں؟ عرض کیا گیا65۔ فرمایا جن کی شادیاں نہیں ہوئیں، اُن کی شادیاں کروائیں اس طرح انشاء اللہ تعداد بڑھے گی۔

بیت الفتوح اِیسٹ کے صدر صاحب سے حضورانور نے دریافت فرمایا کہ نماز باجماعت کی حاضری میں کیا ترقی ہوئی ہے؟ ان کا جواب سن کر فرمایا باقاعدہ حاضری رکھا کریں۔

پھر فرمایا ماریشس جماعت کے امیر صاحب نے بتایا کہ مجلس عاملہ نے فیصلہ کیا ہے کہ جو تین ماہ کے دوران نماز باجماعت میں باقاعدہ نہ ہوجائیں انہیں مجلس عاملہ سے فارغ کردیا جائے۔فرمایا مجلس عاملہ کے اراکین کو تو فعّال ہونا چاہئے۔ اگر عاملہ کا نمونہ اچھا نہیں ہوگا تو دوسروں کا کیا حال ہوگا۔ فرمایا نماز ایسی شے ہے جو خدا نے فرض کی ہے کسی انسان نے نہیں کی۔ اس لئے اس میں نمونہ بنیں۔

بیت الفتوح ساؤتھ کے صدر صاحب سے نماز باجماعت کی حاضری کے متعلق دریافت فرمایا۔ پھر اُن کا جواب سن کر فرمایاکم از کم فجر اور عشاء باجماعت میں باقاعدہ ہونا چاہئے۔ ایک دفعہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو فجر اور عشاء پر نہیں آتے ان میں منافقت پائی جاتی ہے۔ عہدیداروں کو خاص طور پر توجہ کرنی چاہئے۔

فرمایا چند دن پہلے امیر صاحب جرمنی ملاقات کے لئے آئے۔ انہوں نے کہا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ فرماتے تھے جس طرح شعبہ مال کا کام ہوتا ہے اسی طرح شعبہ تبلیغ بھی کام کرے تو بہت ترقی ہوسکتی ہے۔ فرمایا مَیں چاہتا ہوں کہ جس طرح شعبہ مال کام کرتا ہے اس طرح شعبہ تربیت بھی کام کرے تو بہت ترقی ہوسکتی ہے۔

پھر فرمایا چندوں کے لئے کم از کم تین ماہ میں خاص زور لگاکر کام کیا جاتا ہے۔ ایک ماہ عام چندوں کے لئے، ایک ماہ تحریک جدید کے لئے اور ایک ماہ وقف جدید کے لئے۔ لیکن تربیت کے لئے صرف ایک ماہ رمضان میں زور سے کام ہوتا ہے۔ اس لئے اس طرف توجہ کی ضرورت ہے۔

دس دس گھروں کو نماز کے لئے لے کر آئیں

صدر صاحب بیت الفتوح نے ذکر کیا کہ گزشتہ سال حضورانور نے دورانِ ملاقات فرمایا تھا دس دس ہمسایوں سے اچھے تعلقات پیدا کریں۔ چنانچہ ہم نے اس تحریک پر بفضلہٖ تعالیٰ عمل کرنے کی خاص کوشش کی ہے۔ اس پر حضورانور نے فرمایا کہ اب ہر عاملہ کا ممبر بالخصوص اور دوسرے جو نمازوں میں باقاعدہ ہیں وہ دس دس گھروں کو نماز کے لئے بھی لے کر آئیں۔

فرمایا ایک احمدی ٹیکسی ڈرائیور نے بتایا کہ ایک دفعہ وہ کام کے دوران اپنی باری کا منتظر تھا کہ نماز کا وقت آگیا۔ اُس نے اپنے سے پچھلے شخص کو کہا تم میری باری لے لو، مَیں نماز کے لئے جا رہا ہوں۔ چنانچہ جب وہ نماز پڑھ کر واپس آیا تو دیکھا کہ کوئی سواری آئی ہی نہیں اور وہ پچھلا آدمی وہیں کھڑا تھا۔ پیچھے رہنے والا اس پر شرمندہ ہوا کیونکہ وہ بھی احمدی تھا۔

فرمایا نماز باجماعت کی عادت پیدا کرنی چاہئے جہاں بھی دوسرا آدمی میسر ہو اگر مسجد یا صلوٰۃ سنٹر سے دُور ہیں تو وہیں نماز باجماعت پڑھ لیں۔

