متفرق مضامینمضامین

اگر چاند نہ ہوتا؟

(طارق حیات مربی سلسلہ شعبہ آرکائیو)

زمین پر بسنے والے لوگ شروع سے ہی دن کے وقت سورج اور رات کے وقت چاند سے آشنا ہیں، لیکن اگر کوئی پوچھے کہ رات کو روشن ہونے والا یہ چاند اگر نہ ہوتا تو کیا ہوتا؟ یہ چاند ہمیں کیا دیتا ہے؟ اس کا فائدہ بھی ہے؟

پس معلوم ہو کہ اگر چاند نہ ہوتاتو زمین پر راتیں تاریک ترین ہوتیں، اتنی تاریک کہ آسمان پر ستاروں کی روشنی بھی کماحقہ مفید نہ رہتی ۔ اگر چاند نہ ہوتا تو زمین پر بسنے والوں کی راتیں اتنی تاریک ہوجاتیں کہ انسانی آنکھوں کو چندھیانے کی عادت ہی نہ ہوتی۔ کیونکہ ارتقاء کے قائلین کا ماننا ہے کہ انسانی آنکھ کی پتلی نے چاند کی روشنی میں دیکھ دیکھ کر ہی سمٹنا سیکھا ہے۔

اگر چاند نہ ہوتا تو دنیا بھر کے آبی ذخیرے نسبتاً پُرسکون ہوتے کیونکہ سمندروں میں سورج اور چاند باری باری تموّج کا سامان کرتے ہیں۔ بحری سفر میں مددگار لہروں کا توازن قائم نہ رہتا اور یوں سمندری تجارت غیرمعمولی متاثر ہوتی۔ زمین پر اگنے والی فصلوں کی پیداوار شدید متأثر ہوجاتی۔

سائنسدان بتاتے ہیں کہ اگر چاند نہ ہوتا تو کشش ثقل کا موجودہ توازن تبدیل ہونے سے زمین پر دن کا دورانیہ صرف چھ سے آٹھ گھنٹوں کا رہ جاتا اور راتیں لمبی ہوجاتیں۔ اور سال کا دورانیہ ایک ہزار دن سے لے کر چودہ سو دنوں تک ہوجاتا۔

ہم احمدی مسلمان کس قدر خوش نصیب ہیں کہ بے انتہا قدرتوں، طاقتوں اور حیرت انگیز حکمتوں والے خالق ومالک خدا سے ہم پیار کرتے ہیں اور وہ ہم سے پیار کرتا ہے، بلاشبہ اِنِّمَا یَخْشَی اللہُ مِنْ عِبَادِہٖ الْعُلَمَاء (سورۃ الفاطر)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button