کلام امام الزمان علیہ الصلاۃ والسلام

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰ ۃو السلام کے بعض الہامات کا تذکرہ

(ارشادات عالیہ سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام)

ز ۔۔۔ ’’لوگوں کے ساتھ لطف اور مدارات سے پیش آ۔ تُو مجھ سے بمنزلہ موسیٰ کے ہے۔ تیرے پر موسیٰ کے زمانہ کی طرح ایک زمانہ آئے گا۔ ہم نے تمہاری طرف ایک رسول بھیجا ہے اُسی رسول کی مانند جو فرعون کی طرف بھیجا گیا تھا۔ ز ۔۔۔(اردو الہام) ’’آسمان سے بہت دُودھ اُترا ہے محفوظ رکھو‘‘۔(اصل الہام اردو زبان میں ہے جس کے الفاظ دے دیئے گئے ہیں۔) ز ۔۔۔ مَیں نے تجھ کوچن لیااوراختیارکیا۔ز ۔۔۔(اردو الہام)’’تیری خوش زندگی کا سامان ہو گیا ہے۔‘‘(اصل الہام اردو زبان میں ہے جس کے الفاظ دے دیئے گئے ہیں۔)ز ۔۔۔ خدا ہر چیز سے بہتر ہے۔ میرے قر ب میں ایک نیکی ہے جو وہ ایک پہاڑ سے زیادہ ہے۔ز ۔۔۔(اردو الہام)’’بہت سے سلام میرے تیرے پر ہوں۔‘‘(اصل الہام اردو زبان میں ہے جس کے الفاظ دے دیئے گئے ہیں۔)ز ۔۔۔ ہم نے کثرت سے تجھے دیا ہے۔ز ۔۔۔خدا اُن کے ساتھ ہے جو راہ راست اختیار کرتے ہیں اور جو صادق ہیں۔ خدا اُن کے ساتھ ہے جو تقویٰ اختیار کرتے ہیں اور نیکوکار ہیں۔ز ۔۔۔خدا نے اِرادہ کیا ہے جو تجھے وہ مقام بخشے جس میں تُو تعریف کیا جائے گا۔ز ۔۔۔(اردو الہام)’’ دو۲ نشان ظاہر ہوں گے۔‘‘(اصل الہام اردو زبان میں ہے جس کے الفاظ دے دیئے گئے ہیں۔)ز ۔۔۔اور اے مجرمو! آج تم الگ ہو جائو۔ز ۔۔۔خدا کے نشانوں کی برق اُن کی آنکھیں اُچک کرلے جائے گی۔ یہ وہی بات ہے جس کے لئے (تم) جلدی کرتے تھے۔ز ۔۔۔ اے احمد! تیرے لبوں پر رحمت جاری ہے۔ ز ۔۔۔تیرا کلام خدا کی طرف سے فصیح کیا گیا ہے۔ز ۔۔۔(فارسی الہام کاترجمہ) تیرے کلام میں ایک چیز ہے جس میں شاعروں کودخل نہیں۔(اصل الہام فارسی زبان میں ہے ’’در کلام تو چیزے ست کہ شعرا را دراں دخلے نیست۔‘‘)ز ۔۔۔اے میرے خدا مجھے وہ سکھلا جو تیرے نزدیک بہتر ہے ۔ز ۔۔۔تجھے خدا دشمنوں سے بچائے گا اور حملہ کرنے والوں پر حملہ کر دیگا۔ انہوں نے جو کچھ اُن کے پاس ہتھیار تھے سب ظاہر کر دئے۔ز ۔۔۔مَیں مولوی محمد حسین بٹالوی کو آخر وقت میں٭ خبر دیدوں گا کہ تُو حق پر نہیں ہے۔(یہ وحی میرے رب نے ایک ایسے شخص کے بارے مجھے کی جس نے میری مخالفت کی اور میری تکفیر کی۔ وہ ہندوستان کے علماء میں سے ہے جس کا نام ابو سعید محمد حسین بٹالوی ہے۔ منہ)ز ۔۔۔ خدا رئوف ورحیم ہے۔ ہم نے تیرے لئے لوہے کو نرم کر دیا۔ مَیں فوجوں کے ساتھ ناگہانی طور پر آئوں گا۔ مَیں رسول کے ساتھ ہو کر جواب دُوں گا۔ اپنے ارادہ کو کبھی چھوڑ بھی دوں گا اور کبھی اِرادہ پورا کروں گا۔(اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی ذات غلطی سے پاک ہے۔ اس لئے اس کا قول اخطی محض استعارے کے طور پر آیا ہے جیساکہ احادیث میں اللہ تعالیٰ کی نسبت تردد کالفظ استعمال کیا گیا ہے۔منہ )ز ۔۔۔اور کہیں گے کہ تجھے یہ مرتبہ کہا ں سے حاصل ہوا؟ کہہ خداوند ذو العجائب ہے۔ز ۔۔۔ میرے پاس آیل آیا اور اُس نے مجھے چُن لیا۔ اور اپنی انگلی کو گردش دی اور یہ اشارہ کیا کہ خدا کا وعدہ آگیا۔ پس مبارک وہ جو اُس کو پاوے اور دیکھے۔( آیل سے مراد جبریل علیہ السلام ہیں۔ اور میرے رب نے مجھے اس کی ایسے ہی تفہیم فرمائی۔ جب اَول اور ایاب (بار بار لوٹ کر آنا) جبریل علیہ السلام کی صفات میں سے ہے تو کلام الٰہی میں اسے آیل کے نام سے موسوم کیا گیا ۔ منہ) ز ۔۔۔طرح طرح کی بیماریاں پھیلائی جائیں گی اور کئی آفتوں سے جانوں کا نقصان ہوگا۔ز ۔۔۔ مَیں اپنے رسول کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔مَیں افطار کروں گا اور روزہ بھی رکھوں گا٭اور ایک وقت مقرر تک میں اس زمین سے علیحدہ نہیں ہوں گا۔(٭ اس میں طاعون کے عذاب کی طرف اشارہ ہے کہ وہ اپنے ایک وقت تک ظاہر ہو گا پھر اس میں کچھ وقت کے لئے تاخیر ہو گی۔ اس طرح گویا اللہ روزہ افطاربھی کرتا ہے اورروزہ رکھتا بھی ہے۔ منہ)ز ۔۔۔اور تیرے لئے اپنے آنے کے نور عطا کروں گا۔ اور تیری طرف قصد کروں گا۔ز ۔۔۔ اور وہ چیز تجھے دوں گا جوتیرے ساتھ ہمیشہ رہے گی۔ز ۔۔۔ ہم زمین کے وارث ہوںگ ے اور اطراف سے اس کو کھاتے آئیں گے۔ کئی لوگ قبروں کی طرف نقل کریں گے۔ز ۔۔۔اُس دن خدا کی طرف سے کھلی کھلی فتح ہوگی۔ز ۔۔۔ میرا ربّ زبردست قدرت والا ہے۔ز ۔۔۔اور وہ قوی اور غالب ہے۔ اُس کا غضب زمین پر نازل ہوگا۔ز ۔۔۔میں صادق ہوں میں صادق ہوں اور خدا میری گواہی دے گا۔ ز ۔۔۔(اردو الہام)’’اے ازلی ابدی خدا بیڑیوں کو پکڑ کے آ۔‘‘(دیکھئے تذکرہ صفحہ 382، 560)ز ۔۔۔ زمین باوجود فراخی کے مجھ پر تنگ ہو گئی ہے، اے میرے خدا میں مغلوب ہوں میرا انتقام دشمنوں سے لے۔ پس اُن کو پیس ڈال۔ ز ۔۔۔(اردو الہام)’’زندگی کے فیشن سے دور جا پڑے ہیں۔‘‘(دیکھئے تذکرہ صفحہ 426، 560)

(الاستفتاء مع اردو ترجمہ صفحہ 208تا212۔شائع کردہ نظارت اشاعت صدر انجمن احمدیہ پاکستان۔ربوہ

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button