تحریک جدید اور وقف جدید میں سب کو شامل کریں

صدر صاحب بیت الفتوح ساؤتھ نے عرض کیا کہ حضور! بفضلہٖ تعالیٰ اس سال ہماری جماعت کے سو فیصد افراد تحریک جدید اور وقف جدید میں شامل ہوئے۔ حضورانور نے فرمایا کہ یہی کوشش ہونی چاہئے کہ تمام مردو زن اور بچے تحریک جدید اور وقف جدید میں شامل ہوں۔

اظہار تشکّر

نائب صدر صاحب بیت الفتوح ایسٹ نے عرض کیا کہ حضور! آپ نے گزشتہ سال فرمایا تھا کہ خدام ہر ماہ Street Cleaning (سڑکوں کی صفائی) کے ذریعہ خدمت خلق کریں۔ چنانچہ ہم نے اس ارشاد کے لئے سارا سال مسلسل کوشش کی ہے۔ موصوف نے یہ بھی عرض کیا کہ حضور یہ ملاقاتوں کا سلسلہ ہماری ذاتی اصلاح اور جماعتی کاموں کی ترقی کے لحاظ سے بہت ہی مفید ہے۔ اس پر ہم حضور کے بہت ہی ممنون ہیں۔

اگلی نسل کو تبلیغ کے لئے تیار کریں

ایک دوست نے اپنے بعض ذاتی تجربات بتائے کہ کس طرح وہ اخبارات میں مخالف اسلام شائع ہونے والے خطوط کا جواب لکھتے ہیں۔ ا س پر حضورانور نے فرمایا کہ اگلی نسلوں کو بھی یہ واقعات بتائیں اور انہیں ان تبلیغی کاموں کے لئے تیار کریں۔

اراکین مجلس عاملہ تبلیغی رابطے بڑھائیں

ایک سیکرٹری صاحب تبلیغ نے ہمسایوں سے اچھے تعلقات کے متعلق رپورٹ پیش کی۔ اس پر حضورانور نے دریافت فرمایا کہ مجلس عاملہ کے اراکین کے کتنے تبلیغی رابطے ہیں؟ انہیں اپنے تبلیغی رابطے بڑھانے چاہئیں۔

ٹیکسی ڈرائیور جماعتی لٹریچر تقسیم کریں

ایک ممبر عاملہ نے عرض کیا کہ وہ ٹیکسی ڈرائیور ہیں اور اپنی سواریوں کو جماعت کا تعارف کرواتے ہیںا ور لٹریچر بھی تقسیم کرتے ہیں۔ اس پر حضورانور نے فرمایا کہ تمام احمدی ٹیکسی ڈرائیورز کو مختلف زبانوں میں تعارفی لٹریچر مہیا کیا جائے تاکہ وہ اپنی اپنی سواریوں میں لٹریچر تقسیم کرسکیں۔ اس طرح نہ صرف برطانیہ میں بلکہ باہر کے ممالک سے آنے والے زائرین کے ذریعہ دوسرے ممالک تک بھی پیغام پہنچے گا۔ فرمایا اس کی تمام احمدی ٹیکسی ڈرائیوروں کو تحریک کریں۔

قیدیوں سے بھی رابطہ کریں

ایک ممبر مجلس عاملہ نے عرض کیا کہ وہ Detention Centre بھی جاتے ہیںا ور قیدیوں کی مدد کرتے ہیں اور انہیں جماعت کا بھی تعارف کراتے ہیں۔ حضورانور نے فرمایا کہ امریکہ میں اس سلسلہ میں کافی کام ہو رہا ہے۔ یہاں بھی قیدیوں سے رابطے پیدا کرنے چاہئیں، ان کی مدد بھی کی جائےا ور انہیں جماعت کا تعارف بھی کرایا جائے۔

15 سے 18 سال کے نوجوان بچے بچیوں کی تربیت کا خاص خیال رکھیں

دو قائدین خدام الاحمدیہ نے عرض کیا کہ ہم Care Homes میں جاتے ہیںا ور خدمت خلق کا کام کرتے ہیں۔ فرمایا اگر نوجوان بچے بچیوں کو سنبھال لیا جائے تو یہ بہت اہم کام ہے کیونکہ عام طور پر 15 سے 18 سال کے نوجوان بچے بچیوں کو اگر اچھا ماحول نہ ملے تو اُن کے بگڑنے کا خطرہ ہوتا ہے۔

مذہب کی ضرورت اور خدا کی ہستی پر پمفلٹ تقسیم کریں

بیت الفتوح ایسٹ کے صدر صاحب نے عرض کیا کہ حضور کے ارشاد کے مطابق 3500 گھروں تک پیغام پہنچانے اور ہمسایوں سے اچھے تعلقات کے لئے کوشش کی جارہی ہے۔

حضور نے فرمایا کہ ایسے پمفلٹ تقسیم کئے جائیں کہ انسان کو مذہب کی ضرورت ہے۔ اسی طرح یہ کہ خداتعالیٰ واقعی موجود ہے تاکہ دہریت کے اثر کو زائل کیا جائے۔

خدام کے لئے اس سال کا موضوع (Theme) نماز ہے

ایک قائد صاحب نے خدام کے کاموں کا ذکر کیا۔ اس پر فرمایا کہ اس سال مجھ سے پوچھا گیا تھا کہ کیا موضوع (Theme) رکھیں تو مَیں نے کہا تھا کہ نماز رکھیں۔

پھر حضور نے فرمایا کہ خدّام خدّام کی زیادہ بات مانتے ہیں اس لئے خدّام کو خدّام کی تربیت کا خاص خیال رکھنا چاہئے۔

کتاب Jesus in India”” کی کرسمس پر تقسیم

ایک ممبر مجلس عاملہ نے عرض کیا کہ کرسمس کے دنوں میں عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ لوگ (حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب ’’مسیح ہندوستان میں‘‘ کا ترجمہ) Jesus in India کو دلچسپی سے لیتے ہیں۔ فرمایا کہ اگر ایسا ہے تو آپ اس کتاب کی مرکز کو Demand بھجوائیں اور کتب حاصل کرکے تقسیم کریں۔

حضور نے یہ بھی دریافت فرمایا کہ آپ کتب کیسے حاصل کرتے ہیں؟ ایک صدر صاحب نے کہا کہ ہم اپنے پاس سے کتب خرید لیتے ہیں اور پھر خرچ کردہ رقم بِل میں بھیج دیتے ہیں، ادائیگی ہو جاتی ہے اس لئے کوئی دقّت نہیں ہوتی۔

ایرانیوں میں فارسی لٹریچر کی تقسیم

ایک ممبر عاملہ نے عرض کیا کہ یہاں ایرانی بھی کافی ہیں۔ جب بھی موقع ملتا ہے انہیں وہ تبلیغ کرتے ہیں لیکن فارسی میں مزید لٹریچر کی ضرورت ہے۔

فرمایا تصنیف سے مل کر فارسی زبان میں لٹریچر حاصل کریں۔

نیز فرمایا کہ ایران میں ہمارے دو مربی فارسی زبان سیکھ رہے ہیں اور ساتھ ہی تبلیغ بھی کرتے ہیںا ور لوگ بیعتیں بھی کررہے ہیں۔ پھر فرمایا کہ یورپ میں کافی ایرانی ہیں ان کو ان کی زبان میں لٹریچر پہنچانا چاہئے۔

نومبایعین کو نماز سکھائیں

ایک دوست نے ذکر کیا کہ خدا کے فضل سے انہیں گزشتہ کچھ عرصہ کے دوران تین بیعتیں کروانے کی توفیق ملی ہے۔

فرمایا اب انہیں نماز سکھائیں اور نماز کی عادت ڈالیں۔

خداکے فضل سے یہ ملاقات ایک خاص روحانی ماحول میں منعقد ہوئی جو خدّام احمدیت کے لئے ایک عظیم علمی اور روحانی مائدہ تھا۔

پروگرام کے آخر میں تینوں جماعتوں نے علیحدہ علیحدہ اپنے آقا کے ساتھ گروپ فوٹو بنوائے۔

اللہ تعالیٰ ہمارے پیارے آقا کو ہر طرح خیروعافیت سے رکھے، غیرمعمولی تائیدونصرت سے نوازتا رہے اور ہم خدّام خلافت کو ہمیشہ اطاعت و وفا اور عجزوانکساری کے ساتھ زندگی گزارنے کی توفیق دے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button